نیویارک: اقوام متحدہ نے رمضان کے آغاز کے موقع پر لیبیا میں انسانی بنیادوں پر ایک ہفتے کی جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لیبیا کی قومی فوج دارالحکومت طرابلس پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے چار ہفتوں سے معرکہ آرائی میں مصروف ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے دوران شہریوں کے لیے انسانی امداد پہنچنے اور ان کی نقل و حرکت کی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔
لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ تمام متحارب فریقوں سے انسانی بنیادوں پر ایک ہفتے کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے اور یہ جنگ بندی قابل توسیع ہو۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس دوران تمام فریق ہر طرح کی عسکری کارروائیوں کو روک دینے کا عزم کریں۔
اسی طرح بیان میں زدور دیا گیا کہ جنگ بندی کے دوران شہریوں کے لیے انسانی امداد پہنچانے اور ان ک ینقل و حرکت کی آزادی کو بھی یقینی بنایا جائے اور قیدیوں اور لاشوں کے تبادلے کا آغاز کیا جائے۔
مزید پڑھیں: حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ
اقوام متحدہ کی پیش کش پر لیبیا کی قومی فوج یا وفاق کی حکومت کی جانب سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ حالیہ جھڑپوں کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی ہوئی، جنگ بندی کے لیے مصر نے ثالث کا کردار کیا تاہم اسرائیل کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
گزشتہ اتوار کو یہ تشدد اس وقت انتہا کو پہنچا جب غزہ کی جانب سے اسرائیل میں راکٹ اور میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں چار اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے، اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی جس میں 19 فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔