Tag: جنگ بندی

  • اقوام متحدہ غیر اہم ہو گیا، غزہ جنگ اس سے حل نہیں ہو پائے گا، قطری پروفیسر کا اظہار مایوسی

    اقوام متحدہ غیر اہم ہو گیا، غزہ جنگ اس سے حل نہیں ہو پائے گا، قطری پروفیسر کا اظہار مایوسی

    دوحہ: قطر کے ایک ممتاز حیثیت کے مالک پروفیسر نے اظہار مایوسی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ غیر اہم اور غیر متعلقہ ہو گیا ہے، غزہ جنگ اس سے حل نہیں ہو پائے گا۔

    الجزیرہ کے مطابق دوحہ انسٹی ٹیوٹ فار گریجویٹ اسٹڈیز میں پبلک پالیسی کے اسسٹنٹ پروفیسر تامر قرموط نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے قرارداد منظور کرنے میں ناکامی نے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ یہ بین الاقوامی ادارہ اب جنگ کے حل کے لیے ’غیر متعلق‘ ہو گیا ہے۔

    تامر قرموط نے الجزیرہ کو بتایا ’’جب دوسری عالمی جنگ کے بعد اقوام متحدہ کا قیام عمل میں آیا تھا، تو اس کا مقصد غزہ کی صورت حال کی طرح کے تنازعات کو روکنا اور اس سے نمٹنا تھا۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’لیکن یہ ایک سیاسی تنظیم ہے جو طاقت ور ممالک کے زیر کنٹرول ہے، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو پاور رکھنے والے، لہٰذا اقوام متحدہ کی ہر پالیسی اور ہر چھوٹے سے چھوٹے کام میں بھی سیاست ہوتی ہے۔‘‘

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    پروفیسر تامر قرموط نے کہا ’’مجھے نہیں لگتا کہ اس جنگ کو اقوام متحدہ کے چینلز کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے، اقوام متحدہ غیر متعلقہ، غیر اہم، بہت زیادہ سیاسی ہوتا جا رہا ہے اور اب اس کے مینڈیٹ پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔‘‘

  • سلامتی کونسل: غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد آج پیش کی جائیگی

    سلامتی کونسل: غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد آج پیش کی جائیگی

    اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کے لیے قرار داد آج دوبارہ پیش کی جائے گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے جنگ بندی کی قرار داد چند روز پہلے ویٹو کردی گئی تھی۔

    اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے جنگ بندی کی قرار داد بھاری اکثریت سے منظور ہونے کے بعد سلامتی کونسل پر اقدام کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔

    متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی متعارف کردہ نئی قرار داد میں غزہ کی پٹی میں پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ قرار داد میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ نئی قرار داد میں اسرائیلی حملوں کی مذمت اور دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اسرائیلی فوج نے جبالیہ کے پناہ گزین کیمپ پر بھی بم برسا دیئے، جس کے نتیجے میں مزید 90 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق غزہ کے جبالیہ کیمپ میں شہاب خاندان کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 20 افراد شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کے کمال عدوان اسپتال کا محاصرہ ختم کردیا ہے، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے شمالی غزہ میں کمال عدوان اسپتال کی تباہی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کمال عدوان اسپتال کے غیر فعال ہونے سے 8 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی اپوزیشن لیڈر کا نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    اسرائیلی طیاروں نے خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ سمیت جنوب مشرقی علاقے میں بھی دو حملے کئے، رفح میں زوردار دھماکے میں رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں 2 افراد شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

  • غزہ میں معصوم بچوں کی شہادتیں، جمائما کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    غزہ میں معصوم بچوں کی شہادتیں، جمائما کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، ایسے میں جمائما گولڈ اسمتھ نے عراق اور غزہ جنگ میں بچوں کی ہلاکتوں کا موازنہ کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    جمائما گولڈ اسمتھ نے عراق جنگ اور غزہ جنگ میں ہوئی بچوں کی ہلاکتوں کا موازنہ کیا۔

    جمائما گولڈ اسمتھ کا سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہنا تھا کہ غزہ میں جاں بحق ہونے والوں بچوں کی تعداد غیرمعمولی ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ غزہ میں ایک ماہ میں جاں بحق بچوں کی تعداد 14 سالہ عراق جنگ میں جاں بحق بچوں سے کہیں زیادہ ہے۔

    لبنان پر حملے میں امریکی وائٹ فاسفورس بم استعمال کیے جانے کا انکشاف

    واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں اب تک 18 ہزار 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ 49 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔جبکہ اسرائیل کی جانب سے ظلم و بریت کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

  • ”بچوں پر رحم کریں“ پریانکا چوپڑا کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    ”بچوں پر رحم کریں“ پریانکا چوپڑا کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    پریانکاچوپڑا نے فلسطین میں بچوں کی خاطر ”دیرپا جنگ بندی“ کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی پوسٹ کو دوبارہ شیئر کیا۔

    بھارتی فلم انڈسٹری کی مشہور و معروف اداکارہ پریانکاچوپڑا نے انسٹاگرام اسٹوریز پر ایک پوسٹ کو دوبارہ شیئر کرتے ہوئے فلسطین میں جنگ بندی پر زور دیا۔ کیونکہ ہزاروں بچے اور نابالغ اسرائیلی بمباری کے دوران ملبے تلے دب کر اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور ہزاروں لاپتہ ہیں۔

    اصل پوسٹ اقوام متحدہ کی ایک ایجنسی یونیسیف جو دنیا بھر میں بچوں کو انسانی اور ترقیاتی امداد فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے نے شیئر کی تھی۔

    پریانکا چوپڑا کی پوسٹ کے متن میں یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل سے منسوب ایک اقتباس تحریر تھا، جس کا عنوان تھا کہ ”بچوں کو دیرپا انسانی جنگ بندی کی ضرورت ہے“۔

    پوسٹ کے ساتھ کیپشن کا ایک حصہ جو اصل میں یونیسیف کی جانب سے 2 دسمبر کو انسٹاگرام پر شیئر کیا گیا تھا، اس میں لکھا تھا ”آج، غزہ کی پٹی ایک بار پھر بچوں کے لیے دنیا کی سب سے خطرناک جگہ بن چکی ہے۔ سات دن کی مہلت کے بعد۔ خوفناک تشدد، لڑائی دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں مزید بچے یقینی طور لقمہ اجل بن جائیں گے، 48 دنوں کی مسلسل بمباری میں مبینہ طور پر 5,300 سے زیادہ فلسطینی بچے مارے گئے تھے“۔

    کیپشن میں یہ بھی کہا گیا کہ ”ہم دونوں فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ان کی ذمہ داریوں کے مطابق بچوں کی حفاظت اور مدد کی جائے، فلسطین اور اسرائیل کی ریاست میں تمام بچے امن کے مستحق ہیں اور ایک بہتر مستقبل کی امید رکھتے ہیں“۔

    پریانکا کی بیٹی کے ہمراہ آؤٹنگ کی خوبصورت تصاویر وائرل

    نومبر میں، کئی مشہور شخصیات نے جنگ بندی کی وکالت کرتے ہوئے ایک کھلے خط میں اپنے دستخط شامل کیے تھے، جس میں امریکی کانگریس اور امریکی صدر جو بائیڈن کو مخاطب کیا گیا تھا کہ وہ فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کے درمیان غزہ میں کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کے لیے فوری اقدامات اُٹھائیں۔

  • حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے عالمی سربراہان پھر متحرک

    حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے عالمی سربراہان پھر متحرک

    حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے ایک بار پھر عالمی سربراہان متحرک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون آج قطر کا دورہ کریں گے، اور امیر قطر سے ملاقات میں جنگ بندی اور غزہ کی صورت حال پر بات کریں گے۔

    فرانسیسی صدر نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کو ختم کرنے کا مقصد ایک دہائی تک جاری رہنے والی لڑائی کا سبب بن سکتا ہے، موجودہ صورت حال میں دیرپا فائر بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوششوں کو دگنا کرنے کی ضرورت ہے۔ قطر نے کہا کہ وہ ایک نئے معاہدے کی تلاش میں رہے گا، لیکن اس نے متنبہ کیا ہے کہ دشمنی کا دوبارہ آغاز معاملات کو پیچیدہ بنا رہا ہے۔

    اسرائیل سے مذاکرات، حماس نے دو ٹوک اعلان کر دیا

    ادھر اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، مذاکرات کے لیے تیار نہیں، اسرائیل نے قطر سے مذاکراتی ٹیم بھی واپس بلا لی ہے، حماس نے بھی کہا ہے کہ جب تک بمباری روکی نہیں جاتی مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ تاہم دوسری جانب امریکا کی جانب سے اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔

    تین روز میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، خان یونس سے بھی فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم

    امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں بہت سے بے گناہ فلسطینی مارے گئے ہیں اور وہاں سے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز تباہ کن ہیں۔

  • اقوام متحدہ کا ایک بار پھر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کا ایک بار پھر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایک بارپھر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق 7 روزہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر سفاکانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس میں کل سے اب تک 184 فلسطینی شہید ہوگئے ۔

    رپورٹ کے مطابق شہید ہونے والوں میں 3 صحافی بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جبکہ اس حملے میں 600 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے لبنانی سرحد پر بھی حملہ کیا ہے جس میں 3 شہری شہید ہوئے ہیں۔

    عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد اسرائیل نے رفح کراسنگ سے فلسطینیوں کو امداد کی سپلائی بند کرادی۔

    اسرائیل کی اس وحشیانہ حملے کے بعد اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایک بارپھر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، دوسری جانب قطر کا کہنا ہے ایک بار پھر جنگ میں وقفے کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان سات روزہ جنگ بندی کا آغاز 24 نومبر سے شروع ہوا تھا، اس دروان غزہ میں قید درجنوں یرغمالیوں کے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کی اجازت دی تھی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں امداد کے ٹرکوں کی داخلے کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔

    جمعرات کے روز حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے توسیعی مدت ختم ہونے کے بعد آخری گھنٹوں میں جنگ بندی میں مزید ایک روزہ توسیع کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا وقت ختم، دوبارہ بمباری شروع

    حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا وقت ختم، دوبارہ بمباری شروع

    7 روز کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا وقت ختم ہوگیا، جس کے بعد دوبارہ فائرنگ و بمباری شروع ہوگئی۔

    عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل اور غزہ کے درمیان عارضی جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق جمعہ کی صبح 7 بجے ختم ہو گئی ہے، دونوں فریقین میں جنگ بندی میں توسیع کے بار میں فیصلہ نہیں ہوسکا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد ہی شمالی غزہ میں فائرنگ اور بمباری کی آواز سنی گئی۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج فوج نے اعلان کیا ہے کہ فوج نے غزہ میں حماس کے خلاف دوبارہ لڑائی شروع کر دی ہے، حماس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے اور اسرائیلی علاقے کی طرف فائرنگ کی ہے۔

    تاہم اسرائیلی فوج کے اس دعوے سے متعلق اب تک حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ یا اس فائنگ کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔

    جنگ بندی میں توسیع کی کوششیں جاری رکھی جائیں گی، جان کربی

    رپورٹ کے مطابق امریکا، مصر ، قطر کی ثالثی میں جنگ بندی میں توسیع کیلئے کوششیں جاری ہے، یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس میں اب تک جنگ بندی میں دو بار توسیع کی جاچکی ہے۔

    یاد رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان سات روزہ جنگ بندی کا آغاز 24 نومبر سے شروع ہوا تھا، اس دروان غزہ میں قید درجنوں یرغمالیوں کے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کی اجازت دی تھی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں امداد کے ٹرکوں کی داخلے کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔

    جمعرات کے روز حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے توسیعی مدت ختم ہونے کے بعد آخری گھنٹوں میں جنگ بندی میں مزید ایک روزہ توسیع کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے خاتمے پر عالمی برادری کی جانب سے تشویش دونوں فریقین پر تشدد کے خاتمے اور قیام امن کیلئے جنگ بندی میں توسیع پر زور دیا گیا تھا۔

  • جنگ بندی کا ساتواں روز، حماس نے 8 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا

    جنگ بندی کا ساتواں روز، حماس نے 8 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا

    قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والی حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کے ساتویں روز حماس نے مزید 8 اسرائیلی رہا کردیئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس نے پہلے فرانس کی دوہری شہریت کی حامل 21 سالہ لڑکی اور 40 سالہ خاتون کو رہا کیا جس کے بعد 2 بچوں اور 4 خواتین سمیت مزید 6 اسرائیلیوں کو رہا کردیا گیا۔

    اسرائیل نے بھی حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا، اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینیوں میں 23 بچے اور 7 خواتین شامل ہیں۔

    حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے خاتمے پر عالمی برادری کی جانب سے تشویش دونوں فریقین پر تشدد کے خاتمے اور قیام امن کیلئے جنگ بندی میں توسیع پر زور دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے توسیعی مدت ختم ہونے کے بعد آخری گھنٹوں کے دوران جنگ بندی میں مزید ایک روزکی توسیع دیدی گئی تھی۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جنگ بندی معاہدے کے خاتمے سے متعلق اسرائیلی وزیر اعظم سے ملاقات کی اور جنگ بندی کے دورانیے کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔

    دوسری جانب اسرائیلی فورسز نے معروف فلسطینی مزاحمت کار خاتون احد تمیمی کو بھی حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں رہا کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی جنگ بندی کے تحت جمعرات کو علی الصبح اسرائیل کی طرف سے رہائی پانے والے 30 قیدیوں میں ممتاز فلسطینی کارکن احد تمیمی بھی شامل ہیں۔

    22 سال کی معروف سماجی کارکن احد تمیمی کو صہیونی فورسز نے رواں ماہ کے اوائل میں گرفتار کیا تھا، فوجیوں کا دعویٰ تھا کہ تمیمی نے لوگوں کو تشدد پر اکسایا تاہم ان کی والدہ نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الزام ایک جعلی سوشل میڈیا پوسٹ پر مبنی ہے۔ واضح رہے کہ صہیونی فوج نے انھیں پانچویں بار گرفتار کیا تھا۔

    نیتن یاہو کا قابض آبادکاروں کو مزید ہتھیار دینے کا فیصلہ

    تمیمی نے قید سے رہائی کے بعد میڈیا کو صہیونی فورسز کے وحشیانہ سلوک کی کہانی سنا دی، انھوں نے کہا کہ صہیونی فوجی کھانا تو دور پینے کے لیے پانی تک نہیں دیتے تھے، انھوں نے کہا میرے ساتھ جیل میں بدترین سلوک کیا گیا، جیل میں بند میرے والد کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی، پہننے کے لیے کپڑے بھی نہیں دیے گئے۔

  • اسرائیل حماس جنگ بندی میں مزید ایک روز کی توسیع کردی گئی

    اسرائیل حماس جنگ بندی میں مزید ایک روز کی توسیع کردی گئی

    اسرائیل حماس جنگ بندی میں مزید ایک روز کی توسیع کردی گئی ہے، جبکہ حماس نے 4 غیر ملکیوں سمیت 16 یرغمالیوں کو رہا کردیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل حماس جنگ بندی میں مزید ایک روز کی توسیع کردی گئی ہے،حماس نے 4 غیرملکیوں سمیت 16 یرغمالی رہا کردیے جبکہ حماس کے جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل نے بھی مزید 30 فلسطینی رہا کردیئے۔

    حماس نے 5 خواتین اور 5 بچوں سمیت مزید 10 اسرائیلیوں اور 4 تھائی شہریوں کو رہا کیا جبکہ اس سے چند گھنٹے قبل روس کی دوہری شہریت کی حامل دو اسرائیلی خواتین کو بھی چھوڑ دیا گیا۔

    ترجمان قطری محکمہ خارجہ ماجد محمد الانصاری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے رہائی پانے والے یرغمالیوں میں دوہری ڈچ شہریت کے حامل بچے سمیت 3 جرمن اور ایک امریکی بھی شامل ہے۔

    القسام بریگیڈز نے اسرائیلی بمباری میں دوران حراست 3 اسرائیلی یرغمالیوں کی ہلاکت کا اعلان بھی کیا جس کی اسرائیلی حکومت کی جانب سے بھی تصدیق کردی گئی ہے۔

    غزہ میں کچھ محفوظ نہیں، جنگ بندی کیلیے کوششیں جاری ہیں، انتونیو گوتریس

    سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے مطابق قطر اور مصر کی کوششوں سے غزہ پٹی میں جنگ بندی میں مزید توسیع کا امکان ہے جبکہ چین نے غزہ میں جامع اور پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کردیا ہے۔

  • ’جنگ بندی کے بعد ہمیں کوئی چیز نہیں روک سکے گی‘

    ’جنگ بندی کے بعد ہمیں کوئی چیز نہیں روک سکے گی‘

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بار پھر کہا ہے کہ امریکی صدر کو بتادیا ہے کہ عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ غزہ پر بمباری کرے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ جنگ بندی میں توسیع کا خیرمقدم کریں گے۔

    قطری ثالثی معاہدے کے تحت روزانہ 10 اضافی یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہوسکے گی، جبکہ حماس جنگ بندی میں 2 سے 4 روز کی توسیع پر رضامند ہوگیا ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آج آخری روز ہے، حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے تین دور چل چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے جنگ میں کیے جانے والے 4 دن کے وقفے کے معاہدے کا آج آخری دن ہے۔

    مصر، قطر اور امریکا اس جنگ بندی کو پیر سے آگے بڑھانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں جب کہ نیتن یاہو نے غزہ میں اسرائیلی افواج سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہمیں کوئی چیز نہیں روک سکے گی۔“

    طویل تاخیر کے بعد حماس نے 17، اسرائیل نے 39 قیدی رہا کر دیے

    تاہم نیتن یاہو نے بائیڈن کو یہ بھی بتایا کہ وہ رہائی پانے والے مزید 10 اسیروں کے لیے عارضی جنگ بندی میں ایک دن کی توسیع کریں گے۔