Tag: جنرل باجوہ

  • جنرل باجوہ نے ہمارے ساتھ لمبا دھوکہ کیا، خواجہ آصف

    جنرل باجوہ نے ہمارے ساتھ لمبا دھوکہ کیا، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ نےہمارےساتھ لمبادھوکہ کیا، پہلے ایکسٹنشن کی حمایت کروائی اورپھرکہا نوازشریف کی مذمت کرو۔

    تفصیلات کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے ہمارےساتھ لمبادھوکہ کیا ہے۔

    خواجہ آصف نے بتایا کہ پہلے ہم سے ایکسٹنشن کی حمایت کروائی اور پھر مجھے کہا نواز شریف کی مذمت کرو تمہارےخلاف مقدمےختم ہوجائیں گے۔

    وزیردفاع کا کہنا تھا کہ جب میں نےانکارکیا تو کہا پتہ ہے اب کیا ہوگا؟اور پھرمیں گرفتارہوگیا۔

    یاد رہے اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو پارلیمان میں بلا کر اُن کی جواب طلبی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

    انھوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران کہا تھا کہ وہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کو پارلیمنٹ کے سامنے طلب کرنے اور اُن کا احتساب کرنے کے لیے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کریں گے۔

  • باجوہ نے مجھ پر بھارت سے دوستی کے لیے دباؤ ڈالا: عمران خان

    باجوہ نے مجھ پر بھارت سے دوستی کے لیے دباؤ ڈالا: عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ نے ان پر بھارت سے دوستی کے لیے دباؤ ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے صحافیوں کے ایک وفد نے آج ملاقات کی، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ باجوہ بھارت سے دوستی چاہتا تھا اس کے لیے مجھ پر دباؤ بھی ڈالا گیا۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا باجوہ ایک روز کچھ کہتا ہے اور دوسرے روز اس بات سے مکر جاتا ہے، ان کے خلاف احتساب فوج کے اندر سے ہونا چاہیے۔

    عمران خان نے کہا کہ میرے گھر پر میری غیر موجودگی میں جو حملہ کیا گیا اس کا کوئی جواز نہیں تھا، گھر کے حملے کے حوالے سے کیس تیار کر لیا ہے، جلد ہی فائل کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا عارف علوی اب اسٹیبلشمنٹ اور ہمارے درمیان کسی بھی قسم کا کردار ادا نہیں کر رہے، شاہ محمود قریشی اور پرویز الہٰی کو دیگر جماعتوں سے رابطے بحال کرنے کا ٹاسک دیا ہوا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کس قانون کے تحت یہ لوگ توڑی گئی پنجاب اور کے پی کے اسمبلیاں بحال کریں گے، سپریم کورٹ نے پہلے سوموٹو کے ذریعے اسمبلیاں بحال کیں تو سوموٹو ٹھیک تھا، اب سوموٹو کے ذریعے الیکشن چاہ رہا ہے تو یہ لوگ سوموٹو کے پیچھے پڑ گئے۔

    انھوں نے کہا 90 روز میں الیکشن نہیں کروائے گئے تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے، نگراں حکومت کو نیوٹرل کا کردار ادا کرنا چاہیے تھا جو وہ ادا نہیں کر رہی، محسن نقوی، آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور جرائم پیشہ افراد ہیں، میڈیا پر ہمارا مکمل بلیک آؤٹ کیا گیا ہے، سوشل میڈیا کو بھی کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • جنرل باجوہ نے کہا آپ کو میرا شکریہ ادا کرنا چاہیے آپ مقبول ہوگئے، فواد چوہدری

    تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزیر فوادچوہدری نے کہا کہ جنرل باجوہ (ر) نے کہا آپ کو میرا شکریہ ادا کرنا چاہیے آپ مقبول ہوگئے۔

    تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے ہیڈ آف انویسٹی گیٹو سیل نعیم اشرف بٹ سے گفتگو کی۔

    گفتگو میں پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں پہلے اسٹیبلشمنٹ تھی اب عمران خان بھی ایک حقیقت ہے جو اس حقیقت کو نظرانداز کرے گا وہ اپنا اور ملک کا نقصان کرے گا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت جانے کے بعد بھی کہا گیا کوئی مسئلہ ہی نہیں الیکشنز ہو رہے ہیں، آخر تک ہمیں باجوہ صاحب نے یہی رکھا اور دوسری طرف سب کچھ ہوتا رہا، بعد میں قمر جاوید باجوہ نے کہا آپکو تو میرا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ آپ مقبول ہوگئے۔

    فوار چوہدری کا کہنا تھا کہ جب سے جنرل عاصم منیر نے کمان سنبھالی ہے فرق پڑا ہے، اب نامعلوم کالز نہیں آرہیں اور میڈیا پر بھی عمران خان بلاک نہیں ہورہا۔

    انکا کہنا تھا کہ کچھ منفی چیزیں بھی ہیں جس میں ایم پی ایز نے کہا انہیں کالز آرہی ہیں، ہوسکتا ہے ایم پی ایز اپنی اہمیت بتانے کیلئےایسی باتیں کررہے ہوں۔

    فواد چوہدری نے انٹرویو میں کہا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ سے بنا کر رکھنے کےخواہاں ہیں، 3 بار قمر باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی کوکہا گیا عمران خان آپکو ڈٰی نوٹیفائی کرینگے، عمران خان نے ایسا کچھ سوچا تک نہ تھا کہ کسی کو ڈی نوٹیفائی کریں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ صدر عارف علوی اور اسحاق ڈار کی ملاقاتوں میں بریک تھرو نہیں ہوا، ان کی حکمت عملی یہ ہے کہ عمران خان کو نا اہل کر کےکریمنل کیسز بنائیں

    فواد چوہدری نے کہا کہ پھر ایک سال انتخابات ملتوی ہوئے، اس دوران یہ سیاسی طور پر دوبارہ کچھ حاصل کرلیں، لیکن یہ دوبارہ سیاسی پوزیشن نہیں لےسکیں گے ان سے معیشت نہیں سنبھلے گی، تھنک ٹینک پرحیران ہوں  اسوقت زرداری نواز کیساتھ کھڑا ہونا مصیبت ہے۔

    فواد چوہدری نے اے آروائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایک تو  ہر وقت ریکارڈنگز ہوتی رہتی ہیں یہ بھی بڑا مسئلہ ہے، اصطلاح سے ہٹ کر بات بتائی جائے تو لگتا ہےجیسے سازش ہورہی ہو۔

    نعیم اشرف بٹ نے سوال کیا کہ آپ نے قمرباجوہ کے بارے میں بات کی تو اب پرویزالہٰی کے غصے کے لیے تیار ہیں؟ جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ اب عمران خان پرویزالٰہی سے تو گائید لائن نہیں لیں گے، پرویزالہٰی نے غصےمیں بات کردی ہوگی وہ کسی کوکچھ نہیں کہیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ جس طرح عدم اعتماد آئی، چیف سیکرٹری نے نوٹی فکیشن کیا اس سے تاثر بنتا ہے، اب کوئی ڈبل گیم کرے یا ٹرپل، اسمبلی تو توڑنی پڑےگی۔

    پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے انٹرویو میں مزید کہا کہ چیف سیکرٹری نے کہا لوگ اسکے کمرے میں آئے لیکن لگتا ہے ایسا نہیں ہوا، چیف سیکرٹری نے اداروں  پر ڈالنے کی کوشش کی اصل میں وہ راناثنااللہ تھے۔

  • بہ طور وزیر اعظم بے بس تھا، فیصلے باجوہ صاحب کرتے تھے: عمران خان

    بہ طور وزیر اعظم بے بس تھا، فیصلے باجوہ صاحب کرتے تھے: عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ بہ طور وزیر اعظم پاکستان بے بس تھے، فیصلے جنرل قمر جاوید باجوہ کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے وکلا کنونشن سے ویڈیو لنک پر خطاب اور تجزیہ نگاروں سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ میں ’بہ طور وزیر اعظم بے بس تھا، فیصلے باجوہ صاحب کرتے تھے۔‘

    انھوں نے کہا نیب کیس میچور تھے لیکن پیچھے سے نیب کو اجازت نہیں ملتی تھی، باجوہ صاحب فیصلہ کرتے تھے کس کو اندر کرنا ہے کس کو باہر۔ انھوں ںے کہا جنرل باجوہ اجازت نہیں دیتے تھے، وہ فیصلہ کرتے تھے کہ نیب نے کسے کتنا دبانا ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا شہباز شریف کا مقدمہ ہی نہیں لگتا تھا، بے بس بیٹھا تھا، شہباز شریف کے بیٹے نے اپنے ملازمین کے نام پر پیسے منگوائے، لوگوں کے ضمیر خرید کر ہماری حکومت ہٹائی گئی۔

    عمران خان نے کہا کہ نئے آرمی چیف نے غیر جانب دار رہنے کا کہا ہے، ان کے اقدامات سے دیکھیں گے، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا قانون ختم ہونا چاہیے۔

    اسمبلیوں سے استعفوں کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں کچھ دیر اور چلیں، لیکن پرویز الہٰی وہ کریں گے جو ہم انھیں کہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوں گی وہ آج میری تقریر کا انتظار کریں۔

    ادھر رات گئے مونس الہٰی اور حسین الہٰی نے عمران خان سے ملاقات کی، جس میں انھوں نے ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

  • چیف آف آرمی اسٹاف کی ہدایت پر چولستان میں امدادی کیمپ قائم

    چیف آف آرمی اسٹاف کی ہدایت پر چولستان میں امدادی کیمپ قائم

    راولپنڈی: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت پر چولستان میں امدادی کیمپ قائم کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بہاولپور کور نے آرمی چیف کی ہدایت پر چولستان کے خشک سالی سے متاثرہ افراد کے لیے منصوبہ تیار کر لیا۔

    چولستان میں 42 بستروں کی گنجائش والا کیمپ لگایا گیا، اور 70 دیہاتوں کو پانی بھی فراہم کیا گیا، 5 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا اور انھیں مفت ادویات فراہم کی گئیں۔

    چولستان کےدور دراز علاقوں میں مفت راشن اور پکا ہوا کھانا بھی فراہم کیا گیا، بیس کیمپ کی جگہوں پر مویشیوں کے علاج معالجے کی سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

    کور کمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل خالد ضیا نے چنن پیر میں میڈیکل کیمپ کا دورہ کیا، واضح رہے کہ پاک فوج کی جانب سے امدادی سرگرمیاں موسم گرما میں جاری رہیں گی۔

  • جنرل باجوہ نے کہا عمران فضل الرحمان کو ڈیزل نہ کہنا: وزیر اعظم

    جنرل باجوہ نے کہا عمران فضل الرحمان کو ڈیزل نہ کہنا: وزیر اعظم

    لوئر دیر: وزیر اعظم عمران خان نے خیبر پختون خوا میں‌ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انھیں جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل نہ کہا کروں۔

    وزیر اعظم عمران خان خیبر پختون خوا کے علاقے لوئر دیر، تیمر گرہ میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا ابھی میری جنرل باجوہ سے بات ہو رہی تھی، انھوں نے کہا عمران، فضل الرحمان کو ڈیزل نہ کہنا، میں نے آرمی چیف سے کہا میں نہیں کہتا عوام نے اس کا نام ڈیزل رکھ لیا ہے۔

    عمران خان نے خطاب میں کہا انسان جب کسی کے سامنے جھکتا ہے تو وہ اپنی عزت اورغیرت کھو بیٹھتا ہے، قوم کسی کے سامنے جھکتی ہے تو اس ملک کی کوئی عزت نہیں کرتا، جب تک آپ میں غیرت ہے دنیا آپ کی عزت کرے گی، طاقت ور کو قانون کے نیچے لانا میرے منشور کا حصہ ہے۔

    اپوزیشن رہنماؤں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا یہ تھری اسٹوجز ہیں، یہ تینوں اکٹھے ہو گئے ہیں، یہ تینوں وہ لوگ ہیں جو 35 سال سے ملک پر حکومت کر رہے ہیں، دنیا میں اگر سبز پاسپورٹ کی عزت نہیں ہے تو ان تینوں کی وجہ سے۔

    وزیر اعظم نے کہا نواز شریف امریکی صدر کے ساتھ بیٹھا تھا ہاتھ میں پرچی پکڑی ہوئی تھی، نواز شریف کے ہاتھ میں پرچی اور کانپیں ٹانگ رہی ہیں، نواز شریف اتنا گھبرایا ہوا بیٹھا ہے کہ اس کے آقا ناراض نہ ہو جائے، مجھے یہ بھی بولا گیا کہ اس کو بھگوڑا نہ بولو۔

    انھوں نے کہا بلاول بچے کی کیا بات کروں، اتنا پیسہ خرچ کر کے اسلام آباد آیا، لوگوں نے کہا بلاول کا کیا پیغام تھا انھوں نے کہا کانپیں ٹانگ رہی ہیں، جب اس طرح کا لیڈر بنتا ہے تو پھر اسی طرح کانپیں ٹانگتی ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا جس جماعت کے سربراہ کا پیسہ ملک سے باہر پڑا ہو وہ آزاد خارجہ پالیسی نہیں بنا سکتا، نواز شریف اقتدار میں تھا تو مودی بار بار فوج کو دہشت گرد کہتا تھا، نواز شریف نے ایک بار مودی کے خلاف بات نہیں کی، نواز شریف نے ترجمان دفتر خارجہ کو کہا کہ تم نے بھارت کے خلاف کوئی بیان نہیں دینا۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم ملک کا باپ ہوتا ہے، آپ کو عظیم قوم بنانا میرا فرض ہے، نہ میں کبھی کسی کے سامنے جھکا اور نہ آپ کو جھکنے دوں گا، ڈیزل نے پریس کانفرنس کی اور کہا جب ہم اقتدار میں آئیں گے ادارے کو ٹھیک کریں گے، مطلب فوج کو ٹھیک کریں گے، تھری اسٹوجز نے ملک کے سارے ادارے تباہ کر دیے، آپ کیا اداروں کو ٹھیک کرو گے آپ نے جسے ہاتھ لگایا اسے تباہ کر دیا۔

    عمران خان نے مزید کہا نواز شریف نے کشمیریوں پر ظلم کرنے والے مودی کو شادی میں بلایا، ڈیزل نے امریکی سفارتکار کو کہا میں خدمت کروں گا مجھے ایک موقع دو، ملک کی سب سے بڑی بیماری آصف زرداری ہے، وہ امریکیوں کو خط لکھتا ہے مجھے میری فوج سے بچالو، کیا ملک کی سب سے بڑی بیماری فوج کو ٹھیک کرے گا، چھوٹا شریف کہتا ہے عمران خان نے یورپی یونین کو انکار کر کے بڑا غلط کیا، شہباز شریف بھی ان کو ٹائی پہن کر کہتا ہے سر مجھے موقع دیں میں خدمت کروں گا۔

  • ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں طویل سفر طے کیا: آرمی چیف

    ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں طویل سفر طے کیا: آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہم سانحہ اے پی ایس کو کبھی بھول نہیں سکتے، ہم نے بطور قوم دہشت گردی کو شکست دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے طویل سفر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بہ طور قوم دہشت گردی کو شکست دے دی ہے۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے سانحہ اے پی ایس کی پانچویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم شہدا اور ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں طویل سفر طے کیا ہے اور دہشت گردی کو بہ طور قوم نا کام کیا ہے، ملک میں دیرپا امن و استحکام کے لیے ہم متحد ہیں۔

    آرمی چیف نے کہا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول میں ملوث 5 دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں سے سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔

    تازہ ترین:  پاکستان کی تاریخ کا بڑا سانحہ، اے پی ایس حملے کو 5 برس بیت گئے

    خیال رہے کہ آج پاکستان کی تاریخ کے بڑے سانحے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کو پانچ برس بیت گئے، بزدل دشمنوں نے اسکول میں قیامت برپا کی، 125 بچوں سمیت 151 افراد کو بے رحمی سے شہید کیا گیا۔

    ابھی سورج طلوع ہوئے کچھ ہی دیر ہوئی تھی کہ آرمی پبلک اسکول پشاور میں قیامت برپا کی گئی، اسکول کے عقبی حصے سے بموں اور آتشیں ہتھیاروں سے لیس دہشت گرد اندر داخل ہوئے اور قتل وغارت کا بازار گرم کر دیا۔ معصوم طلبہ، پرنسپل اور اساتذہ کو بے رحمی سے شہید کیا گیا۔ تھوڑی ہی دیر میں پاک فوج کے جوان اسکول پہنچ گئے اور ساتوں دہشت گردوں کو مار گرایا، اس کرب ناک دن کے اختتام پر پشاور کی ہر گلی سے جنازہ اٹھا، ڈیڑھ سو کے قریب شہادتوں نے پھولوں کے شہر کو آہوں اور سسکیوں میں ڈبو دیا۔

  • جنرل باجوہ کی قیادت میں پاکستان میں امن بحال ہوا: سابق برطانوی جنرل

    جنرل باجوہ کی قیادت میں پاکستان میں امن بحال ہوا: سابق برطانوی جنرل

    لندن: سابق برطانوی میجر جنرل جوناتھن ڈیوڈ شا نے اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں پاکستان میں امن بحال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق برطانوی میجر جنرل نے لکھا ہے کہ پاک فوج کے سربراہ کی قیادت میں پاکستان میں امن آیا، دنیا پاکستان کا احترام کرے، شاہی جوڑے کا دورہ پاکستان آج کے پاکستان کی عکاسی کرتا ہے۔

    جوناتھن ڈیوڈ شا کا کہنا تھا پاکستان نے لاکھوں افغانوں کو پناہ دی، یمن اور افغانستان میں بھی جنرل قمر جاوید باجوہ نے کردار ادا کر کے اپنا آپ منوایا، ان کی خدمات کو دیکھتے ہوئے انھیں توسیع ملی۔

    تازہ ترین:  بریگزٹ ڈیل : برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے فیصلے میں تاخیر کے حق میں ووٹ دے دیا

    خیال رہے کہ میجر جنرل جوناتھن ڈیوڈ شا پاکستان کے متعدد دورے کر چکے ہیں، سابق سینئر برطانوی فوجی افسر نے لکھا کہ انھوں نے 2009 اور 2010 میں باقاعدگی کے ساتھ پاکستان کے دورے کیے، اس دوران میں نے پاکستان کو در پیش بحران کو بھی دیکھا۔

    انھوں نے اپنے آرٹیکل میں مزید لکھا کہ حالیہ اقدامات سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان نے کس طرح اپنی انٹرنل سیکورٹی کو تبدیل کر دیا ہے۔ اب اس کا وقت نہیں ہے کہ پاکستان سے مزید کوئی مطالبہ کیا جائے بلکہ اب وقت ہے کہ دنیا پاکستان کو مزید عزت دے، بہتر ہوتی سیکورٹی اور اقتصادی صورت حال کے ساتھ پاکستان علاقائی اور عالمی سیاست میں بتدریج ابھر رہا ہے۔

  • آرمی چیف جنرل باجوہ سے افغان سفیر شکراللہ عاطف کی ملاقات

    آرمی چیف جنرل باجوہ سے افغان سفیر شکراللہ عاطف کی ملاقات

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے افغان سفیر شکراللہ عاطف نے ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی اورعلاقائی سیکیورٹی صورتحال پربات چیت کی گئی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے افغانستان کے سفیر شکراللہ عاطف مشعل نے ملاقات کی، یہ ملاقات جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہوئی۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی اورعلاقائی سیکیورٹی صورتحال پربات چیت کی گئی، ملاقات میں افغانستان میں جاری امن کےعمل پربھی تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری پر زور دیا گیا اور دونوں ملکوں کے درمیان باہمی اعتماد پر اتفاق کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر افغان سفیر نے کہا کہ افغانستان میں فروغ امن کیلئے پاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔

  • جنرل زبیر یا جنرل باجوہ نے حسین نواز سے ملاقات نہیں کی، آئی ایس پی آر

    جنرل زبیر یا جنرل باجوہ نے حسین نواز سے ملاقات نہیں کی، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : پاک فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ جنرل زبیر محمود اور جنرل قمر باجوہ نے حسین نواز سے کوئی ملاقات نہیں کی، اس ضمن میں میڈیا اور سوشل میڈیا پر جو خبریں آئی ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات اور نئے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسین نواز سے کوئی ملاقات نہیں کی۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ میڈیا اورسوشل میڈیا پر ان دونوں افسران کی حسین نواز سے ملاقات سے متعلق جو من گھڑت خبریں پھیلائی جارہی ہیں وہ سرا سر جھوٹ پر مبنی ہیں۔

    واضح رہے کہ سینئرصحافی و تجزیہ نگار چوہدری غلام حسین نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم  نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز، آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے بحریہ ٹاﺅن فیز 8 کے ایک گھر میں میٹنگ ہوئی ہے۔

    وہ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں مسلم لیگ ن کے جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم سے گفتگو کررہے تھے ۔ بعد ازاں پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے چوہدری غلام حسین کا یہ دعویٰ جھٹلادیا اور واضح کیا کہ حسین نواز سے آرمی چیف یا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی ۔