Tag: جنگ بندی

  • بھارتی وزیر خارجہ نے  بالآخر جنگ بندی میں امریکی کردار کا اعتراف کرلیا

    بھارتی وزیر خارجہ نے بالآخر جنگ بندی میں امریکی کردار کا اعتراف کرلیا

    نئی دہلی : بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے بالآخر جنگ بندی میں امریکی کردار کا اعتراف کرلیا اور کہا ان سے امریکی وزیر خارجہ اور بھارتی وزیراعظم سے امریکی نائب صدر نے رابطہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت مسلسل جنگ بندی میں امریکی کردار سے انکار کرتا رہا مگر بالآخر بھارت کوسچ بولنا پڑگیا۔

    بھارتی حکومت اورسیکرٹری خارجہ کی جانب سے بارہا جنگ بندی میں امریکی کردارکی تردید کی جاتی رہی تاہم اب بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے جنگ بندی میں امریکی کردار کا اعتراف کرلیا۔

    جے شنکرنے انکشاف کیا امریکی نائب صدراورسیکرٹری آف اسٹیٹ روبیو بھارتی حکومت سےرابطےمیں تھے، امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ روبیو کا مجھ سے رابطہ ہوا۔

    بھارتی وزیر خارجہ نے تسلیم کیا کہ کشیدگی کے دوران ان سے امریکی وزیرخارجہ اور بھارتی وزیراعظم سے امریکی نائب صدر نے رابطہ کیا۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت جنگ بندی میں ٹرمپ کا کوئی کردارنہیں ہے، مودی سرکار کا نیا موقف

    انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب دو قومیں تنازعہ کے دہانے پر ہوں تو ممالک کا تشویش کا اظہار کرنا اور ثالثی کی کوشش کرنا معمول کی بات ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی کا حتمی فیصلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست کیا گیا، قرارداد کی دو طرفہ نوعیت پر زور دیا گیا۔

    یہ اعتراف بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مصری کے پہلے کے ریمارکس کے برعکس ہے، جنہوں نے ایک پارلیمانی کمیٹی کو بتایا تھا کہ جنگ بندی مکمل طور پر دو طرفہ تھی اور واضح طور پر امریکہ کی طرف سے کسی بھی رسمی شمولیت سے انکار کیا تھا۔

    مصری نے تبصرہ کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشیدگی میں کمی میں کوئی سرکاری کردار ادا نہیں کیا۔

    بھارتی حکام کے متضاد بیانات نے جنوبی ایشیائی معاملات میں امریکی اثر و رسوخ کی حد پر خاص طور پر اعلیٰ فوجی کشیدگی کے لمحات میں تازہ بحث کو جنم دیا ہے۔

    تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ جہاں بھارت اپنی سفارت کاری کو خود انحصاری کے طور پر پیش کرنے کو ترجیح دیتا ہے، واشنگٹن کی شمولیت عوامی سطح پر تسلیم کیے جانے سے کہیں زیادہ نازک ہو سکتی ہے۔

    جے شنکر کا بیان پاکستان اور امریکی صدر کے اس دعوے کو اہمیت دیتا ہے کہ واشنگٹن نے حالیہ تنازع کے دوران مزید کشیدگی کو روکنے میں مرکزی کردار ادا کیا۔

  • پاک بھارت جنگ بندی برقرار، شرافت اسی میں ہے کہ صلح کرلیں، نائب وزیراعظم

    پاک بھارت جنگ بندی برقرار، شرافت اسی میں ہے کہ صلح کرلیں، نائب وزیراعظم

    نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی برقرار ہے شرافت اور عزت اسی میں ہے کہ صلح کر لیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دورہ چین سے واپسی پر اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سہ فریقی وزرائے خارجہ اجلاس سے متعلق تفصیلی گفتگو کے ساتھ پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر بھی بات کی۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ پاک بھارت جنگ بندی برقرار ہے لیکن بھارتی وزیر دفاع کی ٹریلر اور فل پلے کی بات انتہائی غیر ذمہ داری ہے۔ ان کی عزت اور شرافت اسی میں ہے کہ صلح کر لیں۔ بھارت کے اسرائیل سے کیا تعلقات ہیں، اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

    نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیز فائر کے معاملے پر دونوں ممالک ابھی تک مکمل عملدرآمد کر رہے ہیں اور پاک بھارت ملٹری حکام کی پیس ٹائم واپسی پر بات چیت جاری ہے۔ پاکستان نے پہلگام واقعہ پر بھارت کے بیانیہ کو ناکام کیا اور تمام ممالک سے رابطہ کر کے اس واقعہ پر غیر جانبدار انکوائری کی بات کی۔ ہماری حکومت، عسکری قیادت اور اسٹیبلشمنٹ بلکل کلیئر ہے۔ پہلگام واقعے پر ہمارے ہاتھ صاف نہ ہوتے تو کبھی تحقیقات کی پیش کش نہ کرتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چین کا دورہ معمول کا دورہ نہیں تھا۔ 10 مئی کی رات کو چینی وزیر خارجہ سے بات ہوئی اور اس میں یہ دورہ طے ہوا۔ چینی وزیر برائے بین الاقوامی ترقی سے ملاقات بہت اچھی رہی۔ چینی وزیر خارجہ نے پاکستان کی سلامتی، خود مختاری اور سالمیت سے وابستگی کا اظہار کیا۔ پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا اگلا دور اسلام آباد میں ہو گا اور اس کے لیے چینی وزیر خارجہ پاکسان آئیں گے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ چین نے تنازع کشمیر کے حوالے سے پاکستانی موقف کی تائید کی اور وہ مسئلہ کشمیر کو خطے میں عدم استحکام کا باعث سمجھتا ہے، جبکہ پاکستان تبت سمیت ون چائنا پالیسی کا حامی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے حوالے سے پاکستان، چین اور افغانستان مکمل طور پر کلیئر ہیں اور تینوں ملکوں نے اپنی اپنی سر زمین سے دہشتگردی کا قلعہ قمعہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہشت گردی کے ساتھ ویسے ہی نمٹیں گے جیسے پہلے نمٹا گیا۔

    نائب وزیراعظم نے بتایا کہ چین سی پیک 2 کو شروع کرنے اور آپریشنلائز کرنے کو تیار ہے۔ پاک افغان ٹرانس ریلویز ایک بڑا منصوبہ ہے اور چین اس منصوبے پر سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔ چین نے آئی ایم ایف میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ ہمیں تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ معاملات طے کرنے چاہئیں۔ کوشش ہے کہ خطہ کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی چین کی طرح سہ فریقی رابطہ ہو۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ سہ فریقی میکنزم کا چھٹا دور کابل میں ہو گا۔ افغانستان کے معاملات کو آگے لے جانے کا موقع ملا۔ پاکستان آنے والے افغان شہریوں کو ون ڈاکومنٹ رجیم پر لے آئے ہیں۔ افغان شہریوں کے لیے پاکستان کے ملٹی پل ویزا کی فیس سالانہ 100 ڈالر ہو گی۔

    انہوں نے خضدار سانحہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خضدار سانحے پر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ اس واقعے کے ذمہ داروں کو چھوڑا نہیں جائے گا، لیکن ہم بھارت کی طرح بزدل نہیں۔ بھارتی جارحیت کے ردعمل میں پاکستان نے جوابی کارروائی مکمل طور پر پبلک کی۔

  • بھارت سے جنگ بندی 18 مئی تک بڑھا دی گئی ہے، نائب وزیراعظم

    بھارت سے جنگ بندی 18 مئی تک بڑھا دی گئی ہے، نائب وزیراعظم

    پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جنگ بندی 18 مئی تک بڑھا دی گئی ہے اور اب بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سینیٹ میں پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے ایوان کو بتایا ہے کہ 10 مئی کو سیز فائر کی بات 12 مئی تک ہوئی تھی۔ بعد میں یہ مدت بڑھا کر 14 مئی اور 18 مئی تک جنگ بندی کی مدت بڑھا دی گئی ہے۔ بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات ہوں گے۔ یہ مذاکرات کسی کی برتری تسلیم کرنے نہیں بلکہ برابری کی بنیاد پر ہوں گے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ حالیہ کشیدگی میں امریکی صدر ٹرمپ نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل کا لکھ دیا ہے جس کے بعد اب بھارت کی کشمیر ہڑپ کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ اس بار دنیا میں بھارت کا بیانیہ نہیں بلکہ ہم نے عالمی برادری کو بتایا کہ بھارت کس طرح کا پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ بھارت سے معرکہ میں اللہ کے فضل سے ہمارے ایک بھی جہاز کو نقصان نہیں پہنچا جب کہ بہادر پاک فضائیہ نے بھارت کے پانچ طیارے اور ایک یو اے وی مار گرایا۔

    انہوں نے ایوان کو بتایا کہ بھارت نے نیا ڈراما کرتے ہوئے 80 سے زائد ڈرونز پاکستان بھیجے انہیں بھی تباہ کر دیا گیا جب کہ پاکستان نے عالمی قوانین کے تحت اپنے دفاع میں بھارت کو فوری جواب دیے۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھارت نے سکھوں کو پاکستان کے خلاف اکسانے کے لیے امرتسر پر بھی خود میزائل داغے تو برداشت سے باہر ہو گیا اور 9 مئی کو میٹنگ ہوئی جس میں پلان ترتیب دیا گیا۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے کسی سے سیز فائر کی درخواست نہیں کی اور نہ ہی کسی نے ہم سے جنگ روکنے کی کہا۔ ہم نے جنگ میں پہل نہیں کی اور صرف بھارتی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے دفاع کا حق استعمال کیا کیونکہ ملکی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف اقدامات کسی صورت قبول نہیں کرسکتے۔

    نائب وزیر اعظم نے بتایا کہ 10مئی کو سوا دس بجے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا فون آیا۔ ہم نے امریکی وزیر خارجہ کو واضح کر دیا کہ اگر بھارت تیار ہے تو ہم بھی تیار ہیں۔ بھارت جنگ روکے گا تب ہی ہم بھی روک دیں گے۔ پاکستان کے اس جواب پر امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ بھارتی ہم منصب جے شنکر کو اطلاع کر دیتے ہیں۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ سعودی ہم منصب کو بھی کہا تھا کہ جنگ ہم نے شروع نہیں کی۔ انہوں ںے بتایا کہ ان کی بھارتی ہم منصب سے بات ہو گئی ہے اور بھارت سیز فائر پر تیار ہے۔ ساڑھے چار بجے سیز فائر ہوا تو یہ گھنٹوں میں بھاگ گئے۔

    https://urdu.arynews.tv/pahalgam-operation-bunyanun-mursus-success-announcement-of-a-day-of-thanksgiving-across-the-pakistan-tomorrow/

  • قطر کا اسرائیل حماس جنگ بندی سے متعلق بڑا بیان

    قطر کا اسرائیل حماس جنگ بندی سے متعلق بڑا بیان

    قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر ہونے والے مذاکرات میں پیشرفت نہیں دیکھ رہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے تو کیسے مان لیا جائے کہ وہ جنگ بندی میں سنجیدہ ہے۔

    دوران انٹرویو اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم دونوں فریقین سے بات چیت کر رہی ہے، لیکن میں آج دعوے سے نہیں کہہ سکتا کے مذاکرات میں جلد کوئی پیشرفت ہوگی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم جس وقت دوحہ پہنچی اس وقت امریکی صدر کا دورہ قطر بھی تھا، لیکن جب بہتر برتاؤ کا ارادہ ہی نہیں تو مذاکرات میں حل کیسے ہوگا؟۔

    قطری وزیر اعظم نے کہا کہ وہ امریکی نژاد اسرائیلی یرغامالی کی رہائی کو ایک اچھی پیش رفت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ دشمنی میں تمام حدیں پار کردی ہیں، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب غزہ کے حوالے مارچ سے شروع ہونے والے سیز فائر معاہدے کے ساتھ غزہ محاصرہ جاری ہے جہاں کی آبادی کو غذہ اور دوائیں پہنچانے کی اجازت بھی اسرائیل کی جانب سے نہیں دی جارہی۔

    ٹرمپ کو لگژری طیارہ دینے پر قیاس آرائی، قطری وزیراعظم نے صفائی پیش کردی

    یاد رہے گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ فرانس بہت جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔

  • پاک بھارت جنگ بندی کے بعد اب کیا ہونے جارہا ہے؟ اہم خبر

    پاک بھارت جنگ بندی کے بعد اب کیا ہونے جارہا ہے؟ اہم خبر

    بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی پیشکش کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کافی حد تک کمی آگئی ہے لیکن کیا آنے والے وقت میں نریندر مودی پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں ماہر بین الاقوامی امور ڈاکٹر عادل نجم  نے بتایا کہ جنگ بندی  کے باوجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر کبھی بھی بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ بیرون ملک دورے پر جارہے ہیں انہوں نے مودی کو واضح سگنل دیا ہوگا، پاکستان کی گفتگو مودی سے نہیں گارنٹی دینے والے امریکا اور دیگر ممالک سے ہے۔

    عادل نجم نے کہا کہ مودی نے پہلے تو انکار کیا لیکن پھر ٹرمپ نے کہا کہ سیز فائر کرکے گفتگو کرو، مارکو روبیو کی ٹوئٹ دیکھیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ نیوٹرل مقام میں پاک بھارت متنازع معاملات پر گفتگو ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے دنیا کے جو خیالات بھارت سے متعلق تھے وہ اب یکسر تبدیل ہوچکے ہیں، بھارت خود کو خطے کا تھانیدار سمجھ رہا تھا جبکہ عالمی سطح پر اس کی تذلیل ہوگئی۔

    دوسری جانب پاکستان سے متعلق عالمی سطح پر رائے تبدیل ہوئی ہے اسے مثبت لیا جارہا ہے، یہی موقع ہے پاکستانی دفتر خارجہ امریکا سے پوچھے کہ کون سے مقام پر گفتگو شروع کرنی ہے۔

    ماہر بین الاقوامی امور کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن پر کردار ادا کررہا ہے،
    پاکستان مقبوضہ کشمیر، بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردی پر بات کرے گا۔

    پاکستان جعفر ایکسپریس جیسے کئی دہشت گردی کے واقعات پر بات کرے گا، ایک ہفتے کے دوران بہت سی حیران کن چیزیں دیکھی ہیں، ہمیں بھارتی رویے، بھارتی فوج کے کردار نے حیران کیا۔

    ڈاکٹرعادل نجم نے کہا کہ ایک چیز جسے ہم نے سب سے زیادہ حیران کیا وہ پاکستان میں عوامی اتحاد دیکھا، تمام سیاسی جماعتیں، سوسائٹی کا ہر فرد ہم نے ایک پلیٹ فارم پر متحد دیکھا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہم نے پاکستان میں پاکستانیت دیکھی، قوم مفاد اور سیکیورٹی کی بات ہوتی ہے تو ہم نے پاکستان میں اتحاد دیکھا ہے، اب اصل جنگ سفارتی سطح پر ہے اور سفارت کاروں کا کردار اہم ہے۔

  • بھارتی سیکریٹری خارجہ کو ہم وطنوں‌ نے غدار قرار دے دیا

    بھارتی سیکریٹری خارجہ کو ہم وطنوں‌ نے غدار قرار دے دیا

    نئی دہلی: بھارت کے سیکریٹری خارجہ کو ہم وطنوں نے غدار قرار دے دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان سے جنگ بندی کے اعلان پر بھارت کے سیکریٹری خارجہ کو انتہا پسندوں کی جانب سے ہراسمنٹ کا سامنا ہے۔

    جنگ بندی کے اعلان پر سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کے خلاف محاذ کھول دیا گیا ہے، اور انھیں غدار قرار دیا جا رہا ہے، اعلان کے بعد وکرم مسری اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔

    وکرم مسری نے اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی لاک کر دیا ہے، بھارتی سیاست دانوں، غیر ملکی سفارت کاروں اور بھارتی ایڈمنسٹریٹو سروس ایسوسی ایشن نے وکرم مِسری پر انتہا پسندوں کے ذاتی حملوں کو قابلِ افسوس قرار دیا اور کہا کہ وکرم مسری پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھانے والے سول سرونٹس ہیں، ان پر پر حملے بلا جواز ہیں۔


    جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی، پاکستان نے سیزفائر کی درخواست نہیں کی، ڈی جی آئی ایس پی آر


    واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے گزشتہ روز دنیا پر واضح کیا کہ پاکستان نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی تھی، جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی۔ فضائیہ، نیوی اور بری فوج نے ایک ساتھ مؤثر طریقے سے ایکشن کیا، ان کی کوئی حرکت ہو یا ایکشن ہماری فورسز تیار ہیں، پاکستان کے ردعمل کے بعد دنیا نے دیکھا کہ کس نے کہا تنازع نہیں بڑھانا چاہتے۔

    دریں اثنا، پاک بھارت جنگ بندی کے بعد ڈی جی ایم اوز آج بات کریں گے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کہتے ہیں امریکا دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست مذاکرات کا حامی اور روابط بہتر بنانے کی مسلسل کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

  • بھارت کے درجنوں ایئرپورٹ جنگ بندی کے باوجود تاحال بند

    بھارت کے درجنوں ایئرپورٹ جنگ بندی کے باوجود تاحال بند

    نئی دہلی: پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے باوجود بھارتی حکام تاحال خوف میں مبتلا ہیں، جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ 24 ایئرپورٹ تاحال بند ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاک بھارت جنگ بندی کے باوجود 24 ایئرپورٹ کا فلائٹ آپریشن آج بھی فعال نہیں ہوسکا، تمام طیارے بھی ہٹا لیے گئے ہیں جبکہ آج کی 444 پروازیں منسوخ ہوچکی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق امرتسر، سرینگر، جموں، لداخ، دھرم شالا،شملہ، آدم پور، چندی گڑھ سمیت مختلف شہروں میں آج بھی تمام پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق 7 دن سے بند سری نگر ائیرپورٹ سے روزانہ 65 پروازیں منسوخ ہوگئی ہیں، جموں ائیر پورٹ کی 30 پروازیں منسوخ ہیں اور تمام طیارے ہٹا لیے گئے ہیں جبکہ لداخ کے لیح کوشک ائیرپورٹ کی آج بھی تمام 30 پروازیں منسوخ ہیں۔

    اس کے علاوہ راجکوٹ ہیراسر ائیرپورٹ کی 20 پروازیں آج بھی منسوخ اور گجرات کے بھوج ائیرپورٹ سے بھی 10 پروازیں منسوخ کردی گئیں ہیں۔ جبکہ دھرمشالہ کی 14،چندریگڑھ کی آج کی تمام 84 پروازیں، جودھ پور ایئرپورٹ کی 20 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔

    بھارت کے متعدد ائیر پورٹس غیر فعال ہیں اور ان ائیرپورٹس سے آج کی شیڈول فلائٹس معطل کردی گئیں ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صحافی نک رابرٹسن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے میزائل حملوں نے بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا، میزائل حملوں نے بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے پر مجوبر کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بات چیت کا امکان تھا لیکن بھارتی مسلسل جارحیت پر پاکستان نے میزائل برسا دیے۔

    ’کراچی بیکری‘ پر بی جے پی انتہا پسندوں کا حملہ

    امریکی صحافی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جارحیت کے جواب میں بھارت پر میزائلوں کی نہ رکنے والی بارش کردی، پاکستان نے جواب میں کاری ضربیں لگانا شروع کیں تو بھارت سنبھل نہ سکا۔

    برطانوی صحافی اینبرسن اتھرجان نے کہا کہ بھارت نے نیوکلیئر اثاثوں کے باوجود پاکستان کے اندر حملہ کیا، بھارت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ پاکستان کی فضائی طاقت بھارت سے زیادہ ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے آج کا دن روس اور یوکرین کے لیے ممکنہ بڑا دن قرار دے دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے آج کا دن روس اور یوکرین کے لیے ممکنہ بڑا دن قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج کا دن روس اور یوکرین کے لیے ممکنہ بڑا دن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا ہے کہ آج کا دن روس اور یوکرین کے لیے ایک ممکنہ طور پر بڑا دن ہے۔

    امریکی صدر نے روس اور یوکرین کے درمیان طویل جنگ کے بعد سیز فائر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کبھی نہ ختم ہونے والی خون کی ہولی کا خاتمہ ہو جائے گا، ایسے میں ان لاکھوں زندگیوں کے بارے میں سوچیں جو محفوظ ہو جائیں گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ بندی کے بعد کی دنیا کو ایک نئی اور بہتر دنیا قرار دیا، اور کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فریقین کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔ صدر نے مزید کہا کہ امریکا جنگ کی بجائے تعمیر نو اور تجارت پر توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہے، اور اس لیے آنے والا ہفتہ بہت اہم ہے۔


    روس یوکرین جنگ کا خاتمہ بھی قریب آ گیا، پیوٹن کی بڑی پیش کش


    واضح رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے ساتھ 15 مئی کو استنبول میں براہ راست مذاکرات کی تجویز پیش کی ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان پائیدار امن لانا اور جنگ کی بنیادی وجوہ کا خاتمہ کرنا بتایا گیا ہے۔ ترک حکام نے بھی مذاکرات کی میزبانی کی تصدیق کر دی ہے اور کہا ہے کہ وہ ایک بار پھر روس یوکرین تنازع کے پر امن حل کے لیے ثالثی کا کردارادا کرنے کو تیار ہیں۔

    ہفتے کے روز کریملن سے رات گئے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک خطاب میں پیوٹن نے کہا ’’ہم تنازع کی بنیادی وجوہ کو دور کرنے اور ایک دیرپا، مضبوط امن کی طرف بڑھنا شروع کرنے کے لیے سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں۔‘‘

  • جنگ بندی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کو بڑی خبر سنا دی

    جنگ بندی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کو بڑی خبر سنا دی

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے فیصلے کو قابل فخر قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کی دانش مندی کو سراہا، انھوں نے دونوں پڑوسی ممالک کو جنگ بندی پر خوش خبری بھی سنا دی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ بھارت اور پاکستان کی مضبوط اور ثابت قدم قیادت پر انھیں بے حد فخر ہے، خدا پاکستان اور انڈیا کی قیادت کو کامیاب کرے، اس نے بہت اچھا کام کیا۔

    انھوں نے مزید کہا بھارت اور پاکستان نے دانش مندی، ہمت اور بصیرت کے ساتھ صورت حال کو سمجھا، دونوں ممالک نے سمجھا کہ جارحیت کو روکنے کا وقت آ چکا ہے۔


    خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ڈونلڈ ٹرمپ کے نائب کا مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف


    امریکی صدر نے کہا دونوں ممالک کے درمیان تنازعے میں لاکھوں نیک اور معصوم لوگ مارے جا سکتے تھے، مجھے فخر ہے کہ امریکا اس تاریخی اور جرات مندانہ فیصلے تک پہنچنے میں آپ کی مدد کر سکا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خوش خبری سناتے ہوئے یہ اعلان بھی کیا کہ اگرچہ اس سلسلے میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے تاہم وہ دونوں عظیم ممالک کے ساتھ تجارت کو نمایاں طور پر بڑھانے جا رہے ہیں، پاکستان اور بھارت مل کر کوشش کریں کہ کشمیر کے معاملے کا کوئی حل نکالا جا سکتا ہے؟

  • خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر کا مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف

    خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر کا مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف

    واشنگٹن: امریکا کو خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کی جانب سے نریندر مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی این این نے رپورٹ کیا ہے کہ خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھارتی وزیر اعظم مودی کو فون کیا اور پاکستان سے براہِ راست رابطہ کرنے پر زور دیا اور کہا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے دستیاب آپشنز پر غور کریں۔

    سی این این کی رپورٹ کے مطابق نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف سوزی وائلس کو ایسی حساس معلومات دی گئی، جس نے تینوں حکام کو اس بات پر قائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا کہ امریکا کو اپنی شمولیت میں اضافہ کرنا چاہیے۔


    بھارت اور پاکستان سیز فائر پر تیار ہوگئے، امریکی صدر ٹرمپ


    اس کے بعد نائب صدر جے ڈی وینس نے بھارتی وزیر اعظم کو خود فون کیا، وینس نے مودی کو واضح کیا کہ وائٹ ہاؤس کا ماننا ہے کہ جیسے جیسے یہ تنازعہ ہفتے کے آخر کی جانب بڑھ رہا ہے، اس میں سنگین شدت آنے کا قوی امکان موجود ہے۔


    دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے، شہباز شریف


    حکام کے مطابق جے ڈی وینس نے مودی کے سامنے ممکنہ راستہ بھی پیش کیا، جسے امریکا کے مطابق پاکستان قبول کرنے کے لیے تیار تھا، نائب صدر کی مودی کو کال کے بعد وزیر خارجہ روبیو سمیت دیگر حکام نے رات بھر بھارت اور پاکستان حکام سے رابطے کیے۔