Tag: جنرل قاسم سلیمانی

  • ایران جنرل قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کے لیے امریکی سفیر کو قتل کرنا چاہتا ہے: امریکی میگزین

    ایران جنرل قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کے لیے امریکی سفیر کو قتل کرنا چاہتا ہے: امریکی میگزین

    ورجینیا: ایک امریکی میگزین نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران جنرل قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کے لیے امریکی سفیر کو قتل کرنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میگزین پولیٹیکو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اپنے مقتول جنرل قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کے لیے جنوبی افریقہ میں امریکی سفیر کو قتل کرنا چاہتا ہے۔

    امریکی میگزین کا کہنا ہے کہ ایران جنرل قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کے لیے راہیں تلاش کر رہا ہے، امریکی سفیر کو قتل کیا گیا تو دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ سکتی ہے.

    خیال رہے کہ جنوبی افریقہ میں تعینات امریکی خاتون سفیر لانا مارکس گزشتہ اکتوبر میں تعینات ہوئی ہیں۔

    اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس پہلے سے لانا مارکس کو لاحق خطرات سے آگاہ ہے، تاہم مذکورہ خطرات حالیہ ہفتوں میں زیادہ ’مخصوص‘ ہو چکے ہیں۔

    جنوبی افریقہ میں امریکی سفیر لانا مارکس

    لانا مارکس کو سفیر کے عہدے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں نامزد کیا تھا تاہم گزشتہ اکتوبر میں انھوں نے حلف اٹھایا۔

    ایران : جنرل قاسم سلیمانی کی جاسوسی کرنے والا شخص اپنے انجام کو پہنچ گیا

    میگزین کے مطابق امریکی حکومتی اہل کاروں نے کہا ہے کہ لانا مارکس کو بھی انٹیلی جنس کمیونٹی پروٹوکول کے تحت خطرے سے آگاہی دی جا چکی ہے، جب کہ ان کے خلاف منصوبہ بندی میں پریٹوریا، جنوبی افریقہ میں واقع ایرانی سفارت خانہ ملوث ہے، تاہم انٹیلی جنس یہ جاننے سے قاصر ہے کہ لانا مارکس ہی کیوں ہدف ہے۔

    یاد رہے کہ ایران کے پاسداران انقلاب کے لیڈر جنرل قاسم سلیمانی کو عراق کے شہر بغداد میں 3 جنوری 2020 کو امریکا نے ایک ڈرون حملے میں قتل کر دیا تھا۔ ایران نے امریکا سے اس قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

  • جنرل سلیمانی کے قتل میں ملوث سی آئی اے ٹیم کا سربراہ ہلاک، ایرانی میڈیا کا دعویٰ

    جنرل سلیمانی کے قتل میں ملوث سی آئی اے ٹیم کا سربراہ ہلاک، ایرانی میڈیا کا دعویٰ

    تہران: ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل میں ملوث سی آئی اے ٹیم کا سربراہ ہلاک ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث سی آئی اے ٹیم کا سربراہ ہلاک ہو گیا، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سی آئی اے ٹیم کا سربراہ افغانستان میں تباہ ہونے والے طیارے میں سوار تھا۔

    تاہم امریکی فوجی حکام نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے، حکام نے کہا ہے کہ غزنی میں تباہ ہونے والے فوجی طیارے میں سی آئی اے کا کوئی اہل کار نہیں تھا۔

    یاد رہے کہ 27 جنوری کو افغان طالبان نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے غزنی میں امریکی فوجی طیارہ مار گرایا ہے، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد اور ایک مقامی صحافی کا کہنا تھا کہ طیارے میں موجود تمام امریکی ہلاک ہو گئے ہیں۔

    امریکا نے فوجی طیارے کی تباہی کی تصدیق کر دی

    گزشتہ روز امریکی فوجی حکام نے طیارے کی تباہی کی تصدیق کر دی تھی تاہم طالبان کی جانب سے طیارے کو مار گرانے کے دعوے کی تردید بھی کی، فوجی حکام کا کہنا تھا کہ طیارے کے دشمن کے فائر سے تباہ ہونے کے کوئی اشارے نہیں ملے۔ یہ بھی کہا گیا کہ امریکی فضائیہ کا طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوا۔

    خیال رہے کہ جمعہ 3 جنوری کو بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو امریکا نے ایک ڈرون حملے میں راکٹوں کا نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد ایران نے بھی بغداد میں واقع امریکی فوجی اڈوں پر راکٹ برسائے، چند دن قبل بغداد میں امریکی سفارت خانے پر بھی راکٹ داغے گئے تھے۔

  • ایرانی جنرل کی بیٹی بھی باپ کے قتل کے بعد سامنے آ گئیں

    ایرانی جنرل کی بیٹی بھی باپ کے قتل کے بعد سامنے آ گئیں

    تہران: بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی بیٹی کا اہم بیان بھی سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حملے میں قتل ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی کی بیٹی زینب سلیمانی نے باپ کے قتل کے بعد بیان جاری کیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کو سیاہ دن دیکھنا پڑے گا۔

    28 سالہ زینب سلیمانی نے اپنے ویڈیو پیغام میں امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ ’ٹرمپ یہ مت سمجھنا میرے والد کی موت کے ساتھ سب ختم ہو گیا.‘ انھوں نے مزید کہا کہ میرے چچا حزب اللہ لیڈر سید حسن نصر اللہ میرے بابا کی شہادت کا انتقام ضرور لیں گے، اور ہر مظلوم کے خون کا انتقام لیا جائے گا۔

    ایران کے سپریم کمانڈر علی آیت اللہ خامنہ ای مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی کے گھر والوں سے تعزیت کر رہے ہیں

    انھوں نے کہا کہ والد کی موت مجھے نہیں توڑ سکتی، ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ٹرمپ میرے مقتول باپ کے کارنامے نہیں مٹا سکتا، وہ بزدل ہے، میرے باپ کو بہت دور سے میزائل کے ذریعے مارا گیا۔

    واضح رہے کہ ایرانی جنرل کی جوان بیٹی زینب سلیمانی امریکی شہریت کی حامل ہے، ان کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس حوالے سے ان پر تنقید بھی ہونے لگی ہے۔

    تازہ ترین:  ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    خیال رہے کہ آج امریکی حملے میں جاں بحق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی تہران میں نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے، تدفین کل آبائی علاقے کرمان میں ہوگی، نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی، جنازے میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای بھی شریک ہوئے۔

    ایرانی جنرل کے قتل کے بعد ایران اور عراق میں امریکا کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں، ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت بھی مقرر کر دی ہے، برطانوی میڈیا نے ایرانی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جو بھی ایرانی صدر ٹرمپ کو قتل کرے گا، اسے حکومت کی جانب سے 80 ملین ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔

  • جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ عسکری طریقے سے لیں گے، آیت اللہ خامنہ ای

    جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ عسکری طریقے سے لیں گے، آیت اللہ خامنہ ای

    تہران : ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ عسکری طریقے سے لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ عسکری طریقے سے لیں گے۔

    ایرانی میڈیا نے کہا ہے کہ ایران کے شہر قم میں مسجد کے گنبد پر سرخ جھنڈا لہرا دیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ایران جنگ کے لیے تیار ہے، عوام بھی تیار رہیں۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاریخی مسجد جمکران کے گنبد پر سرخ علم لہرایا جانا ایران کی جانب سے انتباہ ہے، ملکی تاریخ میں ایسا پہلی بار کیا گیا ہے، جو آنے والے دنوں میں کسی انتہائی شدید جنگ کی علامت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس اقدام کا ایک مقصد جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرنا بھی ہے۔

    جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، ایرانی صدرحسن روحانی

    اس سے قبل ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران اور خطے کے آزادی پسند ممالک جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، جنرل سلیمانی کی شہادت نے ایرانی عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔

    یاد رہے 3 جنوری کو بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت نو افرادجاں بحق ہوگئے تھے ، ان کے قافلے کو میزائل سے نشانہ بنایا، پینٹاگون کا کہنا تھا کارروائی صدرٹرمپ کے حکم پرکی گئی۔

  • ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر بڑے حملے کی دھمکی دے دی ہے، ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران میں 52 مقامات امریکی میزائلوں کے نشانے پر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے دیے جانے والے پیغام میں ایران کو بڑی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے باون اہم مقامات امریکی نشانے پر ہیں، اگر ایران نے امریکی تنصیبات پر حملہ کیا تو اس کا جواب دیں گے، امریکی حملہ تیز ہوگا اور انتہائی شدت سے کیا جائے گا۔

    ٹرمپ نے لکھا کہ ایران امریکی تنصیبات پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ایران نے حملہ کیا تو اس کی تنصیبات پر حملہ کر دیں گے، ان جگہوں میں کچھ ایران اور ایرانی ثقافت کے لیے بہت اہم ہیں، امریکا مزید دھمکیاں سننا نہیں چاہتا۔

    واضح رہے کہ امریکی حملوں کے بعد شمالی بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر دو راکٹ حملے ہوئے ہیں، جس میں پانچ افراد زخمی ہوئے، امریکی میڈیا کے مطابق راکٹ حملے امریکی فوجیوں پر کیے گئے، جس کے بعد علاقے میں امریکی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں شروع ہو گئیں، امریکی سفارت خانے کے داخلی راستے بھی بند کر دیے گئے۔

    دوسری طرف قاسم سلیمانی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ عراق میں 603 امریکیوں کے قتل میں ملوث تھا، ہزاروں امریکی سلیمانی کی وجہ سے زخمی ہوئے، 2003 سے 2011 تک 17 فی صد امریکیوں کی موت کی وجہ ایرانی جنرل سلیمانی اور پاسداران انقلاب ہے۔

    ادھر پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ امریکی خوشی کو جلد سوگ میں بدل دیں گے۔ بغداد میں جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ بھی ادا کر دی گئی ہے جس میں عراقی وزیر اعظم سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ عراقی ٹی وی نے حملے کی وڈیو بھی جاری کر دی ہے، امریکی گائیڈڈ میزائل گاڑیوں پر گرنے سے ہر طرف شعلے بھڑک اٹھے، عراق میں گزشتہ روز بھی میزائل حملہ کیا گیا تھا جس میں ایران نواز ملیشیا کے 6 ارکان جان سے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ امریکی حملے میں جنرل سلیمانی کی موت پر ایران نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ امریکا نے حملہ کر کے بڑی غلطیاں کیں، جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت کسی بھی شکل میں دیا جائے گا، امریکا نےعراق کی خود مختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، امریکا کے خلاف قانونی اقدامات بھی کریں گے۔

    ادھر جنرل سلیمانی کی ہلاکت پر ایران میں مظاہرے جاری ہیں، قطر کے وزیرِ خارجہ محمد بن جاسم الثانی نے تہران کا دورہ کیا ہے، انھوں نے اس نازک وقت میں ایرانی صدر سے ملاقات کی اور خطے کی صورت حال پر گفتگو کی۔ جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد نیٹو نے بھی عراق میں تربیتی مشن معطل کر دیا ہے، نیٹو اہل کار داعش کے خلاف عراقی اہل کاروں کو تربیت دے رہے تھے۔

  • ٕ’ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا‘

    ٕ’ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا‘

    تہران: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس امر کا کھل کر اشارہ دے دیا ہے کہ ایران اپنے جنرل کی موت کا جواب ضرور دے گا، انھوں نے کہا کہ ایران اپنے منتخب کردہ وقت پر جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا نے حملہ کر کے 3 بڑی غلطیاں کی ہیں، ایک تو امریکا نے عراق کی خود مختاری اور دوم عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، سوم امریکا نے خطے کے عوام کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی۔ ایران امریکا کی مذموم مہم اور بلیک میلنگ میں ملوث نہیں ہوگا۔

    جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، ایرانی صدرحسن روحانی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے واضح طور پر کہا تھا کہ ایران اور خطے کے آزادی پسند ممالک جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، جنرل سلیمانی کی شہادت نے ایرانی عزم کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام لینے کا اعلان کیا ہے جب کہ عراق کے وزیر اعظم نے اسے ملکی وقار پر حملہ قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ بغداد میں امریکی ڈرون راکٹ حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا ہے، خود امریکا کے اندر کانگریس اراکین کی طرف سے امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، برطانوی اپوزیشن نے بھی بورس جانسن حکومت سے استفسار کیا ہے کہ وہ بتائے کہ کیا حملے سے قبل انھیں آگاہ کیا گیا تھا۔

  • بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    بغداد: عراق کے شہر بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

    ادھر واشنگٹن میں پینٹاگون نے بھی جنرل سلیمانی کی امریکی حملے میں ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ایرانی جنرل کو نشانہ بنایا گیا، یہ کارروائی ایران کو مستقبل میں حملوں سے روکنے کے لیے کی گئی ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی جنرل کی بغداد ایئر پورٹ حملے میں ہلاکت کے بعد ٹویٹ بھی کیا، جس میں انھوں نے امریکی جھنڈے کی تصویر لگائی۔

    خبر ایجنسی کے مطابق بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر 3 راکٹ کارگو ٹرمنل کے قریب گرے جس سے 2 گاڑیوں میں آگ لگی، حملے کے بعد بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر تمام پروازیں منسوخ کر دی گئیں، ایئر پورٹ پر امریکی ہیلی کاپٹروں کا فضائی گشت بھی جاری ہے۔ امریکا نے الحشد الشعبی پر گزشتہ دنوں سفارت خانے کے گھیراؤ کا الزام لگایا تھا، الحشد الشعبی کی جانب سے ایک رہنما کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    امریکی فوج کے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے

    خیال رہے کہ 30 دسمبر کو بھی امریکی فوج نے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے کیے تھے، امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے مطابق کتیب حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو سمیت 5 ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے۔ ایران کے خلاف مزید اقدامات کا عندیہ دیتے ہوئے مارک ایسپر نے کہا تھا کہ امریکا ایران کے خلاف مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔

  • آیت اللہ خامنہ ای، جنرل قاسم سلیمانی سمیت تین ایرانی کمانڈروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس معطل

    آیت اللہ خامنہ ای، جنرل قاسم سلیمانی سمیت تین ایرانی کمانڈروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس معطل

    تہران : سماجی روابط کی ویب سائٹ انسٹا گرام نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے انگریزی زبان میں اکاونٹ کو معطل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام کی انتظامیہ کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیّد علی الحسینی خامنہ ای سمیت متعدد ایرانی کمانڈروں کے انگریزی میں کام کرنے والے اکاؤنٹس معطل کردئیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای سے چند دن قبل سپاہ پاسداران کی القدس بریگیڈ کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی سمیت سپاہِ پاسداران انقلاب کے تین اہم کمانڈروں کے انسٹا گرام پر موجود اکاؤنٹس بھی بند کیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای کے اکاؤنٹ کی معطلی سے قبل اس کے 21400 پیروکار تھے۔

    خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق انسٹاگرام انتظامیہ نے سپریم لیڈر کا فارسی زبان میں موجود اکاونٹ کو معطل نہیں کیا ہے اور وہاں ان کے پیروکاروں کی تعداد 25 لاکھ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جن کمانڈروں کے اکاؤنٹس معطل کیے گئے ہیں ان میں قاسم سلیمانی کے علاوہ آئی آر جی سی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد علی جعفری اور آئی آر جی سی کی برّی فوج کے کمانڈر بریگیڈئیر جنرل محمد پاک پور شامل ہیں۔

    انسٹا گرام نے یہ اقدام امریکا کی جانب سے سپاہِ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے ایک روز بعد کیا ہے، اس ضمن میں ایک نوٹس امریکا کے وفاقی رجسٹر میں شائع کردیا گیا ہے۔

    انسٹا گرام نے فوری طور پر ان ایرانی عہدے داروں کے اکاونٹس منجمد کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے، پاسداران انقلاب، ایران کے بیلسٹک میزائل اور جوہری پروگراموں کی انچارج ہے۔

    ملک کی بنک کاری اور جہاز رانی کی صنعتوں میں بھی اس کا اہم کردار ہے، امریکا کی جانب سے اس ایرانی سپاہ کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے بعد اس کے ساتھ لین دین کرنے والے ممالک اور اداروں کے خلاف فوجداری الزامات میں مقدمہ چلایا جاسکے گا۔