Tag: جنوبی کوریا

  • جنوبی کوریا میں بچے پیدا ہونے کی شرح اور کم، وجہ سامنے آگئی

    جنوبی کوریا میں بچے پیدا ہونے کی شرح اور کم، وجہ سامنے آگئی

    جنوبی کوریا میں شرح پیدائش مزید کم ہوکر نچلی ترین سطح پر آگئی جس سے حکام بھی پریشان ہوگئے ہیں۔

    خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کے حکام نے تصدیق کی کہ وہاں شرح پیدائش 0۔81 فیصد سے کم ہوکر 0۔78 فیصد تک پہنچ گئی اور یوں جنوبی کوریا نے کم ترین شرح پیدائش کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا اور وہاں یہ سطح نچلے درجے تک جا پہنچی۔

    شرح پیدائش کے مطابق اس وقت جنوبی کوریا کی ہر خاتون سالانہ ایک بچہ بھی پیدا نہیں کر رہی اور اندازے کے مطابق وہاں 4 خواتین کے ہاں دو بچوں کی پیدائش ہو رہی ہے۔

    ٹیکنالوجی کی دوڑ میں تیزی سے ترقی کرنے والے ملک میں شرح پیدائش میں نمایاں کمی سے وہاں بزرگ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ جب کہ نئی نسل تیزی سے کم ہو رہی ہے۔

    دوسری جانب ضعیف افراد کی بڑھتی آبادی اور نئی نسل کی کمی کی وجہ سے آنے والے دہائیوں میں جنوبی کوریا کو شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کیوں کہ وہاں کی حکومت کو پینشن سمیت اولڈ ایج سبسڈیز کی مد میں خاصی رقم مختص کرنی پڑے گی۔

    جنوبی کوریا گزشتہ کئی سال سے شرح پیدائش کو بڑھانے کے لیے سالانہ کروڑوں ڈالرز خرچ کر رہا ہے، تاہم اس باوجود وہاں شرح پیدائش میں کوئی خاص فرق دکھائی نہیں دے رہا۔

    بچوں کی شرح پیدائش میں تشویشناک حد تک کمی

    جنوبی کوریا میں جہاں شرح پیدائش کم ہے، وہاں گزشتہ کچھ سال سے شادی کے رواج میں بھی کمی نوٹ کی گئی ہے جب کہ خواتین نسل کو بڑھانے کے بجائے کیریئر کے انتخاب کو اہمیت دینے لگی ہیں، اسی طرح مرد حضرات بھی خاندان کے بجائے ملازمت کو ترجیح دینے لگے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شرح پیدائش میں کمی وجہ یہ ہے کہ وہاں مرد و خواتین کی جانب سے کیریئر کو زیادہ اہمیت دینے اور دونوں جنسوں کی مراعات اور تنخواہوں میں نمایاں تفریق کی وجہ سے لوگ نسل بڑھانے کو اہمیت نہیں دے رہے۔

    واضح رہے کہ جنوبی کوریا کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے، جہاں پہلے ہی شرح پیدائش انتہائی کم ہے، جنوبی کوریا کے علاوہ خطے کے دیگر ممالک جاپان، سنگاپور اور چین میں بھی شرح پیدائش کم ہے لیکن ان ممالک میں کچھ بہتری دیکھی جارہی ہے۔

    چند سال قبل تک وہاں ایک خاتون ایک بچے کی شرح تھی، اس وقت جنوبی کوریا کی ہر خاتون ایک بچہ بھی پیدا نہیں کر پا رہی، 2022 کے بعد سے شرح پیدائش میں مزید تنزلی ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • جنوبی کوریا میں کورونا میں مبتلا چینی شہری قرنطینہ سینٹر سے فرار، حکام کی دوڑیں لگ گئیں

    جنوبی کوریا میں کورونا میں مبتلا چینی شہری قرنطینہ فیسیلیٹی سینٹر سے فرار ہوگیا، تاہم پولیس نے شخص کو ڈھونڈنے کے لئے دن رات ایک کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی شخص نے جنوبی کورین حکام کی دوڑیں لگوا دیں، کورونا وائرس کا شکار چینی شہری قرنطینہ فیسیلیٹی سینٹر سے  فرار ہو گیا۔

    جنوبی کوریا کی پولیس نے ایک چینی مسافر کی تلاش شروع کر دی ہے، پکڑا گیا تو ایک سال قید یا پھر سات ہزار ڈالر جرمانے کی سزا ہو گی۔

    چین سے آنے والی پروازوں میں انچیون ہوائی اڈے پر پہنچنے پر 41 سالہ مسافر کا کوویڈ ٹیسٹ کیا گیا ، مثبت ٹیسٹ کے بعد مسافر کو دارالحکومت سیئول کے قریب ہوٹل میں قرنطینہ کیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ چینی شہری نے الگ تھلگ ہونے سے انکار کر دیا اور ہوٹل سے فرار ہو گیا۔

    کوریا جونگ اینگ ڈیلی نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسافر کو آخری بار جزیرے کے جنگ ضلع میں ایک ڈسکاؤنٹ اسٹور پر دیکھا گیا تھا۔

    پولیس اہلکار کم جو ینگ کا کہنا تھا کہ اس شخص کو ملک بدر کر دیا جائے گا اور ایک مخصوص مدت کے لیے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی جائے گی۔”

    خیال ہے جنوبی کوریا نے چین کورونا کی نئی لہر کے پیش نظر چین سے آنے والوں کے لئے کورونا وائرس ٹیسٹ لازمی قرار دیا تھا۔

  • شمالی کوریا کے جواب میں امریکا اور جنوبی کوریا نے 8 میزائل داغ دیے

    شمالی کوریا کے جواب میں امریکا اور جنوبی کوریا نے 8 میزائل داغ دیے

    سیئول: شمالی کوریا کے جواب میں امریکا اور جنوبی کوریا نے مل کر 8 میزائل داغ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے تجربات کے جواب میں جنوبی کوریا اور امریکا نے آٹھ میزائل فائر کیے ہیں، جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی پیانگ یانگ کی ’اشتعال انگیزی‘ کا جواب دینے کے لیے اتحادیوں کی تیاری کا مظہر ہے۔

    دریں اثنا، جنوبی کوریا اور امریکا نے شمالی کوریا کے تازہ ترین میزائل تجربات کی سخت مذمت کی، اور طاقت کے مظاہرے میں اپنے طور پر آٹھ بیلسٹک میزائل فائر کیے۔

    پیر کے روز سویرے یہ میزائل تجربات، شمالی کوریا کی جانب سے اپنے مشرقی ساحل سے سمندر کی طرف 8 مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل داغے جانے کے ایک دن بعد سامنے آئے ہیں، تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک کا اب تک کا یہ سب سے بڑا تجربہ تھا۔

    ایک بیان میں جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا کہ ہماری فوج شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائل پر مبنی اشتعال انگیزی کے سلسلے کی شدید مذمت کرتی ہے اور سنجیدگی سے اس پر زور دیتی ہے کہ وہ ایسی کارروائیاں فوری طور پر بند کرے جو جزیرہ نما پر فوجی کشیدگی کو بڑھاتے ہیں اور سیکیورٹی خدشات میں اضافہ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے والے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے شمالی کوریا کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

  • تیرتے ہوئے شہر کا خیال حقیقت بن جائے گا؟

    تیرتے ہوئے شہر کا خیال حقیقت بن جائے گا؟

    سطح سمندر میں اضافے کے پیش نظر سمندروں کے قریب رہنے والے افراد کو بہت سے خطرات لاحق ہیں، اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے تیرتے ہوئے شہر کی تعمیر پر غور کیا جارہا ہے۔

    جنوبی کوریا میں تیرتے ہوئے شہر کا خیال حقیقت کا روپ دھارنے جا رہا ہے، اقوام متحدہ کی پشت پناہی میں کام کرنے والے سائنس دان جنوبی کوریا کے شہر بوسن میں دنیا کے پہلے تیرتے شہر کا نمونہ بنا رہے ہیں۔

    اوشیئنکس نامی اس منصوبے کا اعلان گزشتہ برس ہوا تھا لیکن ڈیزائن کی نئی تصاویر اب جاری کی گئی ہیں۔

    تصویر میں دکھایا گیا کہ کس طرح آپس میں جڑے پلیٹ فارم 15.5 ایکڑ پر بنے ہوں گے اور ان میں 12 ہزار لوگوں کے رہنے کی گنجائش ہوگی۔

    اس تیرتے ہوئے شہر کی تعمیر پر اندازاً لاگت 20 کروڑ ڈالرز آئے گی جس کی تکمیل 2025 تک متوقع ہے۔

    اوشیئنکس کے سی ای او لفپ ہوفمین کا کہنا تھا کہ ہم اوشیئنکس بوسن کو بنانے کی راہ پر گامزن ہیں، یہ تیرتا ہوا انفرا اسٹرکچر سطح سمندر میں اضافے کے پیشِ نظر سمندر کے اوپر نئی زمین ساحلی شہر کے لیے بنا سکتا ہے۔

    اس منصوبے کا مقصد ساحلی علاقوں پر رہنے والوں کی مدد کرنا ہے جن کی آبادیوں کو بڑھتی سطح سمندر تباہ ہونے کے خطرات لاحق ہیں۔

    اوشیئنکس کے مطابق دنیا میں پانچ میں سے 2 لوگ ساحل سے 62 میل کے فاصلے کے اندر رہتے ہیں جبکہ سیلاب پہلے ہی لاکھوں لوگوں کو ان کے گھر چھوڑنے پر مجبور کر چکا ہے۔

  • اسکوئڈ گیم کے مزید سیزنز بھی آئیں گے

    اسکوئڈ گیم کے مزید سیزنز بھی آئیں گے

    امریکی اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس پر پیش کی گئی جنوبی کورین سیریز اسکوئڈ گیم جو دنیا بھر میں مقبول ہوئی، جلد ہی مداحوں کے لیے دوبارہ پیش کی جائے گی۔

    سیریز کے رائٹر اور ڈائریکٹر ہوانگ ڈونگ ہیوک نے کورین میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ نہ صرف نیٹ فلیکس کے ہٹ شو کا دورسرا سیزن تیار کریں گے بلکہ تیسرے سیزن پر بھی کام کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ سیزن 2 کے ساتھ ساتھ سیزن 3 کے لیے بھی نیٹ فلکس سے بات کررہے ہیں، ہم کسی بھی وقت حتمی نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں۔

    شو کے دوسرے سیزن کی تصدیق ڈائریکٹر نے نومبر میں کی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ دوسرے سیزن میں مرکزی کردار کی کہانی جاری رہے گی یعنی وہ جو اس جان لیوا ٹورنامنٹ کو جیتنے میں کامیاب ہوا مگر سیزن 1 کے اختتام پر وہ کردار گیم کو روکنے کے لیے تیار نظر آتا تھا۔

    ڈائریکٹر نے یہ بھی بتایا کہ دوسرے سیزن میں گیم چلانے والے فرنٹ مین پر توجہ مرکوز کی جاسکتی ہے۔

    ابھی نئے سیزن کی عکس بندی یا ریلیز سے متعلق کوئی بھی حٹمی تاریخ نہیں دی گئی۔

  • پارک میں اسکوئیڈ گیم کی خطرناک دیوہیکل گڑیا دیکھ کر لوگوں میں سنسنی دوڑ گئی

    پارک میں اسکوئیڈ گیم کی خطرناک دیوہیکل گڑیا دیکھ کر لوگوں میں سنسنی دوڑ گئی

    سیئول: جنوبی کوریا کے دارالحکومت کے ایک پارک میں اسکوئیڈ گیم کی خطرناک دیوہیکل گڑیا دیکھ کر لوگ ہکا بکا رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں مشہور ہونے والے جنوبی کوریا کے سروائیول ڈرامے اسکوئیڈ گیم میں نمایاں ہونے والی ایک دیوہیکل گڑیا کی نقل اس ہفتے سیئول کے ایک پارک میں رکھی گئی، جس نے شائقین کے دلوں میں سنسنی دوڑا دی، کیوں کہ انھوں نے نیٹ فلیکس کے میگا ہٹ شو جیسا ماحول محسوس کیا۔

    نیٹ فلیکس کے نمائندے نے روئٹرز کو بتایا کہ یانگھی، جو کہ نارنجی اور پیلے رنگ کے کپڑوں میں ملبوس ایک 4 میٹر لمبی گڑیا ہے، پیر کو سیئول اولمپک پارک میں ایستادہ کی گئی ہے۔

    منگل کو پارک میں آنے والے شہریوں نے کوریا کے روایتی کھیل ‘پھول کھل گیا’ کھیلا، جسے نیٹ فلیکس ڈرامے میں ‘ریڈ لائٹ، گرین لائٹ’ کے ساتھ کھیلا گیا ہے۔

    فلپائن سے تعلق رکھنے والے سیئول کے ایک رہائشی سَنگ ہائیجن نے گڑیا کے سامنے کھڑے ہو کر کہا میں واقعی جاننا چاہتا تھا کہ اس کھیل میں رہنا کیسا محسوس ہوتا ہوگا، ایسا لگتا ہے جیسے ہم بھی اس جان لیوا کھیل میں شریک ہو گئے ہیں، موسیقی سن رہے ہیں اور اس گڑیا کو دیکھ رہے ہیں۔

    پارک میں آنے والے مرد عورتوں، حتیٰ کہ بچوں اور کتوں تک نے 456 نمبر والا سبز ٹریک سوٹ پہنا ہوا تھا، یہ نمبر نیٹ فلیکس سیریز میں آخر تک بچ جانے والے مرکزی کردار کا تھا۔

    پارک کے ایک اہل کار کا کہنا تھا کہ اس گڑیا کو 21 نومبر تک پارک میں نمائش کے لیے پیش کرنے کا منصوبہ ہے۔

    واضح رہے کہ اسکوئیڈ گیم کو 17 ستمبر کے بعد سے اب تک 142 ملین گھرانوں نے دیکھا ہے، جس سے نیٹ فلیکس کو 4.38 ملین نئے سبسکرائبرز ملے ہیں۔

  • مائیک اور ایئرپیس سے لیس جدید ترین الیکٹرانک فیس ماسک تیار

    مائیک اور ایئرپیس سے لیس جدید ترین الیکٹرانک فیس ماسک تیار

    سیئول: جنوبی کوریائی کمپنی نے مائیک اور ایئرپیس سے لیس جدید ترین الیکٹرانک فیس ماسک تیار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کورین کمپنی نے گزشتہ برس متعارف کروائے گئے ایئر پیوریفائنگ ماسک میں مزید جدت لاتے ہوئے اس میں مائیک اور ایئرپیس کا اضافہ کر دیا ہے، جسے آئندہ ماہ اگست میں تھائی لینڈ میں مقامی ریگولیٹرز کی منظوری کے بعد متعارف کروایا جائے گا۔

    کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کے دوران، اور بڑے پیمانے پر پھیلی آلودگی کے اس دور میں یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ اب ایسی مصنوعات کی طلب میں اضافہ ہوگا۔ گزشتہ برس ہی جنوبی کورین کمپنی نے ایئر پیوریفائنگ ماسک متعارف کروایا تھا، جو ایئر فلٹرز اور پنکھوں سے لیس تھا، جو ہوا میں موجود 99.97 فی صد ذرات کو نکال دیتے ہیں۔

    اب کمپنی کا کہنا ہے کہ فیس ماسک کے اس نئے ورژن میں ایک چھوٹی اور ہلکی موٹر نصب کی گئی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ماسک میں مائیکروفونز اور اسپیکرز بھی نصب ہیں جو ماسک پہننے والے فرد کی آواز کو ایمپلیفائی کریں گے۔

    اس مقصد کے لیے فیس ماسک میں وائس آن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے، ماسک میں نصب اسپیکر کے ذریعے یہ ٹیکنالوجی خود کار طریقے سے فرد کی آواز کو پہچان لیتی ہے اور اسے ایمپلیفائی کرتی ہے۔

    اس سے قبل بھی دیگر کمپنیوں نے فیس ماسک میں وائس-ایمپلیفیکیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے، ہیزل ماسک میں بھی کچھ اسی قسم کی ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے، جس میں ایل ای ڈی لائٹننگ بھی ہے اور یہ ماسک محدود تعداد میں رواں برس کے اواخر میں پیش کیا جائے گا۔

    جنوبی کورین کمپنی کا نیا پیوری کیئر ماسک 94 گرام وزنی ہے، اس میں ایک ہزار ایم اے ایچ بیٹری نصب ہے جو یو ایس بی کے ذریعے 2 گھنٹے میں چارج ہوتی ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ ماسک بہت آرام دہ ہے اور اسے مسلسل 8 گھنٹے تک پہنا جا سکتا ہے۔

  • سام سنگ کے ورثا اربوں ڈالر پر مشتمل آدھی سے زیادہ دولت خاص ٹیکس میں ادا کریں گے

    سام سنگ کے ورثا اربوں ڈالر پر مشتمل آدھی سے زیادہ دولت خاص ٹیکس میں ادا کریں گے

    سیئول: جنوبی کوریا کی اسمارٹ فون بنانے والی سب سے بڑی کمپنی سام سنگ کے ورثا اربوں ڈالر پر مشتمل آدھی سے زیادہ دولت حکومت کو وراثت ٹیکس میں ادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سام سنگ کے ورثا نے حکومت کو وراثت ٹیکس کی مد میں 10 ارب ڈالر سے زائد ٹیکس دینے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، اکتوبر میں انتقال کرنے والے سام سنگ کے سربراہ لی کُن ہی کے چھوڑے گئے اثاثوں سے ان کے ورثا حکومت کو 10.8 بلین امریکی ڈالر کے برابر پراپرٹی ٹیکس ادا کریں گے۔

    کورین قانون کے مطابق اگر وراثت 25 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے تو ان اثاثوں کا 50 فی صد حصہ حکومت کو ٹیکس میں جائے گا، کچھ معاملات میں یہ حصہ 65 فی صد بھی ہو سکتا ہے۔

    ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لی کُن ہی کے لواحقین وراثتی ٹیکس کی مد میں حکومت کو جتنی رقم ادا کریں گے، وہ چھوڑے گئے اثاثوں کی مجموعی مالیت کے نصف سے بھی زیادہ بنتی ہے، اور جنوبی کوریائی کرنسی میں ٹیکس کی یہ رقم 12 ٹریلین وان سے زیادہ بنتی ہے۔

    سام سنگ فیملی

    لی کن ہی ملک کے سب سے امیر آدمی تھے، جب گزشتہ اکتوبر میں 78 برس کی عمر میں ہارٹ اٹیک سے ان کا انتقال ہوا تھا تو اس وقت ان کی دولت کا تخمینہ 14.2 بلین ڈالر لگایا گیا تھا۔

    بیان کے مطابق یہ پراپرٹی ٹیکس جنوبی کوریا ہی نہیں، دنیا بھر میں کسی بھی ملک کی حکومت کو کسی خاندان کی طرف سے ادا کیے جانے والے سب سے زیادہ پراپرٹی ٹیکسوں میں سے ایک ہوگا۔

    واضح رہے کہ سام سنگ گروپ کے آنجہانی چیئرمین لی کُن ہی کے واحد بیٹے اور سام سنگ کے ارب پتی وارث لی جائے یونگ پانچ سال کی قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، انھیں 2017 میں سابق وزیر اعظم کو رشوت دینے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔

    لی خاندان کے بیان کے مطابق ٹیکس کی ادائیگی 6 قسطوں میں اگلے 5 سال میں مکمل ہوگی، املاک میں سے ایک ٹریلین (ایک ہزار بلین) وان چند خیراتی منصوبوں کے لیے بھی عطیہ کیے جائیں گے، لی کُن ہی کے 23 ہزار سے زائد بہت قیمتی فن پاروں میں سے بھی بہت سے عطیہ کر دیے جائیں گے، ان فن پاروں میں مارک شاگال، پابلو پکاسو اور کلود مونے جیسے عظیم فن کاروں کی تخلیقات بھی شامل ہیں۔

    لی کن ہی اپنے انتقال تک جنوبی کوریا کے امیر ترین شہری تھے، انھوں نے اپنے پس ماندگان میں ایک بیوہ، 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔

  • کیا مقبول پاپ گلوکار نے بدصورتی کے سبب چہرہ ایک سال تک بالوں سے چھپائے رکھا؟

    کیا مقبول پاپ گلوکار نے بدصورتی کے سبب چہرہ ایک سال تک بالوں سے چھپائے رکھا؟

    سیئول: لوگوں کا خیال تھا کہ شاید جنجی دیگر گلوکاروں کی طرح خوب صورت نہیں ہے، اس لیے انھوں نے چہرہ بالوں سے چھپا لیا ہے، لیکن اپنا ہیئر اسٹائل تبدیل کر کے انھوں نے لوگوں کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا میں ایک گلوکار نے ایک سال تک چہرے کو بالوں سے چھپائے رکھا، اس کے چرچے سوشل میڈیا پر ہوتے رہے، ملک کے مقبول پاپ گروپ میں شامل جنجی نامی اس گلوکار اور ڈانسر نے اپنے منفرد ہیئر اسٹائل کے باعث مداحوں کی بہت توجہ حاصل کی، وہ اپنے گروپ میں نمایاں طور پر پہچانے جاتے تھے۔

    جنجی نے اپنا ہیئر اسٹائل ایسا بنا رکھا تھا کہ بال چہرے پر آگے کی طرف چھائے رہتے اور چہرہ ان میں چھپا رہتا تھا، لوگوں کا خیال تھا کہ جنجی اپنے گروپ کے دیگر گلوکاروں کی طرح حسین نہیں ہیں اس لیے انھوں نے چہرا چھپا رکھا ہے۔

    تاہم، مداحوں کی جانب سے مسلسل تنقید پر جنجی نے ایک سال کے لمبے عرصے کے بعد اپنے بالوں کا اسٹائل تبدیل کر دیا ہے، اور اپنی نئی تصاویر بھی انسٹاگرام پر شیئر کر دیں۔

    جنجی کی تصاویر دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے کہ وہ بھی خوبصورتی میں دوسروں سے کسی طرح کم نہیں تھے، جنجی کا کہنا تھا کہ ابتدا میں انھوں نے چہرے کو ڈھانپتا ہیئر اسٹائل چند ہفتوں کے لیے اپنانے کا سوچا تھا، لیکن لوگوں کی باتوں پر انھوں نے اسے مستقل کر لیا۔

    واضح رہے کہ جنجی 2019 میں جنوبی کوریا کے ’آن لی ون آف این آل میل گروپ‘ کے ممبران میں سے ایک ہیں، جنھیں ان کے بالوں کے سبب بینڈ میں موجود سب گلوکاروں میں شناخت کرنا بے حد آسان تھا۔

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا کے میوزیکل بینڈز کے ممبران کے لیے چہرے کی خوبصورتی بے حد اہمیت کا حامل معاملہ ہوتا ہے، اس لیے جنجی کا اس کے باوجود ایک سال تک چہرہ چھپانا قدرے غیر معمولی تھا۔

  • گیم کھیلنے کا شوقین نوجوان مہینوں میں کروڑ پتی بن گیا

    گیم کھیلنے کا شوقین نوجوان مہینوں میں کروڑ پتی بن گیا

    سیئول: جنوبی کوریا میں ایک نوجوان گیم کھیلتے کھیلتے مہینوں کے اندر کروڑ پتی بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وبا کی وجہ سے لگنے والا لاک ڈاؤن جہاں گیم کے شوقین افراد کے لیے ایک نعمت بن گئی تھی، وہاں جنوبی کوریا میں ایک گیمر سچ مچ اس دوران کروڑوں میں کھیلنے لگا ہے۔

    24 سالہ کم مِن کویو نے خود کو دن میں 15 گھنٹے گیمز کھیل کھیل کر مالامال بنایا، وہ جو گیم کھیلتا تھا، اسے سوشل میڈیا پر لائیو کر دیتا تھا، جو اس کے ہزاروں مداح دیکھا کرتے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران کویو نے سیئول میں اپنی والدہ کے گھر کی چھت پر موجود اسٹور روم کو گیمنگ زون کا روپ دے دیا تھا، جہاں اس نے بیٹھ کر سچ مچ میں دھڑا دھڑ پیسے چھاپے۔

    کم کویو گیم کھیلنے کی اپنی صلاحیت کے ذریعے مہینے میں 50 ہزار ڈالر کمانے لگا ہے، جب وہ گیم کھیلتا ہے تو اس کے ساتھ ساتھ وہ دل چسپ، چھبتے ہوئے تبصرے اور چٹکلے بھی سناتا رہتا ہے، اس کا یہ انداز اس کے مداح بے حد پسند کرتے ہیں۔

    وہ اس آمدن کے ساتھ گیمز کے ذریعے کمانے والے ایک فی صد جنوبی کوریائی گیمرز میں سر فہرست بن چکا ہے، لیکن دل چسپ بات یہ ہے کہ اس نے ابھی تک اپنا لائف اسٹائل تبدیل نہیں کیا، اور اسی طرح سادگی سے رہتا ہے، کم کا کہنا ہے کہ اس کی ساری کمائی اس کی ماں سنبھالتی ہے۔

    واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں اس طرح لائیو اسٹریم پر آنے والے کو براڈکاسٹ جوکی کہا جاتا ہے، اور یہ نوجوانوں میں بے حد مقبول ہے، نوجوان اس طرح لائیو گھنٹوں تک گپ شپ کرتے، گیم کھیلتے، گانے اور ناچتے، کھاتے پیتے اور سوتے ہیں۔

    اس طرح لائیو براڈ کاسٹنگ سے کچھ لوگ ایک لاکھ ڈالر ماہانہ بھی کما لیتے ہیں، کِم جو اکثر پاجامہ پہنے آن لائن جنگی گیم ’لیگ آف لیجنڈز‘ کھیلتا ہے، اپنی گیمنگ براڈ کاسٹنگ کو ایسی مضحکہ خیز گفتگو سے مزین کرتا ہے جو اس کے فالوورز کو بہت پسند آتی ہے۔

    وہ نہ صرف یو ٹیوب پر اشتہارات سے کماتا ہے بلکہ اپنے فینز کے عطیات، اسپانسر شپ سے بھی کماتا ہے، یو ٹیوب پر اس کے سبسکرائبرز کی تعداد 4 لاکھ سے زیادہ ہے۔