Tag: جنگلات

  • جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان معاہدہ

    جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان معاہدہ

    اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ، موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے اور آبی وسائل کے بہتر استعمال کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین نے جنگلات کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا مشترکہ فیصلہ کیا ہے۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی اور نیشنل فوریسٹری، گراس لینڈ ایڈمنسٹریشن کے درمیان معاہدے کے نکات کی کابینہ بھی منظوری دے چکی ہے۔

    دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت میں 10 نکات شامل ہیں جن میں جنگلات کو محفوظ بنانے، جنگلی حیات کے تحفظ، موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے، آبی وسائل کے بہتر استعمال، خراب زمین کی بحالی، متعلقہ ریسرچ اور دیگر نکات شامل ہیں۔

    دستخط وزیر اعظم کے مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم اور چینی سفیر نے کیے۔

    اس موقع پر چینی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت ہمارے ساتھ مل کر چل رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان نے ماحولیات کو بے حد اہمیت دی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان پائیدار ترقی کے حصول کے لیے بھی کوشاں ہیں۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ ماحولیات سے متعلق چین اور پاکستان کا مشن ایک ہی ہے۔

    وزیر اعظم کے مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ چین نے موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، پاکستان چین کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگلات کے شعبے میں چین سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پر17 روز بعد قابو پالیا گیا

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پر17 روز بعد قابو پالیا گیا

    کیلی فورنیا : امریکی ریاست کیلی فورنیا میں لگنے والی آگ سے 87 افراد ہلاک ہوگئے، حکام نے بارش کے بعد بدترین آگ پرقابو پالیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ پر 17 روز بعد قابو پا لیا گیا، آتشزدگی سے 87 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    آتشزدگی سے 14 ہزار سے زائد مکانات جل کرراکھ کا ڈھیر بن گئے جن میں ہالی ووڈ ستاروں کے عالیشان گھر بھی شامل ہیں، آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آکرایک لاکھ 53 ہزارایکڑرقبہ متاثر ہوا۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے ایک ہزار سے زائد فائر فائٹرز2 ہفتے تک مصروف رہے، ہیلی کاپٹرز نے بھی آپریشن میں حصہ لیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق آتشزدگی سے 87 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 474 افراد لاپتہ ہیں جن میں سے بیشتر کے زندہ بچنے کے امکانات کم ہیں۔

    کیلی فورنیا کے شمالی اور جنوبی علاقوں کے جنگلات میں 8 نومبر کو آگ لگی تھی جسے کیلی فورنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی آگ قرار دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 17 نومبرکو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست کیلی فورنیا کا دورہ کیا تھا اور آگ کی تباہ کاریوں کا بھی جائزہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 71 ہوگئی

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 71 ہوگئی

    کیلی فورنیا : امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ تاحال بے قابو ہے، ہلاکتوں کی تعداد 71 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث اموات کی تعداد 71 ہوگئی ہے جبکہ 7 ہزار سے زائد مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ نے ایک لاکھ 75 ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، آگ بجھانے میں مزید 3 سے 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق دو لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، تیز ہواؤں کے باعث آگ بجھانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں 16 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے، حکام نے شمالی کیلی فورنیا کے زیادہ تر حصے کو ریڈ فلیگ وارننگ کے تحت رکھا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • کیلی فورنیا: جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی

    کیلی فورنیا: جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی

    کیلی فورنیا : امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ پر کئی دن بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا ، ہلاکتوں کی تعداد 63 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شمالی علاقوں میں لگنے والی آگ بے قابو ہوگئی جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 63 ہوگئی۔

    آتشزدگی سے 7 ہزار سے زائد مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں جن میں ہالی ووڈ ستاروں کے عالیشان گھر بھی شامل ہیں جبکہ 15 ہزار سے زائد تعمیرات کو خطرہ لاحق ہے۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق دو لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، تیز ہواؤں کے باعث آگ بجھانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ نے ایک لاکھ 75 ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، آگ بجھانے میں مزید 3 سے 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں 16 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے، حکام نے شمالی کیلی فورنیا کے زیادہ تر حصے کو ریڈ فلیگ وارننگ کے تحت رکھا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک


    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 44 تک جا پہنچی ہے، تیز ہواؤں کے باعث آگ کو پھیلنے سے روکنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    جمعرات کو وسطی لاس اینجلس سے شروع ہونے والی آگ بڑھتے بڑھتے آج 35 ہزار ایکڑ تک پھیل کر ہائی وے 101 کے ساحلی علاقے کے نزدیک پہنچ گئی ہے۔

    ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا کے بیوٹ کاؤنٹی کے جنگلات میں ایک کیمپ سے لگنے والی آگ نے دیکھتے دیکھتے ہزاروں ایکڑ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق آگ لگنے کے باعث 800 گھر اور عمارتیں جل گئیں، دو لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ نے ایک لاکھ 75 ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، آگ بجھانے میں مزید 3 سے 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں 16 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے، حکام نے شمالی کیلی فورنیا کے زیادہ تر حصے کو ریڈ فلیگ وارننگ کے تحت رکھا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • کیلی فورنیا:  جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 25 ہوگئی

    کیلی فورنیا: جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 25 ہوگئی

    کیلی فورنیا : امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ تاحال بے قابو ہے، ہلاکتوں کی تعداد 25 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث اموات کی تعداد 25 ہوگئی ہے جبکہ 6 ہزار سات سو سے زائد مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق دو لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹرز کے ساتھ زمینی آپریشن بھی جاری ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ نے ایک لاکھ 75 ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، آگ بجھانے میں مزید 3 سے 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں 16 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے، حکام نے شمالی کیلی فورنیا کے زیادہ تر حصے کو ریڈ فلیگ وارننگ کے تحت رکھا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • میرے کمرے میں بندر کیسے آگیا؟

    میرے کمرے میں بندر کیسے آگیا؟

    یورپی ملک آئس لینڈ میں تحفظ جنگلی حیات کی طرف توجہ دلانے کے لیے بنائی جانے والی شارٹ فلم پر سیاسی طور پر متنازعہ ہونے کی وجہ سے پابندی عائد کردی گئی، تاہم اس کے باوجود عام افراد کی جانب سے اسے پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔

    شارٹ فلم ایک ننھی بچی اور بندر سے ملتے جلتے ایک جانور اورنگٹن پر مشتمل ہے۔ بچی اپنے کمرے میں اورنگٹن کو دیکھ کر پریشان ہے جو اس کے کھلونوں سے کھیل رہا ہے اور اس کی چیزوں کو پھینک رہا ہے۔

    دروازوں اور کھڑکیوں پر لٹکتے ہوئے اورنگٹن نے کمرے کی کئی قیمتی چیزیں بھی توڑ ڈالی ہیں۔ اس کے بعد جب وہ میز پر بیٹھتا ہے تو وہاں بچی کا شیمپو رکھا ہے جو پام (پھل) سے بنا ہے۔ اسے دیکھ کر اورنگٹن ایک ٹھنڈی آہ بھرتا ہے۔

    ادھر بچی اورنگٹن کو دیکھ کر سخت پریشان ہے اور وہ اسے فوراً اپنے کمرے سے نکل جانے کو کہتی ہے، اورنگٹن دل گرفتہ ہو کر کمرے سے باہر جانے لگتا ہے جس کے بعد بچی اس سے پوچھتی ہے کہ وہ اس کے کمرے میں کیا کر رہا تھا۔

    مزید پڑھیں: اپنی نسل کا وہ واحد جانور جو دنیا بھر میں کہیں نہیں

    اورنگٹن اپنی داستان سناتا ہے کہ وہ جنگلات میں رہتا تھا۔ ایک دن وہاں انسان آگئے جن کے پاس بڑی بڑی مشینیں اور گاڑیاں تھیں۔ انہوں نے درخت کاٹ ڈالے اور جنگل کو جلا دیا تاکہ وہ اپنے کھانے اور شیمپو کے لیے وہاں پام اگا سکیں۔

    ’وہ انسان میری ماں کو بھی ساتھ لے گئے اور مجھے ڈر تھا کہ وہ مجھے بھی نہ لے جائیں چنانچہ میں چھپ گیا‘۔

    اورنگٹن کہتا ہے کہ انسانوں نے میرا پورا گھر جلا دیا، میں نہیں جانتا تھا کہ مجھے کیا کرنا چاہیئے سو میں نے سوچا کہ میں تمہارے ساتھ رہ جاتا ہوں۔

    اورنگٹن کی کہانی سن کر بچی اچھل پڑتی ہے اور وہ عزم کرتی ہے کہ وہ اس اورنگٹن کی کہانی ساری دنیا کو سنائے گی تاکہ پام کے لیے درختوں کے کٹائی کو روکا جاسکے اور اورنگٹن کی نسل کو بچایا جاسکے۔

    اورنگٹن کی نسل کو کیوں خطرہ ہے؟

    جنوب مشرقی ایشیائی جزیروں بورنو اور سماترا میں پایا جانے والا یہ جانور گھنے برساتی جنگلات میں رہتا ہے۔

    تاہم ان جنگلات کو کاٹ کر اب زیادہ سے زیادہ پام کے درخت لگائے جارہے ہیں جو دنیا کی ایک بڑی صنعت کی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔

    پام کا پھل کاسمیٹک اشیا، مٹھائیوں اور دیگر اشیائے خوراک میں استعمال ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں اس کے تیل کی مانگ بھی بہت زیادہ ہے۔

    اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کئی ایشیائی اور یورپی ممالک میں جنگلات کو آگ لگا دی جاتی ہے جس کے بعد وہاں پام کے درخت لگائے جاتے ہیں۔ آگ لگنے کے بعد وہاں موجود جنگلی حیات بے گھر ہوجاتی ہے اور ان کی موت کی شرح میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

    اورنگٹن بھی انہی میں سے ایک ہے جو اپنی پناہ گاہوں کے تباہ ہونے کا باعث معدومی کے شدید خطرے کا شکار ہے۔

    دوسری جانب آئس لینڈ اب تک وہ پہلا ملک ہے جو مقامی برانڈز پر زور دے رہا ہے کہ وہ اپنی اشیا میں سے پام کا استعمال ختم کردیں۔

    مذکورہ شارٹ فلم بھی آئس لینڈ میں موجود ماحولیاتی تنظیم گرین پیس کی جانب سے بنائی گئی ہے تاہم نشریاتی بورڈ کا کہنا ہے کہ یہ چند نشریاتی قوانین کی خلاف ورزی پر مبنی ہے۔

    اس اینیمیٹڈ فلم کو سوشل میڈیا پر بہت مقبولیت حاصل ہورہی ہے۔ فلم کو ان 25 اورنگٹنز کے نام کیا گیا ہے جو ہر روز اپنی پناہ گاہیں کھونے کے بعد اپنی جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔

    فلم کے آخر میں ننھی بچی اورنگٹن کو گلے لگاتے ہوئے کہتی ہے، ’مستقبل لکھا ہوا نہیں ہے، لیکن میں اسے یقینی بناؤں گی کہ وہ ہمارا ہو‘۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ بےقابو‘ 9 افراد ہلاک

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ بےقابو‘ 9 افراد ہلاک

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 9 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 9 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے، آگ نے شمالی کیلی فورنیا کے متعدد علاقوں میں تباہی مچا دی۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا کے بیوٹ کاؤنٹی کے جنگلات میں ایک کیمپ سے لگنے والی آگ نے دیکھتے دیکھتے ہزاروں ایکڑ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق آگ لگنے کے باعث 800 گھر اور عمارتیں جل گئیں، ڈیڑھ لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • ایتھنزکےجنگلات میں لگی آگ سےہلاکتوں کی تعداد93 ہوگئی

    ایتھنزکےجنگلات میں لگی آگ سےہلاکتوں کی تعداد93 ہوگئی

    ایتھنز: یونان کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث مزید 2 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 93 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق یونان کے دارالحکومت ایتھنز کے جنگلات میں گزشتہ ماہ 23 جولائی کو لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 93 ہوگئی۔

    یونانی حکام کے مطابق گزشتہ روز مزید دو افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں 83 سالہ مرد اور 78 سالہ خاتون شامل ہیں۔

    یونان کی حکومت کے مطابق جنگلات میں آگ لگنے کے باعث اب تک 93 افراد ہلاک جبکہ 91 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں بچے اورخواتین بھی شامل ہیں۔

    ایتھنز کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے ایک ہزار سے زائد عمارتوں اور 300 سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    یونانی حکومت نے کئی دنوں سے لگی آگ کے باعث وزیرقانون، پولیس اور فائربریگیڈ کے سربراہان سمیت 4 اعلیٰ افسران کو عہدے سے برطرف کردیا ہے۔

    ایتھنز میں لگنے والی آگ کی ذمہ داری یونانی وزیر اعظم نے قبول کرلی

    خیال رہے کہ 29 جولائی کو یونانی وزیراعظم الیکسس سپراس کو ناقص انتظامات کی وجہ سے سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا تھا جس کے باعث انہوں نے ایتھنز کے جنگلات میں لگنے والی آگ کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 23 جولائی کو ایتھنز کے جنگلات میں لگنے والی آگ مشرقی علاقے ماٹی کے ساحلی علاقے میں رہائشی آبادی تک پھیل گئی تھی۔

  • افریقی خانہ جنگیوں سے گوریلا بھی غیر محفوظ

    افریقی خانہ جنگیوں سے گوریلا بھی غیر محفوظ

    دنیا میں بدلتے موسموں کی وجہ سے تقریباً تمام جانداروں کو خطرات لاحق ہیں اور انہی میں سے ایک جانور گوریلا بھی ہے جس کی نسل کو معدومی کا شدید خطرہ لاحق ہے۔

    عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این کے مطابق افریقی جنگلی حیات کا اہم حصہ گوریلا کی آبادی میں پچھلی 2 دہائیوں میں خطرناک حد تک کمی آگئی ہے جس کے بعد آئی یو سی این نے اسے خطرے کا شکار جانوروں کی فہرست سے نکال کر شدید خطرے کا شکار جانوروں کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔ یہ درجہ معدومی سے قبل کا آخری درجہ ہے۔

    gorilla-3

    ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق گوریلا کی ایک نسل گروئر گوریلا کی آبادی میں 77 فیصد کمی آ چکی ہے اور سنہ 1995 سے اب تک ان کی تعداد 7 ہزار سے گھٹ کر 3 ہزار 800 ہوگئی ہے۔

    صرف براعظم افریقہ میں پایا جانے والا گوریلا مغربی افریقہ کے متعدد ممالک کے جنگلات میں رہتا ہے اور ماہرین کے مطابق گوریلاؤں کی آبادی میں کمی کی سب سے بڑی وجہ ان افریقی ممالک میں ہونے والی خانہ جنگیاں ہیں جن کے باعث گوریلا کے زیر رہائش جنگلات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    اور صرف ایک گوریلا ہی نہیں، ڈبلیو ڈبلیو ایف کی جاری کردہ رپورٹس کے مطابق پچھلے 14 سالوں میں افریقی جانوروں کی آبادی میں 24 فیصد کمی آچکی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ان کا بے دریغ شکار ہے۔

    مزید پڑھیں: افریقی ہاتھیوں کی آبادی میں خطرناک کمی

    دوسری جانب گوریلا کی ایک اور قسم پہاڑی گوریلا کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ماحولیات یو این ای پی کے مطابق ان گوریلاؤں کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں جو بار آور ہو رہے ہیں۔

    یو این ای پی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مختلف افریقی ممالک میں پہاڑی گوریلاؤں کی تعداد 300 سے بڑھ کر 880 ہوگئی ہے۔

    نارویجیئن سیاستدان اور یو این ای پی کے سربراہ ایرک سولہیئم کا کہنا ہے کہ گوریلا انسانوں سے بے حد مماثلت رکھتے ہیں اور ان کا ڈی این اے 99 فیصد انسانوں سے مشابہہ ہوتا ہے۔ ’انسانوں سے اس قدر مشابہت بندر سمیت کسی اور جانور میں نہیں‘۔

    gorilla-2

    افریقی حکام کا کہنا ہے کہ ان گوریلاؤں کا تحفظ افریقہ کی سیاحت میں اضافے کا باعث بھی بن رہا ہے جو دنیا بھر میں اپنے فطری حسن اور متنوع جنگلی حیات کی وجہ سے ہی مشہور ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔