Tag: جنگلات

  • میکسیکو کے جنگل میں لگنے والی آگ نے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

    میکسیکو کے جنگل میں لگنے والی آگ نے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

    میکسیکوسٹی: شمالی امریکا میں واقع ملک میکسیکو کے جنگل میں لگنے والی آگ نے ایک بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ آگ جنوبی میکسیکو کے جنگل میں لگی جو دیکھتے ہی دیکھتے بڑے رقبے تک پھیل گئی، آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹر سے بھی مدد لی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنوبی میکسیکو کے علاقے لاس چملپاس کے جنگل میں لگنے والی آگ سترہ ہزار ہیکٹر تک پھیل گئی ہے۔

    مقامی ریسکیو نے ہیلی کوپٹر سے آگ بجھانے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے، مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے جبکہ مقامی انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔

    جنگل کے اطراف آبادیوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، حکام کی ہدایت پر شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹر کی خصوصی مدد لی گئی ہے، جبکہ فائرفائٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 71 ہوگئی

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • جنگلات کی زمین بیچی گئی ملک پر کچھ تو رحم کرتے، چیف جسٹس ہائی کورٹ

    جنگلات کی زمین بیچی گئی ملک پر کچھ تو رحم کرتے، چیف جسٹس ہائی کورٹ

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ جنگلات کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق تفصيلات پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں محکمہ جنگلات کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے افسران سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب قومی ادارہ ہے کیوں اس کے پیچھے پڑے ہیں؟ پہلے ایک تفتیشی افسرنے کہا زمین فروخت نہیں پالیسی کی خلاف ورزی ہوئی۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بتایا جائے اس کے پیچھے کیا مقاصد ہیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس میں شکایت کنندہ کون ہے،کیا کوئی خدائی فوجدار ہے؟۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ تین سال سے ایک شخص کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے، کردارکشی ہورہی ہے، ہر شخص کی برادری ، محلہ ہوتا ہے، خیال کیا کریں۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ نیب افسران خود دل پرہاتھ رکھ کر بتائیں ان کے ساتھ یہ ہوتوکیسا لگے؟، ہمیں اعلیٰ افسران کوبار بار طلب کرتے اچھا نہیں لگتا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کو معلوم ہی نہیں نیب میں ہو کیا رہا ہے، کیس افسر اور ڈائریکٹر نیب عدالت کو جواب نہ دے سکے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ جنگلات کی زمین بیچی گئی ملک پر کچھ تو رحم کرتے۔

    بعدازاں عدالت نے محکمہ جنگلات کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق تفصيلات پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کردی۔

  • آپ کا پرانا موبائل فون جنگلات کو تباہی سے بچا سکتا ہے

    آپ کا پرانا موبائل فون جنگلات کو تباہی سے بچا سکتا ہے

    اب تک ہم سنتے آئے ہیں کہ موبائل فون ایک طرف تو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں تو دوسری جانب ماحولیاتی نقصانات بھی مرتب کر رہے ہیں، لیکن اب آپ کے پرانے موبائل فون ماحول کی بہتری اور جنگلات کو تباہی سے بچانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    امریکی انجینئر ٹوفر وائٹ نے پرانے موبائل فونز کو ماحول دوست ڈیوائس میں بدل دیا ہے۔

    ٹوفر نے پرانے موبائل فونز سے ایسی ڈیوائس بنائی ہے جو درختوں کے درمیان رکھنے کے بعد درخت کاٹنے والے آرے کی آواز کو ڈی ٹیکٹ کرتی ہے اور متعلقہ حکام کو فوری طور پر اطلاع کرتی ہے کہ درختوں کی غیر قانونی کٹائی کا عمل جاری ہے۔

    یہ امریکی انجینئر اپنا زیادہ تر وقت درختوں کے بیچ جنگلات میں گزارتا ہے، ٹوفر کا کہنا ہے کہ وہ درختوں کی کٹائی اور ان کے متوقع نقصانات کے بارے میں سوچ کر دل گرفتہ تھا چنانچہ اس نے یہ ڈیوائس بنائی۔

    یہ ڈیوائس سولر انرجی پر کام کرتی ہے۔ ٹوفر نے فی الحال یہ ڈیوائس ایمازون کے جنگلات میں رکھی ہے، ساتھ ہی اس نے لوگوں سے اپنے پرانے موبائل فونز عطیہ کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔

    رین فاریسٹ کی خاصیت رکھنے والے ایمازون کے جنگلات یعنی جہاں بارشیں سب سے زیادہ ہوتی ہیں، دنیا میں موجود برساتی جنگلات کا 60 فیصد حصہ ہیں۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ایمازون سمیت دنیا بھر کے رین فاریسٹ تیزی سے ختم ہو رہے ہیں جس سے دنیا بھر کے مون سون کے سائیکل پر منفی اثر پڑے گا۔

    درختوں کی بے تحاشہ کٹائی کی وجہ سے گزشتہ ایک عشرے میں ایمازون کے جنگلات کا ایک تہائی حصہ ختم ہوچکا ہے۔

    ایمازون کے علاوہ بھی دنیا بھر کے جنگلات بے دردی سے کاٹے جارہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت ایف اے او کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں ایک کروڑ 80 لاکھ ایکڑ کے رقبے پر مشتمل جنگلات کاٹ دیے جاتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں موجود رین فاریسٹ اگلے 100 سال میں مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے۔

  • چین: جنگلات میں ہولناک آتشزدگی کے باعث 26 فائر فائٹرز ہلاک

    چین: جنگلات میں ہولناک آتشزدگی کے باعث 26 فائر فائٹرز ہلاک

    بیجنگ: چین کے جنگلات میں ہولناک آتشزدگی کے باعث 26 فائر فائٹرز جھلس کر ہلاک اور کئی لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی صوبے سیچوان کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے بڑے حصے کو جلا کر خاک کردیا جس کے باعث چھبیس فائرفائٹرز جھلس کر ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ریسکیو عملے کے کارکنان آگ بجھانے میں مصروف تھے کہ اچانک تیزی سے چلنے والی ہوا کا رخ تبدیل ہوگیا اور شعلوں نے 26 عملے کے کارکنان کو اپنے لیٹ میں لے لیا۔

    دوسری جانب انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے ملک کے شمالی علاقے میں واقع جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات کا خطرہ بڑھادیا ہے۔

    حکام کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لیے عملے کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا ہے، ارد گرد کے رہائشی افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ مئی 1987 میں چین کے شمالی مشرقی صوبے ہیلونگ جیانگ میں ہولناک آگ بھڑکنے کے نیتجے میں ایک سو 19 افراد ہلاک، ایک سو 2 افراد زخمی اور 51 ہزار بے گھر ہوگئے تھے۔

    چین کی الیکٹرانک فیکٹری میں دھماکا، 7 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں مشرقی چین میں واقع برقی آلات بنانے والی فیکڑی میں خوفناک دھماکا ہوا جس کے بعد آگ لگ گئی تھی، حادثے میں 7 افراد ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے تھے۔

  • ماضی میں جنگلات کوبھی کرپشن کی نذرکیا گیا، فواد چوہدری

    ماضی میں جنگلات کوبھی کرپشن کی نذرکیا گیا، فواد چوہدری

    جہلم : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے، فوجی اورسیاسی قیادت ایک پیج پرہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے جہلم میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کو بری کیا گیا، دہشت گردوں کو بری کرنا انصاف اورقانون پر طمانچہ ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ بی جے پی بھارت میں انتہا پسندی کوفروغ دے رہی ہے، ماضی میں بھی بھارت میں دہشت گردوں کوبری کیا جاتا رہا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں 40 سال کی پالیسی کوتبدیل کیا، ہم نے پاکستان میں 40 سال کی پالیسی کو تبدیل کیا۔

    وفاقی وزیراطلاعات ونشریات نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے، فوجی اورسیاسی قیادت ایک پیج پر ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان شہروں اورملک کوخوبصورت کرنے کی بات کرتے ہیں،پاکستان میں ایسی بات پہلے کسی نے نہیں کی۔

    انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جنگلات کو بھی کرپشن کی نذرکیا گیا۔

    وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا کہ مجھے مریم نواز کی بے چینی سمجھ آرہی ہے، یہ باہرنہیں جا پا رہے۔

    جہلم میں آج 50 ایکڑپر26 ہزارپودے لگائے جائیں گے‘ فواد چوہدری

    اس سے قبل فواد چوہدری نے ٹویٹر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرقیادت یہ پاکستان کی پہلی ماحول دوست حکومت ہے۔

  • جنگلات کا عالمی دن: پاکستان سرسبز مستقبل کی جانب گامزن

    جنگلات کا عالمی دن: پاکستان سرسبز مستقبل کی جانب گامزن

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج جنگلات کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس دن کو منانے کا آغاز 28 نومبر 2012 سے کیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق کسی ملک میں صحت مند ماحول اور مستحکم معیشت کے لیے اس کے 25 فیصد رقبے پر جنگلات کا ہونا ضروری ہے تاہم پاکستان میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی کے بعد ملک میں جنگلات کا رقبہ صرف 2.2 فیصد رہ گیا ہے، البتہ بلین ٹرین سونامی منصوبہ پھر سے ملک میں جنگلات کو بحال کرنے میں مددگار ثابت ہورہا ہے۔

    رواں برس یہ دن ’جنگلات اور تعلیم‘ کے مرکزی خیال کے تحت منایا جارہا ہے جس کا مقصد اس تعلیم کو فروغ دینا ہے جس میں درختوں اور جنگلات کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ جنگلات کی حفاظت، تحفظ ماحولیات اور جنگلی حیات کو نصاب کا حصہ بنایا جانا ضروری ہے تاکہ آنے والی نسلیں جنگلات کی محافظ ثابت ہوں۔

    پاکستان میں کچھ سال قبل شروع کیے جانے والے ’بلین ٹری سونامی‘ منصوبے نے پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے ماحول دوست اقدامات کی بدولت ملک بھر میں شجر کاری اور درختوں کی حفاظت سے متعلق شعور پیدا ہورہا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سنہ 2015 اور 2016 کے درمیان جنگلات کے رقبے میں 6 لاکھ ایکڑ کا اضافہ ہوا ہے۔

    ایف اے او کے مطابق پاکستان میں جنگلات کا رقبہ 3 کروڑ 62 لاکھ سے بڑھ کر 3 کروڑ 68 لاکھ سے زائد ہوگیا ہے تاہم اسی عرصے میں پرانے جنگلات کے رقبے میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    آئی یو سی این کی رپورٹ کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیاب عملدر آمد کے بعد خیبر پختونخواہ کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے ’بون چیلنج‘ کو پورا کرتے ہوئے 35 لاکھ ایکڑ زمین پر جنگلات قائم کیے۔

    رپورٹ کے مطابق منصوبے کے بعد خیبر پختونخواہ پاکستان کا واحد صوبہ بن گیا ہے جہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔

    گزشتہ حکومت میں صوبہ خیبر پختونخواہ تک محدود یہ منصوبہ اب پورے ملک میں شروع کیا جاچکا ہے اور اس کے تحت بڑے پیمانے پر شجر کاری کی جارہی ہے۔

  • ٹوائلٹ پیپر جنگلات کے خاتمے کا سبب

    ٹوائلٹ پیپر جنگلات کے خاتمے کا سبب

    یوں تو ہم سب پلاسٹک کے خطرات سے آگاہ ہیں اور دنیا بھر میں اس کی آلودگی کو کم کرنے پر کام بھی کیا جارہا ہے، تاہم ماحول کو نقصان پہنچانے والی ایک چیز ایسی ہے جس سے ہم سب بے خبر ہیں۔

    ماحول کے لیے نقصان دہ اس شے کا ہم بے دریغ استعمال کر رہے ہیں یہ جانے بغیر کہ ان کی تیاری کے لیے قیمتی درختوں کو کاٹا جاتا ہے، وہ چیز ہے ٹوائلٹ پیپر۔

    امریکا کے نیچرل ریسورس ڈیفنس کاؤنسل نامی ادارے کے زیر اہتمام شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں ٹوائلٹ پیپرز کے بے تحاشہ استعمال نے کینیڈا کے جنگلات کو خاتمے کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا میں استعمال ہونے والے ٹشو پیپرز کے لیے کینیڈا میں موجود جنگلات کاٹے جاتے ہیں۔ کینیڈا کے تقریباً 60 فیصد رقبے پر جنگلات موجود ہیں جو سالانہ 2 کروڑ 80 لاکھ کاروں سے خارج ہونے والے دھوئیں کے برابر کاربن جذب کرتے ہیں۔

    تاہم امریکا میں ٹشوز کی بے تحاشہ مانگ کی وجہ سے ان جنگلات کو بے دریغ کاٹا جارہا ہے۔ سنہ 1996 سے 2 کروڑ 80 لاکھ ایکڑ رقبے پر موجود درختوں کو کاٹا جا چکا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پوری دنیا میں استعمال ہونے والے ٹشو پیپرز کے 20 فیصد صرف امریکا میں استعمال ہورہے ہیں، دوسری جانب امریکیوں کو نرم ملائم ٹشوز بھی درکار ہیں جن کے لیے ٹشوز بناتے ہوئے اس میں دیگر مٹیریل استعمال کرنے سے گریز کیا جاتا ہے۔

    اس حوالے سے دنیا بھر کی بڑی کمپنیوں نے ٹشو بنانے کے لیے ماحول دوست اقدامات کرنے سے انکار کردیا ہے، وجہ وہی ہے امریکیوں کی نرم ٹشوز کی مانگ۔

    ماہرین کے مطابق ٹشوز بناتے ہوئے اگر اس میں استعمال شدہ (ری سائیکل) مٹیریل کی آمیزش کی جائے تو یہ عمل درختوں کی کٹائی میں کمی کرے گا تاہم ایسے ٹشوز سخت اور کھردرے ہوتے ہیں۔

    رپورٹ میں ایک قدیم رومن رواج کا حوالہ بھی دیا گیا جس میں ٹوائلٹ پیپرز کی جگہ اسفنج استعمال کیا جاتا تھا اور اسے سرکے سے بھرے ہوئے جار میں چھوڑ دیا جاتا تھا تاکہ وہ صاف ہو کر دوبارہ استعمال کے قابل ہوسکے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹوائلٹ پیپرز کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ماحول دوست ذرائع اپنانے ہوں گے ورنہ ہماری زمین پر موجود تمام درخت ٹشو پیپرز میں بدل جائیں گے۔

  • بلین ٹری سونامی مہم کام یاب ہو چکی ہے: وزیرِ اعظم عمران خان کا ٹویٹ

    بلین ٹری سونامی مہم کام یاب ہو چکی ہے: وزیرِ اعظم عمران خان کا ٹویٹ

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بلین ٹری سونامی مہم کام یابی سے ہم کِنار ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ انھوں نے ایک ارب درخت اُگانے کی جو مہم شروع کی تھی، وہ کام یاب ہو گئی ہے۔

    وزیرِ اعظم نے لکھا کہ سونامی مہم نرسریوں سے مکمل جنگلات میں بدل گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ درخت اگانے کی مہم میں نجی اور عوامی اشتراک بے مثال رہا، جس کی وجہ سے مہم نے بے مثال کام یابی حاصل کی۔

    وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اس مہم کی کام یابی سے ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں سے لڑنے کا حوصلہ ملا ہے، اب ہمیں ہمت ملی ہے کہ اس مہم کو 10 ارب درختوں کے ہدف تک لے کر جائیں۔

    انھوں نے کہا کہ بلین ٹری سونامی مہم کے بعد خیبر پختون خوا میں جنگلات کا رقبہ 4 فی صد تک بڑھ گیا ہے۔

    خیال رہے کہ کے پی میں بلین ٹری منصوبے نے دنیا بھر میں پاکستان کے لیے عزت کمائی، عالمی اقتصادی فورم، عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این اور ورلڈ وائلڈ لائف سمیت کئی عالمی اداروں نے منصوبے کی تعریف کی ہے۔

  • پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ

    پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ

    امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی حال ہی میں جاری کی گئی تصاویر میں پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ماہرین نے اس کا کریڈٹ بلین ٹری سونامی منصوبے کو قرار دیا ہے۔

    ناسا کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں اس وقت سب سے زیادہ چین اور بھارت اپنے جنگلات کے رقبے میں اضافہ کر رہے ہیں اور یہ رقبہ دنیا کا ایک تہائی سبزہ ہے۔

    بوسٹن یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق سنہ 2000 سے دنیا بھر میں جنگلات کے رقبے میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ رقبہ برازیل کے ایمازون جنگلات کے برابر ہے جنہیں زمین کے پھیپھڑے کہا جاتا ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بھی سنہ 2015 اور 2016 کے درمیان جنگلات کے رقبے میں 6 لاکھ ایکڑ کا اضافہ ہوا ہے۔

    ایف اے او کے مطابق پاکستان میں جنگلات کا رقبہ 3 کروڑ 62 لاکھ سے بڑھ کر 3 کروڑ 68 لاکھ سے زائد ہوگیا ہے تاہم اسی عرصے میں پرانے جنگلات کے رقبے میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان میں جنگلات کے رقبے میں اضافے کا کریڈٹ بلین ٹری سونامی منصوبے کو جاتا ہے جس کی عالمی سطح پر پذیرائی کی جاتی رہی ہے۔

    آئی یو سی این کی رپورٹ کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیاب عملدر آمد کے بعد خیبر پختونخواہ کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے ’بون چیلنج‘ کو پورا کرتے ہوئے 35 لاکھ ایکڑ زمین پر جنگلات قائم کیے۔

    رپورٹ کے مطابق منصوبے کے بعد خیبر پختونخواہ پاکستان کا واحد صوبہ بن گیا ہے جہاں وسیع پیمانے پر شجر کاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔

    گزشتہ حکومت میں صوبہ خیبر پختونخواہ تک محدود یہ منصوبہ اب پورے ملک میں شروع کیا جاچکا ہے اور اس کے تحت بڑے پیمانے پر شجر کاری کی جارہی ہے۔

  • نیوزی لینڈ کے جنگلات میں‌ ہولناک آتشزدگی، 3 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل

    نیوزی لینڈ کے جنگلات میں‌ ہولناک آتشزدگی، 3 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل

    آکلینڈ : نیوزی لینڈ کے آئس لینڈ کے جنگلات میں لگنے والی آگ تاحال بے قابو ہے، آتشزدگی کے نتیجے میں ہزاروں افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے نیلسن کے جنگلات میں 7 روز قبل لگنے والی لگنے والی آگ اب ویکفلیڈ تک پھیل چکی ہے تاہم خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں ابھی تک کسے کے ہلاک یا زخمی ہونے کی خبریں موصول نہیں ہوئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آئس لینڈ کے جنگلات میں لگنے والی خوفناک آگ اب تک ہزاروں ایکٹر رقبے کو جلا کر راکھ کا ڈھیر بنا چکی ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو کےلیے 23 ہیلی کاپٹر اور دو جہازوں کا استعمال بھی کیا جارہا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکومت نے آتشزدگی کے باعث متاثرہ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کرکے ضلع تسمان سے 3 ہزار شہریوں کو بحفاظت نکل لیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آتشزدگی سے متاثرہ علاقے میں آندھی چلنے کا اندیشہ ہے جو خوفناک آگ کی شدت کو مزید بڑھا دے گا۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات سے دو روز بارش کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے جس سے پر قابو پانے میں کافی مدد فراہم ہوگی۔

    نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم جیسینڈا آرڈیرن کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے، آئندہ دو روز میں ہونے والے بارش اچھا کردار ادا کرے گی‘۔

    نیلسن کے رکن اسمبلی نک استمھ کا کہنا تھا کہ پورا علاقے میں خوفناک آگ لگنے کے باعث 70 ہزار افراد کی جان خطرے میں ہے۔

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ میں 1955 میں لگنے والی آگ کے بعد اس کو بدترین قرار دیا جارہا ہے۔