Tag: جنگ زدہ علاقے

  • لیبیا میں رہنے والے پاکستانی جنگ زدہ علاقوں سے دور رہیں: دفتر خارجہ

    لیبیا میں رہنے والے پاکستانی جنگ زدہ علاقوں سے دور رہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے لیبیا میں رہنے والے پاکستانیوں کو جنگ زدہ علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ لیبیا میں رہنے والے پاکستانی جنگ زدہ علاقوں سے دور اور محفوظ مقامات پر رہیں۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان لیبیا میں سیکورٹی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور دیگر ممالک سے سفر کرنے والے پاکستانی لیبیا کے سفر سے گریز کریں۔

    ڈاکٹر فیصل نے مزید بتایا کہ دفتر خارجہ اور تریپولی میں پاکستانیوں کی رہنمائی اور مدد کے لیے کرائسز مینجمنٹ سیل اور ہیلپ ڈیسک قائم کر دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    واضح رہے کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر قبضے کے لیے متحارب دھڑوں کے درمیان دو ہفتوں سے لڑائی جاری ہے، حالیہ کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب لیبیا کے مشرقی حصے میں قائم متوازی حکومت کے حامی فوجی دستوں نے گزشتہ ہفتے مغرب میں واقع دارالحکومت طرابلس کی جانب پیش قدمی شروع کی تھی۔

    پیش قدمی کرنے والے فوجی دستوں کی کمان طاقت ور کمانڈر خلیفہ حفتر کے پاس ہے جو ملک کے مشرقی حصے میں قائم حکومت کی پشت پناہی کرتے ہیں، خلیفہ حفتر کو متحدہ عرب امارات اور مصر کی حکومتوں کی مدد حاصل ہے۔

    خلیفہ حفتر نے الزام عائد کیا ہے کہ قومی وفاقی حکومت طرابلس پر قبضہ قائم رکھنے کے لیے القاعدہ اور داعش سے مدد لے رہی ہے۔

  • اقوام متحدہ مسئلہ کشمیراورفلسطین پرتوجہ مرکوزرکھے‘ ملیحہ لودھی

    اقوام متحدہ مسئلہ کشمیراورفلسطین پرتوجہ مرکوزرکھے‘ ملیحہ لودھی

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ، کشیدہ علاقوں میں خواتین سب سے زیادہ متاثرہوتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے خواتین اورامن وسلامتی سے متعلق مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ زدہ علاقوں میں خواتین آسان ہدف ثابت ہوتی ہیں۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ خواتین کا بطورجنگی ہتھکنڈا استعمال کرکے استحصال کیا جاتا ہے، عدم استحکام، افراتفری سے خواتین پردیرپا اثرات پڑتے ہیں۔

    ملیحہ لودھی نے کہا کہ خواتین کی امن عمل میں شراکت داری یقینی بنائی جائے، ثالثی میں مہارت خواتین کوکلیدی عہدوں کے لیے موزوں بناتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین کوامن عمل اورمذاکرات سے دوررکھا جاناعدم مساوات ہے، خواتین کے کلیدی عہدوں پرہونے سے متحرک معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ کشمیر، فلسطین کے تنازعات طویل عرصےسے حل طلب ہیں، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیراورفلسطین پرتوجہ مرکوز رکھے۔

    غزہ میں پُرامن فلسطینی مظاہرین کا خون بہایا جا رہا ہے‘ ملیحہ لودھی

    یاد رہے کہ 20 اکتوبر کو اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی انسانی بنیادوں پرامداد کو سیاسی مفادات کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔

  • جنگ زدہ علاقوں میں بچوں کے تحفظ کواولین ترجیح دی جائے‘ ملیحہ لودھی

    جنگ زدہ علاقوں میں بچوں کے تحفظ کواولین ترجیح دی جائے‘ ملیحہ لودھی

    نیویارک : اقوامِ متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ فلسطین، مقبوضہ کشمیرمیں بچوں کو پرتشدد صورت حال کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے بچوں کے حقوق سے متعلق مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے جنگ زدہ علاقوں میں بچوں کی حالت زار پرروشنی ڈالی۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ جنگ زدہ علاقوں میں بچوں کے تحفظ کواولین ترجیح دی جائے۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ فلسطین، کشمیرمیں بچے بیرونی تسلط کے زیرسایہ زندگی گزاررہے ہیں، فلسطین، مقبوضہ کشمیرمیں بچوں کوپرتشدد صورت حال کا سامنا ہے۔

    کشمیراورفلسطین میں جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے‘ ملیحہ لودھی

    یاد رہے کہ رواں سال 25 مئی کو اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیراورفلسطین میں جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیرکا کہنا تھا کہ مقبوضہ علاقوں میں شہریوں کا بطورانسانی ڈھال استعمال ہورہا ہے جبکہ سنگین جرائم کے مرتکب افراد کواعزازات سے نوازا جاتا ہے۔

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ رواں سال مئی میں امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے خلاف فلسطینیوں کی احتجاجی ریلی پراسرائیلی فوج کی فائرنگ ست 58 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

  • پاکستان سب سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ممالک میں شامل

    پاکستان سب سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ممالک میں شامل

    اسلام آباد: آکسفیم انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان سب سے زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ دیگر ممالک میں اردن، ترکی، لبنان، جنوبی افریقہ اور مقبوضہ فلسطین شامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غیر مستحکم معاشی حالات کے باوجود اردن، ترکی، پاکستان، لبنان، جنوبی افریقہ اور مقبوضہ فلسطین دنیا کے تمام مہاجرین اور سیاسی پناہ گزینوں میں سے 50 فیصد حصہ کی میزبانی کر رہے ہیں۔ ان ممالک کا عالمی معیشت میں صرف 2 فیصد حصہ ہے۔

    دوسری جانب دنیا کے 6 امیر ترین ممالک دنیا میں موجود صرف 9 فیصد مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں جبکہ عالمی معیشت میں ان کا حصہ تقریباً نصف ہے۔

    ref-1

    ان 6 ممالک میں امریکا، چین، جاپان، جرمنی، فرانس اور برطانیہ شامل ہیں جن میں مہاجرین کی تعداد 21 لاکھ ہے۔ حال ہی میں جرمنی نے دیگر ممالک کے مقابلے میں مزید پناہ گزینوں کو ملک میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔

    آکسفیم کی جانب سے جاری کیے جانے والے تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ اعداد و شمار امیر اور غریب ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے طبقاتی فرق کو ظاہر کر رہے ہیں۔

    آکسفیم نے اپنی رپورٹ میں زور دیا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک مزید پناہ گزینوں کو اپنے ملک میں داخلے کی اجازت دیں اور اس مقصد کے لیے ترقی پذیر میزبان ممالک کی معاونت کریں۔

    ref-2

    آکسفیم انٹرنیشنل کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ونی بیانما نے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’یہ ایک شرمناک عمل ہے کہ کئی حکومتیں ایسے افراد کو اپنے ملکوں سے واپس بھیج رہی ہیں جنہیں جان جانے کا خطرہ ہے اور ان کے پاس کوئی محفوظ مقام نہیں۔ یہ لوگ جبراً اپنے گھروں سے بے دخل کیے گئے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ غریب ممالک ان مہاجرین کی حفاظت کی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہیں جبکہ یہ پوری دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    واضح رہے کہ تنازعوں، جنگ اور تشدد کے باعث 65 ملین سے زائد افراد اپنی رہائش کو چھوڑ کر کہیں اور منتقل ہوچکے ہیں۔ ان میں سے ایک تہائی حصہ سیاسی پناہ گزینوں اور مہاجرین پر مشتمل ہے جبکہ زیادہ تر اپنے ہی وطن میں بے گھر ہو چکے ہیں۔

  • ترکی پناہ گزینوں کوجنگ زدہ علاقوں میں بھیج رہاہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل کادعویٰ

    ترکی پناہ گزینوں کوجنگ زدہ علاقوں میں بھیج رہاہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل کادعویٰ

    لندن: ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ترکی مبینہ طور پر ہزاروں شامی پناہ گزینوں کو واپس جنگ زدہ علاقوں میں بھیج رہا ہے۔

    انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نےاپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ترکی عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئےجنوری کےوسط سے روزانہ کی بنیاد پر تقریباً سو شامی شہریوں کوواپس جنگ زدہ ملک میں بھیج رہاہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کاکہناہے کہ بےدخل کیےجانےوالےافرادمیں خواتین اوربچےبھی شامل ہیں، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بےدخل کیےجانےوالوں میں زیادہ ترغیررجسٹرڈ پناہ گزین شامل ہیں۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ نےیونان کو تنبیہ کی ہےکہ مہاجرین کو ترکی بےدخل کرنےسے قبل انکے حقوق کا تحفظ یقینی بنایاجائے۔