Tag: جنوبی افریقہ

  • جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے 16 رکنی ٹیم کا اعلان

    جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے 16 رکنی ٹیم کا اعلان

    لاہور: جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے 16 رکنی قومی ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے، جنید خان اور حارث سہیل کو ون ڈے ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کے خلاف 5 ایک روزہ میچوں کی سیریز کے لیے 16 رکنی قومی ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے، محمد عامر، شان مسعود، حسین طلعت، محمد رضوان کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

    محمد حفیظ، شعیب ملک، سرفراز احمد، شاہین شاہ آفریدی، فخر زمان، عماد وسیم، امام الحق اور بابر اعظم بھی ون ڈے اسکواڈ میں شامل ہیں۔

    لیگ اسپنر شاداب خان، حسن علی، فہیم اشرف، عثمان شنواری، فاسٹ بولر محمد عامر بھی ون ڈے ٹیم کا حصہ ہیں۔

    [bs-quote quote=”جنید خان اور آصف علی کو ڈراپ کردیا گیا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شاندار کارکردگی کے باعث محمد عامر کو ون ڈے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جبکہ محمد عباس کو آرام دیا گیا ہے۔

    نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں شامل جنید خان اور آصف علی کو ڈراپ کردیا گیا ہے جبکہ حارث سہیل انجری کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں ہوسکے۔

    مزید پڑھیں: وسیم اکرم جنوبی افریقہ کی وکٹوں سے نالاں، سرفراز احمد کی بھرپور حمایت

    قومی ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کریں گے دیگر کھلاڑیوں میں بابر اعظم، فہیم اشرف، فخر زمان، حسن علی، عماد وسیم، امام الحق، محمد حفیظ اور شاداب خان شامل ہیں۔

    شاہین شاہ آفریدی، شعیب ملک اور عثمان شنواری بھی جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں شامل ہوں گے۔

    پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 19 جنوری کو پورٹ الزبتھ میں کھیلا جائے گا۔

  • وسیم اکرم جنوبی افریقہ کی وکٹوں سے نالاں، سرفراز احمد کی بھرپور حمایت

    وسیم اکرم جنوبی افریقہ کی وکٹوں سے نالاں، سرفراز احمد کی بھرپور حمایت

    لاہور: لیجنڈ کرکٹر اور کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم نے جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ سیریز کے لئے بنائی جانے والی وکٹوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے.

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے سوئنگ کے سلطان نے کہا کہ جنوبی افریقہ کی وکٹیں ٹیسٹ میچز کے لیے غیر معیاری تھیں، وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ ایسی وکٹیں پاکستان میں ہوتیں، تو کب کی آئی سی سی کو رپورٹ ہوچکی ہوتی۔

     سابق کپتان نے پاکستان کے کپتان سرفراز احمد کی ایک بار  پھر بھرپور حمایت کی .

    وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ ٹیم میں ایسا کون سا کھلاڑی ہے، جو سرفرازکی جگہ کپتانی کرسکے؟ لوگ سرفراز کے پیچھے پڑے ہیں، لیکن انھیں وقت دینےکی ضرورت ہے۔


    مزید پڑھیں: کیپ ٹاؤن ٹیسٹ: قومی ٹیم کو شکست، سیریز جنوبی افریقا کے نام


    ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کی سیریز مشکل ہوتی ہے، ماضی میں بھی کھلاڑیوں کو مشکلات پیش آئی، اس موقع پر سوئنگ کے سلطان نے ملتان میں اسٹیٹ آف دی آرٹ کرکٹ اکیڈمی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

    یاد رہے کہ اس وقت پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ میں‌ ہے، جہاں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں پاکستان ابتدائی دو ٹیسٹ میچ ہار چکی ہے.

  • کیپ ٹاؤن ٹیسٹ: قومی ٹیم کو شکست، سیریز جنوبی افریقا کے نام

    کیپ ٹاؤن ٹیسٹ: قومی ٹیم کو شکست، سیریز جنوبی افریقا کے نام

    کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقا کی ٹیم نے پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میں 9 وکٹوں سے باآسانی شکست دے کر سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کیپ ٹاؤن میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقا کی ٹیم نے 41 رنز ہدف کے تعاقب میں بیٹنگ کا آغاز کیا اور ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کرلیا۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے محمد عباس وہ واحد باؤلر تھے جنہوں نے ڈی برائن کی وکٹ لی جبکہ افریقی بلے باز ہاشم آملہ محمد عامر کی گیند لگنے سے زخمی بھی ہوئے۔

    میزبان ٹیم نے مقررہ ہدف 9.5 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کیا، جنوبی افریقہ کو تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 0-2کی ناقابل شکست برتری حاصل ہوگئی۔

    ڈوپلسی کو شاندار بیٹنگ اور سنچری بنانے پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

    پانچ روزہ ٹیسٹ کا نتیجہ ڈھائی دن میں ہی نکل آیا، پاکستان کے بلے باز دوسری اننگز میں بھی متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکے۔ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے شکست کا ملبہ بیٹنگ لائن پر ڈال دیا۔

    جنوبی افریقا کی ٹیم نے کیپ ٹاؤن اور سینچورین میں فتح حاصل کر کے سیریز اپنے نام کرلی، تیسرا ٹیسٹ 11 جنوری سے جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔

    یاد رہے کہ قومی ٹیم دوسری اننگز میں 294 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تھی جس کے بعد میزبان ٹیم کو جیت کے لیے 41 رنز کا ہدف ملا تھا، پاکستان کی جانب سے شان مسعود نے 61، اسد شفیق نے 88 اور بابراعظم نے 72 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

    مڈل آرڈر کی نصف سنچریوں کے علاوہ کوئی پاکستانی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا، امام الحق 6، اظہر علی 6، فخر زمان 7، کپتان سرفراز احمد 6 رنز بنا کر پویلین لوٹے تھے۔

    مزید پڑھیں: کیپ ٹاؤن ٹیسٹ پاکستان کے ہاتھ سے نکلنے لگا، جنوبی افریقہ کی پوزیشن مستحکم

    دوسری اننگز میں جنوبی افریقا کے فاسٹ بولر ڈیل اسٹین اور ربادا نے 4، 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ فلینڈر اور اولیویئر کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔

    قبل ازیں جنوبی افریقہ نے 382 رنز 6 کھلاڑیوں کے نقصان پر اننگز دوبارہ شروع کی تو وکٹ کیپر بلے باز ڈی کوک 59 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے اس کے بعد جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 431 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

    پاکستان کی جانب سے محمد عامر اور شاہین شاہ آفریدی نے چار، چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، محمد عباس، شان مسعود نے ایک ، ایک وکٹ حاصل کی۔

    یاد رہے کہ جنوبی افریقہ نے پہلے ٹیسٹ میچ میں 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی اور ان کی اس جیت میں 11 وکٹیں لے کر مرکزی کردار ڈوئن اولیوئیر نے ادا کیا تھا۔

  • کیپ ٹاؤن ٹیسٹ پاکستان کے ہاتھ سے نکلنے لگا، جنوبی افریقہ کی پوزیشن مستحکم

    کیپ ٹاؤن ٹیسٹ پاکستان کے ہاتھ سے نکلنے لگا، جنوبی افریقہ کی پوزیشن مستحکم

    کیپ ٹاؤن: پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان جاری دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز فاف ڈوپلیسی کی شاندار سنچری کی بدولت جنوبی افریقہ نے 6 وکٹوں کے نقصان 382 رنز بنالیے۔

    تفصیلات کے مطابق کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے دوسرے روز کا کھیل ختم ہوگیا، پروٹیز کپتان فاپ ڈوپلیسی کی شاندار سنچری کی بدولت جنوبی افریقہ نے 6 وکٹوں پر 382 رنز بنالیے اور پاکستان پر 205 رنز کی برتری حاصل کرلی۔

    جنوبی افریقہ نے کھیل کے دوسرے روز 123 رنز دو وکٹوں کے نقصان پر اننگز شروع کی تو ہاشم ملہ 24 رنز بنا کر محمد عباس کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے، ڈی برائن کو 13 رنز پر شاہین شاہ آفریدی نے پویلین کی راہ دکھائی۔

    پروٹیز کپتان فاف ڈوپلیسی اور باووما نے شاندار شراکت داری قائم کی، فاف ڈوپلیسی نے شاندار 103 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ باووما نے 75 رنز بنائے، کوئنٹن ڈی کاک 55 اور فلینڈر 6 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجو ہیں۔

    پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے تین کھلاڑیوں کی پویلین کی راہ دکھائی، محمدعباس، محمد عامر اور شان مسعود ایک، ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

    مزید پڑھیں: کیپ ٹاؤن ٹیسٹ، پاکستانی ٹیم 177 رنز پر ڈھیر، جنوبی افریقہ نے 2 وکٹوں پر 123 رنز بنالیے

    واضح رہے کہ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں قومی ٹیم صرف 177 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی۔

    پاکستان کی جانب سے کپتان سرفراز احمد نے نصف سنچری اسکور کی، کپتان نے 56 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی، شان مسعود 44 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، محمد عامر 22 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے تھے۔

    جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولر اولیویئر نے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، ڈیل اسٹین نے تین، ربادا نے 2 اور فلینڈر نے ایک وکٹ حاصل کی تھی۔

  • سنچورین ٹیسٹ کا پہلا دن: پاکستانی ٹیم 181 رنز پر ڈھیر، جنوبی افریقہ کے 5 وکٹ پر 127 رنز

    سنچورین ٹیسٹ کا پہلا دن: پاکستانی ٹیم 181 رنز پر ڈھیر، جنوبی افریقہ کے 5 وکٹ پر 127 رنز

    سنچورین: جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے دن پاکستان کی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی، البتہ بالرز کی مدد سے پاکستان میچ میں واپس آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سنچورین میں جاری ٹیسٹ میچ میں پاکستانی بلے باز ایک ایک کرکے آؤٹ ہوتے رہے، سوائے بابر اعظم کے کوئی کھلاڑی جم کر نہیں کھیل سکا، پوری ٹیم 181 رنز پر پویلین لوٹ گئی.

    پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، اننگز کا آغاز کرنے والے امام الحق بنا کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے، فخرزمان بھی صرف 12 رنز بنا سکے۔

    شان مسعود 19 رنز پر وکٹ گنوا بیٹھے، اسد شفیق اور اظہر علی بھی زیادہ مزاحمت نہیں کرسکے، بابراعظم نے ذمہ دارنہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی ۔ انھوں نے 71 رنز بنائے اور یوں پاکستان کو ٹوٹل 181 رنز تک پہنچ گیا۔


    مزید پڑھیں: ٹی ٹوینٹی رینکنگ جاری، پاکستان کی پہلی پوزیشن برقرار


    جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیان اولیور نے 6، کگیسو رابادا نے 3 اور ڈیل اسٹین نے ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔

    پاکستانی بالرز نے متاثر کن بولنگ کی۔ میزبان ٹیم کی ابتدائی وکٹیں جلد گر گئیں، مگر پھر جنوبی افریقہ سنبھل گئی، دن کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے 5 وکٹ پر 127 رنز بنائے تھے۔

  • جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں پچھلی غلطیاں نہیں دہرائیں گے، انضمام الحق

    جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں پچھلی غلطیاں نہیں دہرائیں گے، انضمام الحق

    لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ بیٹسمینوں سے غلطیاں ہوئی ہیں تاہم جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں وہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے، شاداب خان اور فخر زمان بالکل انجرڈ نہیں ہیں۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انضمام الحق نے کہا کہ پاکستان ٹیم کو نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز0-3سے جیتنا چاہیے تھی، میچ کے دوران بیٹسمینوں سے غلطیاں بھی ہوئی ہیں تاہم جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں وہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔

    امید ہے کہ بیٹسمین جنوبی افریقہ میں اچھی پرفارمنس دکھائیں گے، انہوں نے کہا کہ شاداب خان اور فخر زمان کو نیوزی لینڈ کیخلاف نہ کھلانے کا مقصد ان کو آرام دینا تھا کیونکہ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اگر آرام نہ دیا گیا تو انجری ہوسکتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں چیف سلیکٹر نے کہا کہ شاداب خان اور فخر زمان بالکل انجرڈ نہیں ہیں، پریکٹس میچ میں تمام16کھلاڑیوں کو نہیں کھلاسکتے، محمد عباس کو ڈاکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے، اب بھی باصلاحیت بیٹسمین موجود ہیں جو ٹیم کیلئے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

    انضمام الحق نے مزید کہا کہ اس مرتبہ قومی ٹیم کے کئی کھلاڑی جنوبی افریقہ کا پہلا دورہ کررہے ہیں، ٹف کنڈیشن ضرورہیں لیکن ہارسے گھبرانا نہیں چاہیے، ٹیم کو دو ہفتے قبل اس لئے بھیجا گیا تاکہ کھلاڑی جنوبی افریقہ کی کنڈیشنز کو سمجھ لیں۔

  • نیلسن منڈیلا کے عالمی دن پر ان کے خوبصورت اقوال پڑھیں

    نیلسن منڈیلا کے عالمی دن پر ان کے خوبصورت اقوال پڑھیں

    جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر آج دنیا بھر میں ان کا دن منایا جارہا ہے۔

    رنگ اور نسل پرستی کے خلاف جنوبی افریقہ میں طویل جدوجہد کرنے والے قابل احترام رہنما نیلسن منڈیلا کی سالگرہ کے دن کو نیلسن منڈیلا کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔

    اس دن کو منانے کا فیصلہ اقوام متحدہ نے سنہ 2009 میں کیا تھا۔ اس دن کا مقصد لوگوں کو ترغیب دینا ہے کہ وہ اپنے آس پاس موجود افراد کی مدد کریں۔

    سیاہ فاموں کے حقوق کے لیے طویل جدوجہد کرنے والے منڈیلا نے جیلیں بھی کاٹیں، جلا وطنیوں کا دکھ بھی سہا، تکالیف، اذیت اور اپنوں سے دوری کا غم بھی جھیلا، اور پھر بالآخر وہ وقت بھی آیا جب وہ سنہ 1994 میں جنوبی افریقہ کے صدر منتخب ہوئے۔

    یہ نیلسن منڈیلا ہی تھے جن کی طویل جدوجہد نے جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کا خاتمہ کیا۔ صدر بننے کے بعد انہوں نے اعلان کیا، ’آج قانون کی نظر میں جنوبی افریقہ کے تمام لوگ برابر ہیں۔ وہ اپنی مرضی سے ووٹ دے سکتے ہیں اور اپنی مرضی سے زندگی گزار سکتے ہیں‘۔

    آج اس عظیم رہنما کے عالمی دن کے موقع پر یقیناً آپ ان کے زندگی بدل دینے والے اقوال پڑھنا چاہیں گے۔

    زندگی میں کبھی ناکام نہ ہونا عظمت نہیں، بلکہ گرنے کے بعد اٹھنا عظمت کی نشانی ہے۔

    والدین کے لیے ایک کامیاب اولاد سے بہتر کوئی انعام نہیں۔

    آپ اس وقت تک اس قوم کی اخلاقی حالت کے بارے میں نہیں جان سکتے جب تک آپ وہاں کی جیلوں میں وقت نہ گزار لیں۔ کسی قوم کی شناخت اس کے اس رویے سے نہیں ہوتی جو وہ اپنے اعلیٰ طبقے کے ساتھ روا رکھتا ہے، بلکہ اس رویے سے ہوتی ہے جو وہ اپنے نچلے طبقے سے اپناتا ہے۔

    زندگی میں اہم یہ نہیں کہ ہم کیسی زندگی گزار رہے ہیں، بلکہ اہم یہ ہے کہ ہم نے اپنی زندگی میں دوسروں کی بہتری کے لیے کیا کیا۔

    ہمیشہ پیچھے سے رہنمائی کرو۔ دوسروں کو یہ باور کرواؤ کہ رہنما وہ ہیں۔

    جب تک کوئی کام نہ کرلیا جائے تب تک وہ ناممکن محسوس ہوتا ہے۔

    اگر آپ اپنے دشمن کے ساتھ امن چاہتے ہیں تو اس کے ساتھ کام کریں، اس کے بعد وہ آپ کا پارٹنر بن جائے گا۔

    باہمت لوگ امن کے لیے کبھی بھی معاف کرنے سے نہیں گھبراتے۔

    امن کا نوبیل انعام پانے والے نیلسن منڈیلا نے اپنی زندگی کے 27 قیمتی سال قید میں گزارے۔ وہ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں، ’جیل میں ڈال دیے جانے کے بعد چھوٹی چھوٹی چیزوں کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ جیسے جب دل چاہے چہل قدمی کرلینا یا قریبی دکان تک جانا اور اخبار خرید لینا‘۔

    جیل سے آزاد ہونے کے بعد انہوں نے کہا، ’جب میں اس دروازے کی طرف بڑھا جو مجھے آزادی کی طرف لے جارہا تھا، تب میں جانتا تھا کہ اگر میں نے اپنی نفرت اور تلخ یادوں کو یہیں نہ چھوڑ دیا تو میں ہمیشہ قیدی ہی رہوں گا‘۔

    موت کے بارے میں منڈیلا کا خیال تھا، ’موت ناگزیر ہے۔ جب کوئی شخص اس ذمہ داری کو پورا کرلیتا ہے جو قدرت نے اس کی قوم اور لوگوں کی بہتری کے لیے اس کے ذمے لگائی ہوتی ہے، تب وہ سکون سے مرسکتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ میں اپنی ذمہ داری نبھا چکا ہوں۔ اب میں ابدیت کی زندگی میں سکون سے سو سکتا ہوں‘۔

    آزادی اور حقوق کی علامت اور بیسویں صدی کی قد آور سیاسی شخصیت نیلسن منڈیلا 5 دسمبر سنہ 2013 کو 95 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جنوبی افریقہ: ممتاز سیاسی کارکن اور نیلسن منڈیلا کی سابق اہلیہ ونی منڈیلا انتقال کر گئیں

    جنوبی افریقہ: ممتاز سیاسی کارکن اور نیلسن منڈیلا کی سابق اہلیہ ونی منڈیلا انتقال کر گئیں

    کیپ ٹائون: جنوبی افریقہ میں‌ نسل پرستی کے خلاف طویل جدوجہد کرنے والی بین الاقوامی شہرت یافتہ سیاسی و سماجی کارکن ونی منڈیلا انتقال کر گئیں.

    تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کی اہلیہ ونی منڈیلا کا انتقال ہوگیا، ان کی عمر 81 برس تھی، ان کے اسسٹنٹ نے ان کی موت کی تصدیق کی.

    وہ طویل عرصے سے علیل تھیں، سال کے آغاز میں‌ انھیں اسپتال میں‌ داخل کروایا گیا، مگر علاج کے باوجود ان کی طبعیت نہیں‌ سنبھل سکی.

    ان کا پورا نام ونی ودکیزیلا منڈیلا تھا، وہ 1936 میں ایسٹرن کیپ میں پیدا ہوئیں، 1950 کی دہائی میں ان کی ملاقات نیلسن منڈیلا سے ہوئی.

    اس زمانے میں‌ نیلسن منڈیلا ایک سماجی کارکن کے طور پر کام کر رہے تھے، انھوں‌ نے اپنے شوہر کے ساتھ نسل پرستی کے خلاف طویل جدوجہد کی.

    ان کی اور نیلسن منڈیلا کی شادی 38 برس قائم رہی، جس کا بڑا عشرہ نیلسن منڈیلا نے جیل میں‌ گزارا. طلاق کے بعد بھی انھوں نے اپنے نام کے ساتھ منڈیلا کا استعمال ترک نہیں‌ کیا.

    انھیں جنوبی افریقہ میں‌ آزادی اور حقوق انسانی کی علم بردار کے طور پر دیکھا جاتا تھا، البتہ بعد کے برسوں میں‌ ان پر سیاسی الزامات عائد کیے گئے اور قانونی معاملات کا سامنا کرنا پڑا.


    نیلسن منڈیلا کی چوتھی برسی پر خراج تحسین


    نیلسن منڈیلا کا دن: زندگی بدل دینے والے اقوال


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مہندرا سنگھ دھونی نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں نیا ریکارڈ بنا لیا

    مہندرا سنگھ دھونی نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں نیا ریکارڈ بنا لیا

    جوہانسبرگ : بھارتی وکٹ کیپرمہندرا سنگھ دھونی نےٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سری لنکن وکٹ کیپرکمار سنگا کارا کا سب سے زیادہ کیچزکا ریکارڈ توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وکٹ کیپر مہندرا سنگھ دھونی نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ کیچز پکڑنے کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

    مہندرا سنگھ دھونی نے جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں وکٹ کے پیچھے 134 واں شکار کرکے سری لنکن وکٹ کیپرکمار سنگا کارا کا 133 کیچز کا ریکارڈ توڑ دیا۔

    کمار سنگا کارا کا 254 میچز میں 133 کیچز کا ریکارڈ تھا جسے مہندرا سنگھ دھونی نے 275 میچز میں 134 واں کیچ پکڑ کر ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

    خیال رہے کہ سب سے زیادہ کیچز پکڑنے کی فہرست میں مہندرا سنگھ دھونی 134 کیچز کے ساتھ پہلے، کمار سنگا کارا 133 کیچز کے ساتھ دوسرے، دنیش کارتھک 123 کیچز کے ساتھ تیسرے، کامران اکمل چوتھے اور ویسٹ انڈیز کے دنیش رامدین پانچویں نمبر پرموجود ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل جوہانسبرگ میں کھیلے جانے والے تین ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں بھارت نے جنوبی افریقہ کو 28 رنز سے شکست دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران طاہر سے بھارتی تماشائی کی بدتمیزی، نازیبا کلمات کسے

    عمران طاہر سے بھارتی تماشائی کی بدتمیزی، نازیبا کلمات کسے

    جوہانسبرگ : جنوبی افریقہ کے اسپینر عمران طاہر کو بھارتی شخص نے نازیبا جملے کستے ہوئے ہراساں کرنے کی کوشش کی جس پر سیکیورٹی پر مامور افراد نے مداخلت کرتے ہوئے بھارتی شخص کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا.

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ کلاس اسپینر عمران طاہر کو بھارتی جنونیت اور نسل پرستانہ سوچ کا سامنا کا نشانہ چوتھے ون ڈے میچ میں اس وقت کرنا پڑا جب ایک بھارتی تماشائی نے اُن پر نازیبا جملے کسے اور ہنگامہ آرائی کرنے کی کوشش کی گئی.

    پاکستانی نژاد جنوبی افریقی کھلاڑی عمران طاہر نے سیکویرٹی اہلکاروں کو صورت حال کی نزاکت سے آگاہ کیا جس پر دو سیکیورٹی اہلکاروں نے مداخلت کرتے ہوئے بھارتی تماشائی کو اسٹیڈیم سے باہر بھیج دیا اور کھیل دوبارہ سے شروع کیا گیا.

    جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ نے افسوسناک واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کھیل کے دوران عدم برداشت کے رویے اور کھلاڑیوں کو تضحیک کا نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی.

    بورڈ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ عمران طاہر نے مذکورہ شخص یا کسی بھی بچے سے کوئی بدتمیزی کی ہے، کرکٹ جنوبی افریقہ اور اسٹیڈیم کی سیکیورٹی ٹیم معاملے کی تحقیقات کررہی ہے.

    جنوبی افریقی ٹیم کے منیجر محمد موسیٰ جی نے کہا کہ اسٹیڈیم میں موجود ایک شخص پورے میچ کے دوران عمران طاہر پر جملے کستا رہا ہے جس انہوں نے سیکویرٹی اہلکاروں کو آگاہ کیا تھا.

    خیال رہے کہ آئی سی سی کے قوانین کے تحت نسل پرستانہ جملے کسی طور قانل قبول نہیں ہیں اور ایسا کرنے والوں کو میدان سے باہر نکال دیا جاتا ہے اور مزید تحقیقات کے بعد تاحیات اسٹیڈیم میں داخلے پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے.

    واضح رہے کہ عمران طاہر اس میچ میں بطور 12 ویں کھلاڑی کی حیثیت سے میدان میں موجود تھے اور کھلاڑیوں کو مطلوبہ چیزیں فراہم کر رہے تھے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔