Tag: جنگ بندی

  • پاکستان کا عالمی برادری سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر زور دینے کا مطالبہ

    پاکستان کا عالمی برادری سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر زور دینے کا مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی غزہ میں جنگ بندی کی حالیہ قرارداد پر عمل درآمد کیلیے اسرائیل پر زور دے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے سوشل ویب سائٹ ایکس پر کہا ہے کہ غزہ میں شہادتوں میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ اسرائیل نے وہاں بجلی اور مواصلاتی رابطے بھی بند کردیے ہیں۔

    نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمیں معصوم فلسطینیوں کی حالت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی ہے، 3 ہزار 600 بچے بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں، جب کہ 22 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

    اسرائیل کی جانب سے حماس کے فضائی آپریشن کے سربراہ سمیت کئی کارکنان کو شہید کرنے کا دعویٰ سامنے آ رہا ہے، دوسری طرف حماس اور حزب اللہ نے جوابی کارروائیوں میں اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کیے، اور اسرائیلی فوج کے بکتر بند اور گاڑیاں تباہ کر دیں۔

  • سوڈان، فوجی کمانڈروں کا 24 گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق

    سوڈان، فوجی کمانڈروں کا 24 گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق

    سوڈان میں فوجی دھڑوں نے 24 گھنٹے کی نئی جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے امریکا اور سعودی عرب کے ثالثی میں نئی جنگ بندی آج سے شروع ہو گی۔

    معاہدےکے تحت فریقین فوجی دستوں کی نقل وحرکت، طیاروں یا ڈرونز کے استعمال، توپ خانے اور فضائی حملوں سے گریز کریں گے، جنگ بندی کے دوران عسکری امتیاز حاصل کرنے کی کوشش "نہ "کرنے پر "بھی” اتفاق کیا گیا ہے۔

    امریکہ اور سعودی عرب کا کہنا ہے کہ اگر سوڈان کے متحارب فریقوں نے نئی جنگ بندی کی پابندی نہ کی تو سہولت کار جدہ مذاکرات ملتوی کردیں گے۔

    واضح رہے سوڈان میں متحارب فریقوں کے درمیان جنگ سے اب تک 19 لاکھ افراد بے گھر اور 4 لاکھ سے زائد ملک سے جا چکے ہیں۔

    دوسری جانب خبر رساں ایجنسی کے مطابق مغربی علاقے دارفر میں بھی بدامنی پھیل گئی ہے اور لوٹ مار کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

  • سوڈان میں جنگ بندی کے حوالے سے بری خبر

    سوڈان میں جنگ بندی کے حوالے سے بری خبر

    خرطوم: سوڈان کی فوج اور پیرا ملٹری فورس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ معطل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کی فوج نے بدھ کو جدہ جنگ بندی مذاکرات میں شرکت معطل کر دی، اس اقدام سے فوج اور پیرا ملٹری گروپ ’ریپڈ سپورٹ فورسز‘ کے درمیان دوبارہ لڑائی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق سوڈان کی فوج نے حریف نیم فوجی دستوں کے ساتھ جنگ بندی اور امداد تک رسائی پر بات چیت معطل کر دی ہے، جس سے خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ چھ ہفتے پرانی یہ لڑائی افریقہ کے اس تیسرے سب سے بڑے ملک کو انسانی بحران کی طرف دھکیل دے گا۔

    سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان ایک ہفتے سے جاری جنگ بندی معاہدے کا خاتمہ پیر کو ہو رہا تھا، تاہم فریقین نے اسے مزید 5 دن بڑھانے پر اتفاق کر لیا تھا۔

    دارالحکومت خرطوم اور دیگر علاقوں میں جھڑپیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں، فریقین کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی پر علاقے دھماکوں ا ور فائرنگ کی آوازوں سے گونج اٹھے۔

    خرطوم میں اقتدار کی لڑائی نے 50 سے زائد بچوں کی جان لے لی ہے، شہر کے سب سے بڑے یتیم خانے میں ہونے والے حملے میں 24 سے زائد شیرخوار بچے بھی جاں بحق ہوئے۔

    مسلح افواج کی جنرل کمان نے بدھ کے روز ایک بیان میں دوسرے فریق پر شرائط پر عمل درآمد نہ کرنے اور جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کا الزام لگایا، اور بات چیت معطل کر دی۔

  • سعودی عرب اور امریکا کی ثالثی، سوڈان میں جنگ بندی پر اتفاق

    سعودی عرب اور امریکا کی ثالثی، سوڈان میں جنگ بندی پر اتفاق

    جدہ: سعودی عرب اور امریکا کی ثالثی کے بعد سوڈان میں جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈان کے متحارب فوجی دھڑوں کے درمیان قلیل مدتی جنگ بندی معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز نے جدہ میں ہونے والی بات چیت کے بعد مختصر مدت کے لیے جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کر دیے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق دونوں فوجی گروپس جنگ بندی معاہدے کی تکمیل کے لیے پُرعزم ہیں۔

    جنگ بندی معاہدہ سعودی عرب اور امریکا کی ثالثی میں ہوا، سوڈانی دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت جدہ معاہدے کی تمام دفعات کی پابند ہے اور جنگ بندی کے حوالے سے کیا جانے والا جدہ معاہدہ تمام مطلوبہ اہداف حاصل کر لے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس جنگ بندی کے نتیجے میں سوڈانی عوام کو درپیش مشکلات کم ہوں گی۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی شہر جدہ میں بات چیت کے بعد فوج اور حریف پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان دستخط ہفتے کے روز کیے گئے ہیں، جب کہ معاہدے پر عمل درآمد پیر کی شام سے بین الاقوامی طریقہ کار کے تحت شروع ہوگا۔ اتوار کو بھی دارالحکومت خرطوم میں سوڈان کے متحارب دھڑوں کے درمیان فضائی حملوں اور جھڑپوں کی آوازیں سنی گئیں۔ تاہم شہریوں کا کہنا تھا کہ سعودی اور امریکی ثالثی میں ایک ہفتے کی جنگ بندی کے معاہدے کے بعد پانچ ہفتوں سے جاری تنازعے میں توقف کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

  • مصر کی ثالثی کے بعد اسرائیل اور فلسطین میں جنگ بندی کا معاہدہ ہو گیا

    مصر کی ثالثی کے بعد اسرائیل اور فلسطین میں جنگ بندی کا معاہدہ ہو گیا

    قاہرہ: مصر کی ثالثی کی کوششوں کے بعد آخر کار غزہ میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہو گیا ہے، تاہم معاہدے کے بعد بھی ہفتے کو دو گھنٹوں تک اسرائیل کی جانب سے بمباری کی گئی۔

    الجزیرہ کے مطابق فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی اسلامی جہاد گروپ نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے، جو باضابطہ طور پر ہفتے کی رات 10 بجے سے نافذ العمل ہو گیا ہے، معاہدے سے یہ امید پیدا ہو گئی ہے کہ فریقین کے درمیان فائرنگ کے واقعات اور جھڑپیں رک جائیں گی۔

    مصر کے القاہرہ نیوز ٹیلی ویژن چینل نے ہفتے کے روز رپورٹ کیا کہ مصر، جس نے جنگ بندی کی ثالثی کی، نے فریقین سے معاہدے کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی کی پابندی کریں گے جس میں شہریوں کو نشانہ بنانا، مکانات کو مسمار کرنا، جنگ بندی کے نفاذ کے فوراً بعد افراد کو نشانہ بنانے کا خاتمہ شامل ہوگا۔

    تاہم دوسری طرف جنگ بندی کے بعد بھی کافی دیر تک فائرنگ چلتی رہی، اسرائیل کی جانب سے غزہ کے رہائشی علاقے میں بم برسائے گئے۔

    غزہ پر اسرائیل کے مسلسل پانچویں روز حملے، 33 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ پانچ روز سے جاری بمباری میں اب تک 33 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، بمباری کے باعث چار سال کا بچہ زندگی کی بازی ہار گیا، صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری سے 140 افراد زخمی، 500 گھر متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ 30 سے زائد مکانات مکمل تباہ ہو گئے، متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

    اسرائیل کی بربریت کے باعث راہداری بند ہونے سے 140 سے زیادہ مریض علاج کے لیے اسپتال جانے سے قاصر ہیں۔

  • سوڈان کے فوجی حکمران البرہان نے جنگ بندی کے بغیر مذاکرات مسترد کر دیے

    سوڈان کے فوجی حکمران البرہان نے جنگ بندی کے بغیر مذاکرات مسترد کر دیے

    خرطوم: سوڈان میں متحارب فوجی گروپوں میں جنگ بندی کے امکانات معدوم ہو گئے، سوڈان کے آرمی کمانڈر البرہان نے پیر کے روز کہا کہ جنگ بندی کے بغیر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق سوڈان کے فوجی حکمران جنرل عبدالفتاح البرہان نے جنگ بندی کے بغیر مذاکرات مسترد کر دیے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں پیرا ملٹری فورسز کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    البرہان نے کہا کہ خرطوم سمیت ملک بھر میں مستقل جنگ بندی کے بغیر آر ایس ایف کے ساتھ کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے، اگر دارالحکومت خرطوم میں تقسیم ہوئی تو جنگ پورے سوڈان میں پھیل جائے گی۔

    سوڈان میں 15 اپریل سے دو فوجی گروپوں کے درمیان شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک 551 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    البرہان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب متحارب دھڑے جدہ میں خوں ریزی کو ختم کرنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں، جس میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع ہو چکی ہے۔

    جنگ زدہ سوڈان سے پاکستانیوں کا بحفاظت انخلا مکمل

    سعودی عرب کے شہر جدہ میں سوڈانی فوج اور حریف نیم فوجی دستے RSF کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہفتے کو ہوا، ان مذاکرات کو امریکا کی حمایت حاصل ہے، تاہم ابھی تک ان مذاکرات میں کسی پیش رفت کی اطلاع نہیں ملی ہے، مذاکرات میں دیرپا جنگ بندی کے امکان پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

    پیر کو البرہان نے القاہرہ نیوز کے ساتھ ایک لائیو فون انٹرویو میں کہا ’’ہم خرطوم میں مستقل جنگ بندی پر متفق ہونے کے بعد ہی کسی تصفیے پر بات کر سکتے ہیں، اور اگر دارالحکومت خرطوم میں تقسیم ہوئی، تو جنگ باقی سوڈان تک پھیل جائے گی۔‘‘

  • سوڈان خانہ جنگی میں 500 سے زیادہ ہلاک، جنگ بندی میں توسیع کا امکان

    سوڈان خانہ جنگی میں 500 سے زیادہ ہلاک، جنگ بندی میں توسیع کا امکان

    خرطوم: سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز میں لڑائی 11 صوبوں تک پھیل چکی ہے، آج جنگ بندی کا آخری روز ہے، تاہم آرمی نے جنگ بندی میں مزید 3 دن کی توسیع کا عندیہ دے دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمال مشرقی افریقی ملک سوڈان میں صورت حال بدستور کشیدہ ہے، اب تک اس خانہ جنگی میں 500 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 4 ہزار زخمی ہوئے، اور 4 کروڑ متاثر ہو چکے ہیں جو امداد کے منتظر ہیں۔

    آرمی چیف کا کہنا ہے کہ جنگ بندی میں مزید تین دن کی توسیع ہونی چاہیے، تاہم پیرا ملٹری فورسز کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

    خانہ جنگی کے دوران ایک میڈیکل سینٹر پر بھی راکٹ داغے گئے جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا، جنگ زدہ علاقوں سے ہزاروں افراد قریبی ممالک کا رخ کر رہے ہیں، مصر میں 10 ہزار، چاڈ 20 ہزار اور ایتھوپیا میں 5 ہزار سے زیادہ لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں، سعودی عرب کی جانب سے غیر ملکی افراد کا انخلا بھی جاری ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق سوڈان کی فوج نے دارالحکومت خرطوم کے مضافات میں حریف نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز کے ساتھ جاری لڑائیوں کے درمیان ’متزلزل جنگ بندی‘ کو مزید 72 گھنٹے تک بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کی رات گئے فوج نے کہا کہ جنرل عبدالفتاح البرہان نے جنگ بندی میں توسیع کے منصوبے کی ابتدائی منظوری دے دی ہے (جنگ بندی آج جمعرات کو ختم ہو رہی ہے) اور مذاکرات کے لیے فوجی ایلچی جنوبی جوبا بھیجا رہا ہے۔

    فوج نے کہا کہ جنوبی سوڈان، کینیا اور جبوتی کے صدور نے دونوں افواج کے درمیان جنگ بندی اور مذاکرات میں توسیع کے لیے ایک مشترکہ تجویز پیش کی تھی، جسے البرہان نے قبول کیا ہے۔

    سعودی خاتون فوجی کی اس تصویر نے دلوں کو پگھلا دیا

    واضح رہے کہ فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی شروع ہونے کے بعد وہ جیل بھی اس کی لپیٹ میں آ گئی تھی جہاں سوڈان کے معزول صدر عمر البشیر کو رکھا گیا تھا، لڑائی شروع ہونے کے بعد معزول صدر کو خرطوم کے ایک فوجی اسپتال میں رکھا گیا ہے، فوج نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ البشیر اور تقریباً 30 دیگر قیدیوں کو کوبر جیل کے طبی عملے کی سفارش پر عالیہ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    جیل پر حملہ دو فوجی گروپوں کے درمیان لڑائی کے دوران کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اتوار کو جیل توڑ کر تقریباً 25 ہزار قیدی فرار ہو گئے تھے، جن کی وجہ سے خرطوم میں لاقانونیت میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

  • 2 دن گولہ باری کے بعد آرمینیا کا آذربائیجان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان

    2 دن گولہ باری کے بعد آرمینیا کا آذربائیجان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان

    آرمینیا نے 2 دن کی گولہ باری کے بعد آذربائیجان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کر دیا، امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے اقدام کا خیر مقدم کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرمینیا نے نگورنو کاراباخ کے آس پاس دو دن کی گولہ باری کے بعد جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔

    آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی کے ایک معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ آرمینیا کے سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری نے ٹی وی پر گفتگو کے دوران جنگ بندی کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ معاہدہ بدھ کو روبہ عمل آ گیا ہے۔

    اس تازہ جنگ بندی معاہدے کے بارے میں آذربائیجان کی طرف سے ابھی کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے اور آذربائیجان کی وزارت دفاع نے بھی ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

    چین کا امریکا سے افغانستان سے متعلق بڑا مطالبہ

    امریکا اور اقوام متحدہ نے بھی جمعرات کو آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی کے اقدام کا خیرمقدم کیا۔ واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دو روز تک ہونے والی گولہ باری میں 150 سے زائد فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

    نگورنوکاراباخ کے علاقے میں آرمینیائی نسل کے لوگ آباد رہے ہیں، جس پر حالیہ دہائیوں میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان دو جنگیں ہو چکی ہیں۔

  • افغان طالبان کا عید پر 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان، کابل اسکول دھماکے میں ہلاکتیں 58 ہوگئیں

    افغان طالبان کا عید پر 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان، کابل اسکول دھماکے میں ہلاکتیں 58 ہوگئیں

    کابل: افغان طالبان نے عید پر 3 روز ہ جنگ بندی کا اعلان کر دیا، مسلح افراد کو حکم جاری کر دیا گیا، دوسری طرف کابل اسکول حملے میں جاں بحق طلبہ کی تعداد 58 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان طالبان محمد نعیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عید کے دنوں میں حکومتی فورسز پر حملے نہیں کیے جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ تہوار کو پُر امن اور محفوظ ماحول میں منانے کے لیے تمام مسلح افراد کو حملے روکنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    سربراہ افغان مفاہمتی کونسل عبداللہ عبداللہ نے سیز فائر کا خیر مقدم کیا، انھوں نے کہا حکومت بھی جنگ بندی کا جلد باقاعدہ اعلان کرے گی۔

    واضح رہے کہ افغان دارالحکومت کابل میں اسکول دھماکے میں ہلاک افراد کی تعداد 58 ہوگئی ہے، اقوامِ متحدہ، یونیسیف اور پاکستان نے واقعے کی شدید مذمت کی، افغان حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت طالبات کی ہے جن کی عمریں 11 سے 15 سال کے درمیان ہیں۔

    دھماکے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، یہ حملہ ہفتے کو کابل کے سید الشہدا نامی اسکول کے قریب کیا گیا تھا، طلبہ اسکول سے نکل رہے تھے کہ 3 زور دار دھماکے ہوئے، جس کے بعد طلبہ کی خون آلود کتابیں اور بستے جا بہ جا بکھرے دکھائی دیے۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسکول میں صبح کے وقت لڑکے اور دوپہر میں لڑکیاں تعلیم حاصل کرتی ہیں۔

  • آرمینیا کی ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی

    آرمینیا کی ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی

    باکو: آرمینیا نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آذر بائیجان کے فوجیوں اور مقامی آبادی پر فائرنگ کردی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق آرمینی فوج نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آذری فوجیوں اور ترتر نامی علاقے کی رہائشی آبادیوں پر فائرنگ کی ہے۔

    آذری امور دفاع کے مطابق، آرمینی فوج نے آج صبح 8 بجے کے قریب انسانی بنیادوں پر نافذ جنگ بندی کی دوبارہ سے خلاف ورزی کرتے ہوئے لاچین قصبے کے دیہات سفیان میں موجود آذری فوجیوں پر فائرنگ کر دی۔

    بتایا گیا ہے کہ آذری فوج اپنے تمام محاذوں پر جنگ بندی کی مکمل پابندی کر رہی ہے۔ نائب آذری صدر حکمت حاجی ایف نے بھی اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔

    خیال رہے کہ ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ آذر بائیجان اور آرمینیا نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سیز فائر پر پھر اتفاق کر لیا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے سربراہان نے جنگ بندی معاہدے پر عمل پیرا ہونے پر اتفاق کیا ہے، اس معاہدے سے بہت سی جانیں بچ جائیں گی۔

    اس سے قبل روسی کوششوں کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان 2 مرتبہ جنگ بندی ہو چکی ہے، تاہم دونوں دفعہ جنگ بندی برقرار نہ رہ سکی تھی۔