Tag: جنگی طیارے

  • جنگی طیارے بنانے والی کمپنی بوئنگ کے ورکرز نے کام چھوڑ دیا

    جنگی طیارے بنانے والی کمپنی بوئنگ کے ورکرز نے کام چھوڑ دیا

    نیویارک (05 اگست 2025): جنگی طیارے بنانے والی کمپنی بوئنگ کے ورکرز نے کام چھوڑ دیا، ملازمین ہڑتال پر چلے گئے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے اوائل میں بوئنگ کے جنگی طیارے اور ہتھیار تیار کرنے والے ہزاروں ورکرز ہڑتال پر چلے گئے، جس سے ایئرو اسپیس کمپنی کو دھچکا لگا ہے۔

    اے پی کے مطابق اتوار کو مشینیں چلانے والوں اور ایئرو اسپیس ورکرز کی انٹرنیشنل ایسوسی ایشن کے تقریباً 3,200 مقامی ممبران نے ووٹ کے ذریعے ترمیم شدہ چار سالہ لیبر معاہدہ مسترد کیا اور اس کے بعد سینٹ لوئس، سینٹ چارلس، مسوری، الینوائے اور مسکوتا میں بوئنگ کمپنی کی فیکٹریوں میں ہڑتال کا آغاز ہو گیا۔

    ورکرز یونین کے عہدے دار سیم سسینیلی نے ایک بیان میں کہا ’’بوئنگ کے ملازمین طیارے اور دفاعی نظام بناتے ہیں جو ہمارے ملک کو محفوظ رکھتا ہے، اس لیے یہ ورکرز بھی ایک ایسے ہی معاہدے کے مستحق ہیں جس سے ان کے خاندانوں کو تحفظ حاصل ہو، اور جس سے ان کی بے مثال مہارت کو تسلیم کیے جانے کی عکاسی ہو۔


    لاس اینجلس میں پارٹی کے دوران فائرنگ، 2 افراد ہلاک، 6 زخمی


    خیال رہے کہ مشینیں چلانے والے ماہرین نے مجوزہ معاہدے کو مسترد کر دیا تھا جس میں 4 سالوں میں اجرت میں 20 فی صد اضافہ اور 5,000 ڈالر توثیقی بونس شامل تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں بوئنگ کے 3 اہم پلانٹس پر مزدوروں کی ہڑتال شروع ہو گئی ہے، کیوں کہ انتظامیہ اور ورکرز کے درمیان تنخواہوں اور معاہدے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، بوئنگ انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پیش کش میں 40 فی صد اوسط تنخواہ میں اضافہ اور اضافی اوقات کا حل موجود تھا۔

    کمپنی نے کہا ہڑتال کی پیشگی تیاری کر لی گئی ہے اور دیگر اسٹاف سے کام جاری رکھا جائے گا، تاہم دوسری طرف ہڑتال کی خبر پر بوئنگ کے حصص میں مندی، بعد میں معمولی بہتری اب بھی 0.26 فی صد نیچے ہے۔

  • بھارت کے لیے پھر شرمندگی، امریکی صدر کو بھی 5 بھارتی جنگی طیارے گرنے کا یقین

    بھارت کے لیے پھر شرمندگی، امریکی صدر کو بھی 5 بھارتی جنگی طیارے گرنے کا یقین

    واشنگٹن: امریکی صدر نے ایک بار پھر بھارت کے لیے شرمندگی کا موقع فراہم کر دیا، ٹرمپ کو بھی پاکستان کے ساتھ جنگ کے دوران 5 بھارتی جنگی طیارے گرنے کا یقین ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ریپبلکن سینیٹرز کے اعزاز میں استقبالیے سے خطاب میں کہا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ میں 5 جنگی طیارے گرائے گئے، صورت حال انتہائی خراب تھی اور ایٹمی جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔

    امریکی صدر نے کہا میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ رکوائی، اور دونوں کو جنگ روکنے اور امریکا سے ٹریڈ ڈیل کی آفر کی۔ خیال رہے کہ بھارت اس بات کا مسلسل انکار کر رہا ہے کہ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ رکوانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔


    امریکا کی پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست رابطے کی حوصلہ افزائی


    صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا کو دنیا کا کرپٹو دارالحکومت بنا رہے ہیں، کیوں کہ کرپٹو کرنسی ٹریڈ میں امریکا دنیا بھر میں سب سے آگے ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے پاک بھارت براہ راست رابطے کی بھی حوصلہ افزائی کی، اور دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں، کیوں کہ جنگ بندی کے باوجود دونوں جنوبی ایشیائی حریفوں کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ سے جب سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو ترجمان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ’’ہم دونوں ممالک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے براہ راست رابطے میں رہیں۔‘‘

  • برطانیہ کا ایٹمی ہتھیار لے جانے والے لڑاکا طیارے خریدنے کا اعلان

    برطانیہ کا ایٹمی ہتھیار لے جانے والے لڑاکا طیارے خریدنے کا اعلان

    ہیگ: برطانیہ نے ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار لے جانے والے جنگی طیارے خریدنے کا اعلان کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق برطانوی حکومت نے منگل کو کہا کہ وہ ایک درجن F-35A لڑاکا طیارے خریدے گی، جو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کو فائر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    ڈاؤننگ اسٹریٹ نے بیان میں کہا کہ لاک ہیڈ مارٹن جیٹ طیاروں کی خریداری سے برطانیہ کی فضائیہ کو سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی بار جوہری ہتھیار لے جانے کا موقع ملے گا۔

    وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے بیان میں کہا کہ ’’اس سخت غیر یقینی کے دور میں ہم امن کو مزید معمولی نہیں سمجھ سکتے، یہی وجہ ہے کہ میری حکومت قومی سلامتی میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔‘‘


    اسرائیل کو اہم ہتھیاروں کی کمی کا سامنا، امریکی حکام نے پول کھول دیا


    روئٹرز کے مطابق ایک طرف برطانیہ کو ایک طرف روس کی بڑھتی ہوئی دشمنی کا سامنا ہے اور دوسری طرف یورپی سلامتی کے محافظ کے طور پر امریکا اپنے روایتی کردار سے دست بردار ہو رہا ہے، ایسے میں برطانیہ دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنے لگا ہے، اور آبدوزوں کے بیڑے سمیت اپنی فوجی قوتوں کو اپ گریڈ کر رہا ہے۔

    برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ان جیٹ طیاروں کی خریداری سے وہ کسی جنگ کی صورت میں ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کے ساتھ نیٹو میں اپنا کردار بھی ادا کر سکیں گے۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ ’’یہ نیٹو کے لیے ایک اور مضبوط برطانوی شراکت ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ F-35A لڑاکا طیارے امریکی B61 ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ امریکہ نے 2008 میں برطانیہ سے اپنے آخری جوہری ہتھیار واپس لے لیے تھے، اس یہ وجہ بتائی گئی تھی کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد تنازعات کا خطرہ کم ہو رہا ہے۔ ڈاؤننگ اسٹریٹ نے کہا کہ نئے جیٹ طیاروں کی خریداری سے برطانیہ میں تقریباً 20,000 ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

  • برطانیہ کا مشرق وسطیٰ میں مزید لڑاکا طیارے بھیجنے کا اعلان

    برطانیہ کا مشرق وسطیٰ میں مزید لڑاکا طیارے بھیجنے کا اعلان

    برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر مزید جنگی طیارے اور فوجی اثاثے بھیجنے کا اعلان کردیا۔

    وزیراعظم کے ترجمان نے بتایا برطانیہ خطے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کررہا ہے، برطانوی اڈوں سے ری فیولنگ طیارے روانہ کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید جنگی طیارے بھی جلد بھیجے جائیں گے۔

    کیئر اسٹارمر نے کہا خطے میں اضافی تعیناتی سے برطانیہ اپنے بین الاقوامی اتحادیوں کی بہتر مدد کرسکے گا، برطانوی افواج ہر ممکن خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے ایرانی فوج  نے برطانوی بحریہ کے ڈسٹرائیر جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا، ایرانی بحریہ کے ڈرونز کی برطانوی جنگی بحری جہاز کے قریب پروازیں جاری ہیں۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے برطانوی بیڑے کو خلیج فارس میں داخلے سے روکنے کیلئے وارننگ بھی دی گئی۔ ایرانی فوج کا کہنا ہے وہ برٹش نیوی کے جہاز کو بحر ہند میں داخلے کے وقت سے ہی مانیٹر کررہی تھی۔ برطانیہ اسرائیلی میزائلوں کی رہنمائی کیلئے اپنا جنگی بحری جہاز خلیج فارس لانا چاہتا ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تمام خبریں

  • بھارتی ایئر چیف کا جنگی طیاروں کی تیاری میں تاخیر پر شدید ردعمل

    بھارتی ایئر چیف کا جنگی طیاروں کی تیاری میں تاخیر پر شدید ردعمل

    نئی دہلی: بھارتی ایئر چیف اے پی سنگھ نے جنگی طیاروں کی تیاری میں تاخیر پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی سرکار کے دور حکومت میں بھارتی فضائیہ کی نااہلی کھل کر سامنے آ گئی ہے، جس پر بھارتی ایئر چیف نے جنگی طیاروں کی کمیشن میں تاخیر پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

    سربراہ بھارتی فضائیہ امر پریت سنگھ نے کہا تیجس پراجیکٹ کا آغاز 1986 میں ہوا جب کہ پہلا طیارہ 17 سال بعد اڑا، اور ٹیسٹنگ کے 16 سال بعد یہ طیارہ بھارتی فضائیہ میں شامل ہوا، اب تک بھارتی فضائیہ میں 40 طیارے بھی شامل نہیں ہو سکے ہیں۔

    بھارتی ایئر چیف مارشل نے کہا یہ نااہلی ہماری صلاحیتوں پر بڑا سوالیہ نشان ہے، وقت کی حساسیت نہ سمجھتے ہوئے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ نے اپنی اہمیت کھو دی ہے، بھارتی فضائیہ نے ناکامی کے ڈر سے وقت ضائع کر دیا ہے۔

    اے پی سنگھ کا کہنا تھا کہ جو ملک اہم پراجیکٹس بر وقت مکمل نہیں کر سکتا اسے ٹیکنالوجی کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

    بھارت: جھوٹا الزام لگا کر مسلم خواتین کو بے آبرو کردیا گیا

    واضح رہے کہ طیاروں کی مینوفیکچرنگ میں مسلسل توسیع نے مودی کی ناکام پالیسیوں کو بے نقاب کر دیا ہے، مودی دور حکومت میں 5 سال میں فضائی حادثات میں ہلاک بھارتی پائلٹس کی تعداد بھی 42 ہے۔

  • ترکیہ کا امریکہ سے F-16 جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ

    ترکیہ کا امریکہ سے F-16 جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ

    ترکیہ کی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ ترکی اور امریکہ نے F-16جنگی طیاروں کی فروخت کے معاہدوں پر دستخط کردیئے ہیں، واشنگٹن نے مذاکرات کے بعد 23 بلین ڈالر کے معاہدے کی اجازت دیدی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ”جنگی جہاز خریدنے کے معاہدے پر دستخط ہو گئے تھے اور دونوں اطراف کے وفود تفصیلات کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔”

    معاہدے کے تحت ترکیہ کو 40 نئے F-16طیارے دیئے جائیں گے جبکہ اس کے موجودہ بیڑے میں 79 جیٹ طیاروں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے گذشتہ ہفتے ترکیہ کی جانب سے نئے F-16جنگی طیاروں کی خریداری میں ”ایک اہم پیش رفت” کا خیرمقدم کیا اور انہیں صرف قریبی اتحادیوں اور شراکت داروں کے لیے دستیاب اب تک کے جدید ترین طیارے قرار دیا۔

    یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جب تک ترکیہ کی طرف سے سویڈن کی نیٹو رکنیت کی توثیق کی دستاویزات واشنگٹن نہیں پہنچ گئیں، امریکہ نے اس سودے کی اجازت نہیں دی۔

    سکھ رہنما کے قتل کی بھارتی سازش، امریکی صدر کا اہم فیصلہ

    ایک سال سے زیادہ تاخیر کے بعد ترکی کی پارلیمنٹ نے سویڈن کی نیٹو رکنیت کی توثیق کی جو یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے باوجود متحد ہونے کے لیے مغربی ممالک کے لیے پریشانی کا باعث بنا۔

  • مغربی اتحادی یوکرین کو F-16 لڑاکا طیارے دینے کے ارادے سے پیچھے ہٹ گئے

    مغربی اتحادی یوکرین کو F-16 لڑاکا طیارے دینے کے ارادے سے پیچھے ہٹ گئے

    لندن: یوکرین F-16 جنگی طیاروں کی ضرورت پر زور دے رہا ہے تاہم مغربی اتحادیوں نے اس سے منہ پھیر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا نے کہا ہے کہ مغربی اتحادی یوکرین کو F-16 اور دیگر لڑاکا طیاروں‌ کی فراہمی کے خیال سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

    دی گارڈین نے رپورٹ کیا کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مغربی اتحادی یوکرین کو F-16 اور دیگر جنگی طیاروں کی فراہمی سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔‘‘

    برطانیہ نے یہ بھی کہا ہے کہ یوکرین کو مغربی جنگی طیاروں کی فراہمی عملی نہیں ہے، ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان نے کہا کہ ’’یہ جدید ترین پارٹس پر مشتمل طیارے ہیں، انھیں یوکرین بھیجنا ہمارے خیال میں عملی نہیں ہے۔‘‘

    روس نے یوکرینی گاؤں پر قبضہ کر لیا

    ترجمان نے مزید کہا کہ وزیر اعظم رشی سناک یہ سمجھتے ہیں کہ اس جنگ میں ’طویل تعطل‘ سے روس کو فائدہ ہوگا، اس لیے وہ یوکرین کی تیز تر مدد کے حامی ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن سے جب پیر کو وائٹ ہاؤس میں پوچھا گیا کہ کیا امریکا یوکرین کو F-16 طیارے فراہم کرے گا، تو انھوں نے محض ’نہیں‘ میں جواب دیا۔

    یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کے سب سے سینئر مشیر نے پیر کو کہا کہ پولینڈ یوکرین کو ایف سولہ لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے لیے تیار ہے۔ آندری یرماک نے کہا کہ وارسا سے موصول ٹیلی گرام میں یوکرین کو اس حوالے سے مثبت اشارے ملے ہیں۔

    ادھر یوکرین کا کہنا ہے کہ وہ جنگی طیاروں کے سلسلے میں لابنگ جاری رکھے گا، یوکرین کا کہنا ہے کہ مغرب نے ٹینکوں کی فراہمی کے سلسلے میں بھی پہلے انکار کیا تھا، یوکرینی وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف نے پیرس کے دورے پر کہا کہ ’’شروع میں ہر قسم کی امداد ’نہیں‘ کے مرحلے سے گزر چکی ہے۔‘‘

    یوکرینی وزیر خارجہ دمیترو کولیبا کے مطابق یوکرین کو توقع ہے کہ 12 ممالک کے اتحاد سے انھیں ترسیل کی پہلی کھیپ میں 120 سے 140 تک ٹینک ملیں گے، پہلی قسط میں جرمن لیوپرڈ 2، برٹش چیلنجر 2 اور یو ایس ایم 1 ابرامز ٹینک شامل ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ یوکرین فرانسیسی لیکرک ٹینکوں کی سپلائی کو بھی بہت اہمیت دے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ یوکرین کے ساتھ اعلانیہ طور پر جن بھاری ٹینکوں کا وعدہ کیا گیا ہے ان کی تعداد 321 ہے۔

  • فِن لینڈ کی مرکزی شاہراہ سے جنگی طیارے اڑان بھرتے رہے

    فِن لینڈ کی مرکزی شاہراہ سے جنگی طیارے اڑان بھرتے رہے

    جوسٹا: فِن لینڈ میں مرکزی شاہراہ کو جنگی طیاروں کی مشقوں کے لیے 5 دن کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    روئیٹرز کے مطابق فن لینڈ میں فائٹر جیٹ ڈرل کے لیے ہائی وے کو بند کر دیا گیا ہے، مشقوں کے دوران جنگی طیارے سڑک سے اڑان بھرتے رہے، جنھیں دیکھنے کے لیے شہری جمع ہو گئے تھے۔

    کئی دہائیوں میں یہ پہلی بار ہے جب فن لینڈ میں فائٹر جیٹ ڈرل کے لیے اہم ہائی وے کے ایک سیکشن کو بند کیا گیا ہے۔

    یوکرین پر روسی حملے کے بعد فن لینڈ بھی نیٹو کی رکنیت کا خواہاں ہے، جہاں ملک بھر میں جنگ کے وقت استعمال کے لیے بنائے گئے ایک درجن تک ریزرو رن ویز ہیں۔

    تاہم، فن لینڈ کے شہر جوتسا میں واقع ریزرو روڈ بَیس کو کئی دہائیوں سے استعمال نہیں کیا جا رہا تھا، کیوں کہ یہ دارالحکومت ہیلسنکی کو ملک کے شمالی حصوں سے ملانے والی اہم مرکزی شاہراہ ہے۔

    فن لینڈ اپنے فضائی بیڑے کی حفاظت کے لیے، اپنے تمام طیاروں کو تیز رفتاری کے ساتھ پورے ملک میں منتشر کر سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ہر سال سڑکوں پر مشق کرتا ہے۔ فن لینڈ حکام کا کہنا ہے کہ روس کی طرف سے خطرہ یا روس کی طرف سے کروز اور بیلسٹک میزائلوں (یوکرین میں) کے اقدامات سے ثابت ہوتا ہے کہ منتشر کارروائیوں کا تصور درست ہے۔

  • پینٹاگون نے یوکرین کے لیے لڑاکا طیارے امریکی اڈے بھیجنے پر کیا کہا؟

    پینٹاگون نے یوکرین کے لیے لڑاکا طیارے امریکی اڈے بھیجنے پر کیا کہا؟

    واشنگٹن: پینٹاگون نے یوکرین کے لیے لڑاکا طیارے امریکی اڈے بھیجنے کی پولینڈ کی پیش کش مسترد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولینڈ کی جانب سے جرمنی میں موجود امریکی اڈے پر یوکرین منتقل کرنے کے لیے جنگی طیارے بھیجنے کی پیش کش کی گئی تھی۔

    پینٹاگون کے پریس سیکریٹری جون کربی نے بدھ کو میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور پولینڈ کے وزیر دفاع ماریُوز بلاسززاک نے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے، جس میں واشنگٹن نے امریکا سے متبادل طیاروں کے بدلے مِگ 29 لڑاکا جیٹ طیارے بھیجنے کی پولینڈ کی پیشکش رد کر دی۔

    مگ 29 طیارے اڑانے کے لیے یوکرینی پائیلٹ تربیت یافتہ ہیں، تاہم کوئی بھی ملک یہ طیارے یوکرین کو فراہم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، روس نے رواں ہفتے خبردار کیا تھا کہ جو ممالک حملوں کے لیے یوکرین کو ہوائی اڈے فراہم کریں گے وہ اس تنازعے میں براہِ راست ملوث سمجھے جائیں گے۔

    تاہم یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی ایک طاقت ور فوجی مدد پر زور دیتے رہے ہیں جس میں دیگر ملکوں سے لڑاکا طیارے بھی شامل ہیں۔

    جرمنی نے آنکھیں پھیر لیں

    کربی نے کہا کہ امریکا، یوکرین کو فضائی دفاع اور بکتر شکن نظاموں سمیت مختلف ہتھیار فراہم کر رہا ہے، جو حملے روکنے میں مدد دے رہے ہیں، لیکن لڑاکا جیٹ طیاروں کی فراہمی کو غلط طور پر معاملے کو بڑھانے والا سمجھا جا سکتا ہے۔

    امریکا کا مؤقف ہے کہ اگر یوکرین کو لڑاکا طیارے فراہم کیے گئے تو روس کی جانب سے اس کے نتیجے میں واضح ردِ عمل آ سکتا ہے، جس سے نیٹو کے ساتھ فوجی تناؤ بڑھنے کے امکانات میں بھی اضافے کا امکان ہے۔

  • جرمنی نے آنکھیں پھیر لیں

    جرمنی نے آنکھیں پھیر لیں

    برلن: جرمنی نے بھی یوکرین سے آنکھیں پھیر لی ہیں، جرمن چانسلر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک یوکرین میں جنگی طیارے نہیں بھیجے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا ہے کہ وہ پولینڈ کی طرف سے سوویت دور کے MiG-29 لڑاکا طیارے جرمنی میں امریکی رامسٹین ایئر بیس کے ذریعے یوکرین کو فراہم کرنے کی تجویز کی حمایت نہیں کرتے۔

    برلن میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شولز نے کہا کہ جرمنی پہلے ہی یوکرین کو دفاعی ہتھیار اور اہم مالی مدد اور انسانی امداد بھیج چکا ہے۔

    واضح رہے کہ پولینڈ نے پیش کش کی تھی کہ وہ جرمنی میں امریکی فضائی اڈے کے ذریعے اپنے روسی ساختہ مِگ 29 طیارے یوکرین بھیج سکتا ہے، تاہم امریکا نے اس پیش کش کو مسترد کر دیا تھا۔

    یوکرین کے میٹرنٹی اسپتال پر حملہ ‘فیک نیوز’ ہے: روس

    اب جرمن چانسلر نے واضح کر دیا ہے کہ جرمنی نے یوکرین کو ہتھیاروں سمیت ’ہر طرح کا دفاعی سامان فراہم کیا ہے‘ تاہم وہ کہتے ہیں کہ ’بلاشبہ اس میں جنگی طیارے شامل نہیں ہیں۔‘

    دریں اثنا برطانیہ میں ٹین ڈاؤنگ اسٹریٹ نے کہا ہے کہ نیٹو کے پائلٹس اور جنگی طیاروں کی جانب سے روسی طیاروں کو مار گرانا ’بلا جواز‘ ہوگا، وزیر اعظم بورس جانسن کے ترجمان نے بھی با رہا کہا ہے کہ وہ یوکرین میں دفاعی ضروریات کے تحت ہی ہتھیار بھیجیں گے۔