Tag: جنسی جرائم

  • جنسی جرائم پر ’’سخت ترین سزا‘‘ کا بل منظور

    جنسی جرائم پر ’’سخت ترین سزا‘‘ کا بل منظور

    جنسی جرائم میں سزائے موت یا کم از کم 25 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا بل سیینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے منظور کر لیا۔

    ملک میں بڑھتے جنسی جرائم بالخصوص کمسن بچوں کو اغوا کے بعد جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات تواتر سے ہونے پر اس کی روک تھام کے لیے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے اس گہناؤنے جرم میں زیادہ سے زیادہ سزا کا بل منظور کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی سب کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں جنسی جرائم کے مرتکب افراد کو سزائے موت یا کم از کم 25 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا دینے کا بل منظور کر لیا گیا۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے رکن سینیٹر محسن عزیزنے یہ بل پیش کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بل ملک میں جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کیلیے بہت اہم ثابت ہوگا۔

     

    اس اہم بل کا مقصد جنسی جرائم کرنے والوں کے خلاف قانون کو اتنا سخت بنانا دینا ہے کہ کوئی ریپ کا سوچ بھی نہ سکے۔

    واضح رہے کہ ملک میں خواتین، بالخصوص کمسن بچوں کو اغوا کر کے ان سے جنسی ہوس پوری کرنے کے شرمناک جرائم تواتر سے ہو رہے ہیں۔

    حال ہی میں کراچی میں سات سالہ صائم کو اغوا کے بعد جنسی تشدد کا نشانہ بنا کر بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ اس کیس میں پولیس نے کئی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور اب ڈی این اے رپورٹ کا انتظار ہے۔

    دوسری جانب اسی مدت کے دوران کراچی کے علاقے گارڈن سے دو کمسن بچے اغوا ہوئے۔ ان کی کئی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ چکی ہیں، تاہم پولیس انہیں تاحال بازیاب کرانے میں ناکام رہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-sarim-kidnapping-and-murder-case/

  • برطانیہ میں سنگین جرائم میں ملوث ہزاروں افراد رہا

    برطانیہ میں سنگین جرائم میں ملوث ہزاروں افراد رہا

    لندن : برطانیہ میں جنسی جرائم سمیت دیگرسنگین نوعیت کے جرائم میں ملوث ہزاروں افراد کے خلاف تحقیقات جاری ہے لیکن اس کے باوجود انہیں ضمانت پررہا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں 3 ماہ کے دوران 12 فورسز کی جانب سے قتل، عصمت دری اور جنسی جرائم سمیت دیگر جرائم کے 3 ہزار سے زائد مشتبہ افراد کو رہا کیا گیا۔

    پولیس واچ ڈاگ نے خبردار کیا تھا کہ برطانوی فورسز کی جانب سے جرائم میں ملوث مشتبہ افراد کو رہا کرنے سے متاثرین کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں برطانیہ اور ویلز میں ضمانت کے لیے متعارف کرائی جانے والی نئی اصلاحات کے تحت جرائم میں ملوث افراد کو 28 دن تک ضمانت پر رہا کیا جاسکتا ہے۔

    سینئر پولیس آفیسر جرائم میں ملوث افراد کی ضمانت میں 3 ماہ تک توسیع کرسکتا ہے جبکہ اس سے زائد مدت کے لیے عدالت کی جانب سے غیرمعمولی حالات میں ضمانت دی جاسکتی ہے۔

    نیشنل پولیس جیفس کونسل نے اعتراف کیا ہے کہ ضمانت کے حوالے سے کی جانے والی اصلاحات پرتشویش میں اضافہ ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل سے جون کے درمیان جنسی اور دیگر سنگین جرائم میں 6 ہزار 683 افراد کوضمانت پر رہا کیا گیا ان میں سے 2 ہزار 430 افراد پر فرد جرم عائد کی گئی جبکہ 3 ہزار 149 افراد کو تحقیقات کے دوران رہا کیا گیا۔

    برطانیہ میں انسانی اسمگلنگ اورجدید غلامی کےشکار افراد کی تعداد میں اضافہ

    واضح رہے کہ رواں ہفتے نیشنل کرائم ایجنسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران برطانیہ میں انسانی اسمگلنگ اور جدید غلامی کے شکار افراد کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔