Tag: جنوبی وزیرستان

  • جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کی فورسز پر فائرنگ، 4 جوان شہید

    جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کی فورسز پر فائرنگ، 4 جوان شہید

    راولپنڈی: صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کی فورسز پر فائرنگ سے 4 جوان شہید ہوگئے، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں دہشت گردوں نے فورسز پر فائرنگ کی ہے، سیکیورٹی فورسز نے بروقت جوابی کارروائی کی جس میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 4 جوان شہید ہوئے ہیں۔ شہدا میں لانس نائیک عمران علی، سپاہی عاطف جہانگیر، سپاہی عزیز اور سپاہی انیس الرحمٰن شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل 4 فروری کو سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر آپریشن کیا تھا۔

    دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی گئی جس کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن میں نائب صوبیدار امین اللہ اور سپاہی شیر زمین شہید جبکہ 4 جوان زخمی ہوگئے تھے۔

  • سوشل میڈیا پر گردش کرتی یہ تصویر کس کی ہے؟

    سوشل میڈیا پر گردش کرتی یہ تصویر کس کی ہے؟

    پشاور: سوشل میڈیا پر ایک بچی کا فٹ بال کو کک لگانے والی ایک تصویر کئی دن سے گردش کر رہی ہے، ٹویٹر اور دیگر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر مختلف شعبہ ہائے سے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ اسکول یونی فارم پہنے بال کو ماہر فٹ بالر کی طرح کک لگاتی بچی کی تصویر شیئر کر رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز نے اس بچی کے بارے میں معلومات حاصل کر لی ہیں، معلوم ہوا ہے کہ فٹ بال کو کک لگاتی یہ بچی تیسری جماعت کی طالبہ عاصمہ حافظ ہے اور اس کا تعلق جنوبی وزیرستان کے ایک پس ماندہ علاقے وانا تنائی سے ہے۔

    عاصمہ حافظ تعلیم حاصل کر کے ڈاکٹر بننے کی خواہش مند ہے لیکن ان کے علاقے میں اسکولوں کی کمی عاصمہ جیسے بچوں کی مستقبل کے لیے بڑا چیلنچ ہے۔

    دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا وزیرستان جہاں آئے روز دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات سے علاقہ مکین غیر یقینی کی کیفیت میں زندگی گزارنے پر مجبور تھے، سیکیورٹی فورسز کی جانب سے امن دشمنوں کے خلاف کارروائیوں سے اب وہاں حالات قدرے بہتر ہیں، یہی وجہ ہے کہ عاصمہ حافظ جیسی گڑیا اب کھیل کے میدان جا کر فٹ بال کو کک لگا کر دنیا کو پیغام دے رہی ہے کہ ہم بھی کسی سے کم نہیں۔

    عاصمہ حافظ کے بھائی حمزہ حافظ جو ایبٹ آباد کامسیٹس یونی ورسٹی میں انجنیئرنگ کے طالب علم ہیں، نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہم بہت خوش ہیں کہ ہماری بہن کی وجہ سے علاقے کا بہتر امیج سامنے آ رہا ہے، ہماری خواہش ہے کہ بہن بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کر لے لیکن علاقے میں اسکولوں کی کمی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

    حمزہ حافظ نے کہا جس علاقے سے ہم تعلق رکھتے ہیں وہاں پر بچوں کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے اس وقت کوئی سرکاری اسکول نہیں ہے، ایک سرکاری اسکول تو موجود ہے لیکن وہ کئی سالوں سے بند پڑا ہے، اور جس اسکول میں عاصمہ اور دیگر بچے پڑھ رہے ہیں وہ بھی ہمارے گھر سے 2 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پرائیویٹ اسکول ہے۔

    حمزہ نے بتایا کہ واحد نجی اسکول میں بچے اور بچیاں اکھٹے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے علاقے کی بچیاں پانچویں تک تعلیم حاصل کرتی ہیں لیکن پھر اسکول نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم چھوڑ دیتی ہیں۔

    حمزہ حافظ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمارے علاقے میں تعلیمی ترقی کے لیے جلد اقدامات کیے جائیں۔

    حمزہ حافظ کا کہنا تھا کہ والدین کی خواہش ہے عاصمہ حافظ تعلیم حاصل کر کے ڈاکٹر بنے کیوں کہ ہمارے علاقے میں کوئی خاتون ڈاکٹر نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عاصمہ ڈاکٹر بن کر علاقے کی خدمت کرے، عاصمہ کو تعلیم حاصل کرنے کا بہت شوق ہے، جب اسکول میں اسپورٹ گالا ہوتا ہے تو اس میں بھی حصہ لیتی ہے۔

    واضح رہے کہ عاصمہ کی فٹبال کو کک مارتی تصویر سوشل میڈیا صارفین نے بھی حوصلہ افزا اور تعریفی کلمات کے ساتھ شیئر کی، ایک صحافی نے لکھا کہ یہ آج کی سب سے بہترین تصویر ہے، وزیرستان سے تعلق رکھنے والے سابق ترجمان خیبر پختون خوا حکومت اجمل وزیر نے تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کسی نے بالکل سچ ہی کہا ہے کہ کبھی کبھی ایک تصویر کا ہزار الفاظ مقابلہ نہیں کر سکتے۔

  • وزیر اعظم کا قبائلی علاقوں پر تمام دستیاب وسائل خرچ کرنے کا اعلان

    وزیر اعظم کا قبائلی علاقوں پر تمام دستیاب وسائل خرچ کرنے کا اعلان

    وزیرستان: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ باقی ملک سے پیچھے رہ جانے والے علاقوں پر ہماری سب سے زیادہ توجہ ہے، قبائلی علاقوں پر ہمارے جتنے بھی وسائل ہیں خرچ کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے آج جنوبی وزیرستان کے علاقے مولا خان سرائے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی اضلاع کے عوام اپنے آپ کو غیر سیاسی نہ کہیں، ان علاقوں میں جرگہ نظام رائج ہے جس سے مشاورت کے ساتھ فیصلے ہوتے ہیں، یہ سیاسی نظام ہی کا حصہ ہے۔

    انھوں نے کہا قبائلی علاقے اور بلوچستان کے علاقے باقی پاکستان سے پیچھےرہ گئے، ہم ملک کو درست راستے پر لے کر آ رہے ہیں، اب پیچھے رہ جانے والے علاقوں پر ہماری سب سے زیادہ توجہ ہے، ان علاقوں پر تمام دستیاب وسائل خرچ کریں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا میں ہمیشہ اپنے عوام سے سچ بولوں گا، کوئی آپ سے بولے کہ سارے مسائل حل کر دوں گا تو وہ سچ نہیں ہوگا، میں آپ لوگوں سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کروں گا جو پورا نہ کر سکوں۔

    انھوں نے کہا مطمئن ہو جائیں ملک کو مسائل سے نکالیں گے، قانون کی بالا دستی کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرتا، عوام سمجھیں ہم ایک مشکل مرحلے سےگزر رہے ہیں، لوگ پوچھتے ہیں کہاں گیا نیا پاکستان، کہاں ہے مدینے کی ریاست؟ یہ ایک ہی دن میں نہیں بنی تھی، ہم ملک کو فلاحی ریاست بنانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، ہر ادارے میں ریفارمز لا رہے ہیں۔

    وزیر اعظم نے محسود قبائل کی تعریف کرتے ہوئے کہا محسود قبائل نے انگریزوں کے خلاف جنگ میں بھرپور حصہ لیا تھا، قبائلی علاقے کے عوام نے کشمیر کے لیے بھی جنگ لڑی تھی۔

    انھوں نے کہا سارے چور اکٹھے ہوگئے ہیں اور روزانہ نئی باتیں کرتے ہیں، ایسے چور اکٹھے ہو جائیں تو سمجھ جائیں کہ معاشرے میں انقلاب آنا شروع ہو گیا ہے، چوروں کا ٹولہ ہر روز سڑکوں پر نکل آتا ہے، پاکستان میں انقلاب کی شروعات ہو چکی ہیں، ان چوروں کی وجہ سے بنگلہ دیش ہم سے آگے نکل گیا، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ بنگلہ دیش پاکستان سے آگے نکل جائے گا، پرویز مشرف نے بھی ان ڈاکوؤں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے تھے۔

  • جنوبی وزیرستان : سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ ،2 جوان شہید

    جنوبی وزیرستان : سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ ،2 جوان شہید

    راولپنڈی : جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے حوالدارمطلوب عالم اور سپاہی سلیمان شوکت شہید ہوگئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنوبی وزیرستان میں پاش زیارت کے قریب گزشتہ رات دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی کی اور فائرنگ کے تبادلے میں حوالدارمطلوب عالم ،سپاہی سلیمان شوکت شہید اور ایک سپاہی زخمی ہوگیا تاہم علاقے میں کلیئرنس کیلئے آپریشن جاری ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں بلوچستان کے علاقے ژوب کے منذیکئی سیکٹر پر دہشت گردوں نے پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے فائرنگ کی تھی ، فائرنگ کے نتیجے میں ایس سی کا 22 سالہ نائیک فخر عباس شہید ہوگیا جبکہ دو ایف سی جوان زخمی ہوگئے تھے۔

    اس سے قبل اکتوبر میں پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں حولدارتنویر شہید اور ایک جوان زخمی ہوگیا تھا ،

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سرحد پار سے باجوڑ سیکٹر آرمی چیک پوسٹ کونشانہ بنایاگیا۔

  • پولیو مہم: لاہور، فیصل آباد، اٹک اور جنوبی وزیرستان میں 4 لاکھ 36 ہزار بچوں کو قطرے پلائے گئے

    پولیو مہم: لاہور، فیصل آباد، اٹک اور جنوبی وزیرستان میں 4 لاکھ 36 ہزار بچوں کو قطرے پلائے گئے

    اسلام آباد: ملک بھر میں انسداد پولیو پروگرام جاری ہے، لاہور، فیصل آباد اور اٹک میں پہلے 4 روز کے دوران 3 لاکھ 58 ہزار بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلائے گئے۔

    ترجمان قومی انسداد پولیو پروگرام کے مطابق ضلع جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیو مہم کا دورانیہ بڑھانے کی خبر درست نہیں، خصوصی انسداد پولیو مہم کی مدت 20 سے 25 جولائی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں پانچ روزہ انسداد پولیو مہم کے تحت آج بھی قطرے پلائے جا رہے ہیں، مہم کے دوران اب تک وزیرستان میں 78 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔

    20 جولائی سے شروع ہونے والی مہم کے لیے تربیت یافتہ پولیس ورکرز پر مشتمل 609 ٹیموں نے سماجی فاصلہ رکھ کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے، ٹیموں کو فیس ماسک، ہینڈ سینیٹائزر اور تمام پی پی ایز بھی فراہم کی گئی تھیں، یہ مہم آج اختتام پذیر ہوگی۔

    ادھر پنجاب کے تین اضلاع میں کیچ اپ کا دوسرا روز ہے، لاہور، فیصل آباد اور اٹک میں پہلے 4 روز کے دوران 3 لاکھ 58 ہزار بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلائے گئے، فیصل آباد میں 251000 سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا چکے ہیں۔

    انسداد پولیو پروگرام کے مطابق اٹک میں 55 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا چکے ہیں، لاہور میں 4 روز کے دوران 53000 سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے، باقی بچوں کو آج قطرے پلائے جا رہے ہیں۔

  • جنوبی وزیرستان میں صحت یاب ہونے پر کرونا مریض کا والہانہ رقص

    جنوبی وزیرستان میں صحت یاب ہونے پر کرونا مریض کا والہانہ رقص

    وانا: ڈی ایچ کیو وانا میں زیر علاج کو وِڈ نائنٹین کا مریض صحت یاب ہو گیا، گھر جاتے ہوئے معمر مریض نے والہانہ رقص شروع کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس کا جتنا خوف ہے اس سے صحت یاب ہونے کی خوشی بھی اتنی ہی زیادہ ہوتی ہے جس کا مظاہرہ خیبر پختون خوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے شکئی کے رہایشی موسم خان نے روایتی رقص اتنڑ کے ذریعے کیا۔

    تبلیغی جماعت سے وابستہ موسم خان کو کرونا وائرس کی علامات کے بعد ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال وانا میں قائم قرنطینہ مرکز منتقل کیا گیا تھا جہاں پر ان کا ٹیسٹ کرایا گیا تو وہ کرونا پازیٹو آیا جس کے بعد انھیں مکمل آئیسولیشن میں رکھا گیا۔

    خیبر پختون خوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے شکئی کا رہایشی موسم خان قرنطینہ مرکز سے باہر آتے ہوئے

    آئسولیشن پیریڈ مکمل کرنے کے بعد آج موسم خان کے کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آ گیا اور انھیں صحت یاب قرار دے کر گھر جانے کی اجازت دی گئی، وہ قرنطینہ مرکز سے نکل کر گھر جانے لگے تو کھلی ہوا میں سانس لیتے ہوئے خوشی کے مارے روایتی قبائلی رقص اتنڑ شروع کر دیا، تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کے گلے میں دولھے کی طرح پھولوں کا ہار بھی پڑا ہوا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر وانا امیر نواز کرونا وائرس سے متاثرہ موسم خان کی صحت یابی پر گفتگو کرتے ہوئے

    موسم خان کو رقص کرتے دیکھ کر ان کے ساتھ موجود محکمہ صحت کے اہل کار بھی اتنڑ میں شامل ہو گئے، اسسٹنٹ کمشنر وانا امیر نواز نے کرونا وائرس سے متاثرہ موسم خان کی صحت یابی کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈی ایچ کیو وانا کے ڈاکٹر انتہائی قابل ہیں جو کرونا مریض کا علاج کرنے کی قابلیت رکھتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ قرنطینہ مرکز وانا کے تمام اسٹاف کو سیلوٹ پیش کرتے ہیں جن کی محنت سے آج موسم خان کا ٹیسٹ منفی آیا ہے، حکومتی احکامات پر عمل کر کے کرونا کو شکست دی جا سکتی ہے۔

  • بی بی سی کی گم راہ کن خبر پر پاکستان کا ردِ عمل، احتجاجی مراسلہ، خبر بے بنیاد قرار

    بی بی سی کی گم راہ کن خبر پر پاکستان کا ردِ عمل، احتجاجی مراسلہ، خبر بے بنیاد قرار

    اسلام آباد: بی بی سی کی گم راہ کن خبر پر پاکستان نے اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے برطانوی میڈیا ریگولیٹر آفس آف کمیونی کیشن میں احتجاجی مراسلہ جمع کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی براڈ کاسٹ ادارے کی گمراہ کن خبر پر پاکستان نے کہا ہے بی بی سی نے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بے بنیاد خبر دی ہے، برطانوی ادارہ خبر میں کیے دعوؤں پر کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا ہے۔

    پاکستان کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ خبر کے سلسلے میں تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی مؤقف کو نظر انداز کیا گیا، آئی ایس پی آر کے مؤقف دینے کی پیش کش کو بھی نظر انداز کیا گیا، بی بی سی کوتاہی تسلیم کر کے خبر ہٹائے، ورنہ قانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔

    دریں اثنا، وزارتِ اطلاعات نے 2 جون کی بی بی سی کی خبر پر انیس صفحات پر مشتمل ڈوزیئر بی بی سی کے حوالے کر دیا، ڈوزیئرمیں کہا گیا کہ دو جون کوشایع خبر صحافتی اقدار کے خلاف اور من گھڑت تھی، فریقین کا مؤقف نہیں لیا گیا جو ادارتی پالیسی کے خلاف ہے، بغیر ثبوت خبر شایع کر کے پاکستان کے خلاف سنگین الزام تراشی کی گئی، جانب داری کا مظاہرہ کیا گیا اور حقایق توڑ مروڑ کر پیش کیے گئے۔

    ڈوزیئر میں کہا گیا کہ ریاستی اداروں کے آپریشن کو دہشت گردی کے مساوی قرار دینا گم راہ کن ہے، برطانیہ میں پریس اتاشی یہ معاملہ آفس آف کمیونیکیشن اور بی بی سی سے اٹھائیں گے۔

    ڈوزئیر میں مزید کہا گیا کہ پاک فوج نے کبھی بھی عدنان رشید کے قتل کو تسلیم نہیں کیا، صحافی کی جانب داری اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے واضح ہے، صحافی نے پاکستان کے فضائی حملوں کا ذکر کیا، ڈرون حملوں کا نہیں، ٹونی بلیئر ماضی میں غلط خفیہ معلومات پر معافی مانگ چکے ہیں۔

    ڈوزئیر میں یہ بھی کہا گیا کہ بی بی سی کی جانب سے وزیرستان کے دورے کی خواہش تک نہیں کی گئی، بی بی سی نے ایسی ہی خبر یوکرائنی صدر کے خلاف بھی شایع کی تھی اور کرپشن کے سنگین الزام لگائے تھے جس پر اس کو معافی مانگنا اور ہر جانہ ادا کرنا پڑا تھا۔

  • چیک پوسٹ حملہ ، سیکرٹری دفاع کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

    چیک پوسٹ حملہ ، سیکرٹری دفاع کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں سیکرٹری دفاع اکرام الحق نے قبائلی علاقے میں پاک فوج کی چیک پوسٹ پر ہونے والے حملے سے متعلق بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطاب آج بروز منگل سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں دی گئی بریفنگ میں سیکرٹری دفاع اکرام الحق کا کہنا تھا کہ دوگا گاؤں سےہماری چیک پوسٹ پرگزشتہ ماہ دوبارحملہ ہوا، جس پر کارروائی کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز نے 25 مئی کو 2مشتبہ افراد گرفتار کیے۔

    سیکرٹری دفاع کا کہناتھا کہ 26 مئی کو محسن داوڑ اوراس کے ساتھیوں نے دھرنا دے دیا، جس کے بعدمشران سے ملاقات میں سیکیورٹی فورسز نے ایک مشکوک شخص کوچھوڑنے پر رضامندی ظاہر کی جس کے بعد دھرنا ختم ہونے کا فیصلہ کیا گیا ۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مذاکرات کے بعد علی وزیر اورمحسن داوڑ نےفون کر کے دھرنا ختم نہ ہونے دیا، دونوں ایم این ایز وہاں پہنچے اورسیکیورٹی فورسز سےجھگڑا کیا۔دونوں کی سربراہی میں پہلےچیک پوسٹ پرپتھراؤ کیا گیا ، پھرفائرنگ بھی کی گئی، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے5 جوان زخمی ہوئے لیکن افواج کی جانب سے تحمل کامظاہرہ کیا گیا۔

    اکرام الحق نے مزید بتایا کہ کچھ دیر بعد گروہ نے چیک پوسٹ پرحملہ کر دیا جس کا جواب دینا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    اس موقع پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے چیئر مین ولید اقبال نے چیک پوسٹ پر حملے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں امن کے لیے صرف فوج نہیں قبائلیوں کی بھی قربانیاں ہیں،چندافراد کو امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فورسز کےساتھ ہیں کسی کوقبائلی علاقوں کا امن خراب نہیں کرنے دیں گے،فاٹا کا دورہ کریں گے اور وہاں کے لوگوں سے ملیں گے۔

    اجلاس کے دوران سینیٹ کمیٹی کے اراکین نے مسلح افواج سے مکمل اظہار یکجہتی کیا اور محسن داوڑاورعلی وزیر کی ساتھیوں سمیت مسلح افواج پرحملے کی بھرپور مذمت کی۔

    یا درہے کہ 26 مئی کو پاک فوج کی چوکی پر حملہ آور گروہ کی فائرنگ کے سبب 5فوجی اہلکارزخمی ہوئے تھے۔فائرنگ کےتبادلےمیں 3حملہ آورمارےگئے جبکہ 10 زخمی بھی ہوئے تھے ۔

    بعد ازاں پاک فوج کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فوج پر حملے کے الزام میں پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کو ان کے 8 ساتھیوں سمیت حراست میں لیا گیا ہے جبکہ محسن داوڑ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    شمالی وزیرستان میں پیش آنے والے اس افسوس ناک واقعے سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ معصوم پی ٹی ایم کارکنوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے، چند افراد پی ٹی ایم کے معصوم کارکنوں کو استعمال کررہے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا تھا کہ بہادر قبائلیوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا، دہائیوں پر مشتمل جدوجہد کے ثمرات ضائع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل پی ٹی ایم رہنما علی وزیرنے جلسے میں کچھ عرصہ پہلے قومی اداروں کوکھلے عام دھمکیاں دی تھیں کہ میں تمہیں ماروں گا۔

  • جنوبی وزیرستان میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ

    جنوبی وزیرستان میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ

    پشاور: صوبہ خیبرپختونخواہ کے ضلع جنوبی وزیرستان میں امن وامان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں تمام تراجتماعات، ریلیوں، جلوسوں اور قابل اعتراض تقریروں پرمکمل پابندی ہوگی۔

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق ضلع میں ہرقسم کے ہتھیار کی نمائش، ہوائی فائرنگ اور ہتھیار ساتھ کے کر چلنے پر بھی پابندی ہوگی۔

    ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 5 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی ہوگی اور گاڑیوں میں کالے شیشے کے استعمال پر بھی پابندی ہوگی۔

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق جنوبی وزیرستان میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    چند افراد مذموم مقاصد کے لیے پی ٹی ایم کارکنوں کو اکسا رہے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    یاد رہے کہ دو روز قبل آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں خاڑکمر چیک پوسٹ پر حملے میں پانچ جوان زخمی ہوئے تھے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں حملہ کرنے والے تین افراد بھی مارے گئے تھے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق علی وزیر کو 8 ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا گیا تھا جبکہ محسن داوڑ ہجوم کو مشتعل کرنے کے بعد فرار ہوگیا تھا۔

  • وزیراعظم آج جنوبی وزیرستان میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے

    وزیراعظم آج جنوبی وزیرستان میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے

    وانا: وزیراعظم عمران خان آج جنوبی وزیرستان کے ضلعی ہیڈکواٹر وانا میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبرپختونخواہ کے قبائلی ضلو جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں وزیراعظم عمران خان کی آمد اور جلسہ عام کی تمام ترتیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

    وانا میں جلسے کی سیکیورٹی پر خاصہ دار فور، لیویز، اسکاؤٹس اور ملٹری کے جھتے مختلف مقامات پر تعینات کردیے گئے ہیں۔

    رستم بازار وانا ودیگر راستوں پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے پارٹی کے بینرز جگہ جگہ آویزاں کیے ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان مکین میں جرگے سے بھی خطاب کریں گے، وزیراعظم اس سے پہلے قبائلی اضلاع میں 4 بڑے جلسے کرچکے ہیں۔

    لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑک کر انہیں بھڑکانا درست نہیں: وزیراعظم

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے خیبر پختونخواہ کے ضلع اورکزئی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقے کے لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی، اس کی تکلیف جانتا ہوں۔ لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑک کر بھڑکانا درست نہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے قبائلی علاقوں کے بچوں کو تعلیم دینی ہے۔ ہماری حکومت کا سب سے بڑا چیلنج ہے نوجوانوں کو نوکریاں دینی ہیں۔