Tag: جنوبی کوریا

  • شمالی کوریا کا 2 بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

    شمالی کوریا کا 2 بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنی مضبوط دفاعی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے دو بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں۔

    بیلسٹک میزائل ساؤتھ ہیمیونگ صوبے کے مشرقی شہر ہیم ہنگ سے داغے گئے تھے اور یہ جزیرہ نما کوریا کے مشرق میں بحرجاپان میں جا گرے۔

    جنوبی کوریا کے مطابق جمعے کو دو میزائل داغے گئے اور ان میزائلوں نے 400 کلو میٹر کا فاصلہ تقریباََ 48 کلو میٹر کی بلندی پر طے کیا اور اس دوران کی زیادہ سے زیادہ رفتار آواز کی رفتار سے 6 اعشاریہ 1 گناہ زیادہ تھی۔

    شمالی کوریا کی جانب سے میزائلوں کا تجربہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان بعد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کم جونگ اُن کی جانب سے ایک بہت شاندار خط موصول ہوا ہے۔

    شمالی کوریا کا مزید 2 میزائلوں کا تجربہ

    یاد رہے کہ رواں ہفتے 6 اگست کو جنوبی کوریا کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے دو میزائل جنوبی صوبہ ہانگ ہائے سے مشرق کی جانب سے سمندر میں داغا گئے۔

  • شمالی کوریا کا مزید 2 میزائلوں کا تجربہ

    شمالی کوریا کا مزید 2 میزائلوں کا تجربہ

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنی مضبوط دفاعی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ہفتے کے دوران چوتھے میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے دو میزائل جنوبی صوبہ ہانگ ہائے سے مشرق کی جانب سے سمندر میں داغا گئے ہیں۔

    شمالی کوریا نے گزشتہ روز امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان شروع ہونے والی فوجی مشقوں پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    شمالی کوریا کے مطابق یہ مشقیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی خلاف ورزی ہیں۔

    جنوبی کوریا کے حکام کے مطابق گزشتہ جمعے شمالی کوریا نے کم فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والی نئی قسم کے میزائلوں کا تجربہ کیا تھا۔

    جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے حکام کے مطابق یہ دو میزائل بحیرہ جاپان میں جا گرے۔

    جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے مطابق ان میزائلوں نے انتہائی سست روی سے تقریباََ 220 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق میزائل بظاہر غیرمعمولی طور پر تیز رفتار تھے۔

  • امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع

    امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع

    سیول:امریکی اور جنوبی کوریائی افواج کی سالانہ فوجی مشقیں شروع ہوگئیں ، جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ فوجی مشقوں کا فوکس ملکی فوج کی جنگی حالات میں عملی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ان مشقوں کے شروع ہونے پر شمالی کوریا نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان فوجی مشقوں کے انعقاد سے کمزور جوہری سفارت کاری کا عمل پٹری سے اتر سکتا ہے۔

    جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق ان فوجی مشقوں کا فوکس ملکی فوج کی جنگی حالات میں عملی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا ہے۔

    جنگی مشقوں میں امریکا اور جنوبی کوریا کے فوجیوں کے ساتھ ساتھ جنگی آلات اورہتھیاروں کا بھی استعمال شامل ہے۔ شمالی کوریا نے حالیہ ایام میں درمیانے فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائل کے دو تجربات بھی کیے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جون میں شمالی کوریا کے معاملے پر امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے پر امریکا نے یہ شرط عائد کی ہے کہ شمالی کوریا دوبارہ جوہری پروگرام کا آغاز نہیں کرے گا اور 12 جون کو سنگا پور میں جو بات چیت ہوئی تھی اس پر کم جونگ ان کاربند رہیں گے۔

    واضح‌ رہے کہ ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینتوزا میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کی تھی اس موقع پر دونوں‌ ملکوں‌ کے درمیان اہم دستاویز پر دستخط بھی کیے گئے تھے۔

  • شمالی کوریا کا منحرف فوجی غیر عسکری علاقہ پار کرکے جنوبی کوریا پہنچ گیا

    شمالی کوریا کا منحرف فوجی غیر عسکری علاقہ پار کرکے جنوبی کوریا پہنچ گیا

    سیؤل :جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ایک فوجی کو گرفتار کر لیا ہے جو دونوں ممالک کی سرحد پر واقع سخت نگرانی والے ڈی ملٹرائزڈ زون (غیر عسکری علاقے) کو پار کر کے اس طرف نکل آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے ایک بیان میں کہاکہ اس فوجی کو اندھیرے میں حرارت کی نشاندہی کرنے والے تھرمل آلات کی مدد سے تلاش کیا گیا تھا، جنوبی کورین حکام نے فوجی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

    جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا کہناہے کہ شمالی کوریا کی فوج میں کام کرنے والے اس سپاہی نے اپنی وفادریاں تبدیل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہر سال درجنوں لوگ شمالی کوریا سے بھاگ نکلتے ہیں لیکن ڈی ایم زی کو پار کرنا انتہائی خطرناک ہے اور ایسے واقعات کم ہی دیکھنے کو ملتے ہیں۔

    شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان واقع ڈی ملٹرائزڈ زون دونوں کوریائی ممالک کے درمیان ایک ایسا بفرزون ہے جہاں خار دار تاریں، نگرانی والے کیمرے، بجلی کی باڑ اور بارودی سرنگیں موجود ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق تازہ ترین واقعے میں جزیرہ نما کوریا کے مغرب میں ڈی ایم زی کے دونوں اطراف بہنے والے دریا اِمجِن کے قریب سے ایک شخص کو آدھی رات کے اندھیرے میں تلاش کیا گیاتھا جسے جنوبی کوریا کی افواج نے اپنی حراست میں لے لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارےکا کہناتھا کہ اس واقعے سے ایک دن پہلے شمالی کوریا نے کم فاصلے پر مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا ہے،شمالی کوریا نے کہا کہ یہ تجربے رواں ماہ کے آخر میں امریکہ اور جنوبی کوریا کے مابین ہونے والی فوجی مشقوں کے حوالے سے ایک انتباہ ہے۔

  • جنوبی کوریا کا جاپان سے تجارتی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

    جنوبی کوریا کا جاپان سے تجارتی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

    سیؤل: جنوبی کوریا نے جاپان سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی کوریائی ٹیکنالوجی کی اشیاء سے متعلق پابندیاں ختم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے خاپان کو منتبہ کیا ہے کہ تجارتی پابندی سے جاپان کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مون جے کا جاپانی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ ٹیکنالوجی سے متعلق جنوبی کوریائی اشیاء کی درآمد پر پابندیاں ختم کر دے، بصورت دیگر جاپان کو بھی تجارتی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    جنوبی کوریائی صدر نے الزام عائد کیا کہ جاپان ایک تاریخی تنازعے کے تناظر میں جنوبی کوریا کو سزا دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

    جاپان کی جانب سے جنوبی کوریا پر یہ بھی پابندی عاید ہے کہ وہ شمالی کوریا کو بھی مصنوعات فروخت نہیں کرسکتا، مو جے ان کا کہنا تھا کہ اب یہ معاملہ انتہائی سنگین ہوچکا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جاپان اس قسم کی پابندیاں عاید کرکے تجارتی نقصان پہنچانا چاہتا ہے، جبکہ جاپان کا ایک مقصد اپنی منصوعات کی برآمدات میں اضافہ بھی کرنا ہے۔

  • ٹرمپ اُن ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا

    ٹرمپ اُن ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا

    سیول: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان حالیہ ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات دشمنی کا خاتمے کا سبب بنیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے دو روز قبل تیسری ملاقات کی تھی، اس دوران دوطرفہ تعلقات کی بحالی سمیت جوہری ہتھیاروں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    جنوبی کوریا کے سربراہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہ کے درمیان یہ ملاقات انتہائی اہم ہے، دشمنی کے خاتمے سمیت مستقبل میں بہتر تعلقات استوار کرنے میں ملاقات اہم ثابت ہوگی۔

    اس سے قبل ٹرمپ اور کم جونگ کے درمیان ہونے والی دو ملاقاتوں میں جنوبی کوریا نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کی دعوت پر جنوبی اور شمالی کوریا کے غیر فوجی علاقے میں پہنچے تھے، ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے شمالی کوریا میں قدم رکھا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا میں قدم رکھنے والے پہلے صدر بن گئے

    اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ’یہ بہت مثبت اور اچھی ملاقات ہے، یہ بات زیادہ اہمیت کی حامل ہے کہ ہم دونوں روز اوّل سے ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں‘۔

    واضح رہے کہ دونلڈ ٹرمپ نے کم جون ان کو وائٹ ہاؤس کے دورے کی دعوت دی جس پر شمالی کوریا کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارے تعلقات تاحال اچھے نہیں ہوئے ہیں لہذا یہ ممکن نہیں ہوپائے گا۔

  • شمالی کوریا تنازعہ، امریکا بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے لیے راضی

    شمالی کوریا تنازعہ، امریکا بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے لیے راضی

    واشنگٹن: شمالی کوریا سے کشیدگی کے خاتمے کے لیے امریکا بغیر کسی شرط کے ایک بار پھر مذاکرات کے لیے راضی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے مذاکرات کے لیے حامی بھر چکے ہیں، البتہ شمالی کوریا نے انکار کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذاکرات کے لیے امریکا کو اپنی پابندیاں ختم کرنی ہوگی۔

    البتہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے لیے کوئی شرائط نہیں ہیں تاہم ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ پیونگ یانگ کو جوہری صلاحیت کے خاتمے کے لیے زیادہ اقدامات کرنے چاہییں۔

    دریں اثنا امریکی صدر کو شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کی طرف سے ایک نیا ’خوبصورت خط‘ بھی موصول ہوا ہے، جس میں مثبت خیالات کا اظہار اور جوہری پروگرام کے خاتمے کی بات کی گئی ہے۔

    امریکا کے خصوصی مندوب اسٹیفن بیگن کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے گرم جوشی پر مبنی تعلقات کے لیے اپنا جوہری پروگرام ترک کرنے کی پیشکش کی ہے، تاہم با معنی مذاکرات کے لیے قابل تصدیق اقدامات ضروری ہیں۔

    ٹرمپ،کم جونگ ان مذاکرات کی ناکامی :شمالی کوریا کے 5عہدیداروں کو موت کی سزا

    یاد رہے ٹرمپ اورکم جونگ ان کی ملاقات فروری میں ویتنام میں ہوئی تھی جوبے نتیجہ رہی تھی، کم جونگ ان نے مذاکرات کی ناکامی کہ وجہ ’’امریکا کی بدنیتی’’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا صدر ٹرمپ نے ملاقات کے دوران بدنیتی کا مظاہرہ کیا۔

    واضح رہے کہ کم جونگ کے حکم پر اس سے قبل بھی کئی اہم حکومتی عہدیداروں کو مختلف الزامات کے تحت سزائے موت دی جا چکی ہے۔

  • امریکا نے جنوبی کوریا کے ساتھ جنگی مشقوں کو غیرضروری قرار دے دیا

    امریکا نے جنوبی کوریا کے ساتھ جنگی مشقوں کو غیرضروری قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی سیکریٹری برائے دفاع پیٹرک شین ہن نے امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان فوجی جنگی مشقوں کو فی الحال غیر ضروری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان کے مذاکرات کے پیش نظر کئی بار جنوبی کوریائی فوج اور امریکی فوج کے درمیان جنگی مشقیں منسوخ ہوچکی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سیکریٹری برائے دفاع پیٹرک شین نے مقامی صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات اہم ہیں۔

    پیٹرک نے گذشتہ روز جنوبی کوریا کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے ملکی عہدیداروں سے ملاقاتیں کی، دریں اثنا جنوبی کوریا میں امریکی فوج کے آفسر سے بھی ملاقات کی۔

    گذشتہ ماہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان فوجی جنگی مشقیں ہونا تھی، دونوں ممالک کی جانب سے حتمی فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا، تاہم کم جونگ ان نے فوجی مشقوں کو مذاکرات کے درمیان دیوار قرار دیا تھا۔

    شمالی کوریا نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر کو جنگ کا سوداگر قرار دے دیا

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں شمالی کوریا نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کو جنگ کا سودا گر قرار دیا تھا۔

    شمالی کوریا کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں آیا کہ جب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربات اقوام متحدہ کے قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

  • ہنگری میں کوریائی سیاحوں کی کشتی کو حادثہ، 7 سیاح ہلاک، 21 لاپتا

    ہنگری میں کوریائی سیاحوں کی کشتی کو حادثہ، 7 سیاح ہلاک، 21 لاپتا

    بڈاپسٹ: ہنگری میں دریائے ڈینیوب میں جنوبی کوریائی سیاحوں کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور 21 لاپتا ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہنگری کے دارالحکومت بڈاپسٹ میں دریائے ڈینیوب میں جنوبی کوریائی سیاحوں کی کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور 21 لاپتا ہیں۔

    حکام نے 7 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ لاپتا سیاحوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    ہنگری کی نیشنل ایمبولینس سروس کے مطابق 7 افراد کو بچالیا گیا ہے، حادثے کے وقت اس کشتی میں 33 جنوبی کوریائی سیاح سوار تھے۔

    مزید پڑھیں: انڈونیشیا میں کشتی ڈوبنے سے 8 افراد ہلاک

    جنوبی کوریا کے صدر دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صدر مون جے ان نے اس ریسکیو آپریشن میں ہنگری کی مدد کے لیے تمام ممکنہ وسائل مہیا کرنے کی ہدایت دی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں انڈونیشیا کے جزیرے بورنو کے سمندر میں کشتی ڈوبنے سے کم از کم 8 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتا ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ 25 اگست 2017 کو برازیل میں باہیا کے ساحلی شہر کے قریب کشتی الٹنے سے 22 افراد ہلاک جبکہ درجنوں لاپتہ ہوگئے تھے۔

  • شمالی کوریا تنازعہ، امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان رابطہ

    شمالی کوریا تنازعہ، امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان رابطہ

    واشنگٹن: شمالی کوریا کے تنازعے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریائی سربراہ مون جے ان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اور جنوبی کوریائی صدور کے درمیان 35 منٹ تک ٹیلی فونک گفتگو ہوئی اس دوران دونوں رہنماؤں نے شمالی کوریا معاملے پر تفصیلی گفتگو کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اور مون جے ان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ شمالی کوریا کو مکمل طور پر غیرجوہری ملک بنایا جائے گا۔

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا نے اتفاق کیا ہے کہ حتمی فیصلہ شمالی کوریا کو غیر ایٹمی بنانا ہے۔

    شمالی کوریا کی جانب سے حال ہی میں میزائل کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے جس کے بعد امریکی صدر نے معاملے کو سلجھانے کے لیے رابطے تیز کردیے ہیں۔

    شمالی کوریا کے میزائل مشاہدے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پوری امید ہے کم جونگ ان تعلقات کی راہ میں خطرات نہیں ڈالیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کم جونگ ان سے اچھے تعلقات ہیں، تنازعہ جلد حل ہوجائے گا۔ خیال رہے کہ شمالی کوریا کم جونگ ان کی ہدایت پر ملک کے دفاعی نظام کو مزید مضبوط کررہا ہے۔

    شمالی کوریائی سربراہ تعلقات کی راہ کو خطرے میں نہیں ڈالیں گے: ٹرمپ

    دوسری جانب جنوبی کوریائی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا غذائی بحران کا شکار ہے جس کے پیش نظر امریکا کی جانب سے غذائی امداد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔