Tag: جنرل ورکز اجلاس

  • ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ارکان بہادرآباد پہنچ گئے

    ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ارکان بہادرآباد پہنچ گئے

    کراچی : ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان کی جانب سے جنرل ورکرزاجلاس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ارکان عامرخان، فیصل سبزواری، کنورنوید اورخالد مقبول صدیقی بہادرآباد پہنچ گئے۔

    ذرائع کے مطابق بہادرآباد پرموجود اراکین کی مشاورت کے بعد آج جنرل ورکرزاجلاس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ارکان کے مشاورتی اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے کیا جائے گا۔


    قاتل کے ساتھ نہیں فاروق ستار کے ساتھ ہوں‘ سلمان مجاہد


    خیال رہے کہ گزشتہ روز رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ نے ایم کیوایم پاکستان میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں قاتلوں اور مفادیوں کے ساتھ نہیں بلکہ فاروق ستار کے ساتھ ہوں۔

    ایم کیو ایم کے سینئر رہنما عامر خان سلمان مجاہد کی جانب سے سازش کے الزامات پرآبدیدہ ہوگئے تھے اور ساری زندگی کنوینرنہ بننے کا اعلان کیا تھا۔


    فاروق ستارکی جانب سے رابطہ کمیٹی کے اراکین کوشوکازنوٹس جاری


    یاد رہے کہ گزشتہ رات سربراہ ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے 33 اراکین کو شوکاز نوٹس جاری کیے تھے۔

    رابطہ کمیٹی کے اراکین کو شو کاز نوٹس تنظیمی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر جاری کیے گئے تھے جس پر ڈاکٹر فاروق ستار کے بطور کنونیر دستخط موجود تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چھ اپریل سے احتجاجی مہم کا آغاز کریں گے، مصطفیٰ کمال

    چھ اپریل سے احتجاجی مہم کا آغاز کریں گے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ 6 اپریل سے عوام کے حقوق کے لیے احتجاجی تحریک چلائیں گے اور عوام کو ان کے بھولے ہوئے حقوق کے حصول کے لیے متحرک کریں گے۔

    پاک سرزمین پارٹی کی پہلے یوم تاسیس کے موقع پر وہ نشتر پارک میں کارکنان اور ذمہ داران کے جنرل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عوام اپنے حقوق کی جنگ لڑنا بھول گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی 6 اپریل سے احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی جس کے دوران عوامی مسائل کو اجاگر کیا جائے گا اور صاحبانِ اقتدار پر کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے سخت دباؤ ڈالیں گے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج کوئی جلسہ عام نہیں بلکہ صرف کراچی کے سطح کے کارکنان اور ذمہ داران کا اجلاس ہے اس کے باوجود پورے نشتر پارک میں ہزاروں کارکنان موجود ہیں جب کہ اس جلسہ گاہ میں بڑی بڑی جماعتیں جلسہ عام کرتی ہیں جس کے لیے اندرون سندھ سے بھی عوام کو لایا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے اپنے طے شدہ اہداف پر مثبت سیاست کر رہے ہیں اور محض ایک سال میں اتنی عوامی پذیرائی پر اللہ کے حضور شکر بجا لاتے ہیں ہماری کامیابی کی وجہ نیک نیتی کے سوا کچھ نہیں کیوں کہ انیس قائم کانی سمیت تمام رہنما کسی منصب، عہدے یا پیسے کی لالچ میں نہیں آئے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک اور قوم کے خاطر اپنی عیاشیاں اور مراعات چھوڑ کر اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر وقت کے فرعون کو للکارا ہے جس میں اللہ نے ہمیں کامیابی دی کیوں کہ ہمارا ایجنڈا کرپشن نہیں ہماری نیت میں فطور نہیں اور ہم ملک سے غداری کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

    سربراہ پی ایس پی نے کہا کہ آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں ہم پورے سندھ میں بھرپور کامیابی حاصل کر کے سندھ میں اپنی حکومت بنائیں گے جب کہ 2023 کے انتخابات میں انشاءا للہ ہماری وفاق میں حکومت بنے گے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی پاکستان کو 70 فیصد ریونیو کما کر دیتا ہے لیکن ملک دشمنوں نے یہاں کے لوگوں کو مذہب، قومیت اور لسانیت کی بنیاد پر آپس میں لڑوا کر اپنی سیاست چمکائی ہے چاہے کتنی ہی خون خرابہ کیوں نہ ہو لیکن اب پاکستان کو بچانے کے لیے پی ایس پی شہر میں سرگرم عمل ہے۔

  • جمہوری حکومت مردم شماری تک نہ کراسکی،مصطفیٰ کمال

    جمہوری حکومت مردم شماری تک نہ کراسکی،مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہمیں ہرایک کو گلے لگانا ہے چاہے کوئی کسی جماعت میں ہو، کسی فرقے سے تعلق ہو اور کوئی سی بھی بولی بولتا ہو اگرکوئی اپنی اصلاح نہیں کرسکتا تو پاک سرزمین پارٹی چھوڑی دے، جمہوری حکومت اب تک مردم شماری بھی نہ کراسکی۔

    سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال طارق روڈ میں واقع نور گراؤنڈ میں کارکنان کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ کامیابی اور ناکامی ہمارے اختیار میں نہیں لیکن ہمیں صرف سچ بولنا چاہیے ہماری راہ میں صرف ہمارے اعمال رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

    انہوں نے کارکنان کو پیغام دیا کہ اپنے اپنے علاقوں میں موجود ایم کیو ایم ،جماعت اسلامی، پیپلز پارٹی سمیت ہر سیاسی جماعت کے کارکنان تک اپنا پیغام پہنچائیں اور کوئی مان جائے تو ٹھیک ہے نہ مانے تب بھی اسے گلے لگائیں،کوئی کسی فرقہ سے تعلق رکھتا ہو کوئی سی زبان بولتا ہو محبت،امن اور اتحاد و اتفاق کا پیغام دیے۔

    مصطفی کمال نے کہا کہ سنا ہے پاکستان میں جمہوریت ہے لیکن جمہوری حکومت آج تک مردم شماری نہ کراسکی کیوں کہ حکومت کو خطرہ ہے کہ مردم شماری ہوگئی تو ان کی نشستیں آگے پیچھے ہوجائیں گی۔

    واضح رہے کہ مصطفی کمال متحدہ قومی موومنٹ کے اہم رکن تھے اور 2005 سے 2010 تک شہر کراچی کے ناظم رہے،اس سے قبل وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر بھی رہے اور بعد ازاں سینیٹر بنائےگئے تا ہم 2013 میں پارٹی سے اختلافات کے باعث ملک سے باہر چلے گئے تھے اور مارچ 2016 میں واپس آکے اپنی سیاسی جماعت ‘پاک سرزمین پارٹی’ کی بنیاد رکھی۔