Tag: جنوبی ایشیاء

  • پاکستان انتظامی اصلاحات کرنیوالے ممالک کی فہرست میں شامل

    پاکستان انتظامی اصلاحات کرنیوالے ممالک کی فہرست میں شامل

    اسلام آباد: پاکستان کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لئے انتظامی اصلاحات کرنے والی جنوبی ایشیاءکی چار معیشتوں میں شامل ہو گیا ہے۔

    ورلڈ بینک گروپ کی نئی رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیاءکے آٹھ ممالک میں سے 2013-14ءمیں مقامی تاجروں کے لئے کم از کم ایک ریگولیٹری ریفارم کا نفاذ کرنے والے چار ممالک میں شامل ہیں۔

    ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق تین ممالک بشمول بنگلہ دیش، نیپال اور پاکستان نے کاروبار کی سہولت کے لئے جدید الیکٹرانک نظام پر توجہ مرکوز کی ہے۔

    بنگلہ دیش اور پاکستان نے کمپیوٹرائز سسٹم کے نفاذ کے ذریعے سرحدوں کے آر پار تجارت کو مزید آسان کیا ہے، رپورٹ کے مطابق 2005ءکے بعد سے خطے کی تمام معیشتوں نے کاروباری ماحول میں بہتری لانے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔

    اس عرصہ میں بھارت نے سب سے زیادہ ریگولیٹری ریفارمز کیں جن کی تعداد 20 ہے، دوسرے نمبر پر سری لنکا نے 16 اصلاحات کیں۔

  • زبیرملک کی زیرقیادت تاجروں کا وفد بھارت پہنچ گیا

    زبیرملک کی زیرقیادت تاجروں کا وفد بھارت پہنچ گیا

    زبیر ملک کی قیادت میں پاکستانی تاجروں کا پینسٹھ رکنی وفدجنوبی ایشیاء کے کاروباری رہنماؤں کے پانچویں اجتماع میں شرکت کے لئے بھارت پہنچ گیا، ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک کی قیادت میں پاکستان سے کاروباری برادری کا پینسٹھ رکنی وفد بھارت پہنچ گیا۔

    جہاں وہ سولہ جنوری سے جنوبی ایشیاء کے کاروباری رہنماؤں کے پانچویں اجتماع میں شرکت کریں گے۔پاکستانی وفد میں بزنس مین پینل کے صدر طارق سعید، ساک چیمبر کے نائب صدر افتخار علی ملک ، وفاقی چیمبر کے نامزد صدر زکریا عثمان اوردیگر تاجر رہنما شریک ہیں۔

    اجلاس میں پاکستان وزیر تجارت خرم دستگیر خان سمیت افغانستان، بھوٹان، مالدیپ، سری لنکااور نیپال کے وزراء و اعلیٰ حکام شرکت اور علاقائی تعاون بڑھانے پر مزاکرات کرینگے جبکہ بھارت کے وزیر تجارت آنند شرما کل نئی دہلی میں اجتماع کا افتتاح کرینگے۔

    اجلاس میں باہمی تعلقات اور تجارت بڑھانے کے لئے اہم فیصلے جبکہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے تجارت کے مابین اہم ملاقات متوقع ہے۔زبیر احمد ملک کے مطابق کاروباری برادری جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن اور تجارت میں اضافہ کے لئے قابل قدر کوششیں کر رہی ہے، مگر بعض سفارشات پر عمل درامد میں اتنی تاخیر ہو جاتی ہے کہ ساری کوشش کا مقصد ہی فوت ہو جاتا ہے۔