Tag: جنگ بندی

  • اقوام متحدہ نےشام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد منظورکرلی

    اقوام متحدہ نےشام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد منظورکرلی

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام میں 30 روزہ جنگ بندی کے حوالے سے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس قرارداد کو متفقہ طورپرمنظور کر لیا ہے جس میں شام میں 30 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے امداد کی ترسیل اور طبی بنیادوں پرانخلا کی اجازت دینے کے حق میں ووٹ دیا۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے یہ قرار داد شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ کی جانب سے باغیوں کے زیرقبضہ شہر مشرقی غوطہ پرمسلسل ایک ہفتے سے جاری بمباری کے تناظر میں پیش کی گئی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے مطالبہ کیا ہے کہ جنگ بندی پر فوراً عمل کیا جائے لیکن ساتھ میں انہیں جنگ بندی کے حوالے سے شام پر شک بھی ہے۔

    سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ ہفتے کو اس قرارداد کے منظور ہونے کے چند منٹ بعد ہی مشرقی غوطہ پر فضائی بمباری کی گئی۔


    شام میں ایک ہفتےسےبمباری جاری‘ جاں افراد کی تعداد 500 ہوگئی


    انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ نے باغیوں کے زیر قبضہ شہر مشرقی غوطہ پر مسلسل ایک ہفتہ بمباری کی ہے جس میں اب تک پانچ سو عام شہری مارے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ کویت اور سویڈن کی جانب سے پیش کیے جانے والے مسودے میں اس قرارداد کے منظور کیے جانے کے 72 گھنٹوں بعد 30 دن کے لیے ملک بھر میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حلب میں 3روزہ جنگ بندی ختم،روس کی فضائی بمباری

    حلب میں 3روزہ جنگ بندی ختم،روس کی فضائی بمباری

    حلب: شامی شہر حلب میں 3روزہ جنگ بندی کے خاتمے کےبعد روس کی جانب سے ایک بار پھر حلب پر شدید بمباری کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کےمطابق روس نے تین روز قبل حلب میں انسانی بنیادوں پرجنگ بندی کااعلان کیاتھاجس کےبعد ایک بار پھر روس کی فضائیہ نےحلب میں حزب اختلاف کے علاقوں پر شدید بمباری کی۔

    خیال رہےکہ جمعےکواقوام متحدہ کاکہناتھاکہ حفاظت کی یقین دہانی نہ ہونے کے باعث شہر میں موجود بیمار یا زخمی افراد کو نکالے جانے کے منصوبے پر عمل درآمد نہیں کیا جا سکا۔

    مزید پڑھیں:حلب پر روسی فضائیہ کی بمباری،150افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے روسی فضائیہ کی شام میں حلب اوراطراف پربمباری کےنتیجےمیں دو دن کے دوران کم از کم150 شہری جاں بحق اوردرجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    شامی شہر حلب پر یہ بمباری ایک روز بعد کی گئی جب امریکہ اور روس نے شامی تنازعےسےمتعلق رواں ماہ معطل ہونے والے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیاتھا۔

    مزید پڑھیں: حلب میں انسانیت کے خلاف جرائم روکے جائیں،جان کیری

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتےامریکہ نے روس اور شام کو خبردار کیا تھاکہ اگرحلب میں بمباری نہ رکی تو دونوں ممالک پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

  • حلب میں جاری عارضی جنگ بندی میں مذید 72 گھنٹے کی توسیع

    حلب میں جاری عارضی جنگ بندی میں مذید 72 گھنٹے کی توسیع

    شام: حلب میں حکومت اورحزب اختلاف کےگروہوں کےدرمیان جاری عارضی جنگ بندی میں مذید 72 گھنٹے کی توسیع کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے شہر حلب میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے حکومت اورحزبِ اختلاف کے گروہ کے درمیان 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی پراتفاق کیا گیا تھا.جس کے بعد عارضی جنگ بندی میں مذید 72 گھنٹے کی توسیع کر دی گئی ہے۔

    جمعرات کوعارضی جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے بعد حلب مرکزی سڑکوں پر قدرے اطمینان دیکھا گیا تھا.ایک ہفتے میں 280 افراد کی ہلاکتوں کے بعد شہریوں کو کچھ ریلیف مئیسر آیا.

    تاہم شہر کے جنوبی علاقوں میں اب بھی حکومتی افواج اورشدت پسند تنظیم النصرہ فرنٹ کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔جس میں 73 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں النصرہ فرنٹ اوراسکےاتحادیوں کےمقامی کمانڈر سمیت 43 جنگجواورشامی فوج اوراسکی حامی ملیشیاکے30 سپاہی شامل ہیں۔

    یاد رہے عارضی جنگ بندی کا اطلاق شدت پسند گروہوں پر نہیں ہوتا۔

    اس تمام صورتِ حال پر اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ ناکام ہوا تو اس کے ہولناک اور تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے۔جس سے مزید چار لاکھ افراد بے گھر ہو کر ترکی کی سرحد کا رخ کر سکتے ہیں۔

    بین الاقوامی حلقے پر امید ہیں کہ پانچ سال جاری جنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ جس میں 270000 افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔جبکہ لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے دور پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

  • بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر پاکستان کا احتجاج

    بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر پاکستان کا احتجاج

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارت کی جانب سےہرپال سیکٹرمیں جنگ بندی کی خلاف ورزی پرشدید احتجاج کیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان نےبھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکوطلب کرکے ہرپال سیکٹرمیں بلااشتعال فائرنگ پرشدیداحتجاج کیا۔

    بھارت کی طرف سے حالیہ بلااشتعال فائرنگ سے ایک اورشہری محمدشریف شہیدجبکہ چارزخمی ہوگئے۔ بھارت کی جانب سے جنڈروٹ ،نکیال اورکیریلا سیکٹرمیں بھی بلااشتعال فائرنگ کی گئی۔

    بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے ایل اوسی اورورکنگ بائونڈری پربھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ پرپاکستان کی جانب سے گہری تشویش ظاہرکی گئی ۔

    پاکستان نے بھارت پرزوردیا ہے کہ وہ دوہزارتین جنگ بندی کی یادداشت پرعمل درآمد کرتے ہوئے خلاف ورزیوں کاسلسلہ بند کردے۔

  • دفتر خارجہ نے بھارتی وزیرداخلہ کا بیان مسترد کردیا

    دفتر خارجہ نے بھارتی وزیرداخلہ کا بیان مسترد کردیا

    اسلام آباد: پاکستان نےبھارتی وزیرداخلہ کا بیان مستر کردیا، بھارتی وزیرداخلہ نےحملہ آوروں کےپاکستان سےداخل ہونے کابیان دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیرداخلہ کابیان خطےمیں امن کےلئےخطرہ ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں دہشتگردی کےواقعےمیں پاکستان کوملوث کرنےپرتشویش ہے، بھارتی میڈیا نےحملےکےدوران ہی پاکستان کوموردِالزام ٹھہرادیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کاکہنا ہے کہ پاکستان نے گورداس پورواقعےپرمذمتی بیان بھی جاری کیاگیاتھا۔

    دفترخارجہ کاکہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کی بہتری کے لئے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں لیکن انڈیا کوبغیرتحقیق الزام تراشیوں سے گریز کرناچاہئے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم کے قومی سلامتی اور امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے بھارت کے سابق صدر ڈاکٹر عبدالکلام کی وفات پر تعزیتی کتاب پر دستخط کئے۔

  • جنگ بندی کے معاہدے کی بھارتی خلاف ورزی قابل مذمت ہے،  دفتر خارجہ

    جنگ بندی کے معاہدے کی بھارتی خلاف ورزی قابل مذمت ہے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر بار بار خلاف ورزی پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، تفصیلات کے مطابق  پاکستان نے بھارت کی ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا ہے .

    ، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کی اشتعال انگیزی قابل مذمت ہے۔ بھارت دو ہزار تین کے جنگ بندی معاہدے پر عمل کرے .

    اس سے پہلے بھارتی فورسز نے عید کے روز بھی کنٹرول لائن پر گولہ باری کی ۔ دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے عید کے روز بھی کنٹرول لائن کی خلاف ورزی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔

    ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا بھارت نے گزشتہ روز دو بار کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کی ۔ بھارتی فوج نے راولا کوٹ اور پونچھ سیکٹر میں چھوٹے ہتھیاروں راکٹ ، مارٹر گن اور بھاری مشین گن کا استعمال کیا ۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز کا جارحانہ اقدام اوفا سمجھوتے کی خلاف ورزی ہے ۔ بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی پر تشویش ہے ۔

    اس سے پہلے بھارتی فورسز نے عید کے روز بھی کنٹرول لائن پر گولہ باری کی تاہم پاک فوج کی منہ توڑ جوابی کارروائی نے دشمن کی بندوقیں خاموش کرا دیں ۔

  • غزہ:جنگ بندی میں 5دن کی توسیع کے باوجود اسرائیل کے حملے

    غزہ:جنگ بندی میں 5دن کی توسیع کے باوجود اسرائیل کے حملے

    غزہ : اسرائیل نے جاری جنگ میں پانچ دن کی توسیع کے باوجود غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی۔

    غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی میں مزید پانچ دن کی توسیع کردی گئی لیکن اسرائیل جارحیت پسندی سے باز نہ آیا، حماس کی جانب سے راکٹ فائر کرنے کا بہانہ بنا کرجنگ بندی میں توسیع کے بعد بھی اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف مقامات پربموں کی بارش کردی۔

    حماس نے راکٹ فائر کرنے کی تردید کی ہے، فلسطینی اور اسرائیلی حکام غزہ میں طویل مدت کی جنگ بندی کے لئے قاہرہ میں بالواسطہ مذاکرات کر رہے ہیں تاہم حماس نے مستقل جنگ بندی کے لئے اسرائیل سے غزہ کا سات سے جاری محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غزہ پراسرائیلی حملوں میں خواتین اوربچوں سمیت دوہزارسے زائد فلسطینی شہید اوردس ہزارزخمی ہوئے، حماس کی جوابی کارروائیوں میں سڑسٹھ اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔

  • غزہ: امدادی کارروائیاں شروع ، یورپی ممالک کا امداد کا اعلان

    غزہ: امدادی کارروائیاں شروع ، یورپی ممالک کا امداد کا اعلان

    غزہ : تین روزہ جنگ بندی کے نفاذ کے بعد امدادی تنظیموں کی جانب سے امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔

    تین دن کی جنگ بندی سے غزہ کے باسیوں نے سکھ کا سانس لیا، اسرائیل کے وحشیانہ حملے رکنے کے بعد غزہ میں معمول کی زندگی بحال ہوئی ہے۔ بازاروں میں لوگوں کا ہجوم ہے، اسرائیلی بمباری سے تباہ حال غزہ میں کھانے پینے کی اشیا، دواؤں اور پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    مخلتف علاقوں میں عورتیں، بچے اورمرد قطاروں میں لگے پانی حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں، امدادی تنظیموں نے غزہ میں دواؤں اوردیگرضروریات زندگی کی فراہمی کا کام شروع کردیا ہے۔

    جرمنی، فرانس، برطانیہ اوردیگرممالک نے غزہ کے لئے امداد کا اعلان کیا ہے، فرانس ڈیڑھ کروڑ ڈالرز، جرمنی تقریبا سوا کروڑ ڈالرز اور برطانیہ ایک کروڑ  پاؤنڈز سے زیادہ غزہ میں زخمیوں کے علاج معالجے اور انفرااسٹریکچر کی بحالی کے لئے فراہم کرے گا۔

  • لبنان:فوج اورعسکریت پسندوں میں 24گھنٹے کی جنگ بندی

    لبنان:فوج اورعسکریت پسندوں میں 24گھنٹے کی جنگ بندی

    لبنان : سرحد پر فوج اور عسکریت پسندوں میں چوبیس گھنٹے کے لیے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

    جنگ بندی سرحدی قصبے ارسل پر قبضے کے لیے کئی دن سے جاری لڑائی کے بعد ہوئی ہے، لبنان کے اس سرحدی قصبے پر النصرہ فرنٹ نامی شدت پسند تنظیم نے قبضہ کر لیا تھا، یہ تنظیم داعش کا حصہ بتائی جاتی ہے۔

    حالیہ دنوں میں عراق اور شام سے باہر یہ عسکری تنظیم کی بڑی کارروائی تصور کی جا رہی ہے، اس لڑائی میں لبنان کے سولہ فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ بائیس کے قریب فوجی ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

  • غزہ:حماس تین گھنٹے کیلئے جنگ بندی کرنے پرآمادہ

    غزہ:حماس تین گھنٹے کیلئے جنگ بندی کرنے پرآمادہ

    غزہ :فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے پیش نظر بین الالقوامی ادارے ریڈکراس کی اپیل پر حماس تین گھنٹے کیلئے جنگ بندی کرنے پر تیار ہوگئی ،فلسطین میں جاری اسرائیلی درندگی شدت اختیار کر گئی ۔بین الالقوامی امدادی ادارے ریڈا کراس کی اپیل پر فلسطینی تنظیم حماس انسانی بنیادوں پر تین گھنٹوں کیلئے جنگ بند کرنے کیلئے تیار ہوگئ۔

    ذرائع کے مطابق اسرائیل نے جنگ بندی کی اپیل کو مسترد کردیا۔حماس کے ترجمان کے مطابق عالمی ادارے نے تین گھنٹوں کی جنگ بندی کی پیشکش کی تھی تاکہ مختلف علاقوں سے زخمیوں اور لاشوں کو نکالا جاسکے ۔تاہم اسرائیل نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ صہیونی حکومت کا کہنا اس پیشکش پر غور کیا جارہا ہے۔