Tag: جنوبی پنجاب صوبہ

  • شاہ محمود کا جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق اہم بیان

    شاہ محمود کا جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق اہم بیان

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کو وہی حقوق ملیں گے جو دیگر صوبوں کو ملتے ہیں، اس سلسلے میں ہمیں فی الفور اے آئی جی اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی تعیناتی کرنا ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ ماضی میں صوبے کے مطالبے کی حمایت کرتی رہی ہیں، جنوبی پنجاب کے عوامی نمایندے اس حوالے سے اپنی قیادت پر دباؤ ڈالیں، خواہ ان کا تعلق پی پی سے ہو یا ن لیگ سے، تاکہ اس علاقے کا دیرینہ مسئلہ حل ہو۔

    انھوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کا ایک حصہ بہاولپور اور دوسرا ملتان میں ہوگا، یہ یکم جولائی سے فکشن کرنا شروع کر دے گا، سیاسی حمایت کے لیے مشاورت کا عمل بھی ساتھ ساتھ جاری رہے گا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اے آئی جی اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی تعیناتی اپریل میں ہو جائے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں بڑا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومت نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کی جانب پہلا قدم اٹھاتے انتظامی سیکریٹریٹ بہاولپور میں قائم کرنے کا اعلان کیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لیے تاریخی فیصلے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے متعلق بل جلد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ رشتے کو مضبوط کیا جائے گا، ہم علاقے کے احساس محرومی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

  • ن لیگ میں بہت سے لوگ جنوبی پنجاب صوبے کے حق میں ہیں: شاہ محمود

    ن لیگ میں بہت سے لوگ جنوبی پنجاب صوبے کے حق میں ہیں: شاہ محمود

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ایم ایل این میں بہت سے لوگ صوبہ جنوبی پنجاب کے حق میں ہیں، ن لیگ سے صوبے پر منطقی بات کریں گے، ملتان 3 ضلعوں کا صوبہ ممکن نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار شاہ محمود نے ملتان میں پریس کانفرنس میں کیا، انھوں نے کہا کہ ہم منطقی بات کر رہے ہیں، جنوبی پنجاب کی کاوش پروان چڑھانے میں ہماری مدد کریں۔

    وزیر خارجہ نے کہا ’شاہد خاقان کو کہوں گا بل قوانین کے مطابق پیش ہوا ہے، بل پر ووٹنگ ہوئی اور خصوصی کمیٹی میں بھیج دیا گیا، ن لیگ کا بل بھی موجود ہے ہم اس سے بھی انکار نہیں کرتے۔‘

    شاہ محمود نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو علیحدہ تشخص دینے کا وعدہ وفا کریں گے، آئین میں ترمیم سے جنوبی پنجاب صوبہ بنائیں گے، نیا صوبہ ملتان اور بہاولپور ڈویژن کے اضلاع پر مشتمل ہوگا، صوبے کی 120 نشستیں ہوں گی، اپناہائی کورٹ ہوگا، چیف جسٹس ملتان میں بیٹھے گا، بہاولپور بینچ ہائی کورٹ ملتان کا حصہ بن جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مسلم لیگ ن نے جنوبی پنجاب صوبے کی تحریک کی مخالفت کر دی

    ان کا کہنا تھا کہ ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری کے لیے دیگر جماعتوں کا تعاون درکار ہے، پیپلز پارٹی سے بل پر تبادلۂ خیال ہوا، پی پی نے مثبت جواب دیا، تجویز دی کہ جنوبی پنجاب پر بل کی تجویز مشترکہ لے کر چلیں۔

    یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کی تحریک کی منظوری پر مسلم لیگ ن کے ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا تھا، ان کا مطالبہ تھا کہ بہاولپور اور جنوبی پنجاب 2 صوبے بننے چاہئیں۔

  • مسلم لیگ ن نے جنوبی پنجاب صوبے کی تحریک کی مخالفت کر دی

    مسلم لیگ ن نے جنوبی پنجاب صوبے کی تحریک کی مخالفت کر دی

    اسلام آباد: جنوبی پنجاب صوبہ بنانے پر اپوزیشن تقسیم ہو گئی، مسلم لیگ ن نے جنوبی پنجاب صوبے کی تحریک کی مخالفت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لیے آئینی ترمیمی بل کی تحریک پیش کی گئی، تاہم ن لیگ نے تحریک کی مخالفت کر دی۔

    پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کی حمایت کی، تاہم ن لیگ کی مخالفت سے اپوزیشن تقسیم ہو گئی۔

    قبل ازیں، مخدوم سید سمیع الحس گیلانی نے قومی اسمبلی میں جنوبی صوبہ پنجاب بنانے کی تحریک پیش کی، ن لیگ کی مخالفت کے با وجود آئینی ترمیمی بل کی تحریک قومی اسمبلی میں کثرتِ رائے سے منظور کر لی گئی۔

    تحریک کی منظوری پر مسلم لیگ ن کے ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا، ان کا مطالبہ تھا کہ بہاولپور اور جنوبی پنجاب 2 صوبے بننے چاہئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل پیش

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے سو روزہ انقلابی پروگرام میں سو روز کے اندر جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    23 اپریل کو قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل پیش کیا گیا تھا جس کی مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق سمیت ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے بھی بھرپور حمایت کی تھی۔

    رواں برس کے آغاز پر مسلم لیگ ن نے بہاولپور اور جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لیے قومی اسمبلی میں آئینی ترمیمی بل بھی جمع کروایا تھا۔ مذکورہ بل میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل ایک میں ترمیم سے بہاولپور، جنوبی پنجاب کے صوبوں کی تشکیل کے الفاظ شامل کیے جائیں۔

    بل میں کہا گیا تھا کہ بہاولپور صوبہ وہاں کے موجودہ انتظامی ڈویژن پر مشتمل ہوگا جب کہ جنوبی پنجاب صوبہ موجودہ ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز پر مشتمل ہوگا اور ترمیم کے بعد ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز صوبہ پنجاب کا حصہ نہیں رہیں گے۔

    یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کے نوید قمر نے بھی پنجاب میں دو صوبے بنانے کی حمایت کی تھی۔

  • جنوبی پنجاب صوبہ پی ٹی آئی دورمیں ہی بنے گا‘جہانگیرترین

    جنوبی پنجاب صوبہ پی ٹی آئی دورمیں ہی بنے گا‘جہانگیرترین

    لودھراں : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کا کہنا ہے کہ یکم جولائی سے جنوبی پنجاب میں پبلک سیکریٹریٹ بن جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لودھراں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ پی ٹی آئی دورمیں ہی بنےگا، کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بننے میں بہت سے مسائل ہیں، پانی کی تقسیم، این ایف سی ایوارڈ کی سینیٹ میں منظوری لی جائے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ یکم جولائی 2019 سے جنوبی پنجاب میں پبلک سیکریٹریٹ بن جائے گا۔

    جہانگیر ترین کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے گنے کے کاشت کاروں کا استحصال کیا تھا، گنے کا ریٹ 180روپے فی من ملے گا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد سے متعلق پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ نوازشریف فیصلہ خلاف آنے پرکس بنیاد پرعوامی مہم چلائیں گے، نوازشریف کے خلاف ریفرنس اربوں کا ہیرپھیرتھا، 24 دسمبرکوفیصلہ ہوگا۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ احتساب کا گھیرا تنگ ہورہا ہے اسی لیے تو سیاسی دباؤ ڈالاجا رہا ہے، اپوزیشن کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہورہے، چاہتے ہیں اسمبلی چلے، اپوزیشن کواسمبلی چلانے میں دلچسپی ہی نہیں ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ کیمرہ مین پرظلم ہوا ہے ن لیگ نے اپنی پرانی عادتیں نہیں چھوڑیں، نوازشریف کے گارڈزکے خلاف پوری طرح سے ایکشن ہورہا ہے۔

  • ایگزیکٹو کونسل نے جنوبی پنجاب صوبے کا دار الحکومت بہاولپور کو بنانے کی سفارش کر دی

    ایگزیکٹو کونسل نے جنوبی پنجاب صوبے کا دار الحکومت بہاولپور کو بنانے کی سفارش کر دی

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت جنوبی پنجاب ایگزیکٹو کونسل اجلاس میں اکثریت نے صوبے کا دار الحکومت بہاولپور کو بنانے کی سفارش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیرِ اعظم عمران خان کی صدارت میں جنوبی پنجاب ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار اور وفاقی کمیٹی کے ارکان شریک ہوئے۔

    [bs-quote quote=”ایگزیکٹو کونسل کی سفارشات پر حتمی فیصلہ وزیرِ اعظم عمران خان دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق ایگزیکٹو کونسل اجلاس میں اکثریت نے عارضی سیکرٹریٹ اور نئے صوبے کا دار الحکومت بہاولپور میں بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹو کونسل کی سفارشات پر حتمی فیصلہ وزیرِ اعظم عمران خان دیں گے۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت اپنے منشور میں جنوبی صوبے سے متعلق کیا ہوا ایک اور وعدہ پورا کرنے جا رہی ہے، اس سلسلے میں بھرپور کوششیں جاری ہیں۔

    جنوبی پنجاب کی ایگزیکٹو کونسل نے وزیرِ اعظم سے اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی تھی، جس میں عارضی سیکریٹریٹ اور دار الحکومت کے لیے سفارشات دی جانی تھیں۔


    یہ بھی ملاحظہ کریں:  جنوبی صوبے کا قیام : وزیر اعظم عمران خان نے ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس آج طلب کرلیا


    دوسری جانب حکومت پہلے مرحلے پر انتظامی سیکرٹریٹ اور پھر نئے صوبے کا قیام چاہتی ہے، وزیر اعظم ایگزیکٹو کونسل کی سفارشات کا جائزہ لے کرحتمی فیصلہ کریں گے۔

    چند دن قبل وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا تھا کہ ان سے زیادہ جنوبی پنجاب اور غریبوں کا درد کسے ہوگا؟ وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے جنوبی پنجاب میں ریفارمز کا جلد اعلان ہوگا۔

  • وفاقی کابینہ کا صدر نیشنل بینک کو ہٹانے کا فیصلہ، جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی قائم

    وفاقی کابینہ کا صدر نیشنل بینک کو ہٹانے کا فیصلہ، جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی قائم

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صدر نیشنل بینک کو ہٹانے اور جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی کے قیام سمیت متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اہم ترین وفاقی کابینہ اجلاس میں نیشنل بینک کے صدر سعید احمد خان کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ طارق جمالی کو قومی بینک کا قائم مقام صدر مقرر کیا گیا۔

    وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سعید احمد اشتہاری اسحاق ڈار کے ساتھ منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔

    وفاقی کابینہ میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے  بھی کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور خسرو بختیار شامل ہیں، کمیٹی آئینی ترمیم کے لیے مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں سے رابطہ کرے گی۔

    فواد چوہدری نے بتایا کہ اجلاس میں نیب کے قوانین میں بھی ضروری ترامیم کی منظوری دی گئی، ترامیم کے لیے وزیرِ قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کر دی گئی جو ضروری ترامیم کی سفارشات پیش کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ کابینہ میں سِول قوانین میں اصلاحات کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کے عہدوں کی تنظیمِ نو اور وزارتوں اور محکموں کے اخراجات میں کمی کے لیے بھی مکینزم بنایا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”نیب کے قوانین میں بھی ضروری ترامیم کی منظوری دی گئی” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں 100 روزہ پلان پرعمل در آمد کا جائزہ لیا گیا، اب 100 کے بجائے 90 دن کا ایجنڈا رہ گیا ہے، کابینہ میں اس پر غور کیا گیا۔

    کابینہ میں ایک کروڑ نوکریاں نکالنے اور 50 لاکھ گھروں کے لیے بھی ٹاسک فورس بنائی گئی، اس سلسلے میں ٹاسک فورس کو 90 دن کا وقت دیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”ایک کروڑ نوکریاں نکالنے اور 50 لاکھ گھروں کے لیے بھی ٹاسک فورس قائم” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فاٹا کے خیبر پختونخوا کے ساتھ انضمام کے عمل کو تیز کرنے کے لیے بھی کمیٹی بنادی گئی ہے، جس میں گورنر، وزیراعلیٰ، وزیر دفاع اور مشیر اسٹبلشمنٹ شامل ہوں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا ’فوج اور حکومت ایک ہی صفحے پر ہیں، کتاب بھی ایک ہے، ماضی میں بھی فوج اور حکومت ایک صفحے پر تھے مگر کتاب الگ الگ تھی۔‘

    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم ہاؤس میں یہ وفاقی کابینہ کا ہونے والا تیسرا اجلاس تھا، جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، وزیرِ اعظم ہر 15 دن بعد تمام ٹاسک فورسز سے پیش رفت رپورٹ لیں گے۔


    وزیراعظم نےشہریارآفریدی کووزیرمملکت برائے داخلہ بنانے کی منظوری دے دی


  • بھارت سے مسائل مذاکرات کے ذریعےحل کرنا چاہتے ہیں‘ شاہ محمودقریشی

    بھارت سے مسائل مذاکرات کے ذریعےحل کرنا چاہتے ہیں‘ شاہ محمودقریشی

    ملتان : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کے لوگوں کا علیحدہ صوبے کا مطالبہ دیرینہ ہے، قومی اتفاق سے جنوبی پنجاب صوبے پرپیش رفت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوشش ہے کہ سنجیدگی سے مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کریں۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کوالگ صوبہ بنانے کے لیے اتفاق پیدا کرنے کی کوشش ہے، امید ہے پی پی جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے لیے ساتھ دے گی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ قمرزمان کا جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق بیان دانشمندانہ تھا، قومی اتفاق سے جنوبی پنجاب صوبے پرپیش رفت ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اعتزازاحسن کا سینیٹ میں کردارقابل ستائش ہے، پیپلزپارٹی کو چاہیے صدر کے لیے اعتزاز احسن کا نام واپس لے۔

    بھارت سے متعلق وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک سے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے دنیا آگاہ ہے، بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

    حالات بدلنے کے لیے جرات ہونی چاہیے اورسدھو نے جرات کا مظاہرہ کیا‘ وزیر خارجہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کو اپنی پالیسی پرنظرثانی کا مشورہ دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرحد کی خلاف ورزی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔