Tag: جنرل قمر باجوہ

  • ہم کشمیری بھائیوں کو کسی صورت تنہانہیں چھوڑیں گے، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ

    ہم کشمیری بھائیوں کو کسی صورت تنہانہیں چھوڑیں گے، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ

    راولپنڈی : چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہم کشمیریوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے، وادی کے لوگ بھارتی مظالم کا بہادری سے سامنا کررہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایل اوسی کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول (ایل اوسی ) کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر فوجی حکام نے آرمی چیف کو ایل او سی کی موجودہ صورتحال اور بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بھارت کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے پر پاک فوج کی جوابی کارروائی سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارتی مظالم کا بہادری سے سامنا کررہے ہیں۔

    ہم کشمیری بھائیوں کو کسی صورت تنہانہیں چھوڑیں گے، کشمیریوں کیلئے ہرقیمت پراپنا بامقصد کردار ادا کرتے رہیں گے۔

  • سرپہ باندھے کفن آگے بڑھے صف شکن

    سرپہ باندھے کفن آگے بڑھے صف شکن

    قوموں اورملکوں کی تاریخ میں کچھ دن ایسے ہوتے ہیں جو عام ایام کے برعکس بڑی قربانی مانگتے ہیں، یہ دن اپنی مٹی کے فرزندوں سے وطن کی حفاظت کے لئے تن من دھن کی قربانی کا تقاضا کرتے ہیں، ماؤں سے ان کے جگر گوشے اور بوڑھے باپوں سے ان کی زندگی کا آخری سہارا قربان کرنے کامطالبہ کرتے ہیں۔

    قربانی کی لازوال داستانیں رقم ہوتی ہیں، سروں پر کفن باندھ کر سرفروشان وطن رزم گاہ حق و باطل کا رخ کرتے ہیں ،آزادی کو اپنی جان و مال پر ترجیح دے کر دیوانہ وار لڑتے ہیں، کچھ جام شہادت نوش کر کے امر ہو جاتے ہیں اور کچھ غازی بن کر سرخرو ہوتے ہیں۔ تب جا کر کہیں وطن اپنی آزادی، وقار اور علیحدہ تشخص برقرار رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

    ایسا ہی ایک دن وطن عزیز پاکستان پر بھی آیا تھا جب بھارت نے پانچ اور چھ ستمبر 1965ء کی درمیانی شب پاکستان پر شب خون مارا تھا، بھارتی جرنیلوں کا خیال تھا کہ وہ راتوں رات پاکستان کے اہم علاقوں پر قبضہ کر لیں گے اور ناشتہ لاہور جیم خانہ میں کریں گے لیکن انہیں پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور پاکستانی قوم کے جذبے کا درست اندازہ نہیں تھا ۔ افواج پاکستان اور عوام نے مل کر دیوانہ وار دشمن کا مقابلہ کیا اورسروں پر کفن باندھ کر دشمن کے مد مقابل ڈٹ گئے، جسموں سے بارود باندھ کر ٹینکوں کے آگے لیٹ گئے۔

    وہ جنگ جو بھارتی فوج ایک رات میں ختم کرنے کے ارادے رکھتی تھی تئیس ستمبر یعنی سترہ روز تک جاری رہی اور اس جنگ میں بھارت کو چھ سو سے زائد ٹینکوں اور ساٹھ طیاروں اور دیگر فوجی سازو سامان سمیت بے پناہ جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد ٹینکوں کے سب سے بڑی لڑائی اسی جنگ میں لڑی گئی جس میں میجر عزیز بھٹی شہید کانام سنہرے حروف سے لکھ جائے گا تو دوسری جانب فضائی معرکے میں دنیا کا کوئی ملک محمد محمود عالم جیسا شاہین پید انہیں کرسکا جس نے ایک منٹ کے قلیل عرصے میں بھارت کے پانچ جہاز مار گرائے اور ان میں سے بھی چار پہلے تیس سیکنڈ کے قلیل عرصے میں گرائے گئے ۔ آج تک دنیا کا کوئی ہوا باز اس ریکارڈ کو نہیں توڑ سکا۔

    جب بھارت اس جنگ میں اپنے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرسکا اور اپنے بیشتر علاقے پاکستان کے ہاتھوں گنوا بیٹھا تو جارح اپنی جان چھڑانے کے لئے اقوام ِ متحدہ میں پہنچ گیا اور جنگ بندی کی اپیل کی، اقوام ِ متحدہ کی مداخلت پر پاکستان عالمی قوانین کا احترام کرتے ہوئے اپنی افواج کو واپس چھ ستمبر 1965 والی پوزیشن پر لے آیا۔

    اس جنگ میں جہاں پاک فوج نے لازاوال قربانیاں دے کر دفاع ِ وطن کو ناقابل ِ تسخیر بنایا وہیں عوام بھی اپنی افواج کے شانہ بشانہ جنگ میں شامل تھی اور عام لوگوں نے اسپتالوں میں اور فوج کے لئے سپلائی جمع کرنے کے لئے رضا کارانہ طور پر اپنی خدمات انجام دیں اور شہری دفاع کا منظم محمکہ نہ ہونے کے باوجود بھارت کی جانب سے ہونے والے نقصانات کا سد باب بھی کیا اور بر وقت امدادی کاروائیاں بھی جاری رکھیں۔

    چھ ستمبر کا دن پاکستانیوں کی رگوں میں لہو کو گرما دیتا ہے اوراس دن ہونے والی تقریبات بھی اپنے شہیدوں سے ایفائے عہد کے لئے منعقد کی جاتی ہیں۔ اس سال حکومت اور افواجِ پاکستان نے آج کے دن کو یوم دفاعِ کشمیر کےعنوان سے منانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد بھارتی غاصب افواج کے جبر کا نشانہ بنے نہتے کشمیری شہریوں سے اظہارِ یکجہتی اور انہیں یقین دلانا ہے کہ حکومت عوام اور پاک فوج آخری سانس تک ان کے ساتھ ہیں۔

    آج جی ایچ کیو میں ہونے والی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے سالار جنرل قمر باجوہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیر کی خاطر آخری گولی ، آخری سپاہی اور آخری سانس تک لڑیں گے۔ پاکستان اس وقت کشمیر کے لیے سفارتی جنگ لڑرہا ہے اور اقوام عالم کے سامنے بھارتی مظالم کو آشکار کررہا ہے ، یہ پاکستان کی جانب سے امن پسندی کی واضح دلیل ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ مسلط کردی جائے تو ہم جواب دینے میں چوکتے نہیں ہیں بلکہ اپنی مرضی کے وقت اور میدان میں جواب دیا جائے گا۔

    رواں برس 27 فروری کو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھارت کے د وطیارے گرا کر اور ایک پائلٹ کو قبضے میں لے کر ایک بار پھر سنہ 1965 کی یادیں تازہ کردی تھیں اور دشمن کو واضح جواب دیا تھا کہ ہم وہی سیسہ پلائی دیوار ہیں جو سنہ 1965 میں تھی بلکہ 18 سال دہشت گردی کے خلاف جنگ نے ہمیں مزید کندن بنادیا ہے۔

  • جنرل قمرباجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف مقرر

    جنرل قمرباجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف مقرر

    اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید تین سال کے لیے پاک فوج کا سالار مقرر کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطا بق وزیر اعظم آفس کے جانب سے جاری کردی نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع خطے کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے دی گئی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ ملک کی مشرقی سرحد کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کیا۔فیصلہ کرتے ہوئے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال،خصوصاًافغانستان اور مقبوضہ کشمیر کے حالات کے تناظرمیں کیاگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل قمر باجوہ کی توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکیوں کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے ۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ اس وقت پاک فوج کے آرمی چیف ہیں۔ سابقہ وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں29 نومبر 2016 کو پاکستان کا 16واں سپہ سالار مقرر کیا تھا اور ان کی مدت ملازمت 29 نومبر 2019 کو ختم ہونا تھی، تاہم اب وہ مزید تین سال آرمی چیف کے عہدے پر رہیں گے۔

    جنرل قمرباجوہ کی خدمات پر ایک نظر


    جنرل قمر باجوہ آرمی کی سب سے بڑی 10 ویں کور کو کمانڈ کرچکے ہیں جو کنٹرول لائن کے علاقے کی ذمہ داری سنبھالتی ہے۔قمر جاوید باجوہ کو کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں معاملات کو سنبھالنے کا وسیع تجربہ ہے۔

    آرمی چیف جنرل قمرباجوہ نے بطور میجر جنرل فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی بھی کی ہے۔ آپ 10 ویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔ پیشہ ورانہ امور میں مہارت رکھنے کے علاوہ جنرل قمر کا کشمیر اور شمالی علاقوں میں تعیناتی کا وسیع تجربہ ہے۔

    لیفٹیننٹ جنرل قمر کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں انڈین آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کے ساتھ بطور بریگیڈ کمانڈر کام کرچکے ہیں جو وہاں کے ڈویژن کمانڈر تھے۔

    جنرل کانگو ماضی میں انفنٹری سکول کوئٹہ میں کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں۔ جنرل قمر انتہائی پیشہ ور افسر ہیں،ساتھ ہی بہت نرم دل بھی رکھتے ہیں، وہ غیر سیاسی اور انتہائی غیر جانبدار سمجھے جاتے ہیں۔ان کا تعلق انفرنٹری کے بلوچ رجمنٹ سے ہے جہاں سے ماضی میں تین آرمی چیف آئے ہیں اور ان میں جنرل یحی خان، جنرل اسلم بیگ اور جنرل کیانی شامل ہیں۔

    وہ راولپنڈی کی انتہائی اہم سمجھی جانے والی کور دہم کو بھی کمانڈ کرچکے ہیں۔ نئی تعیناتی سے قبل وہ جی ایچ کیو میں جنرل ٹرینیگ اور ایولیوشین کے انسپکٹر جنرل تھے۔ ان کے دور میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تیزی آئی ، ملک میں آپریٹ کرنے والے دہشت گردوں اور را کے ایجنٹوں کے نیٹ ورک کو توڑ دیا گیا۔

    ملک میں سے دہشت گردوں کے سلیپر سیلز اور ان کے سہولت کاروں کا بھی خاتمہ کیا گیا اور اسلحے کے استعمال کو کم کیا گیا ۔ ساتھ ہی ساتھ ایل او سی پر بھارت کو منہ توڑ جواب دیے گئے اور انہی کے دور میں رواں سال پاک فضائیہ نے بھارت کے دو لڑاکا طیارے ایل او سی پر مار گرائے تھے۔

  • پاک فوج ہر شعبے میں سعودی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے، جنرل قمر باجوہ

    پاک فوج ہر شعبے میں سعودی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے، جنرل قمر باجوہ

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج ہر شعبے میں سعودی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے، دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی دفاعی تعاون موجود ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی شہزادہ ترکی بن عبداللہ بن ال شبانہ سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو میں آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے سعودی شہزادہ ترکی بن عبداللہ بن ال شبانہ نے ملاقات کی ہے۔

    ملاقات میں سعودی وزیردفاع کے ملٹری ایڈوائزر میجر جنرل طلال بھی موجود تھے، دونوں شخصیات نے ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال اور باہمی دلچسپی کےامور پر تبادلہ خیال کیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرعربی میں پیغام جاری کیا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے کہا کہ پاک فوج ہرشعبے میں سعودی مسلح افواج کےساتھ کھڑی ہے۔

    دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی دفاعی تعاون موجود ہے، آرمی چیف نے شہزادہ بندربن عبدالعزیز بن سعود کےانتقال پر اپنے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے اظہار تعزیت بھی کیا۔

  • آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ہنگری کے سفیر کی ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ہنگری کے سفیر کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاکستان میں متعین ہنگری کے سفیر نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیا ل کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان میں متعین ہنگری کے سفیر نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی اور سیکیورٹی کے معاملات پر بات چیت کی گئی اور  دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں مزید بہتری کی کوششوں کو سراہا گیا،۔

    ہنگری سفیر کا کہنا تھا کہ خطے میں امن واستحکام کیلئے پاک فوج کا کردارقابل قدر ہے، ملاقات میں دونوں ملکوں کے مابین دفاعی تعاون بڑھانے پر بھی گفتگو ہوئی۔

    آئی ایس پی آر سے جاری بیان مطابق آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان ہنگری کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، پاکستان اور ہنگری میں مضبوط دوستانہ تعلقات ہیں۔

  • آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے انڈونیشیا کے سفیر کی ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے انڈونیشیا کے سفیر کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے انڈونیشیا کے سفیر نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیا ل کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق انڈونیشیا کے سفیر نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔ جس میں باہمی دلچسپی اور سیکیورٹی کے معاملات پر بات چیت کی گئی۔

    ملاقات میں دونوں ملکوں کے مابین دفاعی تعاون بڑھانے پر بھی گفتگو ہوئی، آئی ایس پی آر سے جاری بیان مطابق آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، پاکستان اور انڈونیشیا میں مضبوط تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔

    مزید پڑھیں: روسی گراؤنڈ فورسز کے سربراہ کی آرمی چیف سے ملاقات، تعاون کے فروغ پر اتفاق

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں روسی گراؤنڈ فورسز کے کمانڈر ان چیف جنرل اولیگ سلیوکوف نے بھی جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی تھی، جس میں سیکیورٹی اور تربیتی امور پر گفتگو ہوئی، ملاقات میں دونوں افواج میں تعاون، رابطوں کو فروغ دینے پر بھی بات چیت ہوئی۔

    اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان اور روس میں فوجی تعاون سے خطے کے امن کو فروغ ملے گا، پاک روس تعاون سے خطےمیں اقتصادی استحکام بھی آئے گا۔

  • پاک فوج ہرخطرے کو شکست دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، جنرل قمر باجوہ

    پاک فوج ہرخطرے کو شکست دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، جنرل قمر باجوہ

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج ملک کو درپیش ہرخطرے کو شکست دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

    یہ بات انہوں نے ایل اوسی پر تعینات این ایل آئی بٹالین ہیڈ کوارٹرز کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی، کورکمانڈرراولپنڈی بھی آرمی چیف کے ہمراہ تھے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں اور بلند عزم و حوصلے کو سراہا، اس موقع پر آرمی چیف نے بھارتی اشتعال انگیزی پر مؤثر جوابی حکمت عملی اختیار کرنے پر جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو درپیش دفاعی اورسیکیورٹی چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہیں، محاذ کوئی بھی ہوجارحیت کا بھرپور جواب دیں گے۔

  • آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے این ایل آئی رجمنٹ سینٹر بونجی کا دورہ کیا

    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے این ایل آئی رجمنٹ سینٹر بونجی کا دورہ کیا

    راولپنڈی : پاک فوج کے سربراہ نے این ایل آئی رجمنٹ سینٹر بونجی کا دورہ کیا، جنرل قمر جاوید باجوہ نے لیفٹیننٹ جنرل انور حیدر کو کرنل کمانڈنٹ این ایل آئی کے بیجز لگائے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے  ناردرن لائٹ انفنٹری  (این ایل آئی)  رجمنٹ سنٹر بونجی کا دورہ کیا، ان کے ہمراہ کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر ایک تقریب میں پاک فوج کے سربراہ نے لیفٹیننٹ جنرل انور حیدر کو کرنل کمانڈنٹ این ایل آئی کے بیجز لگائے، تقریب میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) اکرام الحق کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔

    علاوہ ازیں آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ آرمی چیف نے یادگار شہداء پرحاضری دی اور پھول چڑھائے، جوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے دفاع وطن کیلئے این ایل آئی افسران اور جوانوں کی قربانیوں کو سراہا۔

    واضح رہے کہ پاک فوج کی این ایل آئی رجمنٹ دو نشان حیدر سمیت کئی اعزازات حاصل کرچکی ہے۔

  • پاکستان اپنے دفاع میں کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا،  جنرل قمر باجوہ

    پاکستان اپنے دفاع میں کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا، جنرل قمر باجوہ

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے صاف الفاظ میں دنیا پر واضح کر دیا ہے کہ  پاکستان اپنے دفاع میں کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے، کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار  انہوں نے امریکہ ، آسٹریلیا اور برطانیہ کے فوجی حکام اور مختلف ممالک کے سفیروں سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے کمانڈر یو ایس سینٹ کام جنرل جوزف ووٹل، سی ڈی ایف آسٹریلیا جنرل اینگس جان کیمبل، برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو اور چینی سفیر یاؤژنگ سے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

    آرمی چیف نے امریکی فوجی حکام اور سفیروں سے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی، آرمی چیف نے خطے کے امن واستحکام پر ممکنہ منفی اثرات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    مزید پڑھیں: ہم نے مؤثر جواب دے دیا، توقع ہے بھارت ہوش مندی کا مظاہرہ کرے گا: آرمی چیف

    جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے دفاع میں کسی بھی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے، پاکستان اپنے دفاع میں کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا، ہم اپنے دفاع سے غافل نہیں۔

  • آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی امیر قطر اور دیگر اہم رہنماؤں سے ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی امیر قطر اور دیگر اہم رہنماؤں سے ملاقات

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمادالثانی سے ملاقات کی ہے ملاقات میں باہمی سیکیورٹی تعاون کے امور بھی زیربحث آئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جو ان دنوں قطر کے دورے پر ہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ نے دورہ قطر میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمادالثانی سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں باہمی سیکیورٹی تعاون کے امور بھی زیربحث آئے، اس موقع پر امیر قطر نے خطے بالخصوص افغانستان کے استحکام کیلئے پاکستانی کوششوں کو سراہا, آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں دیرپا امن کیلئے  مذاکرات کی حمایت اور قطر کے مسلسل تعاون پر اظہار تشکر کیا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے قطر کے قومی دن کے حوالے سے پریڈ میں شرکت کی، آرمی چیف نے قطر کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کو شاندار پریڈ کے انعقاد پر مبارکباد دی۔

    بعد ازاں آرمی چیف نے قطری وزیراعظم شیخ عبداللہ بن نصیربن خلیفہ اور قطری مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔