Tag: جنگلی بلی

  • اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کرنے والے ’جنگلی بلی ’ کی سوشل میڈیا پر دھوم

    اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کرنے والے ’جنگلی بلی ’ کی سوشل میڈیا پر دھوم

    اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کرنے والے ’جنگلی بلی ’ نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی، صارفین بلی بہادری کی تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جنگلی بلی جو ہیرو بن گئی، عرب سوشل میڈیا پر ان دنوں مصر میں پائی جانے والی ایک نایاب جنگلی بلی نے دھوم مچا رکھی ہے اور کرکل نامی بلی اسرائیل کے لیے خوف کی علامت بن گئی ہے۔

    مصری سرحد کے قریب جبل حریف کے علاقے میں ایجپشن لینکس نے گشت کرنے والے صیہونی فوجیوں پر حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا، جس پر دجالی فوج نے اسے گولی مار کر زخمی کر دیا اور بڑی مشکل سے قابو پایا۔

    بلی تو اب مر گئی لیکن اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے بعد یہ جنگی بلی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    عرب ممالک میں صارفین بلی بہادری کی تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں اور بلی کو لے کر دلچسپ پوسٹس کر رہے ہیں۔

    بلی کی ’اے آئی‘ کی مدد سے تیار کی گئی تصاویرسوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔

    ایک تصویر میں بلی کو فلسطینی اسکارف جسے ’کیفیہ‘ پہنائے ہوئے دکھایا گیا ہے تو کچھ تصاویر میں بلی کے سر پر حماس کے عسکری ونگ کا نشان بھی لگا ہے۔

    واضع رہے صحرائی لنکس انسانوں سے ڈرتا ہے اس لیے ہم شاذ و نادر ہی سنتے ہیں کہ اس نے انسانوں پر حملہ کیا ہو جیسا کہ مصر اور اسرائیل سرحد پر ہوا۔

  • دنیا کی خطرناک ترین بلی

    دنیا کی خطرناک ترین بلی

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا کی خطرناک ترین بلی کون سی ہے؟

    افریقہ کے کئی ممالک میں پائی جانے والی ایک چھوٹی سی بلی جسے گائرا یا سیاہ پاؤں والی (بلیک فوٹڈ کیٹ) کہا جاتا ہے، کو دنیا کی خطرناک ترین بلی مانا جاتا ہے۔

    یہ جسامت میں دنیا کی سب سے چھوٹی جنگلی بلی ہے، اس کے جسم پر سیاہ دھبے بھی موجود ہوتے ہیں۔

    یہ بلی اپنے شکار کی تلاش میں ایک رات میں 20 میل کا سفر طے کرسکتی ہے۔ ایک بار یہ اپنے شکار کو تاڑ لے تو شکار کا بچنا مشکل ہوتا ہے۔

    اس بلی کے 60 فیصد شکار کامیاب ہوتے ہیں اور نشانے کی اسی درستگی کی وجہ سے اسے دنیا کی خطرناک ترین بلی مانا جاتا ہے۔

    جسم پر سیاہ دھبوں والی اس بلی کی تعداد میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے اور اسے معدومی کے خطرے کا شکار جانوروں کی فہرست میں رکھا گیا ہے۔

  • ننھے منے بلونگڑوں نے ماہرین کے لیے امید کی نئی کرن جگا دی

    ننھے منے بلونگڑوں نے ماہرین کے لیے امید کی نئی کرن جگا دی

    اسکاٹ لینڈ میں معدومی کے خطرے کا شکار جنگلی بلی کے ننھے منے بلونگڑوں نے اپنی نسل کے لیے امید کی نئی کرن جگا دی، یہ مخصوص جنگلی بلیاں اب تعداد میں صرف 35 رہ گئی ہیں۔

    اسکاٹ لینڈ سمیت برطانیہ کے مختلف علاقوں میں پائی جانے والی اس جنگلی بلی کو اسکاٹش وائلڈ کیٹ کہا جاتا ہے۔ یہ دنیا کی نایاب ترین بلی ہے۔

    اسکاٹش بلی جنگلی بلیوں کے خاندان میں سب سے بڑی جسامت رکھنے والی بلی ہے، اس کی جسامت عام بلیوں سے دگنی ہوتی ہے۔

    کچھ عرصے قبل تک پورے برطانیہ میں ان بلیوں کی تعداد 1 سے 2 ہزار تھی تاہم ماہرین کے مطابق ان میں سے صرف 400 بلیاں ہی ایسی تھیں جو اس جینیاتی معیار پر پورا اترتی تھیں جو جنگلی بلی کے لیے مخصوص ہے۔

    گزشتہ کچھ عرصے میں ان بلیوں کی تعداد میں خاصی کمی واقع ہوچکی ہے، یہ بلیاں اب صرف شمالی اور مشرقی اسکاٹ لینڈ تک محدود ہوگئی ہیں اور ایک اندازے کے مطابق ان کی تعداد اب صرف 35 ہے۔

    اسکاٹ لینڈ میں اب ان کو ایک بریڈنگ سینٹر میں رکھا گیا ہے جہاں محفوظ ماحول میں ان کی افزائش نسل کی جارہی ہے۔

    ماہرین کا ارادہ ہے کہ اس بلی کی تعداد مستحکم ہونے کے بعد اسے واپس اس کے گھر یعنی جنگلوں میں چھوڑ دیا جائے گا۔

  • جنگلی بلی کی طوطے پر حملے کی نایاب ویڈیو

    جنگلی بلی کی طوطے پر حملے کی نایاب ویڈیو

    بلیبلیاں، خصوصاً جنگلی بلیاں پرندوں کو کھانے کی نہایت شوقین ہوتی ہیں اور اکثر ان پر حملہ آور ہو کر انہیں اپنا شکار بنا لیتی ہیں۔

    جنوبی امریکی ملک پیرو میں بھی ایک جنگلی بلی کے طوطے پر شکار کے منظر کو کیمرے کی آنکھ نے قید کرلیا۔

    یہ ویڈیو اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ بلیاں عموماً اپنے شکار پر خاموشی سے اس وقت جھپٹا مارتی ہیں جب آس پاس کوئی نہ ہو لہٰذا اس نوعیت کا منظر کم ہی لوگوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔

    ویڈیو میں جنگلی بلی رنگین طوطے مکاؤ پر شکار کرتی نظر آرہی ہے۔

    مکاؤ لمبی دم والا ایک رنگین اور جسامت کے لحاظ سے سب سے بڑا طوطا ہے جو بہت جلد سیکھنے اور انسانوں کی نقل اتارنے کے لیے مشہور ہے۔

    چلتے چلتے آپ کو جنگلی بلیوں پر کی جانے والی ایک تحقیق سے آگاہ کرتے چلیں کہ جنگلی اور گھریلو بلیوں کی جینز میں کچھ خاص فرق نہیں ہوتا۔

    صدیوں قبل جنگلی بلیاں انسانوں سے اس قدر مانوس ہوئیں کہ ان کی آنے والی نسلوں کی فطرت بدل گئی جس کے بعد وہ انسانوں کی دوست بن گئیں۔

    مزید پڑھیں: جنگلی بلیاں انسانوں کی دوست کیسے بنیں؟

    ویڈیو بشکریہ: نیشنل جیوگرافک


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پرندوں کو کھانے والی جنگلی بلیوں کے ’قتل‘ کا فیصلہ

    پرندوں کو کھانے والی جنگلی بلیوں کے ’قتل‘ کا فیصلہ

    آسٹریلوی حکومت نے ملک کے گلی کوچوں میں پھرتی 20 لاکھ سے زائد جنگلی بلیوں کو مارنے کا فیصلہ ہے۔ آسٹریلوی حکام کا کہنا ہے کہ یہ بلیاں جنگلی حیات کو نقصان پہنچانے کا سبب بن رہی ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ یہ جنگلی بلیاں آسٹریلیا کی مقامی نہیں ہیں۔ ان کے آباؤ اجداد اس وقت یہاں آئے جب یورپی افردا نے یہاں آکر بسنا شروع کیا۔

    cat-3

    اب ان بلیوں کی تعداد 20 لاکھ سے زائد ہوچکی ہے اور یہ پورے آسٹریلیا میں پھیل چکی ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ یہ فطرتاً خونخوار ہیں اور یہ آسٹریلیا کی مختلف جنگلی حیات اور نباتات کو تباہ کرنے کا سبب بن رہی ہیں۔

    ان حکام کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کی مقامی جنگلی حیات، پرندے اور چھوٹے جانور وغیرہ ان بلیوں کے مقابلے میں اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے اور باآسانی ان کا شکار بن جاتے ہیں۔

    cat-2

    لہٰذا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سنہ 2020 تک ان بلیوں کو مار دیا جائے، تاہم اس فیصلے کو نافذ کرنے میں حکومت ذرا سی ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔