راولپنڈی: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کورکمانڈرز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک کے امن و استحکام کے لیے حاصل کی جانے والی کامیابیوں کے سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرزکانفرنس جنرل ہیڈ کوارٹر میں منعقد کی گئی جس میں ملک کے داخلی و خارجی سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کانفرنس میں شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن اور خوشحال بلوچستان پروگرام پر غور کیا گیا جبکہ دیرپا امن و استحکام کے لیے حاصل ہونے والی کامیابیوں کو آگے لے کر چلنے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں آرمی چیف آف اسٹاف کی جانب سے خوشحال بلوچستان کے پیکج کا آغاز کیا گیا تھا جس کا مقصد صوبے میں معاشی استحکام اور سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔
راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر آؤٹ آف کنٹرول ہونے والا دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، سرحدوں پر ہر خطرے کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کور ہیڈ کوارٹرزراولپنڈی کے دورے کے موقع پر افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے راولپنڈی کور ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔
آرمی چیف کور ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی پہنچے تو کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، بعد ازاں آرمی چیف کو ایل او سی کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور انہیں مختلف فارمیشنز کی تیاریوں سے آگاہ کیا گیا۔
آرمی چیف نے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر فوج کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ایل اوسی سمیت مشرقی سرحدوں پر ہر خطرے کاسامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، لائن آف کنٹرول پر آؤٹ آف کنٹرول ہونے والا دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔
علاوہ ازیں آرمی چیف سے چین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے ملاقات کی، آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں افغان بارڈر منیجمنٹ، علاقائی سیکیورٹی سمیت دوطرفہ دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔
ملاقات میں چینی سفیر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دہشت گرد پاک ایران دوستانہ سرحد غلط مقصد کے لئے استعمال کرسکتے ہیں، سازش کو مل کر ناکام بنانا ہوگا۔
یہ بات انہوں نے اپنے دورہ ایران کے موقع پر ایرانی وزیر دفاع امیر حاتامی سے ملاقات میں کہی، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ”آئی ایس پی آر“ کے مطابق آرمی چیف نے اسلامک انقلابی گارڈ کور ہیڈ کوارٹرزکا دورہ بھی کیا۔
ایرانی وزیر دفاع سے ملاقات میں ایک دوسرے کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہ کرنے کےعزم کا اعادہ کیا گیا، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے پر اتفاق رائے بھی کیا گیا۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باوجوہ کا کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈر پر صورت حال بہتر بنائی ہے، دہشت گرد پاک ایران دوستانہ سرحد غلط مقاصد کیلئے استعمال کر سکتے ہیں، ہمیں دہشت گردوں کی سازش کومل کرناکام بنانا ہوگا۔
ملاقات میں پاک ایران بارڈر پر فیلڈ کمانڈرز میں ہاٹ لائن رابطے اور باڑ لگانے کے امور پربات چیت بھی کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ایرانی وزیردفاع امیر حاتامی نے کہا کہ پاک فوج کی دہشت گردی کےخلاف کامیابیاں قابل قدرہیں، پاکستان سے دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کےخواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک ایران تعلقات کی ایرانی خارجہ پالیسی میں اہمیت ہے، ہمسایوں سے بہترتعلقات ہماری پالیسی میں شامل ہے، انہوں نے آرمی چیف کی جانب سے ایران کا دورہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اسلام آباد : دفاعی تجزیہ کاروں نے نئے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کو بہترین انتخاب قرار دے دیا۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف قوم کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔
سابق جرنیل اور سابق وزیر داخلہ معین الدین حیدر نے کہا ہے کہ جنرل قمرجاوید باجوہ پروفیشنل سولجر ہیں، وہ بھارت کو اس کی جارحیت کا کرارا جواب دیں گے۔اور امید ہے کہ آپریشن ضرب عضب کو کامیابی سے لے کر چلیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا،
اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے سابق جرنیل امجد شعیب نے کہا کہ نئے آرمی چیف کو کشمیر کا بہترین تجربہ ہے۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے کہا کہ یہ ٹین کور میں رہے ہیں اور بھارت کو اس کی اشتعال انگیز ی کا بھرپور جواب دیں گے۔
طلعت مسعود نے بھی وقت کی مناسبت سے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی تقرری کو بہترین چوائس قرار دیا ہے۔
اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو نئے آرمی چیف آف اسٹاف کے عہدے پر فائز کردیا جبکہ جنرل زبیر حیات کو چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی مقرر کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنرل راحیل شریف کی سبکدوشی کے بعد وزات دفاع کی جانب سے بھیجی جانے والی سمری میں شامل چار ناموں میں سے جنرل قمر باجوہ کو پاک فوج کی کمان دے دی گئی ہے۔ سنیارٹی میں دو نمبر پر آنے والے لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کو جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مقرر کردیا گیا۔
تجزیہ نگار ارشد شریف کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس کے باضابطہ کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا گیا تاہم اطلاعات ہیں کہ وزیر اعظم نے چار میں سے دو افراد کو آرمی کی کمان دے دی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کون ہیں؟
وہ اس وقت جی ایچ کیو میں انسپکٹرجنرل آف ٹریننگ اینڈ ایویلوئیشن ہیں اور یہ وہی عہدہ ہے جو آرمی چیف بننے سے قبل جنرل راحیل شریف کے پاس تھا اور سنیارٹی میں ان کا نمبر چوتھا ہے۔
سنیارٹی میں اول نمبر لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے، دوم لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات اور سوم نمبر لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم ہیں۔
قمر جاوید باجوہ پاک فوج کی سب سے بڑی 10 کور کی کمانڈ کرچکے ہیں، قمر باجوہ کے پاس لائن آف کنٹرول کی ذمہ داری تھی۔ اس کے علاوہ جنرل قمر جاوید باجوہ بطور بریگیڈ کمانڈر کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن کی کمانڈ بھی کر چکے ہیں۔
جنرل قمر آرمی کی سب سے بڑی دسویں کور کو کمانڈ کرچکے ہیں جو کنٹرول لائن کے علاقے کی ذمہ داری سنبھالتی ہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں معاملات کو سنبھالنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں بطور میجر جنرل انہوں نے فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی کی۔
کشمیر اور شمالی علاقوں میں تعیناتی کا وسیع تجربے کے سبب جنرل قمر دہشت گردی کو پاکستان کے لیے ہندوستان سے بھی بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجودہ نے دسویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی بطور جی ایس او خدمات انجام دی ہیں۔
انفنٹری بلوچ رجمنٹ کے چوتھے آرمی چیف
لیفٹینینٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے تعلق ہے، تین آرمی چیف کا تعلق بلوچستان سے رہ چکا ہے
کشمیر اور ناردن ایریاز میں تعینات رہے ہیں۔
بلوچ رجمنٹ انفنٹری سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجودہ۔جی ایچ کیو میں انسپکٹرجنرل آف ٹریننگ اینڈ ایویلوئیشن کے عہدے پر تعینات تھے یہ وہی عہدہ ہے جو آرمی چیف بننے سے قبل جنرل راحیل شریف کے پاس تھا۔
وزیراعظم کے ترجمان نے بھی تصدیق کردی
وزیراعظم کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے جنرل قمرجاوید باجوہ کو نیا آرمی چیف مقررکردیا ہے۔ سنیارٹی میں ان کا نمبر چوتھا ہے، ان کا تعلق انفنٹری بلوچ رجمنٹ سے ہے، وہ چوتھے آرمی چیف ہیں جن کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے ہے، سابقہ آرمی چیف یحییٰ خان، جنرل مرزا اسلم بیگ اور جنرل اشفاق پرویز کیانی کا تعلق بھی بلوچ رجمنٹ سے تھا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سنیارٹی میں دوسرے نمبر پر آنے والے لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کردیا گیا۔ ہے،جنرل زبیر حیات چیف آج جنرل اسٹاف کے عہدے پر تعینات تھے ، وہ ڈی جی اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن بھی رہے۔
جنرل زبیر محمود حیات کے بارے میں
جنرل زبیر محمود حیات کا تعلق آرٹلری رجمنٹ سے ہے، وہ فورڈ سل اوکلوہاما امریکا سے فارغ التحصیل ہوئے،کمانڈ اینڈ اسٹاف کیمبرلے یوکے سے ڈگری حاصل کی، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے گریجویشن بھی کیا، انہیں کمانڈ اسٹاف اور انسٹرکشنل پوسٹوں پر کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے۔
جنرل زبیر محمود حیات پاکستان ایمبیسی یو کے میں ڈیفنس اتاشی بھی رہے، بریگیڈ انفٹری ڈویژن کی بھی قیادت کرچکے ہیں اور ایک کور کے چیف آف اسٹاف بھی رہے،۔
ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن کے سربراہ بھی رہے، انہوں نے کور کمانڈر بہاولپور کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
جی او سی سیالکوٹ اور اسٹاف ڈیوٹیز ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ زبیر حیات کا تعلق فوجی گھرانے سے ہے، ان کے والد لیفیننٹ جنرل کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے۔
جنرل زبیر حیات کے ایک بھائی لیفٹیننٹ جنرل عمر حیات پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کے چیئرمین ہیں جبکہ دوسرے بھائی احمد محمود حیات آئی ایس آئی میں ڈائریکٹر جنرل اینالائسز ہیں۔
چار فوجی افسران سپر سیڈ ہوگئے
جنرل زبیر حیات اور جنرل قمر جاوید باجوہ کی ترقیوں کی وجہ سے پاک فوج کے چار افسران سپر سیڈ ہوگئے، ان میں کور کمانڈر ملتان لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم، کور کمانڈر بہاولپو لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے، ڈی جی جوائنٹ اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل نجیب اللہ اور چیئرمین ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا واجد حسین شامل ہیں۔ یاد رہے کہ یہ چاروں افسران حسب روایت اپنے عہدوں سے مستعفی ہوجائیں گے۔