Tag: جنوبی کوریا

  • نیٹ فلکس رواں برس کن فلموں پر سرمایہ کاری کرنے جارہا ہے؟

    نیٹ فلکس رواں برس کن فلموں پر سرمایہ کاری کرنے جارہا ہے؟

    امریکی اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس نے کہا ہے کہ وہ رواں برس جنوبی کوریا میں فلموں اور ٹی وی شوز میں 50 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    حال ہی میں شائع ہوئے اپنے ایک بلاگ پوسٹ میں نیٹ فلکس کا کہنا تھا کہ کمپنی اوریجنل کورین مواد کی تیاری کر رہی ہے جس میں سائنس فکشن تھرلر دی سائلنٹ سی، ریئلٹی سیریز بایکز اسپرٹ اور سٹ کام سو ناٹ ورتھ اٹ شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ سنہ 2020 کے اختتام تک جنوبی کوریا میں نیٹ فلکس کے 38 لاکھ سبسکرائبرز تھے اور کمپنی نے عالمی سطح پر جنوبی کوریا کے پاپ کلچر کی مقبولیت کی وجہ سے پہلے ہی لگ بھگ 70 کروڑ سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔

    نیٹ فلکس اب تک 70 سے زائد کورین شوز بناچکا ہے جن میں زومبی تھرلر کنگڈم اور ڈاکیومنٹری سیریز بلیک پنک: لائٹ اپ دی اسکائی بھی شامل ہیں۔

    جنوری میں نیٹ فلکس نے اعلان کیا تھا کہ وہ رواں سال ریکارڈ 70 ہالی وڈ فلمیں ریلیز کرے گا۔ انتظامیہ نے کہا تھا کہ ریلیز کی جانے والی 70 فلموں کو امریکا میں ریلیز کرنے سمیت عالمی سطح پر انگریزی کے علاوہ دیگر 10 زبانوں میں بھی ریلیز کیا جائے گا۔

    حالیہ دنوں میں کرونا وائرس وبا اور اس کے لاک ڈاؤن کے باعث بھارت اور پاکستان سمیت دیگر ممالک میں مقامی سطح پر اسٹریمنگ ویب سائٹس کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور آنے والے وقت میں فلموں کو سینما تھیٹرز کے بجائے زیادہ تر آن لائن ریلیز کیے جانے سے متعلق منصوبہ بندیاں بھی کی جا رہی ہیں۔

  • مردہ بیوی سے ’ملاقات‘ ہونے پر شوہر کا ردِ عمل (ویڈیو دیکھیں)

    مردہ بیوی سے ’ملاقات‘ ہونے پر شوہر کا ردِ عمل (ویڈیو دیکھیں)

    سیئول: جنوبی کوریا میں ایک شخص نے اپنی مردہ بیوی کو سامنے کھڑے دیکھا تو پھوٹ پھوٹ کر رو دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک جنوبی کورین نے اپنی مردہ بیوی سے ورچوئل ریئلٹی کے ذریعے ملاقات کی، بیوی کو سامنے دیکھ کر وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکا اور رونے لگا۔

    یہ ورچوئل ملاقات ایک ٹی وی ڈاکومینٹری کا حصہ تھی، جس میں لوگوں کو ورچوئل ریئلٹی (مجازی حقیقت) کے ذریعے اپنے متوفی فیملی ممبرز کو دیکھنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔

    جنوبی کوریائی شخص کم جونگ سو بھی اپنی آنجہانی بیوی کو دوبارہ ایک نظر دیکھنے کے لیے ایم بی سی ڈاکومینٹری پروگرام میں گیا تھا، تاہم اس جوڑے کو ملانے کے لیے 6 ماہ کا عرصہ لگا۔

    کم نے کہا تھا کہ زندگی میں بس اس کی ایک ہی خواہش ہے کہ وہ اپنی بیوی کو ایک بار اور دیکھ لے، خواہ اس کا سایہ ہی کیوں نہ ہو۔

    ڈاکومینٹری ویڈیو میں کم جونگ سو کے بچوں نے اپنے والد کی خواہش سے متعلق مختلف رائے کا اظہار کیا، ان کی دوسری بیٹی جونگ یُن کو جب اپنے والد کی خواہش کا پتا چلا تو اس نے حمایت کی، ڈاکومینٹری میں جونگ یُن نے اپنے والدین کے محبت بھرے لمحات کا ذکر بھی کیا۔

    وی آر پر اپنی ماں کو ان کی موت کے 4 سال بعد دیکھ کر کم کے بچے بھی رو پڑے۔

    دوسری طرف کم کی بڑی بیٹی جونگ بِن نے پہلے تو والد کی حمایت نہیں کی، لیکن پھر یہ سوچا کہ ہو سکتا ہے کہ والد آخری بار اپنی بیوی کو دیکھ کر بالآخر ماضی کو بھول جائیں۔

    یہ ویڈیو جب یو ٹیوب چینل پر شیئر کی گئی تو اسے 8 لاکھ سے زائد لوگوں نے دیکھا۔

  • ایران نے جنوبی کوریا کا بحری جہاز پکڑ لیا

    ایران نے جنوبی کوریا کا بحری جہاز پکڑ لیا

    تہران: ایران نے ماحولیاتی آلودگی کے جرم میں جنوبی کوریا کے جھنڈے والا جہاز پکڑ لیا، جب کہ جنوبی کوریا نے ایران سے بحری جہاز فوری طور پر چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ نے خلیج فارس میں جنوبی کوریا کا پرچم لگا کر چلنے والی بحری کشتی کو ماحولیات کو آلودہ کرنے کے جرم میں قبضے میں لے لیا ہے۔

    ایران کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کی کشتی نے عالمی قوانین اور پروٹوکول کی خلاف ورزی کی ہے۔

    پاسداران انقلاب کی بحریہ کی جانب سے یہ کارروائی عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر کی گئی، ایران نے جنوبی کورین کشتی پکڑ کر ایک بندرگاہ پر لنگر انداز کر دی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق جنوبی کورین کشتی کا نام ہانکوک چیمی ہے جس پر 7 ہزار 200 ٹن کیمیائی تیل لدا ہوا ہے، جب کہ کشتی پر موجود افراد کا تعلق جنوبی کوریا، انڈونیشیا، ویت نام اور میانمار سے بتایا گیا ہے۔

    ایرانی سپاہ نے میری ٹائم آرگنائزیشن کی درخواست اور صوبہ ہرمزگان کے پراسیکیوٹر کے حکم پر کشتی کو پکڑ کر ایرانی بندرگاہ پر لنگر انداز کروا دی۔

    سیئول نے بھی عمان کے سمندر میں ایرانی حکام کے ذریعے جنوبی کوریائی کیمیاوی ٹینکر کے قبضے کی تصدیق کی ہے اور ایران سے اسے فوری طور پر چھوڑنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے یہ کارروائی ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب امریکی پابندیوں کی وجہ سے جنوبی کوریائی بینکوں میں ایرانی فنڈز منجمد ہونے پر تہران اور سیئول کے مابین کشیدگی ہے۔

  • روسی ویکسین: جنوبی کوریا کا اہم فیصلہ

    روسی ویکسین: جنوبی کوریا کا اہم فیصلہ

    سیئول: جنوبی کوریا نے بھی روسی کرونا ویکسین اسپوتنک وی کی پیداوار شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کی ایک بائیو ٹیک کمپنی جی ایل رافھا جنوری 2021 میں روس کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین کی وسیع پیمانے پر پیداوار شروع کرے گا۔

    قبل ازیں، مذکورہ بائیو ٹیک کمپنی ویکسین کی ایک پائلٹ بیچ کی تیاری شروع کر چکی ہے اور یہ بیچ رواں ماہ جانچ کے لیے روس بھیجی جائے گی۔

    بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی مسئلہ درپیش نہ ہوا تو جنوبی کوریا میں روسی ویکسین کی صنعتی پیداوار جنوری میں شروع ہو جائے گی، جنوبی کوریا میں تیار ہونے والی ویکسین کی خوارکیں مشرق وسطیٰ کو برآمد کی جائیں گی۔

    یورپی ممالک روسی ویکسین حاصل کرنے کی دوڑ میں

    یاد رہے کہ 13 نومبر کو جنوبی کوریا کی کمپنی نے روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت جنوبی کوریا میں ہر سال اسپوتنک وی کرونا ویکسین کی 150 ملین سے زائد ڈوز تیار کی جائیں گی۔

    ویکسین کی پیداوار کے سلسلے میں بتایا گیا کہ دونوں ممالک دسمبر 2020 میں اس کی پیداوار شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یورپی ممالک بھی روسی ویکسین حاصل کرنے کی تگ و دو میں لگ چکے ہیں، یورپی میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) نے اس سلسلے میں اسپوتنک وی ویکسین بنانے والوں سے بات چیت شروع کر دی ہے۔

  • اب روبوٹ نیوز اینکر ٹی وی پر خبریں پڑھے گی

    اب روبوٹ نیوز اینکر ٹی وی پر خبریں پڑھے گی

    سیئول: جنوبی کوریا میں ٹیلی ویژن پر خبریں پڑھنے کے لیے روبوٹک نیوز اینکر پیش کردی گئی، اینکر مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) کے ذریعے کام کرے گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے ایک نیوز چینل ایم بی این نے مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) سے کام کرنے والی نیوز اینکر کو متعارف کروایا ہے۔

    ایم بی این نے اس پراجیکٹ کے لیے منی برین کے ساتھ اشتراک کیا اوراس اینکر کا نام کم جوہا رکھا گیا ہے۔

    اس ٹیکنالوجی کی مدد سے نہ صرف حقیقت کے قریب اینیمیشن بنائی جا سکتی ہے بلکہ ایک منٹ میں ایک ہزار الفاظ بھی ادا کیے جا سکتے ہیں۔

    پروڈیوسرز لکھے ہوئے مواد، ویڈیوز اور سب ٹائٹلز کو ترتیب دیں گے اور جب یہ کام مکمل ہو جائے گا تو یہ سارا مواد مصنوعی ذہانت سے کام کرنے والی اینکر میں اپ لوڈ کیا جائے گا جو اسے ٹی وی چینل پر پیش کرے گی۔

    ایم بی این چینل کے ایک ملازم کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے خبروں کو جلد نشر کیا جا سکے گا اور اس سے وقت اور وسائل کی بچت ہوگی۔

  • بچوں سے متعلق کرونا کی نئی تحقیق میں اہم انکشاف

    بچوں سے متعلق کرونا کی نئی تحقیق میں اہم انکشاف

    سیؤل: کرونا وائرس سے متعلق نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بچوں میں وائرس کی تشخیص بہت مشکل ہوتی ہے اور اکثر اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔

    جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے 91 بچوں پر ہونے والی نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان میں سے 20 میں وائرس کی بالکل بھی علامات ظاہر نہیں ہوئیں،18 بچوں میں علامات ابتدا میں نہیں تھیں لیکن بعد میں نمودار ہوئیں جبکہ 53 میں بیماری کا آغاز علامات سے ہی ہوا۔

    جریدے جاما پیڈیاٹرکس میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ صرف ان بچوں کے کرونا ٹیسٹ ہوئے، جن میں علامات نظر آئیں تھیں جبکہ متعدد متاثرہ بچے اس عمل سے گزر نہیں سکے۔

    محققین نے تحقیق کے نتائج کے ساتھ جاما پیڈیاٹرکس میں ایک الگ مقالے میں بتایا کہ متاثرہ بچے علامات یا اس کے بغیر بھی توجہ میں نہیں آئے ہوں گے اور انہوں نے اپنی معمول کی سرگرمیاں جاری رکھی ہوں گی اور ممکنہ طور پر اپنی برادری کے اندر وائرس کے پھیلاؤ میں کردار ادا کیا ہوگا۔

    محققین نے بتایا کہ ایسے خطے جہاں ماسک کا استعمال زیادہ نہیں کیا جا رہا، بغیر علامات والے مریض کسی برداری کے اندر بیماری کو خاموشی سے پھیلا سکتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق بغیر علامات یا علامات والے متاثرہ بچے 17دن تک وائرس کو جسم سے خارج کرتے ہیں اور اس دوران دیگر تک پہنچا سکتے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بغیر علامات والے والے 14 دن تک وائرس کو آگے پھیلا سکتے ہیں جبکہ یہ بھی دریافت کیا گیا کہ 50 فیصد سے زیادہ بچے 21 دن بعد بھی وائرس کو پھیلا رہے تھے۔

    امریکا کے چلڈرنز نیشنل میڈیکل سینٹر کی لیبارٹری میڈیسین کی سربراہ میگن ڈیلانے کا کہنا تھا کہ جنوبی کورین تحقیق میں ماہرین یہ جاننے میں کامیاب رہے کہ ہوسکتا ہے کہ بچے گھر میں تندرست ہوں مگر ان میں سے کچھ وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

  • ریستوران میں بغیر ماسک کے موجود 56 افراد کرونا وائرس کا شکار

    ریستوران میں بغیر ماسک کے موجود 56 افراد کرونا وائرس کا شکار

    جنوبی کوریا میں ایک ریستوران میں ماسک نہ پہننے والے 56 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوگئے، ماسک پہننے والا عملہ خوش قسمتی سے محفوظ رہا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مذکورہ کیسز اسٹار بکس سے سامنے آئے ہیں، کرونا وائرس کا شکار ہوجانے والے تمام افراد نے ماسک نہیں پہن رکھا تھا جبکہ کیفے میں ہوا کی آمد و رفت کا انتظام بھی نہایت ناقص تھا۔

    حیرت انگیز طور پر ریستوران کا عملہ محفوظ رہا کیونکہ انہوں نے ماسک پہن رکھا تھا۔

    طبی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے اتنے زیادہ کیسز صرف ایک متاثرہ شخص کی وجہ سے سامنے آئے جو اس کیفے میں ایئر کنڈیشنگ سسٹم کے بالکل ساتھ بیٹھا تھا اور وہاں سے اس نے وائرس والے ذرات ہر جگہ پھیلا دیے۔

    یہ وائرس لوگوں تک میزوں اور دروازوں کے ہینڈل سمیت دیگر اشیا کی آلودہ سطح کے ذریعے بھی پہنچا۔

    کوریا سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن کے سربراہ جیونگ یون کیونگ کا کہنا ہے کہ کیفے میں آنے والے بیشتر افراد نے ماسک نہیں پہن رکھے تھے اور بظاہر وہاں ہوا کی آمد و رفت کا نظام بھی ناقص تھا، حالانکہ وہاں مرطوب موسم کے باعث ایئر کنڈیشنرز کا استعمال بھی ہو رہا تھا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اگر یہ وائرس ہوا میں موجود ذرات سے نہیں بھی پھیلا تو بھی منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ذرات سے اس کے پھیلاؤ کا امکان تنگ جگہ پر ممکن ہے جبکہ یہ وائرس ہاتھوں کے رابطے میں آنے سے بھی پھیل سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا نے دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ کامیابی سے کرونا وائرس کی وبا کو قابو کرلیا تھا مگر حالیہ ہفتوں کے دوران وہاں کیسز کی شرح میں دوبارہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

  • کم جونگ ان کوما میں ہیں: سابق سفارتکار کا سنسنی خیز دعویٰ

    کم جونگ ان کوما میں ہیں: سابق سفارتکار کا سنسنی خیز دعویٰ

    جنوبی کوریا کے ایک سفارت کار نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کوما میں ہیں اور جلد ہی ان کی بہن ملک کا کنٹرول سنبھال لیں گی۔

    جنوبی کوریا کے سابق صدر کے ایک سابق مشیر چانگ سونگ من کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے حکام اپنے رہنما کی صحت کی بگڑتی صورتحال کو چھپا رہے ہیں، ان کا خیال ہے کہ کم جونگ ان کوما میں جاچکے ہیں۔

    رواں برس کم جونگ ان کو بہت کم مختلف تقریبات میں دیکھا گیا لہٰذا ان کی صحت کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

    مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق سفارت کار کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کم جونگ ان زندہ تو ہیں تاہم ان کی صحت تشویشناک حالت میں ہے۔

    کم جونگ ان کی بہن

    ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس وقت کم جونگ ان کی بہن ہی ایک موزوں ترین شخصیت ہیں جو ان کی جگہ ملک پر حکمرانی کر سکتی ہیں۔

    سابق سفارت کار کا دعویٰ ہے کہ حالانکہ سرکاری طور پر کم جونگ ان کی کچھ تصاویر جاری کی گئی ہیں جن میں انہیں جمعرات کے روز ایک اجلاس کی صدارت کرتے دیکھا جاسکتا ہے، تاہم آزادانہ ذرائع سے ان کی تصدیق نہیں کی جاسکی۔

    یہ بھی یاد رہے کہ اسی ہفتے کم جونگ ان نے اپنی بہن کو شمالی کوریا کا سیکنڈ ان کمانڈ مقرر کردیا ہے جس کے بعد وہ ملک کے کچھ امور خارجہ کو دیکھ رہی ہیں، گویا اس طرح وہ اپنے بھائی کی بطور نائب کام انجام دے رہی ہیں۔

    اس حوالے سے شمالی کورین میڈیا کی جانب سے کہا گیا کہ یوں تو مملکت کے تمام امور کم جونگ ان ہی کی زیر نگرانی ہیں تاہم بدلتے ہوئے سیاسی حالات کے سبب ذمہ داریاں بانٹنے کے لیے انہیں کسی مددگار کی ضرورت تھی لہٰذا یہ فیصلہ کیا گیا۔

    36 سالہ کم جونگ کے بارے میں یہ بھی کہا جارہا تھا کہ رواں برس اپریل میں ان کا دل کا ایک آپریشن ہوا جس کے بعد ان کی صحت بہت زیادہ بگڑ گئی یا پھر وہ دم توڑ گئے، تاہم مئی میں یہ قیاس آرائیاں اس وقت دم توڑ گئیں جب انہوں نے ایک فرٹیلائزر فیکٹری کاا فتتاح کیا۔

  • ‘سب سے معافی مانگتا ہوں’ سیئول کے میئر نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی

    ‘سب سے معافی مانگتا ہوں’ سیئول کے میئر نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی

    سیئول: جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول کے میئر نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی، ان کی لاش ایک دن بعد آج برآمد ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیئول کے میئر پارک وان سون گزشتہ روز لا پتا ہو گئے تھے، آج کی ان کی لاش گھر کے قریبی علاقے سے برآمد ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 64 سالہ پارک ون سون نے خود کشی سے قبل ایک نوٹ میں لکھا تھا ‘میں سب معافی مانگتا ہوں۔’ واضح رہے کہ مئیر سیئول کے خلاف جنسی ہراسگی کے الزامات کی تحقیقات جاری تھیں، ان کی سابق سیکریٹری نے ان پر جنسی ہراساں کے الزامات عائد کیے تھے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وان سون کی لاش 7 گھنٹے بعد شمالی سیئول میں پہاڑیوں سے ملی، ان کی بیٹی نے پولیس کو ان کی گم شدگی کی شکایت کی تھی، ان کی لاش اسی علاقے میں ملی جہاں ان کے موبائل کی آخری لوکیشن آئی تھی، پولیس نے شکایت ملنے کے بعد بڑے پیمانے پر ان کی تلاش شروع کر دی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ جس جگہ سے لاش ملی ہے وہاں کوئی غیر معمولی نشانیاں نہیں ملیں۔

    پارک وان سون طویل عرصے سے سیئول کے میئر کے عہدے پر فائز تھے، مبینہ خود کشی کا یہ واقعہ ان کی سابق سیکریٹری کی شکایت کے بعد رونما ہوا ہے، سیکریٹری نے بدھ کو پولیس کو شکایت درج کرائی تھی کہ میئر پارک نے انھیں جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔

    مبینہ طور پر خود کشی کرنے سے قبل میئر نے ایک نوٹ بھی لکھا تھا، جسے شہری حکومت نے میئر کے گھر والوں کی اجازت سے جاری کیا، جس میں میئر نے لکھا ‘میں سب سے معافی مانگتا ہوں، زندگی میں میرے ساتھ جو جو رہا میں اس کا شکرگزار ہوں، میں اپنی فیملی سے معافی مانگتا ہوں جنھیں میں نے دکھ دیا ہے، پلیز میری لاش کو جلایا جائے اور راکھ میرے والدین کی قبر پر بکھیر دی جائے۔’

  • کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کو دشمن قرار دے دیا

    کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کو دشمن قرار دے دیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کو دشمن قرار دیتے ہوئے تمام مواصلاتی رابطے ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ تمام مواصلاتی رابطے ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے درمیان ہاٹ لائن بھی شامل ہے۔

    کرونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں کی وجہ سے رابطہ دفتر جنوری میں عارضی طور پر بند کیا گیا تھا تاہم فون کے ذریعے دونوں ممالک کے مابین رابطے جاری تھے۔

    شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان ہاٹ لائن پر روزانہ صبح 9 سے شام 5 بجے تک فون کالز کی جاتی ہیں تاہم یہ پہلا موقع تھا کہ جب جنوبی کوریا کو صبح 9 بجے کی کال کا جواب نہیں دیا گیا تاہم بعد میں شمالی کوریا نے سہ پہر کو رابطہ کر کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔

    شمالی کوریا کے سرحدی شہر کیوسانگ میں قائم رابطے کا دفتر آج سے بند رہے گا، 2018 میں بات چیت کے بعد دونوں ممالک نے تناؤ کو کم کرنے کے لیے یہ دفتر قائم کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے شمالی کوریا کی سربرہ کی بہن کم یو جونگ نے دھمکی دی تھی کہ جب تک جنوبی کوریا مفرور گروپوں کے پمفلٹ شمالی کوریا میں بھیجنا نہیں روکتا،تب تک وہ رابطہ دفتر بند رکھیں گے۔