Tag: جنگلات

  • کینیڈا کے جنگلات میں لگنے والی آگ تاحال بے قابو، ہزاروں افراد کی نقل مکانی

    کینیڈا کے جنگلات میں لگنے والی آگ تاحال بے قابو، ہزاروں افراد کی نقل مکانی

    کینیڈا میں ہزاروں ایکڑ تک پھیلی ہوئی جنگل کی بے قابو آگ نے ہزاروں سے زیادہ کینیڈینوں کو اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کینیڈا کے صوبے البرٹا کے جنگلات میں کئی ہفتوں قبل آگ بھڑک اٹھی تھی، آگ بے قابو ہونے کی وجہ سے 16 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق کیوبک نامی مشرقی قصبے کی آدھی آبادی نے شہر چھوڑ دیا، ہزار میں سے پانچ سو مکان خالی ہو گئے تاہم طیاروں کے زریعے آگ بجھانے کی کوشیشیں کی جا رہی ہیں۔

    رواں سال جنگلا ت میں دو سو چودہ مقامات پر آگ بھڑکی جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 29 افراد متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ آگ سے اب تک دو اعشاریہ سات ملین ہیکٹر سے زائد کا رقبہ خاکستر ہو چکا ہے۔

  • جنگلات میں ہولناک آتش زدگی، درجنوں افراد ہلاک

    جنگلات میں ہولناک آتش زدگی، درجنوں افراد ہلاک

    شمالی افریقی ملک الجیریا میں جنگلات میں ہولناک آتش زدگی سے 26 افراد ہلاک ہوگئے، سینکڑوں مکانات کے رہائشیوں کو نقل مکانی کرنی پڑی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق الجیریا کے جنگلات میں آتش زدگی سے 26 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    الجیریا کے وزیر داخلہ نے آگ لگنے کے واقعے میں 26 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ تیونس کی سرحد کے قریب واقع جنگلات میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا جس پر قابو پانے کے لیے فائر فائٹرز ہیلی کاپٹر کی مدد بھی لے رہے ہیں۔ آگ کی وجہ سے 350 رہائشیوں کو نقل مکانی بھی کرنا پڑی ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شمالی الجیریا میں ہر سال آگ لگنے کے واقعات رونما ہوتے ہیں، گزشتہ سال بھی آتشزدگی کے واقعے میں 90 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 1 لاکھ ایکڑ زمین مکمل طور پر جل گئی تھی۔

  • جنگلات میں آتش زدگی، محکمہ جنگلات کے 6 افسران معطل

    جنگلات میں آتش زدگی، محکمہ جنگلات کے 6 افسران معطل

    لاہور: صوبہ پنجاب میں جنگلات میں آتش زدگی کے واقعات کے بعد محکمہ جنگلات کے 6 افسران کو معطل کردیا گیا، افسران نے غفلت و لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر کمالیہ میں جنگلات میں آگ لگنے کے معاملے پر سیکریٹری جنگلات نے فیصل آباد کے 6 افسران کو معطل کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران کو محکمانہ امور میں غفلت برتنے پر معطل کیا گیا، افسران کو کمشنر فیصل آباد اور ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ کی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں معطل کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق افسران کی نااہلی اور لاپرواہی جنگل و جنگلی حیات کے زیادہ نقصان کا باعث بنی، افسران کو پیڈا ایکٹ کے سیکشن 6 کے تحت 3 ماہ کے لیے معطل کیا گیا۔

    سیکریٹری جنگلات کا کہنا ہے کہ معطل ہونے والے افسران میں ایس ڈی ایف او، 2 بلاک آفیسر اور 3 فاریسٹ گارڈز شامل ہیں۔

  • جنگلات میں آتشزدگی سے نمٹنے کے لیے چین کا تعاون

    جنگلات میں آتشزدگی سے نمٹنے کے لیے چین کا تعاون

    اسلام آباد: پاکستان کے جنگلات میں آتشزدگی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے چین کے ساتھ مشترکہ فریم ورک کے تحت میٹنگ کی گئی، میٹنگ میں دونوں ممالک کے ماہرین پر مشتمل جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تشکیل کی بنیاد رکھی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جنگلات میں آتشزدگی کے خطرے سے نمٹنے اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حوالے سے پاک چین تعاون فریم ورک کے تحت اعلیٰ سطح کے وفد کی آن لائن میٹنگ ہوئی۔

    میٹنگ کا مقصد جنگلات میں لگنے والی آگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔

    پاکستان کی جانب سے وفد کی قیادت چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے کی جبکہ چینی وفد کی سربراہی بین الاقوامی تعاون اور ریسکیو ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل مسٹر لیو ویمن نے کی۔

    اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے کی معاونت، ممبران این ڈی ایم اے، جوائنٹ سیکریٹری ای اے ڈی، ڈی جی پنجاب ایمرجنسی سروس 1122، ڈی جی سول ڈیفنس، ڈی آئی جی جنگلات اور وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کی۔

    مسٹر لیو ویمن نے بلوچستان میں ہونے والی آتش زدگی پر کامیابی سے قابو پانے میں حکومت پاکستان کی کاوشوں کو سراہا اور بذریعہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی قبل از وقت وارننگ، مشترکہ نگرانی کے نظام اور فوری رسپانس کے حوالے سے مکمل تعاون کی پیشکش کی۔

    اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے کی تجویز پر اتفاق کرتے ہوئے دونوں ممالک کے ماہرین پر مشتمل جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تشکیل کی بنیاد رکھی گئی تاکہ اس سلسلے کو آگے بڑھایا جا سکے۔

  • بلوچستان : جنگلات کی آگ بجھانے کیلئے پاک فوج کی کارروائیاں جاری

    بلوچستان : جنگلات کی آگ بجھانے کیلئے پاک فوج کی کارروائیاں جاری

    راولپنڈی : بلوچستان میں شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں، اس حوالے سے ، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کی مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں۔

    ،آئی ایس پی آر کے مطابق پی ڈی ایم اے بلوچستان اور این ڈی ایم اے کی امدادی ٹیمیں بھڑکتے شعلوں کو ٹھنڈا کرنے کیلئے مصروف عمل ہیں۔

    ترجمان کے مطابق شیرانی کے جنگلات میں 18مئی کوآگ لگی تھی، پاک فوج اور ایف سی بلوچستان ہرممکن تعاون فراہم کررہی ہے۔

    کوئٹہ کورہیڈ کوارٹر پی ڈی ایم اے کے ساتھ رابطے میں ہے، جنگلات میں آگ 10ہزارفٹ کی بلندچوٹیوں سےشروع ہوئی، شدید گرم موسم اور ہواؤں سے آگ دور تک پھیل گئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ قریب ترین دیہات آگ سے 10 کلومیٹر دور ہیں، متاثرہ علاقے سے10خاندان محفوظ مقامات پرمنتقل کردیے گئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ایف سی بلوچستان نے مانی خوا میں میڈیکل ریلیف کیمپ قائم کردیا، ایف سی ونگ،2آرمی ہیلی کاپٹرز آگ بجھانے میں مصروف عمل ہیں۔

    ایک ہیلی کاپٹر سے آگ پر پانی گرایا جارہا ہے، دوسرےہیلی کاپٹر سے فائر بالز اور کیمیکلز پھینکے جارہے ہیں۔

  • محکمہ جنگلات کا ملازم جنگل میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید، وزیر اعظم کا خراج عقیدت

    محکمہ جنگلات کا ملازم جنگل میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید، وزیر اعظم کا خراج عقیدت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے چترال میں جنگلات میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید ہوجانے والے محکمہ جنگلات کے ملازم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے ہیرو ہیں جو سرسبز پاکستان کے لیے جنگلات کی حفاظت کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 19 اگست کو محکمہ جنگلات کا ایک اور ہیرو جنگلات میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جمشید اقبال نے فرائض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے ہیرو ہیں جو سرسبز پاکستان کے لیے جنگلات کی حفاظت کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ جمشید کی ہلاکت ایک روز قبل ہوئی تھی، جمشید لوئر چترال کے جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے میں دیگر ساتھوں کے ساتھ موجود تھے، کہ اچانک پاؤں پھسل جانے کی وجہ سے اونچائی سے گرگئے۔

    جمشید کو زخمی حالت میں ریسکیو کیا گیا اور قریبی اسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔

    ڈی ایف او لوئر چترال فریاد علی کے مطابق پہاڑی سے گرنے کی وجہ سے جمشید کو سر پر گہری چوٹیں آئی تھیں جو موت کا سبب بنیں۔

  • چترال: درختوں کو آگ سے بچانے والا خود زندگی ہار گیا، ٹیم آگ بجھانے میں کامیاب

    چترال: درختوں کو آگ سے بچانے والا خود زندگی ہار گیا، ٹیم آگ بجھانے میں کامیاب

    چترال: خیبر پختون خوا کے شہر چترال میں واقع جنگلات میں لگی آگ بجھانے کے آپریشن کے دوران ایک اہل کار پاؤں پھسلنے کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چترال کے چمرکن کے جنگلات میں لگی آگ بجھانے میں مصروف محکمہ جنگلات کے اہل کار جمشید اقبال درختوں کو آگ سے بچاتے بچاتے خود زندگی کی بازی ہار گئے۔

    محکمہ جنگلات کے اہل کار جمشید اقبال لوئر چترال کے جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے میں دیگر ساتھوں کے ساتھ موجود تھے، کہ اچانک پاؤں پھسل جانے کی وجہ سے اونچائی سے گرگئے۔

    جمشید کو زخمی حالت میں ریسکیو کیا گیا، اور قریبی اسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکے۔

    ڈی ایف او لوئر چترال فریاد علی نے بتایا کہ جمشید اقبال جان کی پرواہ کیے بغیر جنگل میں آگ بجھانے میں مصروف رہے، پہاڑی سے گرنے کی وجہ سے جمشید کو سر پر گہری چوٹیں آئی تھیں، جن کی وجہ سے ان کی شہادت ہوئی۔

    ڈی ایف او فرہاد علی نے بتایا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، تاہم اس بات کا صحیح اندازہ رپورٹ آنے کے بعد ہوگا کہ آگ کی وجہ سے جنگل کا کتنا رقبہ اور درخت متاثر ہوئے ہیں۔

    محکمہ جنگلات کے اہل کار جمشید اقبال کی شہادت پر وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے بھی شہید کی فیملی کے ساتھ اظہار تعزیت اور ہمدردی کیا ہے، وزیر اعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے کہ جمشید اقبال نے فرائض کی ادائیگی کے دوران جان دے کر فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔

    انھوں نے کہا جمشید کی فرض شناسی سب کے لیے قابل تقلید ہے، اللہ تعالی ان کی شہادت قبول فرمائے، صوبائی حکومت شہید کے اہل خانہ کے ساتھ ہے، انھیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

  • دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں آتش زدگی

    دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں آتش زدگی

    گلگلت بلتستان کے شہر چلاس میں دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں لگی آگ کو تاحال نہ بھجایا جاسکا، آتش زدگی سے سینکڑوں درخت جل کر خاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں آتش زدگی سے سینکڑوں درخت جل گئے، گوہر آباد، ہڈور اور کھنبری کے گھنے جنگلات میں لگی آگ بے قابو ہوچکی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات اب تک سامنے نہیں آسکیں، مقامی افراد کو مطالبہ ہے کہ حکومت فوری آگ بجھانے کا انتظام کرے۔

    اس سے قبل چترال میں 9 ہزار فٹ بلندی پر پہاڑوں میں جنگلات میں لگی آگ پر گزشتہ روز 5 دن بعد قابو پایا جاسکا۔ خوفناک آتش زدگی کے باعث لاتعداد قیمتی درخت جل کر راکھ ہو گئے۔

    وادی کیلاش کے علاقے بیریئر کے پہاڑوں پر جنگلات میں آگ 9 جون کو لگی تھی جس نے 85 ایکڑ (680) کنال رقبے پر محیط درختوں کو اپنی لپیٹ میں لیا۔

    ضلعی فاریسٹ افسر چترال فرہاد علی کے مطابق ریسکیو عملے کے ساتھ مقامی لوگوں نے بھی آگ بجھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں پھر سے آگ بھڑک اٹھی

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں پھر سے آگ بھڑک اٹھی

    واشنگٹن: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں ایک بار پھر سے آگ بھڑک اٹھی، مسلسل ہونے والی آتشزدگی سے ریاست کے جنگلات کا 4 فیصد حصہ جل کر خاک ہوچکا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست جنوبی کیلیفورنیا کے کانیون آبی درے میں جنگلات میں ایک بار پھر سے آگ بھڑک اٹھی ہے، آگ سے فائر بریگیڈ کے 2 کارکن زخمی ہوگئے۔

    آتشزدگی سے 7 مربع کلو میٹر کا رقبہ متاثر ہوا ہے جبکہ ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یہ ریاست گزشتہ چند برسوں سے وسیع پیمانے پر جنگلات میں آتشزدگی سے دو چار ہے تاہم اس برس آتشزدگی کے غیر معمولی اور ہولناک واقعات رونما ہوئے جن میں 30 افراد ہلاک ہوگئے۔

    سنہ 2019 کے اختتام سے ہونے والی آتشزدگیوں نے جنگلات کا 17 لاکھ ایکڑ تک کا رقبہ جلا کر خاکستر کردیا جو کیلی فورنیا کے جنگلات کا 4 فیصد حصہ ہے۔

    یونیورسٹی آف سڈنی کے ماہرین ماحولیات کے مطابق آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ سے، ستمبر 2019 سے جنوری 2020 تک اندازاً 48 کروڑ ممالیہ جانور، پرندے اور رینگنے والے جانور ہلاک ہوچکے ہیں اور اس تعداد میں اضافہ جاری ہے۔

  • قبائلیوں کے حقوق کا سرگرم کارکن قبائلی افراد کے تیروں سے ہلاک

    قبائلیوں کے حقوق کا سرگرم کارکن قبائلی افراد کے تیروں سے ہلاک

    برازیلیا: جنوبی امریکی ملک برازیل میں قبائلیوں کے حقوق اور حفاظت کے لیے سرگرم کارکن اور محقق کو قبائلیوں نے ہی زہریلے تیروں سے حملہ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا، محقق قبائلیوں کی حفاظت کے لیے جاری کام کے دوران وہاں معمول کی گشت پر تھے۔

    56 سالہ ماحولیاتی کارکن اور محقق ریلی فرانسسکاٹو قبائلیوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والے حکومتی ادارے فیونائی سے بھی وابستہ تھے اور قدیم قبائل کی ثقافت اور طرز زندگی کی حفاظت کے لیے کام کر رہے تھے۔

    یہ قدیم قبائل ایمازون کے جنگلات میں آباد ہیں جن کی تعداد 100 کے قریب ہے، ان میں سے اکثر جدید دنیا سے ناواقف ہیں جبکہ بعض ایسے بھی ہیں جو جنگجو ہیں۔

    فرانسسکاٹو کو موت کے گھاٹ اتارنے والا قبیلہ بولیویا کی سرحد کے قریب گھنے جنگلاتی علاقے میں مقیم تھا۔

    حکومتی ترجمان کے مطابق فرانسسکاٹو دریائے کاٹاریو کے قریب نیم فوجی دستوں کے ایک قافلے کے ساتھ معمول کی گشت کے دوران اس نامعلوم قبیلے کے قریب سے گزرے تو قبائلی افراد نے ان پر زہر آلود تیر چلانے شروع کر دیے۔

    فوجی گاڑی پر سوار افراد نے چھلانگیں مار کر گاڑی کے پیچھے پناہ لی اور تب تک چھپے رہے جب تک تیر پھینکے جانے بند نہیں ہو گئے۔

    ایک فوجی اہلکار کے مطابق فرانسسکاٹو نے بھی جان بچانے کے لیے چھلانگ لگائی لیکن تب تک انہیں تیر لگ چکا تھا۔ انہوں نے اپنے سینے میں لگے تیر کو کھینچ کر نکالا اور اس کے بعد بھاگتے ہوئے تقریباً 50 میٹر تک کا فاصلہ طے کیا تھا کہ وہ گر گئے۔

    فوجی اہلکار کے مطابق گرتے ہی ان کی موت واقع ہوگئی۔

    فرانسسکاٹو قبائلی علاقوں اور ان کی مختلف زبانوں، ثقافتوں اور رسومات کے معتبر ماہر مانے جاتے تھے۔ وہ جنگجو قبائل کو پرامن زندگی بسر کرنے کی ترغیبات بھی دیتے تھے۔

    حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ ساری زندگی اس بات کا پرچار کرتے رہے کہ ہر انداز کے انسانوں کو اپنی مرضی کے مطابق جینے کا حق حاصل ہے، ان کی ساری زندگی جدید دنیا سے کٹے ہوئے قبائلیوں کے حقوق کی جدوجہد کرتے گزری۔ ان کی زندگی اس شعبے سے منسلک دوسرے افراد کے لیے قابل تقلید ہے۔