Tag: جنسی زیادتی

  • بھارت: بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کے ساتھ اجتماعی زیادتی

    بھارت: بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کے ساتھ اجتماعی زیادتی

    نئی دہلی: بھارت میں اجتماعی جنسی زیادتی کا ایک اور ہولناک واقعہ پیش آگیا، ملزمان نے بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ کے علاقے بلدیو نگر میں خاتون نے پولیس کو رپورٹ درج کروائی کہ وہ امتحانات کی تیاری کے لیے بلدیو نگر سے باڑمیر کے لیے اپنے بچے کے ساتھ روانہ ہوئیں۔

    راستے میں 3 افراد نے انہیں لفٹ کی پیشکش کی، اس کے بعد وہ انہیں اور ان کے بچے کو ایک سنسان مکان میں لے گئے۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ان کے بچے کی گردن پر چاقو رکھ دیا اور اس کے بعد انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس نے مقدمہ درج کر کے خاتون کا میڈیکل ٹیسٹ کروایا ہے، معاملے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے اور پولیس ملزمان کی تلاشی کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

    یاد رہے کہ اسی ماہ ریاست راجستھان کی مقامی عدالت نے 5 سال کی بچی کو جنسی زیادتی کا شکار بنانے والے ملزم کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔

    اس سے قبل ہریانہ میں ہی 16 سالہ لڑکی کے ساتھ 7 افراد کی 6 ماہ تک اجتماعی زیادتی کا واقعہ بھی سامنے آیا جس کے ملزمان تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے۔

    بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق خواتین سے جنسی زیادتی بھارت کا چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکی ہے، سنہ 2019 میں ملک بھر میں زیادتی کے 32 ہزار 33 واقعات رپورٹ کیے گئے، یعنی روزانہ 88 خواتین / بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    غیر رپورٹ شدہ واقعات کی تعداد اس کے علاوہ ہے جو ریکارڈ پر نہیں آسکے۔

  • جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات: سندھ پولیس کا اینٹی ہراسمنٹ یونٹ بنانے کا اعلان

    جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات: سندھ پولیس کا اینٹی ہراسمنٹ یونٹ بنانے کا اعلان

    کراچی: ملک بھر میں خواتین اور بچوں سے زیادتی اور تشدد کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر سندھ پولیس میں اینٹی ہراسمنٹ یونٹ بنانے کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم ڈاکٹر عثمان چاچڑ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی حیدر آباد ڈاکٹر جمیل، ڈی آئی جی آپریشن مقصود میمن اور سندھ پولیس کی خواتین افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں خواتین اور بچوں سے زیادتی اور تشدد کے بڑھتے واقعات زیر بحث آئے۔

    اجلاس میں ڈی آئی جی مقصود میمن نے اینٹی ہراسمنٹ یونٹ بنانے کا اعلان کیا، مقصود میمن کا کہنا تھا کہ اے ایچ یو کا دفتر کورنگی روڈ پر پولیس سہولت مرکز میں بنایا جائے گا، زیادتی اور تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کا سدباب کیا جائے گا۔

    اجلاس میں متاثرہ خواتین اور بچوں کو آسان قانونی دسترس فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ مقصود میمن کا کہنا تھا کہ ایس ایس یو اور 15 مددگار یونٹ کو مدد فراہم کریں گے۔

    زیادتی کے واقعات کے سدباب کے لیے مہم چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی حیدر آباد ڈاکٹر جمیل نے کہا کہ سوشل میڈیا مہم سے پولیس اور عوام میں ہم آہنگی کو فروغ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

  • نوکری کا جھانسہ، لڑکی بھارتی درندے کی ہوس کا نشانہ بن گئی

    نوکری کا جھانسہ، لڑکی بھارتی درندے کی ہوس کا نشانہ بن گئی

    بنگلور: نوکری کے جھانسے میں آکر مظلوم بنگلادیشی لڑکی بھارتی درندے کی ہوس کا نشانہ بن گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نوکری کو کہہ کر ایک خاتون، بنگلادیشی لڑکی کو بھارتی شہر بنگلور لائی جس کے بعد اسے ایک کمرے میں بند کردیا گیا اور پھر نامعلوم درندہ اس کے جسم کو نوچتا رہا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کو بنگلور لانے کے بعد اسے جسم فروش بننے کا کہا گیا۔ مظلوم لڑکی کا کہنا ہے کہ اسے بہتر روزگار کا کہا گیا تھا، زرا بھی عمل نہیں تھا کہ وہ مجھ سے جسم فروشی کے کاروبار کے لیے اکسائیں گے۔

    بھارتی خواتین اپنے ہی ملک میں خطرے کا شکار، ہر 15 منٹ میں ایک خاتون سے زیادتی

    لڑکی کو چار دن تک مسلسل ایک کمرے میں بند کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ بعد ازاں لڑکی نے ہمت کی اور کمرے سے موقع دیکھ کر فرار ہوئی اور پولیس اسٹیشن آپہنچی جس کے بعد معاملہ کھل کر سامنے آگیا۔

    پولیس حکام نے کہا ہے کہ ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، تاہم لڑکی کا تعلق بنگلادیش سے ہے تو وہ بنگلور شہر کے بارے میں نہیں جانتی، اسے یہ بھی نہیں پتا کہ اسے کس علاقے میں قید کرکے رکھا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ 23 جنوری کو بنگلور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث دو بنگالیوں کو گرفتار کیا تھا جن کے پاس سے کئی بنگلادیشی خواتین بھی بازیاب ہوئی تھیں۔

  • سکھر: پیش امام کی بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی، عدالت میں پیش

    سکھر: پیش امام کی بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی، عدالت میں پیش

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر کے علاقے پنو عاقل میں مسجد کے پیش امام کی بچی کے ساتھ زیادتی کے معاملے کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنو عاقل میں دس سالہ بچی افسانہ بنت احسان سمیجو سے زیادتی ہونے کی تصدیق ہو گئی، ملزم شفقت سمیجو کو سکھر کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

    یہ افسوس ناک واقعہ پنوعاقل کے قریبی گاؤں دلدار سمیجو میں ایک ہفتہ قبل پیش آیا تھا، جس میں مسجد کے پیش امام نے دس سالہ بچی افسانہ بنت احسان سمیجو کے ساتھ زیادتی کی تھی۔

    اس سلسلے میں بچی کی میڈیکل رپورٹ سامنے آ گئی ہے جس میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی گئی ہے، واقعے کے ملزم پیش امام شفقت سمیجو کو پولیس نے گزشتہ دنوں گرفتار کیا تھا، ملزم کو آج پولیس نے سکھر کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا، عدالت نے گرفتار ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔

    مزید تفصیل یہاں:  پنو عاقل، 10 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والا معلم گرفتار

    واضح رہے کہ بچی ملزم کے پاس قرآن پڑھنے جاتی تھی جس کے دوران اس نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزم بچی کے ساتھ زیادتی کا اعتراف بھی کر چکا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق متاثرہ بچی نے اپنے والدین کو واقعے سے آگاہ کیا تھا جس کے بعد انھوں نے درخواست دائر کی اور پھر پولیس نے اسے حراست میں لے لیا، متاثرہ بچی اور والد کی تصویر بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہوئی تھی۔

  • لاہور: تھانہ سندر کی حدود میں 2 ملزمان  کی 13 سال کے بچے سے مبینہ زیادتی

    لاہور: تھانہ سندر کی حدود میں 2 ملزمان کی 13 سال کے بچے سے مبینہ زیادتی

    لاہور: پنجاب کے صوبائی دارالحکومت کے علاقے تھانہ سندر کی حدود میں 2 ملزمان نے 13 سال کے بچے کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے تھانہ سندر کی حدود میں تیرہ سالہ بچے کے ساتھ دو ملزمان نے زیادتی کی، جس پر متعلقہ تھانے میں بچے کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمان شان اور بلال نے اسلحے کے زور پر بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    ایک دوسرے واقعے میں لاہور کے علاقے فیکٹری ایریا میں غیرت کے نام پر بیوی پر تشدد کرنے والے شوہر کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    آج کی خبریں پڑھیں:  لاہور میں گھریلو تنازعے کے باعث خاتون نے خودکشی کرلی

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون شازیہ پر اس کے شوہر سجاد نے مبینہ طور پر تشدد کیا، خاتون کی درخواست پر شوہر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، زخمی شازیہ جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے، جب کہ ملزم کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    ادھر لاہور ہی کے علاقے تھانہ گلشن راوی سے چند قدم کے فاصلے پر سر عام منشیات فروشی جاری ہے، اے آر وائی نیوز کو موصول فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بندروڈ گندے نالے کے قریب منشیات فروشی ہو رہی ہے۔

    فوٹیج میں منشیات فروش افراد نشہ کرتے اور بھنگ پلاتے بھی دیکھے جا سکتے ہیں، اہل علاقہ نے منشیات فروش عناصر کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • جرمن دوشیزہ جنسی زیادتی کا شکار، کم عمر ملزمان گرفتار

    جرمن دوشیزہ جنسی زیادتی کا شکار، کم عمر ملزمان گرفتار

    برلن :کم عمر لڑکوں کی جانب سے ایک لڑکی سے مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی کے بعد اس سے ملتا جلتا ایک دوسرا واقعہ رونما ہوا ہے، ان واقعات کے ساتھ ہی کم عمر مجرموں سے تفتیش کرنے اور انہیں سزا دینے کے حق میں بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیش آنے والے تازہ واقعے میں ایک 18 سالہ لڑکی کو ایسے پانچ لڑکوں نے گھیر لیا، جن میں سے تین کی عمر 14 سال جبکہ دو لڑکوں کی عمریں 12 بر س ہے۔

    استغاثہ کے مطابق ان ٹین ایجرز نے نہ صرف متاثرہ لڑکی کو ہراساں کیا بلکہ اس کے ساتھ جنسی لحاظ سے چھیڑ چھاڑ بھی کرتے رہے، یہ دونوں واقعات جرمن شہر میولہائم میں پیش آئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر پانچ میں سے چار لڑکوں سے تفتیش کر رہے ہیں کیوں کہ پانچویں لڑکے کی عمر ابھی گیارہ برس ہے، جرمن قانون کے مطابق صرف چودہ برس سے زیادہ عمر والے افراد سے ہی تفتیش کی جا سکتی ہے۔

    جرمنی میں جی ڈی پی پولیس یونین کے سربراہ رائنر وینڈٹ نے ان حالیہ واقعات کے تناظر میں قانون میں ایسی تبدیلی لانے کا مطالبہ کیا ہے، جس کے تحت بارہ سال تک کے کم عمر نوجوانوں سے بھی تفتیش ممکن ہو سکے، دوسری جانب جرمنی میں ججوں کی یونین نے اس کی مخالفت کر دی ہے۔

    اس تنظیم کا کہنا تھا کہ چودہ برس سے کم عمر بچوں پر جرائم کی ذمہ داری عائد نہیں کی جا سکتی، اسی طرح بچوں کی حفاظت کے ذمہ دار ادارے نے بھی اس کی مخالفت کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس ادارے کی ڈپٹی مینجمنٹ ڈائریکٹر مارٹینا ہوکسول کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی بہبود کے سرکاری ادارے کو ان کیسز کی چھان بین کرنی چاہیے اور یہ پتا لگایا جانا ضروری ہے کی ان کم عمر نوجوانوں میں ایسا رویہ کیوں پیدا ہوا؟ اس خاتون کا کہنا تھا کہ بچوں کو سزا دینے کی بجائے، ایسی سوچ پیدا کرنے والے اسباب کو ختم کیا جانا ضروری ہے۔

  • کرک میں دس سالہ معصوم بچہ انتہائی بے دردی سے قتل

    کرک میں دس سالہ معصوم بچہ انتہائی بے دردی سے قتل

    کوہاٹ:ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داودشاہ کے علاقے خرم میں دس سالہ معصوم بچے کوانتہائی بے دردی سے قتل کرکے لاش قریبی پہاڑی میں پھینک دی۔ پولیس نے فوری طورپر کاروائی کرتے ہوئے جواں سال ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داودشاہ میں واقع پولیس تھانہ خرم کی حدودمیں نواحی پہاڑی علاقے سے گزشتہ شام ایک دس سالہ بچے کی تشددزدہ لاش ملی جس کی شناخت بعدازاں حمزہ عثمان ولد عثمان غنی کے نام سے ہوئی۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او) کرک نوشیر خان مہمند‘ ایس پی انوسٹی گیشن گل نواز جدون‘ بانڈہ داودشاہ اور تخت نصرتی کے ڈی ایس پیز اور پولیس تھانہ خرم کے ایس ایچ او فوری طورپرجائے وقوعہ پہنچ گئے جہاں تشددزدہ بچے کی لاش قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کرک پہنچادی گئی جہاں سے مزید پوسٹ مارٹم اور میڈیکل رپورٹ حاصل کرنے کے لئے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کی گئی۔

    پولیس نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ مقتول بچہ اپنی بکری کی تلاش میں پہاڑی گیا تھاجہاں مبینہ ملزم نے معصوم بچے کو پتھر کے وار کرکے قتل کیا۔ پولیس نے مقتول کے والد سے دریافت کیا جس نے ایک جواں سال مبینہ ملزم حضرت عمر ولد صابرپرشک کی بنیادپر دعویداری کی۔

    ڈی پی او کرک کی ہدایت پر پولیس نے فوری طورپرمبینہ ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا اور ملزم 20 سالہ حضرت عمرکو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔ پولیس کے مطابق ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران ہی اقبال جرم کرلیا۔اگرچہ قتل کی کوئی خاص وجہ معلوم نہیں ہوسکی تاہم پولیس کے مطابق مبینہ ملزم مقتول بچے کا پڑوسی ہے جوپہلے بھی کئی بار مقتول کو تنگ کرچکاہے۔

    پولیس نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہوگا کہ ملزم نے مقتول کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے یا نہیں تاہم پولیس تھانہ خرم میں مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

  • علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف بیان قلم بند کروادیا

    علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف بیان قلم بند کروادیا

    لاہور: فلم اسٹاراورگلوکارعلی ظفر نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرنے کے جواب میں دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے میں عدالت کو بیان قلم بند کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلوکارعلی ظفر کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے کی سماعت لاہورکے ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے کی ۔ علی ظفرنے اپنا بیان رقم کراتے ہوئے خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے میشاشفیع کے دعوے کو کردار کشی قرار دے دیا۔

     علی ظفرنے اپنے بیان میں خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کہا  کہ انہوں نے کبھی میشا شفیع کو ہراساں نہیں کیا۔ ان کا کہناتھا کہ منظم سازش کے تحت میشا شفیع مجھے دھمکاتی رہی ہیں۔

    انہوں نے کہابالی وڈ کی سات فلموں میں لیڈنگ کردار ادا کیا، ان فلموں میں تیرے بن لادن، میرے برادر کی دلہن بھی شامل ہیں،کئی قومی و بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کئے، میں ایشیاء کے خوبصورت ترین  مرد ہونے کا بھی ایوارڈ حاصل کرچکا ہوں۔

    علی ظفرنے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت میری کردار کشی کی گئی، تانے بانے کا براہ راست تعلق میشاء سے ہے،مہم کےلئے سوشل میڈیا اکاونٹس کواستعمال کیا گیا، میشاء نے دھمکی آمیزپیغام بھجوایا، اورکہا کہ ریکارڈنگ نہ چھوڑی تومیرے خلاف مہم چلائے گی۔

     علی ظفرنے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ  میشاء کو ہراساں نہیں کیا،انہوں نے اپنی کردار کشی اور ملنے والی دھمکی کے ثبوت عدالت میں پیش کئے،ان ثبوتوں میں میسجز، معاہدے، تصاویر اورسوشل میڈیا پوسٹیں بھی شامل ہیں ۔

    عدالت نے  علی ظفر کا بیان قلم بند کرنے کے بعد گلوکار کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے کی مزید سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی ۔

     سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے علی ظفر نے کہا  کہ تمام ثبوت عدالت میں پیش کردئیے ہیں، معاملہ اب عدالت میں زیرالتواء ہے اس لیے زیادہ بات نہیں کر سکتا۔

    خیال رہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر پرہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائرکی تھی تاہم ان کی درخواستیں مسترد کردی گئیں، جس کے بعد علی ظفر نے میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

     کچھ عرصہ قبل اے آروائی نیوز کے مارننگ شو میں بات کرتے اس واقعے کے عینی شاہدین نے جیمنگ کے دوران میشا کو  ہراساں کرنے کے الزامات کو رد کیا تھا۔

    پروگرام “باخبر سویرا” میں میوزک پروڈیوسر اسد علی کا کہنا تھا کہ علی ظفر اور میشا کو میں بہت قریب سے جانتا ہوں، جیمنگ سیشن پر دونوں بہت خوش تھے، میشا کےالزامات میں صداقت نہیں ہے۔

  • بھارت میں جنسی زیادتی میں ملوث رکن اسمبلی نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا

    بھارت میں جنسی زیادتی میں ملوث رکن اسمبلی نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا

    نئی دہلی : جنسی زیادتی میں ملوث سماج پارٹی کے رکن اسمبلی اٹل رائے نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست اترپردیش کے علاقے غوثی سے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے اٹل رائے نے جنسی زیادتی کے الزام میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے رکن بہوجن سماج پارٹی کے رکن اسمبلی کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، پولیس نے سخت حفاظتی حصار میں رکن اسمبلی کو جیل منتقل کیا۔

    الیکشن سے قبل بالیا کی رہائشی لڑکی نے شکایت درج کرائی تھی کہ رکن اسمبلی نے اہلیہ سے ملانے کے بہانے اپنے فلیٹ میں بلا کر مارچ 2018 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ درخواست میں کہا گیا کہ رکن اسمبلی نے زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیکر باربار زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے 20 مئی کو رکن اسمبلی کو مفرور قرار دیا اور گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے مفرور قرار دیئے جانے کے باوجود اٹل رائے نے بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے مضبوط امیدوار کو شکست سے دوچار کیا تھا۔

  • امریکی منصفہ کیررول کا ٹرمپ پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام

    امریکی منصفہ کیررول کا ٹرمپ پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام

    واشنگٹن : امریکی مصنفہ ای جین کیررول نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 90ء کی دہائی میں ایک شاپنگ مال میں انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے نیویارک میگزین میں شائع ہونے والے ایک کالم میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے 90ءکی دہائی کے وسط میں فکشن رائٹر ای جین کیررول پر ایک شاپنگ مال کے ’چینجنگ روم‘ میں جنسی حملہ کیا۔

    مصنفہ ای جین کیررول نے میگزین کو بتایا کہ 1995ءیا 1996ءمیں شاپنگ مال میں خریداری کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کسی خاتون کےلئے لباس منتخب کرنے میں مدد طلب کی تھی اور مذاقاً کہا کہ آپ اسے پہن کر دیکھیں۔

    مصنفہ نے کہا کہ چینجنگ روم میں ٹرمپ بھی آگئے اور انہوں نے مجھے جنسی طور پر ہراساں کرتے ہوئے نازیبا حرکات کیں، میں نے بڑی مشکل سے خود کو چنگل سے آزاد کروایا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خاتون کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مصنفہ اپنی کتاب کے اجراءکو کامیاب بنانے کے لیے سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں میں کبھی ان خاتون سے نہیں ملا۔

    واضح رہے کہ 75 سالہ کیررول صدر ٹرمپ کے عہدہ سنھالنے کے بعد جنسی حملے اور فحش حرکات کرنے کا الزام عائد کرنے والی 15 ویں خاتون ہیں تاہم صدر ٹرمپ تمام الزامات کو مسترد کرتے آئے ہیں۔