Tag: جنگی بحری جہاز

  • آبنائے تائیوان سے کینیڈین بحری جہاز گزرنے پر چین کو غصہ آ گیا

    آبنائے تائیوان سے کینیڈین بحری جہاز گزرنے پر چین کو غصہ آ گیا

    تائپے: کینیڈا کے جنگی بحری جہاز کی آبنائے تائیوان آمد پر چین نے شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے کینیڈین جنگی جہاز کی آبنائے تائیوان میں آمد پر غصے کا اظہار کیا ہے، چین کی فوج نے پیر کو کہا کہ آبنائے سے گزرنے والا کینیڈا کا جنگی جہاز حساس آبی گزرگاہ میں ’’امن کو نقصان پہنچا رہا ہے۔‘‘

    چینی فوج کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ کینیڈا کے اقدامات جان بوجھ کر مشکلات میں اضافہ کرنے اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں۔

    ترجمان نے کہا چین نے مانیٹرنگ کے لیے اپنی فضائی اور بحری افواج کو علاقے کی طرف روانہ کر دیا ہے اور وہ تمام خطرات اور اشتعال انگیزیوں کا سختی سے مقابلہ کرے گا۔

    دنیا کا اسٹیج چین کے حوالے کرنے پر امریکا زندگی بھر افسوس کرتا رہے گا، سابق برطانوی وزیر اعظم کا انٹرویو

    کینیڈا نے چین کے رد عمل پر فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس نے پیر کی صبح 6 بجے سے 24 گھنٹوں کے دوران جزیرے کے قریب 41 چینی طیارے اور 9 جنگی جہاز ریکارڈ کیے ہیں۔

    تائیوان کی وزارت دفاع نے پیر کو کہا کہ آبنائے کا تعلق چین سے نہیں ہے، یہ تائیوان کا ہے، اور تناؤ پیدا کرنے کی کسی بھی کوشش سے عالمی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔

    واضح رہے کہ اتوار کو کینیڈا کا بحری جنگی جہاز آبنائے تائیوان سے گزرا تھا۔ بیجنگ تائیوان کو ایک باغی صوبے کے طور پر دیکھتا ہے اور اس جزیرے کو چینی سرزمین سے الگ کرنے والے پانیوں پر دائرہ اختیار کا دعویٰ کرتا ہے۔

    دوسری طرف امریکا اور اس کے اتحادی باقاعدگی سے اس 180 کلومیٹر (112 میل) آبنائے سے گزرتے ہیں، تاکہ اس کی حیثیت ایک بین الاقوامی آبی گزرگاہ کے طور پر مستحکم کی جا سکے، تاہم اس پر چین شدید ناراض ہوتا ہے۔

  • ایران کا بڑا قدم، بحیرہ احمر میں بحری جنگی جہاز تعینات کر دیا

    ایران کا بڑا قدم، بحیرہ احمر میں بحری جنگی جہاز تعینات کر دیا

    تہران: اسرائیل حماس جنگ کے باعث خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ایران نے بحیرہ احمر میں بحری جنگی جہاز تعینات کر دیا ہے۔

    ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق یمن کے حوثیوں کے 10 جنگجوؤں کے مارے جانے کے ایک دن بعد ایرانی بحریہ کے 94 ویں بیڑے کے فوجی جہاز کے طور پر کام کرنے والا البرز ڈسٹرائر پیر کو تزویراتی اہمیت کے حامل آبنائے باب المندب کو عبور کر کے بحیرہ احمر میں داخل ہو گیا ہے۔

    ایران کی جانب سے یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب عالمی سطح پر اہم آبی گزرگاہ پر تناؤ میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔ واضح رہے کہ ایران کا بحری بیڑہ اس علاقے میں 2009 سے جہاز رانی کے راستوں کو محفوظ بنانے، قزاقوں کو پسپا کرنے کے علاوہ دیگر مقاصد کے لیے کام کر رہا ہے۔

    ادھر امریکا نے غزہ میں جنگ اور خطے کی صورت حال کے پیش نظر اپنے سب سے بڑے طیارہ بردار بحری بیڑے ’یو ایس ایس جیرالڈ فورڈ‘ کو واپس امریکا لے جانے کا اعلان کر دیا ہے، امریکا جلد یو ایس ایس جیرالڈ فورڈ کو بحیرہ روم کے پانیوں سے نکال لے گا۔

    امریکا نے بحیرہ روم سے جنگی بیڑا ہٹانے کا اعلان کر دیا

    فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تناؤ والے اس بحری علاقے میں حوثی باغیوں کی جانب سے عالمی تجارتی جہازوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کی وجہ سے جہاز رانی کمپنیوں کو اپنا راستہ تبدیل کرنا پڑا تھا، امریکا نے دسمبر کے اوائل میں بحیرہ احمر کے لیے ایک کثیر القومی بحری ٹاسک فورس بھی قائم کی ہے۔

    انٹرنیشنل چیمبر آف شپنگ کے مطابق عالمی تجارت کا 12 فی صد بحیرہ احمر سے گزرتا ہے، جو نہر سویز کے ذریعے افریقہ سے گزرنے کا شارٹ کٹ فراہم کرتا ہے۔ واضح رہے کہ دو دن قبل امریکی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں نے یمن سے ایک مال بردار بحری جہاز پر چڑھنے کی کوشش کرنے والے حوثی باغیوں پر فائرنگ کی تھی، جس میں حوثی باغیوں کے 10 جنگجو مارے گئے تھے۔