Tag: جنگی جرم

  • اسرائیل کا غزہ امداد روکنا جنگی جرم، اقوام متحدہ کا اہم بیان

    اسرائیل کا غزہ امداد روکنا جنگی جرم، اقوام متحدہ کا اہم بیان

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی امداد روکنا جنگی جرم ہو سکتا ہے۔

    یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے ساتھ جس انداز میں دشمنی جاری رکھی ہوئی ہے، اور جس حد تک وہ غزہ میں امداد کی رسائی کو مسلسل روک رہا ہے، اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ بھوک کو جنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کرنے کے مترادف ہے، جو ایک جنگی جرم ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان جیریمی لارنس نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں امداد روک کر جنگی جرم کا مرتکب ہو سکتا ہے۔ جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ کیا ’بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے؟‘ اس کا حتمی تعین عدالت کی طرف سے کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کی تکلیف ناقابل برداشت ہے۔

    ایک طرف جہاں عالمی امدادی ایجنسیاں غزہ کی ناکہ بندی کی وجہ سے بحران کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتی ہیں، وہاں بے شرمی کی حد کرتے ہوئے نیتن یاہو کی حکومت کا کہنا ہے کہ رسد کی ترسیل میں ان کی جانب سے رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی، بلکہ امداد کی ترسیل کی مقدار اور رفتار میں اقوام متحدہ اور امدادی گروپ غلطی پر ہیں۔

    امکان روشن، حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی مذاکرات سے متعلق اہم خبر

    دوسری طرف گزشتہ ہفتے چیریٹی گروپ آکسفیم کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں جان بوجھ کر اور منظم طریقے سے فلسطینیوں تک پہنچنے والی امداد کو روکنے کے لیے بیوروکریسی کو استعمال کر رہا ہے، یہاں تک کہ اس سے قحط جیسی صورت حال پیدا ہوتی جا رہی ہے۔

  • اقوامِ متحدہ نے دِنیپرو میں میزائل حملے کو ممکنہ جنگی جرم قرار دے دیا

    نیویارک: اقوامِ متحدہ نے دِنیپرو میں میزائل حملے کو ممکنہ جنگی جرم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور یوکرین جنگ میں شدت برقرار ہے، یوکرینی شہر دِنیپرو پر روس کے میزائل حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 40 ہو گئی، 34 افراد تاحال لاپتا ہیں۔

    روسی صدارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ روسی افواج صرف فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہیں، روس عمارت پر حملے کا ذمہ دار نہیں ہے، دوسری جانب اقوامِ متحدہ نے دِنیپرو میں میزائل حملے کو ممکنہ جنگی جرم قرار دے دیا۔

    ترجمان سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ جنگی جرائم کی مؤثر تحقیقات کی ضرورت ہے، جرمنی نے روسی رہنماؤں کے خلاف خصوصی ٹریبیونل کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    روسی افواج نے باخموت شہر کا گھیراؤ شروع کر دیا، مہلک میزائل حملہ

    ادھر یوکرین کو ٹینکس کی فراہمی پر روس نے برطانیہ کو سخت نتائج کی دھمکی دے دی۔

    روسی صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ برطانوی ٹینکس کو تہس نہس کر دیں گے، یوکرین کو جدید اسلحہ دینے سے جنگ کا رخ نہیں بدلے گا، برطانیہ کو روس کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔

  • اقوام متحدہ نے شام میں بمباری کو جنگی جرم قرار دیدیا، جلدعالمی عدالت میں مقدمہ چلانے کا اعلان

    اقوام متحدہ نے شام میں بمباری کو جنگی جرم قرار دیدیا، جلدعالمی عدالت میں مقدمہ چلانے کا اعلان

    نیویارک : اقوام متحدہ نے شامی علاقےغوطہ میں بمباری کو جنگی جرم قرار دیدیا، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بمباری کے ذمہ داروں کیخلاف جرائم کی عالمی عد الت میں مقدمہ چلایا جا ئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سربراہ برائے انسانی حقوق زید راجہ الحسین غوطہ میں جاری بمباری اور بے گناہ افراد کی ہلاکتوں پر پر پھٹ پڑے، انہوں نے غوطہ سمیت شام کےدیگر شہروں میں جاری بمباری کو جنگی جرم قرار دے دیا۔

    انہوں کہا کہ شام میں بمباری میں ملوث ممالک اپنے اس فعل کے جوابدہ ہوں گے،اور انہیں انسانی حقوق کی پامالی اور قتل عام پر جرائم کی عالمی عدالت میں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    زید راجہ الحسین کا مزید کہنا تھاکہ عالمی برادری غوطہ میں بمباری سے متاثرہ افراد کی بحالی اور ان کی مدد کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

    دوسری جانب سیرین نیٹ ورک فار ہیوم رائٹس نے فروری میں شام میں بمباری کے باعث ہلاکتوں سے متعلق رپورٹ جاری کی ، جس کے مطابق فروری میں شام میں 1380 شہری جاں بحق ہوئے، جاں بحق افرادمیں 230 بچے ،191 خواتین شامل ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 67فیصداموات مشرقی غوطہ میں شامی فضائیہ کی بمباری سےہوئیں، شامی فوج کی بمباری سے روزانہ 8 شیر خوار بچے جاں بحق ہوئے۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے شام کے علاقے غوطہ کو زمین پر جہنم قرار دیتے ہوئے وہاں جاری بمباری کی شدید مذمت کی۔


    مزید پڑھیں :  شامی شہرغوطہ میں جنگ بندی کے باوجود بمباری، 600سے زائد افراد جاں بحق


    ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ شامی حکومت مشرقی غوطہ میں لوگوں کا قتل عام کر رہی ہے، شامی علاقے مشرقی غوطہ میں قتل عام بند کیا جائے اور وہاں موجود افراد کو فوری طور پر امداد فراہم کی جائے، قتل عام پر عالمی برداری کو فوری ردعمل ظاہر کرنا چاہیے۔

    یاد رہے شام میں عارضی جنگ بندی کے دعوؤں کے باوجود خوں ریزی کا سلسلہ تھم نہ سکا، گزشتہ گیارہ روزمیں خواتین اوربچوں سمیت چھ سوسے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔

    غوطہ میں صورتحال ہرگزرتے دن کے ساتھ سنگین ہوتی جارہی ہے، خوراک اوردواؤں کی قلت کا سامنا کرتے شہری عالمی مدد اورانصاف کے منتظر ہیں جبکہ جھڑپوں اوربمباری کے باعث متاثرہ علاقوں میں امداد کی ترسیل میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ا

    اس سے قبل روس نے روازنہ پانچ گھنٹے فائربندی کا اعلان کیا تھا لیکن اس پرایک گھنٹے بھی عمل نہ ہوسکا۔

    اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی نے خبردارکیا ہے کہ متاثرہ علاقوں سے شہریوں کا فوری انخلا نہ ہوا توایک ہزارافراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔