Tag: جنسی ہراسگی

  • جنسی ہراسگی اور مالی فراڈ میں ملوث 2 ملزمان گرفتار

    جنسی ہراسگی اور مالی فراڈ میں ملوث 2 ملزمان گرفتار

    ایف آئی اے نے جنسی ہراسگی اور مالی فراڈ میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے جنسی ہراسگی اور مالی فراڈ میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    ایف آئی اے ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں محمد اسلم اور نقیب الرحمن شامل ہیں، ملزم نے خود کو شکایت کنندہ کا رشتےدار ظاہر کرتے ہوئے 5 لاکھ روپے ہتھیائے، ملزم نے مذکورہ رقم مختلف بینک اکاونٹس میں ٹرانسفر کروائیں۔

    ترجمان کے مطابق ملزم جعلی بینک ڈیپازٹ رسیدیں بھیج کر سادہ لوح شہریوں کو اپنے جال میں پھنساتا تھا ملزم نقیب چائلڈ پورنوگرافی مواد بنانے اور شئیر کرنے میں ملوث تھا۔ملزم نے متاثرہ بچے کو ہوٹل میں بلا کر قابل اعتراض ویڈیوز بنائی۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ ملزم متاثرہ کو قابل اعتراض مواد کی آڑ میں بلیک میل کر رہا تھا۔ ملزم نے قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل کی۔ ملزم کے قبضے سے موبائل فون اور قابل اعتراض مواد برآمد کر لیا گیا۔ گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے۔

  • ماڈلنگ کی آڑ میں جنسی ہراسگی میں ملوث ملزم دانیال مختار گرفتار

    ماڈلنگ کی آڑ میں جنسی ہراسگی میں ملوث ملزم دانیال مختار گرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے ماڈلنگ کی آڑ میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے جس کی شناخت دانیال مختار کے نام سے کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے ایک بڑی کارروائی میں اڈیالہ روڈ راولپنڈی سے ماڈلنگ کی آڑ میں جنسی ہراسگی میں ملوث ملزم دانیال مختار کو گرفتار کر لیا، ملزم کلاسیفائیڈ ویب سائٹس پر ملازمت کے جعلی اشتہارات لگاتا تھا۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم خود کو ماڈلنگ ایجنسی کا مالک ظاہر کرتا تھا، اور ضرورت برائے ماڈلز کے اشتہارات لگا کر خواتین کو اپنے جال میں پھنساتا تھا۔

    ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے متعدد خواتین سے ملازمت کے نام پر قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز کا مطالبہ کیا، اور پھر قابل اعتراض تصاویر کی آڑ میں خواتین کو ہراساں اور بلیک میل کرتا رہا۔

    ملزم کے قبضے سے موبائل فون اور قابل اعتراض مواد بھی برآمد کر لیا گیا ہے، جس کے بعد اسے باقاعدہ طور پر گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

  • سوشل میڈیا پر خاتون کی ویڈیوز شیئر کرنے پر مجرم کو 7 برس قید کی سزا

    سوشل میڈیا پر خاتون کی ویڈیوز شیئر کرنے پر مجرم کو 7 برس قید کی سزا

    اسلام آباد: سوشل میڈیا پر خاتون کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنے پر خصوصی عدالت نے مجرم کو 7 برس قید کی سزا سنا دی۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق جنسی ہراسگی اور بلیک میلنگ میں ملوث اشفاق خلیل نامی مجرم کو 7 سال قید اور ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔

    اشفاق نامی برطانوی شہری کا تعلق جہلم سے ہے، اشفاق نے خاتون کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شئیر کی تھیں، ملزم قابل اعتراض مواد شکایت کنندہ کے گھر والوں کو بھی بھیج کر بلیک میل کر رہا تھا۔

    سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کیا تھا، جب کہ ملزم کو جون 2022 میں گرفتار کیا گیا۔

    سب انسپکٹر ہانیہ خلیل نے مقدمے کی تفتیش مکمل کر کے عدالت میں چالان جمع کروایا، اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی ملزم کی ضمانت مسترد ہوئی۔

    مقدمے کی سماعت مکمل ہونے پر پیکا کورٹ اسلام آباد کے اسپیشل جج محمد اعظم خان نے اشفاق کو مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید اور 150000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

  • گریٹر اقبال پارک واقعے کے بعد لاہور میں جنسی ہراسگی کیسز میں 300 فی صد اضافہ

    گریٹر اقبال پارک واقعے کے بعد لاہور میں جنسی ہراسگی کیسز میں 300 فی صد اضافہ

    لاہور: ایک پولیس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لاہور میں‌ 14 اگست کے بعد سے جنسی ہراسگی کے کیسز کے اندراج میں 300 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے شہر میں جنسی ہراسگی پر رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں شہر میں جنسی ہراسگی کے 642 مقدمات درج ہوئے، جب کہ چودہ اگست کے بعد مجموعی طور پر واقعات میں تین سو فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 14 اگست سے قبل مقدمات کی تعداد 150 سے کم تھی، جنسی ہراسگی کے اگست میں 323، اور رواں ماہ 319 مقدمات درج ہوئے۔

    پولیس حکام کے مطابق مقدمات 354،354 اے، 509 بی کی دفعات کے تحت درج کیے جا رہے ہیں، مقدمات میں شامل یہ دفعات ناقابل ضمانت ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 110 مقدمات جھوٹے ثابت ہونے پر خارج ہو چکے ہیں۔

    ڈی آئی جی شارق جمال خان نے بتایا کہ جنسی ہراسگی کے واقعات پہلے بھی ہوتے تھے، تاہم خواتین مقدمات سے گریز کرتی تھیں، گریٹر اقبال پارک واقعے نے خواتین کے حوصلے بڑھائے۔

    ڈی آئی جی شارق جمال خان نے تنبیہ کی کہ جنسی ہراسگی کے جھوٹے مقدمات درج کرانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

  • دبئی :‌برطانوی سیاح سے جنسی ہراسگی، بھارتی شہری کو قید کی سزا

    دبئی :‌برطانوی سیاح سے جنسی ہراسگی، بھارتی شہری کو قید کی سزا

    دبئی : اماراتی عدالت نے برطانوی سیاح کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم بھارتی شہری کو چھ ماہ قید اور ملک بدری کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت نے بھارتی نوجوان کو خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے کے جرم میں قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز عدالت میں جنسی ہراسگی کیس سماعت ہوئی جس میں پولیس نے بتایا کہ متاثرہ خاتون یوگا کےلیے جارہی تھی کہ لفٹ میں بھارتی شخص نے خاتون کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا۔

    برطانوی سیاح نے عدالت کو تبایا کہ ’میں اپنے شوہر سے ملاقات کے لیے دبئی آئی تھی اور مذکورہ واقعہ نومبر 2018 میں بُر دبئی میں پیش آیا جب میں یوگا کلاس کےلیے جارہی تھی۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اس نے عمارت کی 37 ویں منزل پر جانے کےلیے لفٹ میں سوار ہوئی کہ اچانک ایک 24 سالہ لڑکہ لفٹ میں سوار ہوا اور لفٹ بند کردی، میں لفٹ سے باہر نکل گئی لیکن وہ میرا تعاقب کرتا رہا اور نامناسب آوازیں کستا رہا۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق مجرم 34 ویی منزل پر رُک گیا اور برطانوی سیاح نے 37 ویں فلور پر جاکر سیکیورٹی گارڈ کو واقعے کی اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو کے ذریعے مجرم کا سراغ لگایا۔

    مقامی خبر راساں ادارے کے مطابق مجرم نےدوران تفتیش بتایا کہ وہ خاتون کو دیکھ کر خود پر قابو نہیں پاسکا لیکن اس پر لگائے گئے جنسی زیادتی کے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

    بھارتی شہری کا کہنا تھا کہ وہ جنسی زیادتی کے جرم میں دی جانے والی سزا کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کرے گا۔

  • امریکا: جنسی ہراسگی کا الزام، گوگل نے درجنوں ملازمین برطرف کردئیے

    امریکا: جنسی ہراسگی کا الزام، گوگل نے درجنوں ملازمین برطرف کردئیے

    کیلیفورنیا : معروف امریکی کمپنی گوگل نے اینڈی روبن کو ایگزٹ پیکج دینے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ کمپنی 2016 سے اب تک 48 افراد کو جنسی ہراسگی میں ملوث ہونے پر ملازمت سے برطرف کرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خبر رساں ادارے کے جانب سے معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل پر لگائے گئے الزامات کے رد عمل میں سی ای او نے جاری بیان میں کہا ہے کہ گوگل کسی بھی ناقابل برداشت رویے پر سخت اقدامات کررہی ہے۔

    امریکی اخبار کی جانب سے گوگل پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ گوگل انتظامیہ نے انڈروئیڈ سافٹ ویئر کے بانی اینڈی روبن کو قابل اعتراض حرکت کرنے کے الزامات کے باوجود 9 کروڑ ڈالر کا ایگزٹ پیکج دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اینڈی روبن کے ترجمان نے نیو یارک ٹائم کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انڈروئیڈ کے بانی نے سنہ 2014 میں ’پلے گراؤنڈ‘ نامی ٹیکنالوجی کمپنی بنانے کےلیے گوگل کو خیر باد کہا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گوگل نے اینڈی روبن کو ایک ’ہیرو کی طرح‘ خیر باد کہا تھا۔

    معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سندر پچائی کا کہنا ہے کہ اخبار میں شائع خبر ’تکلیف دہ‘ ہے، لیکن ٹیکنالوجی کمپنی ملازمت کے لیے محفوظ مقام فراہم کے حوالے سنجیدہ ہے۔

    سندر پچائی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ گوگلل جنسی ہراسگی یا غیر اخلاقی معاملات سے متعلق شکایات پر مکمل تحقیقات کرتی ہے اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے ملازمت سے فارغ کردیتی ہے۔

    گوگل کے سی ای او نے بتایا کہ کمپنی 2016 اب تک 48 افراد کو غیر اخلاقی رویوں اور جنسی ہراسگی کے واقعات میں ملوث ہونے پر نوکری سے نکال چکی ہے جس میں 13 سینیئر مینیجر بھی شامل ہیں۔

    امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کے دو ایگزیکٹو افسران نے بتایا تھا کہ سنہ 2013 میں اینڈی ربن کو ملازم خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی تصدیق ہونے پر سی ای او لیری پیج نے ملازمت سے استعفیٰ دینے کا کہا تھا۔

  • علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا

    علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا

    کراچی: معروف پاکستانی گلوکار اور اداکار علی ظفر نے میشا شفیع پر ایک ارب روپے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلوکار علی ظفر کے وکیل نے میشا شفیع کے خلاف لاہور سیشن کوٹ میں ایک ارب روپے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ میرے مؤکل پر ہراسگی کا جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا گیا‘۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ میشا شفیع نے سستی شہرت کے لیے علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے اور لیگل نوٹس کے باوجود معافی نہیں مانگی لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ خاتون گلوکارہ کو 1 ارب ہرجانہ ادا کرنے کا حکم جاری کرے۔

    مزید پڑھیں: گلوکارہ میشا شفیع اورعلی ظفر تنازع میں‌ نیا موڑ‌ سامنے آگیا

    واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی ظفر نے انہیں ایک زائد بار جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔

    علی ظفر نے ان الزامات پر میشا شفیع کو قانونی نوٹس بھیجا تھا جس کے مطابق میشا شفیع ان پر لگائے گئے الزامات واپس لیں ورنہ وہ ان پر 100 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیں گے۔

    میشا شفیع کے وکیل بیرسٹرمحمد احمد پنسوٹا نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نوٹس موصول ہوگیا ہے ہم جائزہ لے رہے ہیں، میشا کی جانب سے علی ظفر پر لگائے گئے تمام الزامات سچ پر مبنی ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: علی ظفر کا میشا شفیع کو لیگل نوٹس، معافی مانگنے کا مطالبہ

    گلوکارہ نے ہراسانی کے معاملے پر بیرسٹرمحمد احمد پنسوٹا اور خواتین کے حقوق کی وکیل نگہت داد کےذریعے قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسلامی اسکالرطارق رمضان پر جنسی ہراسگی کے الزام میں فرد جرم عائد

    اسلامی اسکالرطارق رمضان پر جنسی ہراسگی کے الزام میں فرد جرم عائد

    پیرس : آکسفورڈ یونیورسٹی میں کلیہ اسلامی اور شعبہ عصر حاضر کے مذاہب کے پروفیسر، معروف اسلامی اسکالر طارق رمضان پر خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں پیرس کی جیل میں قید پروفیسر طارق رمضان پر جمعہ کے روز فرد جرم عائد کردی گئی ہے تاہم انہوں نے الزامات کی کھلے الفاظ میں تردید کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیرس کی عدالت میں تین رکنی ججز کے بنچ نے اس حساس مقدمے کی سماعت کی جس کے دوران پروفیسر طارق رمضان کے وکلاء نے ضمانت کی درخواست بھی دائر کی تاہم اس پر فیصلہ موخر کردیا گیا چنانچہ انہیں مزید ایک ہفتے جیل میں رہنا ہوگا۔

    دورانِ سماعت 45 سالہ نومسلمہ فرانسیسی خاتون نے اپنا بیان قلم بند کراتے ہوئے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا، خاتون کا طارق رمضان سے بالمشافہ ملاقات اور بعد ازاں اسکائپ پر گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میں ان سے مختلف امور پر رہنمائی لیا کرتی تھی اور اسی دوران پروفیسر طارق رمضان نے مجھے شادی کی پیشکش بھی کی اور اسکائپ پر عارضی نکاح کا وعدہ بھی کیا۔

    خاتون نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ مذہبی اسکالر طارق رمضان نے لیون میں اسلامو فوبیا اور فلسطین کے موضوع پر ہونے والی ایک کانفرنس میں مجھے بھی مدعو کیا تھا جہاں پہلی مرتبہ بالمشافہ ملاقات ہوئی تاہم لاؤنج میں گفتگو کے دوران انہوں نے مجھے کمرے میں چلنے کو کہا اور وہاں مجھ پر جنسی حملہ کیا۔

    نو مسلمہ فرانسیسی خاتون کی جانب سے عدالت میں قلم بند کرائے گئے کوئی ساڑھے تین گھنٹے پر محیط بیان کے موقع پر طارق رمضان کے وکلاء یاسین بوذر اور جولی گرینیر اور متاثرہ عورت کا وکیل ایرک موریان بھی موجود تھے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق پروفیسر طارق رمضان نے عدالت کے سامنے مذکورہ خاتون کے بیان کی تردید کرتے ہوئے بیان پر دستخط کرنے سے انکار کردیا تاہم انہوں نے خاتون سے پسندیدگی اور شادی کے وعدے کااعتراف اور ہوٹل میں ملاقات کے وقت مصافحہ و گلے ملنے کا اعتراف کیا۔


     اسی سے متعلق : معروف اسلامی اسکالر پروفیسر طارق زیادتی کے الزام میں گرفتار


    خیال رہے کہ طارق رمضان کے خلاف جنسی ہراسانی کا ایک اور مقدمہ 2017 کے آخر میں انسانی حقوق کی نمائندہ کارکن ہندہ عیاری نے دائر کیا تھا جسے طارق رمضان نے یکسر مسترد کرتے ہوئے اُن کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی مذموم کوشش قرار دیا تھا۔

    یاد رہے انسانی حقوق کی کارکن اور نومسلمہ فرانسیسی خاتون کی جانب سے شکایات درج کرانے کے بعد پروفیسر طارق رمضان جو کہ اسلامی تنظیم اخوان المسلمون کے بانی حسن البنا کی صاحبزادی وفا البنا کے صاحبزادے بھی ہیں کو یکم فروری کو حراست میں لیا تھا

    پروفیسر طارق رمضان نے سوئٹزرلینڈ میں ہی گریجویشن کی اور پھر فلسفہ اور فرانسیسی ادب کی تعلیم حاصل کی جس کے بعد عربی اور مطالعہ علوم اسلامی کی تعلیم جامعۃ الازہر سے حاصل کی اور درس و تدریس کو اپنا اوڑنا بچھونا بنایا، وہ عراق پر اتحادی فوجوں کے حملے کے سخت ناقد بھی تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دبئی، نوجوان لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شخص گرفتار

    دبئی، نوجوان لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شخص گرفتار

    دبئی : تیرہ سالہ لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور غیر اخلاقی ویڈیوز بھیجنے پر بھارتی نوجوان کو حراست میں لے کر عدالتی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 27 سالہ بھارتی نوجوان کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور متاثرہ نوجوان لڑکی کی غیر اخلاقی ویڈیو بنا کر اُسے دھمکانے کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    دبئی کورٹ میں جمع کرائے گئے چالان میں پولیس نے جنسی طور پر ہراساں کرنے، غیر اخلاقی ویڈیو بنانے اور ویڈیو کے ذریعے بلیک میلنگ کرتے ہوئے لڑکی کو ناجائز تعلقات استوار کرنے کے لیے دھمکانا جیسے جرائم میں ملزم کو چارج کیا ہے۔

    پبلک پراسیکویشن نے عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا کہ اس بات کے شواہد حاصل ہو گئے ہیں کہ ملزم نے 13 سالہ اپنی ہم وطن لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا آغاز اُس وقت کیا جب وہ محض 11 سال کی تھی تاہم متاثرہ خاندان کی جانب سے پہلی مرتبہ شکایت اس سال اگست میں درج کرائی گئی۔

    متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ملزم کا گھر میں آنا جانا تھا اور وہ میرے والدین کی غیر موجودگی میں نازیبا حرکات کیا کرتا تھا اور دھمکاتا تھا کہ اگر میں نے کچھ کہا تو میری والدہ مجھے ہی قصور وار ٹہرا کر ماریں گی اور بھارت واپس بھیج دیں گی۔

    متاثرہ لڑکی والدہ نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اپنی بیٹی کی ای میلز چیک کرنے کے دوران مجھے نازیبا ویڈیو دیکھنے کو ملی جو ملزم نے اپنے اکاؤنٹ سے بھیجی تھی اور ساتھ میں دھمکی آمیز تحریر میں ناجائز تعلقات استوار کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔

    دوسری جانب ملزم نے پولیس کو دیئے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اور لڑکی ایک دوسرے کو نہ صرف یہ کہ پسند کرتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ ساری زندگی گذارنے کا عہد بھی کر چکے ہیں۔