Tag: جنگ بندی

  • غزہ میں پولیو کو روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، ڈبلیو ایچ او

    غزہ میں پولیو کو روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، ڈبلیو ایچ او

    عالمی ادارہ صحت نے ایک بار پھر اسرائیل اور اقوام عالم کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں پولیو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ترجمان نے کہا ہے کہ بچوں تک ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، غزہ کی وزارت صحت کا بھی کہنا ہے کہ پولیو کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ’’فوری مداخلت‘‘ ضروری ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ترجمان نے کہا غزہ کی پٹی پر پولیو پھیلنے کا شدید خطرہ ہے، یہ بیماری غزہ کی سرحدوں سے باہر بھی پھیل سکتی ہے، غزہ اور مغربی کنارے میں پولیو وائرس کے ٹائپ ٹو کے پھیلنے کا اندیشہ ہے، کیوں کہ غزہ میں سیوریج کے مسائل اور ماحولیاتی آلودگی حد سے بڑھ گئی ہے۔

    نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہوگا: ترکی

    فلسطینی وزارت صحت نے بھی کہا ہے کہ غزہ میں پولیو کی وبا پھیل رہی ہے، اور جنگ کی وجہ سے بچے پولیو کی ویکسین سے محروم ہیں، خان یونس اور دیر البلح میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری جاری ہے، آج جنوبی خان یونس میں حملے میں تین فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، خان یونس میں بمباری میں درجنوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بمباری میں 33 فلسطینی شہید ہوئے۔ جب کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 39,363 افراد شہید اور 90,923 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • جہاں سے چلے تھے واپس وہیں پر آ گئے، حماس کا جنگ بندی کوششوں پر تبصرہ

    جہاں سے چلے تھے واپس وہیں پر آ گئے، حماس کا جنگ بندی کوششوں پر تبصرہ

    قاہرہ: حماس نے جنگ بندی کے لیے معاہدے کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جہاں سے چلے تھے واپس وہیں پر آ گئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے تجاویز میں ترامیم کا جو مطالبہ کیا ہے، اس سے مذاکرات مزید پیچیدہ ہو گئے ہیں، ہم مذاکراتی حکمتِ عملی پر نظر ثانی کے لیے دیگر فلسطینی جماعتوں سے صلح مشورہ کر رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق حماس نے جمعے کے روز کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی ثالثوں کے منصوبے کو مؤثر طریقے سے مسترد کیے جانے کے بعد، اب غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کی تلاش کی کوششیں ایک بار پھر اپنی پہلی پوزیشن پر آ گئی ہیں۔

    حماس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ دیگر فلسطینی دھڑوں کے ساتھ بات چیت کے لیے اپنی حکمت عملی پر مشاورت کرے گی، روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے فریقین کے درمیان بات چیت جاری رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    غزہ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں سے متعلق امریکی رپورٹ مضحکہ خیزی کا شکار

    دوسری طرف امریکی دباؤ کے باوجود اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ غزہ کے جنوبی شہر رفح پر حملہ کر کے رہے گا، جہاں 10 لاکھ سے زیادہ بے گھر افراد نے پناہ حاصل کی ہوئی ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ رفح میں محدود آپریشن کا مقصد جنگجوؤں کا خاتمہ اور حماس کے زیر استعمال انفرا اسٹرکچر کو تباہ کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے رفح کے مشرقی اور مغربی حصوں کو تقسیم کرنے والی مرکزی سڑک پر قبضہ کر لیا ہے، وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایک مرتبہ پھر ہم اسرائیلیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس راہداری کو فوری طور پر انسانی امداد کے لیے کھول دیں۔‘

  • غزہ جنگ بندی کیلئے قطر، مصر، حماس اور امریکا کے مذاکرات جاری

    غزہ جنگ بندی کیلئے قطر، مصر، حماس اور امریکا کے مذاکرات جاری

    مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں قطر، مصر، حماس اور امریکا کے غزہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

    مصری میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مذاکرات کے لیے اسرائیل نے بھی اپنا وفد قاہرہ روانہ کیا ہے، امریکی خفیہ ایجنسی کے سربراہ ولیم برنز بھی قاہرہ میں موجود ہیں۔

    مصری میڈیا کے مطابق بات چیت میں حماس کی منظور کردہ تجاویز پر حتمی معاہدہ تشکیل دینے کی کوشش کی گئی ہے، حماس کی منظور کردہ تجاویز پر حماس اور اسرائیل کا اتفاق نہیں ہوا تھا۔

    دوسری جانب بائیڈن انتظامیہ کو امید ہے کہ اسرائیل اور حماس اپنی جنگ بندی کی بات چیت میں ”بقیہ خلا کو ختم”کر سکتے ہیں اور جلد ہی ایک معاہدہ طے پا جائے گا۔

    قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ دونوں فریقوں کی پوزیشنوں کا قریبی جائزہ بتاتا ہے کہ وہ بقیہ خلا کو ختم کرنے کے قابل ہو جائیں اور ہم اس عمل کی حمایت کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے جا رہے ہیں۔

    کربی نے کہا کہ حماس نے پیر کو ایک اسرائیلی تجویز میں ترمیم کی پیشکش کی جس کا مقصد تعطل کو ختم کرنا تھا۔

    یورپ کی دھمکیوں کے بعد روس نے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز قاہرہ میں جاری جنگ بندی مذاکرات میں شرکت کریں گے، سب لوگ میز پر آ رہے ہیں یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔

  • میئر لندن صادق خان نے فلسطین میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    میئر لندن صادق خان نے فلسطین میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے نو منتخب میئر صادق خان نے فلسطین میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بار پھر لندن کے میئر منتخب ہونے والے پاکستانی نژاد صادق خان نے حکومت پر زور دیا ہے کہ برطانوی حکومت عوامی سطح پر جنگ بندی کا مطالبہ کرے اور اسرائیل کو رفح پر حملہ کرنے سے روکے۔

    سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں انھوں نے کہا کہ حکومت رفح پر حملے ختم کرانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے، رفح پر بڑے پیمانے پر حملہ المیہ ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازع میں برطانوی حکومت کے نقطہ نظر میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

    صادق خان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کو شہریوں کی ہلاکتوں کا حصہ نہیں بننا چاہیے، انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ برطانوی حکومت اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی پر غور کے اعلان کے بعد غزہ کے علاقے رفح پر گزشتہ رات کارپٹ بمباری کر دی ہے، اسرائیلی ٹینکوں نے رات کے وقت پیش قدمی کے بعد رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ بھی کر لیا ہے۔ اسرائیل نے حماس کی جانب سے جنگ بندی تجاویز پر رضامندی دیے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی امن کوششوں کو ناکام بنا دیا۔

    جنگ بندی پر غور کے اعلان کے بعد اسرائیل کی رفح پر کارپٹ بمباری، رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ

  • جنگ بندی پر غور کے اعلان کے بعد اسرائیل کی رفح پر کارپٹ بمباری، رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ

    جنگ بندی پر غور کے اعلان کے بعد اسرائیل کی رفح پر کارپٹ بمباری، رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ

    اسرائیل نے جنگ بندی پر غور کے اعلان کے بعد غزہ کے علاقے رفح پر کارپٹ بمباری کر دی، اسرائیلی ٹینکوں نے رات کے وقت پیش قدمی کے بعد رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے حماس کی جانب سے جنگ بندی تجاویز پر رضامندی دیے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی امن کوششوں کو ناکام بنا دیا، صہیونی طیاروں نے رفح شہر پر کارپٹ بمباری کر دی، جس کے نتیجے میں 20 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔

    مشرقی رفح میں بمباری سے 10 سے زائد مکان تباہ ہوئے، الجزیرہ کے مطابق خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے مصر کے ساتھ سرحدی گزرگاہ کے قریب رات گئے رفح پر گولہ باری کی، وسطی غزہ کے البریج مہاجر کیمپ پر بھی گولہ باری کی گئی۔

    اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے غزہ کی جانب رفح کراسنگ کا ’’آپریشنل کنٹرول‘‘ حاصل کر لیا ہے، اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے خفیہ اطلاع ملی تھی کہ رفح کراسنگ کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا اس لیے اس پر قبضہ کر لیا ہے۔

    صہیونی فورسز کی بمباریوں میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 34 ہزار 735 ہو گئی ہے، جب کہ 78 ہزار 108 افراد زخمی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا تھا کہ گروپ نے قطر اور مصری ثالثوں کی طرف سے پیش کی گئی غزہ جنگ بندی کی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔

    تاہم دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ یہ تجویز اسرائیل کے مطالبات سے مطابقت نہیں رکھتی، لیکن اسرائیلی حکومت پھر بھی مذاکرات کے لیے ایک وفد قاہرہ بھیجے گی۔ اسرائیل کی جنگی کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اس کی فوج رفح کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے گی، اور فوج نے شہر کے مشرق میں اہداف کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے اداروں اور امدادی گروپوں نے رفح پر کسی بھی اسرائیلی فوجی حملے کے تباہ کن نتائج سے خبردار کیا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اسرائیل کے رفح آپریشن پر اظہار تشویش کیا ہے، انتونیو گوتریس نے اسرائیل اور حماس سے معاہدے پر فوری عمل درآمد کی اپیل کی، انھوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ بین الاقوامی قانون میں شہریوں کا تحفظ سب سے اہم ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے بھی غزہ میں جامع اور پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بنانے کی حمایت کی جائے۔

    گزشتہ روز حماس کی جانب سے جنگ بندی کی تجاویز پر رضامندی کا اظہار کیا گیا تو رفح میں مقیم فلسطینیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، نوجوان فلسطینیوں کی بڑی تعداد جشن مناتے ہوئے رفح کی سڑکوں پر نکل آئی اور خوشی کا اظہارکیا۔

  • اسرائیل کیساتھ جنگ بندی: حماس کا بڑا بیان سامنے آگیا

    اسرائیل کیساتھ جنگ بندی: حماس کا بڑا بیان سامنے آگیا

    حماس کے اعلیٰ سیاسی رہنما خلیل الحیہ نے اسرائیل کیساتھ جنگ بندی سے متعلق ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں حماس کے اعلیٰ سیاسی رہنما نے کہا کہ حماس اسرائیل کے ساتھ پانچ سال یا اس سے زیادہ عرصے کی جنگ بندی پر راضی ہونے کی خواہاں ہے۔

     انہوں نے کہا کہ اگر 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہوتی ہے تو حماس ہتھیار ڈال دے گی اور ایک سیاسی جماعت میں تبدیل ہو جائے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا اب تک اسرائیل کو حماس کو تباہ کرنے میں کامیابی نہیں ملی، اسرائیل حماس کی 20 فیصد صلاحیتوں کو بھی تباہ نہیں کر سکا ہے، اگر وہ (حماس) کو ختم نہیں کر سکتے تو اس کا حل کیا ہے؟ اس کا حل اتفاقِ رائے کی طرف جانا ہے۔

    واضح رہے کہ خلیل الحیہ حماس کے اعلیٰ عہدے دار ہیں جو جنگ بندی اور یرغمالوں کے تبادلے کے لیے مذاکراتی عمل میں حماس کی نمائندگی کر چکے ہیں، ان کا لہجہ کبھی مفاہمانہ تو کبھی جارحانہ ہوتا ہے۔

  • اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہ فوری جنگ بندی کی جائے اس سے پہلے کے بہت دیر ہو جائے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کی اندھا دھند بمباری کی وجہ سے غزہ میں وسیع پیمانے پر قتل عام اور تباہی ہوئی، اسرائیلی فوج بمباری کی مہم میں مصنوعی ذہانت کو شناخت کرنے کے ایک آلے کے طور پر استعمال کر رہی ہے جس کے نتیجے میں بہت زیادہ ہلاکتیں ہورہیں ہیں۔

    انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ غزہ پٹی میں جاری جنگ کے نتیجے میں ہونے والی انسانی تباہی کی مثال نہیں ملتی، جس میں 10 لاکھ سے زائد لوگ غذائی قلت اور بھوک کا سامنا کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 ہزار 91 فلسطینی شہید اور 75 ہزار 750 زخمی ہو چکے ہیں جب کہ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

  • امریکا کا غزہ جنگ بندی کیلئے سیکیورٹی کونسل میں قرارداد لانے کا فیصلہ

    امریکا کا غزہ جنگ بندی کیلئے سیکیورٹی کونسل میں قرارداد لانے کا فیصلہ

    امریکا نے اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل میں غزہ میں فوری جنگ بندی قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کل سیکیورٹی کونسل میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد پیش کریگا، امریکا کی پیش کردہ قرارداد واضح اکثریت سے منظور ہونیکا امکان ہے۔

    رپورٹس کے مطابق قرارداد میں حماس کی قید میں موجود اسرائیلی شہریوں کی رہائی کی ڈیل بھی شامل ہے، قرارداد امریکی وزیرخارجہ کے مشرق وسطیٰ کے دورے کے بعد پیش کی جارہی ہے، امریکی قرارداد کے مطابق جنگ بندی قیدیوں کی رہائی سے مشروط ہوگی۔

    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ رفح پر اسرائیلی زمینی حملہ غلطی ہوگی۔

    قاہرہ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم بالکل واضح ہیں کہ رفح میں زمینی کارروائی ایک غلطی ہوگی اور ہم اس کی حمایت نہیں کر سکتے وہاں بے گھر ہونے والوں کے پاس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، اور حملہ ایک انسانی تباہی کا باعث بنے گا۔

    بلنکن نے کہا کہ ہم یرغمالیوں کے معاہدے پر ہر ایک دن کام کر رہے ہیں لیکن ”حقیقی چیلنجز ہیں اور ہم اس پر کوئی ٹائم لائن نہیں لگا سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا قطر میں ہونے والے مذاکرات میں ایک معاہدے کے لیے زور دے رہا ہے، وہاں تک پہنچنے کے لیے مشکل کام ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ یہ اب بھی ممکن ہے یہ مشکل دن ہیں لیکن یہ صرف بہتر دن حاصل کرنے کی خواہش کو تقویت دیتا ہے۔

    ’یورپی یونین غزہ کے معاملے پر دُہرا معیار نہ اپنائے‘

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی ہے اور غزہ کی جنگ میں جنگ بندی اور دو ریاستی حل کی حمایت کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

  • حماس نے غزہ جنگ بندی کے لیے اپنی شرائط رکھ دیں

    حماس نے غزہ جنگ بندی کے لیے اپنی شرائط رکھ دیں

    عارضی جنگ بندی کے لیے قطر اور مصر کی تجاویز حماس تک پہنچا دی گئی ہیں جبکہ حماس نے ثالثی حکام کو غزہ جنگ بندی کے لیے اپنی شرائط سے بھی آگاہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپوٹس کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز ہو گئی ہیں، حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا۔

    رپورٹ کے مطابق حماس کی پہلی شرط یہ ہے کہ اسرائیل 135 دن تک جنگ بندی کرے، دوسری اسرائیل تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے، تیسری یہ کہ غزہ سے صیہونی فوجیوں کا مکمل اخلاء یقینی بنایا جائے اور اسرائیل ایک ایسا معاہدہ کرے جس سے جنگ کا مکمل خاتمہ ممکن ہو۔

    جبکہ دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم خطے میں تنازعہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں پریس کانفرنس کے دوران اسرائیلی وزیرِ اعظم نتین یاہو نے حماس کی جنگ بندی کی شرائط کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر مکمل قبضے کے بعد ہی حماس سے معاہدہ ہوگا۔

    امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ امریکہ اپنی کوشش کر رہا ہے، حماس جنگ بندی کی فضا قائم کرے تو بات آگے بڑھ سکتی ہے، امریکہ نے فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھایا ہے۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق انٹونی بلنکن نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر کو جواز بنا کر اسرائیل فلسطینیوں کو مارنے کے لائسینس کے طور پر استعمال نہیں کر سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل کی لبنان کے ساتھ کشیدگی بھی کم ہو جائے، غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو مسترد کرنے کے امریکی فیصلے پر زور دیتے ہوئے انٹونی بلنکن نے واضح کیا کہ ایک ایسی فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو یکساں طور پر امن اور سلامتی فراہم کرے۔

  • حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر، مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا

    حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر، مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا

    غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز ہو گئی ہیں، حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے مجوزہ غزہ جنگ بندی پلان پر اپنا جواب دے دیا ہے، قطری وزیر اعظم اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے معاہدے کے فریم ورک سے متعلق حماس کا جواب ملنے کی تصدیق کر دی ہے۔

    دوحا میں قطری وزیر اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ حماس کے جواب کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اور اس پر اسرائیل سے بات کریں گے، امید ہے معاہدہ ممکن ہو جائے۔

    پریس کانفرنس میں پوچھے جانے پر قطری وزیر اعظم نے کہا کہ اس نازک وقت میں معاہدے کے فریم ورک کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔

    ویڈیو: برطانوی ساحل پر غزہ کے 12 ہزار شہید بچوں کے ساتھ رقت آمیز اظہار یکجہتی

    روئٹرز کے مطابق یہ تجاویز تقریباً ایک ہفتہ قبل حماس کو بھیجی گئی تھیں لیکن حماس نے جواب دینے کے لیے منگل تک کا وقت لے لیا تھا کیوں کہ حماس کے مطابق معاہدے کے کچھ حصے ’غیر واضح اور مبہم‘ تھے۔

    حماس کے ایک سینیئر اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے اپنے ’مثبت نقطہ نظر‘ کے تحت غزہ کی تعمیر نو، رہائشیوں کی اپنے گھروں کو واپسی اور زخمیوں کے علاج اور بیرون ملک اسپتالوں میں منتقلی کے حوالے سے ترامیم شامل کی ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن آج بدھ کو اسرائیل میں حکام کے ساتھ حماس کے ردعمل پر بات کریں گے، قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے حماس کے ردعمل کو عمومی طور پر ’مثبت‘ قرار دیا ہے۔