Tag: جنگ بندی

  • غزہ میں جنگ بندی کب تک ہوگی؟ ٹرمپ نے بتادیا

    غزہ میں جنگ بندی کب تک ہوگی؟ ٹرمپ نے بتادیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اُمید ہے کہ غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں جانتا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کہاں چھپے ہیں میں نے ان کی جان بچائی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے اسرائیل اور امریکی افواج کو خامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا، میں نے حکم دیا کہ اسرائیلی طیارے تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹ جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ ہوتا شدید تباہی آتی، ہزاروں ایرانی مارے جاتے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالانکہ ان کے ملک کو تباہ کردیا گیا، ایران کی تین جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ خاموشی اور شکر گزاری کے بجائے ایران کی قیادت نے نفرت اور غصے کا اظہار کیا ہے، ایران اگر عالمی نظام کا حصہ نہیں بنا تو اس کی حالت مزید خراب ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو امریکی بمباری سے پہلے خالی نہیں کروایا گیا تھا، مجھے نہیں لگتا کہ ایران اب جلد از جلد جوہری پروگرام کی طرف واپس جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران ہمارے ساتھ ملنا چاہتا ہے بات کرنا چاہتا ہے، امریکا کے ساتھ معاہدہ نہ کرنے والے ممالک پر محصولات عائد کیے جائیں گے، ہمیں 88 بلین ڈالر ٹیرف کی مد میں موصول ہوئے ہیں۔

    روسی صدر نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑا کریڈٹ دے دیا

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کروائی، دونوں ممالک سے کہا ہے کہ جنگ کرو گے تو تجارت نہیں ہوگی، دونوں کے پاس بہترین لیڈر شپ ہے دونوں نے میری بات سنی۔

  • جنگ بندی پر ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی

    جنگ بندی پر ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی

    تہران: اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق 12 روزہ جنگ کے بعد ایران نے اندرونی کریک ڈاؤن کا رخ کر لیا ہے، ایرانی حکام اور ایکٹوسٹس کا کہنا ہے کہ تہران نے جنگ کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں، پھانسیوں اور فوجی تعیناتیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، بالخصوص شورش زدہ کرد علاقے میں۔

    13 جون سے شروع ہونے والے اسرائیل کے فضائی حملوں کے چند دنوں کے اندر ایرانی سیکورٹی فورسز نے چوکیوں کے ارد گرد گلیوں میں بڑی تعداد میں گرفتاریوں کی مہم شروع کر دی تھی۔

    اسرائیلی گروپس نے یہ امید ظاہر کی تھی کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے ایران کے اندر عوامی بغاوت پیدا ہو جائے گی اور وہ موجودہ حکومت کا تختہ الٹ دیں گے۔


    فرانس کا اسرائیل بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو رافیل طیاروں سے تباہ کرنے کا دعویٰ


    تاہم روئٹرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کا باعث بننے والی پالیسیوں پر حکومت سے ناراض متعدد ایرانیوں سے بات کی گئی، لیکن حکومت کے خلاف کسی احتجاج کا کوئی نام و نشان نظر نہیں آتا۔

    ایک سینئر ایرانی سیکیورٹی اہلکار اور دیگر سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ حکام کی توجہ ممکنہ اندرونی بدامنی کے خطرے پر ہے، خاص طور پر کرد علاقوں میں۔ ایک سینیئر سیکیورٹی اہلکار نے کہا کہ پاسداران انقلاب اور بسیج پیرا ملٹری یونٹوں کو الرٹ پر رکھا گیا تھا، لیکن اب داخلی سلامتی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

    اہلکار کے مطابق ایرانی حکام اسرائیلی ایجنٹوں، نسلی علیحدگی پسندوں اور تنظیم مجاہدین خلق کے بارے میں فکر مند ہیں، یہ تنظیم ایک جلاوطن مخالف گروپ ہے جو ایران کے اندر حملے کر چکا ہے۔

  • اسرائیلیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کر دیا

    اسرائیلیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کر دیا

    حیفہ: اسرائیلی شہری ایران کے ساتھ جنگ بندی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق منگل کی سہ پہر حیفہ کی سڑکوں پر موجود اسرائیلیوں نے ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے خاتمے کا خیرمقدم کیا اور امریکی صدر ٹرمپ کا جنگ بندی میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

    حیفہ کے شہریوں نے نیتن یاہو کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی اور ایران پر شدید ترین بمباری پر امریکی صدر کی طرف سے انتہائی سخت اور معیوب الفاظ کے استعمال پر کہا کہ ’’ٹرمپ ایسا ہی ہے، یہ ایسا ہے جیسے والدین بچے کو ڈانٹتے ہیں، وہ ہمیں ڈانٹ رہا ہے۔‘‘

    یاد رہے کہ حیفہ اسرائیل کا وہ شہر ہے جو 13 جون کو اسرائیل کے ابتدائی حملوں کے بعد سے ایرانی میزائلوں کا نشانہ بنا رہا ہے، اور ہفتے کے روز حملے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے۔


    جنگ بندی، ایران کے سفیر نے قطر کا شکریہ ادا کیا


    ایک اور اسرائیلی شہری 27 سالہ باورچی ڈینیل کوپلکوف نے روئٹرز کو بتایا ’’سچ میں، ٹرمپ نے اسرائیل کے بارے میں جو کہا مجھے اس کی زیادہ پرواہ نہیں ہے، آخرکار یہ وہی ہے جس نے جنگ ختم کرنے میں مدد کی، میرے لیے یہی اہم ہے۔‘‘

    صدر ٹرمپ نے پیر کو قطر میں امریکی اڈے پر ایران کی جانب سے حملے کے بعد جنگ بندی کا اعلان کر دیا تھا، تاہم اسرائیل اور ایران نے منگل کو ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے میزائل حملوں کا تبادلہ کیا۔

    ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی ایران اسرائیل تنازع میں امریکا کی شمولیت پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ منگل کی رات قوم سے خطاب میں انھوں نے ٹرمپ کے بارے میں کہا کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں ہمارا کوئی بڑا دوست نہیں تھا۔

  • جنگ بندی کے بعد اسرائیلی تباہ کن حملے میں 16 ایرانی جاں بحق

    جنگ بندی کے بعد اسرائیلی تباہ کن حملے میں 16 ایرانی جاں بحق

    تہران: ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلانِ جنگ بندی کے بعد اسرائیل کے تباہ کن حملے میں ایران کے 16 شہری جاں بحق ہو گئے۔

    ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے ایک علاقائی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ منگل کی صبح شمال مغربی حصے میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق گیلان کے نائب گورنر نے کہا کہ صوبہ گیلان میں ہونے والے حملے میں 33 افراد زخمی اور 4 رہائشی یونٹ تباہ ہو گئے ہیں۔


    جنگ بندی کے بعد ایران میں خوشی کی لہر، لوگ جشن منانے نکل آئے


    واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی جاری ہے، رات میں دونوں نے کوئی حملہ نہیں کیا، صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا جنگ بندی پر عمل ہو رہا ہے۔


    جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی


    ایران کی وزارت صحت کے مطابق 12 روز کی جنگ کے دوران اسرائیلی حملوں میں 610 افراد شہید ہوئے، جب کہ 4000 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے، اسرائیلی حملوں میں 7 اسپتال، 9 ایمبولنسیں، 6 ایمرجنسی رسپانس بیسز اور 4 کلینک تباہ ہوئے، دوسری طرف ایران کے حملوں میں بھی اسرائیل میں بھی بڑی تباہی ہوئی جن میں درجنوں عمارتیں کھنڈر بن گئیں، اور ہزاروں افراد بے گھر ہوئے، حملوں میں 28 اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔

  • جنگ بندی کے بعد ایران میں خوشی کی لہر، لوگ جشن منانے نکل آئے

    جنگ بندی کے بعد ایران میں خوشی کی لہر، لوگ جشن منانے نکل آئے

    تہران: ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد تہران میں لوگ سڑکوں پر نکل کر جشن منانے لگے ہیں۔

    اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے دوران ایرانی عوام کا جذبہ قابل دید تھا، تو جنگ بندی کے بعد بھی ان کے ملّی جوش و جذبے میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی۔

    جنگ بندی کے بعد ایران میں جشن کا سماں ہے، خبر سنتے ہی تہران سمیت مختلف شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ قومی پرچم لہراتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور صہیونی فورسز کے خلاف جنگ میں زبردست مقابلہ کرنے پر اپنی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔

    ایران اسرائیل جنگ کے 12 روز تک اسرائیل کی فضائی بمباری ایران کے تمام شہروں میں گونجتی رہی، اس دوران سیکڑوں افراد کی جانیں چلی گئیں اور لوگوں کی بڑی تعداد کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا۔


    جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی


    ایسے میں جنگ بندی کے راتوں رات اچانک اعلان سے ایرانی عوام میں سکون اور طمانیت کی لہر دوڑ گئی، جنگ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ایران کے دارالحکومت تہران میں بھی معمول کی زندگی لوٹ آئی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں ایرانی صحافی جون حسین نے تہران کی تازہ صورت حال بیان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ہائی وے کے اسٹاپ پر موجود ہیں جہاں لوگوں کا رش لگا ہوا ہے۔ ایرانی صحافی کا کہنا تھا کہ بعض لوگ تنقید کرتے ہیں کہ ایران میں لوگ دباؤ میں ہوتے ہیں، خواتین پر سخت پابندیاں ہیں لیکن یہاں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہاں خواتین سمیت سب کو مکمل آزادی حاصل ہے۔

    انھوں نے اپنے موبائل کیمرے کے ذریعے دکھایا کہ شاپنگ مالز اور ریستورانوں میں خواتین کام کاج کر رہی ہیں، سب لوگ اپنی حکومت سے خوش ہیں، رجیم چینج کے حوالے سے کہیں کوئی بات نہیں کی جا رہی۔

  • جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی

    جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی

    واشنگٹن: جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ امریکی صدر ٹرمپ اسرائیل پر برہم ہو گئے، اور ٹیلی فون کر کے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی۔

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے باوجود ایران پر حملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو فون کیا اور اظہار برہمی کرتے ہوئے نیتن یاہو کو دو ٹوک الفاظ میں سخت مؤقف دیا۔

    سی این این کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو سے تلخ لہجے میں بات کی، اور جنگ بندی کے باوجود ایران پر اسرائیلی حملے پر دوٹوک گفتگو کی۔


    امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام رہے، امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف


    رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے فون کے بعد نیتن یاہو کو یہ بات سمجھ آ گئی ہے کہ ایران پر مزید حملے مہنگے پڑیں گے، اسرائیل نے جنگ بندی کے بعد پہلے ہی گھنٹے میں ایران میں 3 مقامات پربمباری کی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل سے ناراضی کا اظہار کیا، میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ جنگ بندی کے بعد اسرائیل کو بمباری نہیں کرنی چاہیے تھی۔ ایران کی طرف سے غلطی سے راکٹ چل گیا جو گرا بھی نہیں، اسرائیل نے جواب میں اتنی شدید بمباری کی جو پہلے کبھی نہیں دیکھی، ایران نے بھی خلاف ورزی کی لیکن اسرائیل نے بھی کی۔

    میں نے کہا کہ ٹھیک ہے تمہارے پاس 12 گھنٹے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ پہلے ہی گھنٹے اتنی بمباری کردو، میں اسرائیل سے خوش نہیں ہوں۔

  • اسرائیل نے جنگ بندی سے قبل ہدف بناکر ایران کے کتنے جوہری سائنسدانوں کو شہید کیا؟

    اسرائیل نے جنگ بندی سے قبل ہدف بناکر ایران کے کتنے جوہری سائنسدانوں کو شہید کیا؟

    اسرائیل اور ایران کے درمیان گزشتہ دنوں 12 روزہ جنگ میں سیزفائر ہوگیا، تاہم اس دوران ایران کے درجن سے زیادہ جوہری سائنسدانوں کو مارا گیا۔

    اسرائیل نے 13 جون کو ایران پر جب پہلی بار حملہ کیا تھا تو خصوصی طور پر جوہری سائنسدانوں اور ایرانی فوج کی لیڈرشپ کو نشانہ بنایا تھا، 12 روز تک جاری رہنے والی جنگ میں اسرائیل نے 17 ایرانی ایٹمی سائنسدانوں کو باقاعدہ ہدف بنا کر شہید کیا۔

    اسرائیلی فوج کے حملوں میں ایک اور ایرانی نیوکلیئر سائنسدان شہید

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان تو ہوگیا ہے، تاہم دونوں اطراف سے اب بھی ایک دوسرے پر حملوں کی خبریں آرہی ہیں جس سے امریکی صدر ناخوش نظر آتے ہیں۔

    ایرانی ایٹمی سائنسدان محمد رضا صدیقی جو گزشتہ روز اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے، وہ اس جنگ مارے جانے والے آخری ایٹمی سائنسدان تھے جنھیں نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل کے مطابق اس نے ایران پر حملہ اسکے ایٹمی پروگرام کو تباہ کرنے کےلیے کیا تھا اور اسی مقصد کے تحت امریکا نے بھی ایرانی جوہری تنصیبات پر بی ٹو بمبار طیاروں سے بسٹر بنکر بم گرائے تھے جس سے ان تنصیبات کو کافی نقصان پہنچا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-israel-us-president-trump-talk-about-iran-nuclear-power/

  • مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری نظر ہے، چین

    مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری نظر ہے، چین

    ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران اسرائیل کو جنگ بندی برقرار رکھنے پر زور دیتے ہیں، فوجی اقدامات امن نہیں لاسکتے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری نظر ہے، حقائق نے ثابت کیا فوجی اقدامات امن نہیں لاسکتے۔

    اُنہوں نے کہا کہ مذاکرات مسائل کے حل کا صحیح راستہ ہے، چین مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق حق دفاع کے تحت کیا۔

    ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ حق دفاع کے اس عمل کا ہمارے دوست اور پڑوسی ملک قطر کا کوئی تعلق نہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور مضبوط تعلقات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قطر و دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کی پالیسی کیلیے پوری طرح پرعزم ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    تہران نے زور دیا کہ ایران کے خلاف امریکی یا اسرائیلی مجرمانہ جارحیتوں اور بدنیتی کی پالیسیوں کو واشنگٹن اور اس خطے کے برادر ممالک کے مابین تقسیم پیدا نہ ہونے دیں۔

    اسرائیل ایران جنگ بندی، روس کا ردعمل سامنے آگیا

    واضح رہے کہ جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے جواب میں ایران نے قطر میں امریکا کے بڑے فوجی اڈے پر میزائل ڈاغے جس کے چند گھنٹے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں۔

  • خواجہ آصف کا جنگ بندی پر ایرانی لیڈرشپ اورایرانی عوام کو خراج تحسین پیش

    خواجہ آصف کا جنگ بندی پر ایرانی لیڈرشپ اورایرانی عوام کو خراج تحسین پیش

    اسلام آباد : وزیردفاع خواجہ آصف نے ایران اسرائیل جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی مستقل مزاجی اور اس کے حوصلے کی فتح ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے بیان میں کہا کہ ایران اسرائیل جنگ بندی خوش آئند بات ہے، ایران کی مستقل مزاجی اوراس کےحوصلےکی فتح ہوئی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جس طرح ایران نے اپنے سے کئی گنا زیادہ مسلح دشمن کامقابلہ کیا، اس پر ایرانی لیڈرشپ اورایرانی عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ اللہ کی مہربانی سے دو فتوحات عالم اسلام ملی جو اچھا شگون ہے، پاکستان کو بھارت پرفتح ملی اور آج کی جنگ بندی اس بات کا ثبوت ہے کہ فتح ایرانی عوام اور لیڈرشپ کےحوصلے کی ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ اب دعا ہے کہ مسلم دنیا کوتوفیق عطاہوکہ غزہ کےساتھ کھڑے ہونےکاحوصلہ پیدا کرسکے۔

    یاد رہےصدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد ایران اور اسرائیل نے بھی جنگ بندی کی حمایت کی تھی۔

    صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران میرے پاس آئے دونوں نے امن کی بات کی،یہ وقت امن قائم کرنے کا ہے۔جنگ بندی شروع ہوچکی،براہ مہربانی خلاف ورزی نہ کریں۔

  • اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے باضباطہ جنگ بندی کا اعلان کردیا

    اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے باضباطہ جنگ بندی کا اعلان کردیا

    اتل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے باضباطہ جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ایران کےخلاف جنگ کے تمام اہداف حاصل کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے باضباطہ جنگ بندی کا اعلان کردیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کیخلاف جنگ کے تمام اہداف حاصل کرلئے گئے ہیں، سفارتی اور سیکیورٹی سطح پر ایران کے ساتھ مکمل جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچا گیا ہے، یہ معاہدہ بتدریج نافذ العمل ہو گا جس سے بارہ روزہ جنگ کا خاتمہ کرے گا۔

    نیتن یاہو نے واضح کیا اسرائیل اپنے تحفظ کیلئے کہیں بھی اور کسی بھی وقت کارروائی کی آزادی کو برقرار رکھے۔

    اس سے قبل اسرائیلی حکومت کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ امریکا کی جانب سے جنگ بندی کےمعاہدے پر اتفاق کرلیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں،امریکی صدر کی دو طرفہ جنگ بندی کی تجویز سےاتفاق کیا ہے۔

    اسرائیلی حکومت نے دفاعی تعاون اورایرانی جوہری تنصیبات ختم کرنے پر بھی امریکا کا شکریہ ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، ٹرمپ

    یاد رہے صدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل اور ایران میرے پاس آئے دونوں نے امن کی بات کی،یہ وقت امن قائم کرنے کا ہے، جنگ بندی شروع ہوچکی، دونوں ممالک خلاف ورزی نہ کریں۔

    جس کے بعد ایران نے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کیا، ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل بارہ گھنٹے بعد جنگ بندی کا آغاز کرے گا اور چوبیس گھنٹے مکمل ہونے پر دنیا بھر میں بارہ روزہ جنگ کا مستقل خاتمہ ہوجائے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا اسرائیل اور ایران تقریباً ایک ہی وقت میں ان کے پاس آئے اور کہا ہم امن چاہتے ہیں، دنیا اور مشرق وسطیٰ فاتح ہیں،ایران اور اسرائیل کا مستقبل لامحدود ہے،دونوں کو بہت خوشحالی ملے گی، اگر یہ درست راستے سے ہٹ گئے تو بہت کچھ کھوئیں گے، خدا آپ دونوں کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔