Tag: جنگ

  • ‘اک خواب سفر میں رہتا ہے’

    ‘اک خواب سفر میں رہتا ہے’

    جنگیں سب کچھ تباہ کردیتی ہیں۔ یہ شہروں کو برباد کرکے وہاں رہنے والے لوگوں سے ان کے زندہ رہنے کی امیدیں بھی چھین لیتی ہیں۔ بچے، بڑے، بزرگ، خواتین، جنگلی حیات، درخت، فطرت سب کچھ ہی جنگ کی تباہ حالی کاشکار ہوجاتے ہیں۔

    جنگوں سے بچے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ ان کی تعلیم، کھیل کود، ان کا پورا بچپن جنگ کی نذر ہوجاتا ہے اور وہ تا عمر اس کے ہولناک اثرات کا شکار رہتے ہیں۔

    لیکن بچوں کی ایک اچھی عادت یہ ہے کہ وہ امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑتے۔ سخت ترین حالات میں بھی وہ اچھے وقت کی آس لگائے ہوتے ہیں اور اس دن کے انتظار میں ہوتے ہیں جب سورج نکلے گا اور اور وہ بلا خوف خطر سبزہ زاروں میں کھیل سکیں گے۔

    لاکھوں بچے ہجرت پر مجبور *

    اقوام متحدہ کے امور برائے انسانی ہمدردی کے ادارے یو این او سی ایچ اے نے جنگ زدہ علاقوں میں ایک پروجیکٹ کا آغاز کیا جس کے تحت جنگوں سے متاثر بچوں سے ان کے مستقبل کے منصوبوں کے بارے دریافت کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے کچھ غیر ملکی اخبارات کے فوٹو گرافرز کی خدمات حاصل کی گئیں۔

    ان فوٹو گرافرز نے اردن میں واقع شامی مہاجرین کے کیمپ اور افریقہ میں شورش زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں موجود بچوں کی تصویر کشی کی۔

    اس پروجیکٹ کا مقصد دنیا کو جنگ کے بدنما اور ہولناک اثرات کی طرف توجہ دلانا تھا کہ کس طرح جنگیں اور تنازعات ننھے ذہنوں کے خوابوں کو چھین لیتے ہیں۔

    1

    اردن میں پناہ گزین شام سے تعلق رکھنے والی فاطمہ آرکیٹیکچر بننا چاہتی ہے۔ اس کا خواب ہے کہ وہ اجڑے ہوئے شام میں دوبارہ سے خوبصورت گھر اور عمارتیں تعمیر کرے گی۔

    13

    وسطی جمہوری افریقہ سے تعلق رکھنے والا مصطفیٰ فوٹو گرافر بننا چاہتا ہے۔

    2

    شام سے ہی تعلق رکھنے والی ایک اور بچی ہاجا خلا باز بننا چاہتی ہے۔ وہ بتاتی ہے، ’میں جب اسکول کی کتابوں میں خلا کے بارے میں پڑھتی تھی تو مجھے وہ بہت دلچسپ لگتا تھا، میں خلا میں جانا چاہتی ہوں‘۔

    ہاجا آج کل اردن کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم ہے۔

    3

    وسطی جمہوری افریقہ کی چباؤ پائلٹ بننا چاہتی ہے۔

    عوامی جمہوریہ کانگو سے تعلق رکھنے والا ایلادی سیاستدان بننا چاہتا ہے۔

    5

    نائیجریا سے تعلق رکھنے والی سکیما استاد بننا چاہتی ہے۔

    6

    ایک اور شامی بچی فاطمہ سرجن بننا چاہتی ہے۔

    8

    وسطی جمہوری افریقہ کے مہمت کو فٹبال اور میوزک دونوں کا جنون ہے۔ بڑے ہونے کے بعد وہ ان دونوں میں سے کسی ایک شعبہ میں جانا چاہتا ہے۔

    9

    سیرالیون سے تعلق رکھنے والا مائیکل مستقبل میں ڈاکٹر بننا چاہتا ہے۔

    11

    شامی بچی امینہ پائلٹ بننا چاہتی ہے۔

    اردن میں قیام پذیر منتہا فوٹو گرافر بننا چاہتی ہے۔

    14

    وسطی جمہوری افریقہ کی سفینہ شیف بننا چاہتی ہے۔

    10

    شامی پناہ گزین نسرین ٹریفک پولیس اہلکار بننا چاہتی ہے۔

    وسطی جمہوری افریقہ کا ابراہیم اپنے ملک کی فوج میں بطور سپاہی خدمات انجام دینا چاہتا ہے۔

  • کلائمٹ چینج مسلح تصادم کو فروغ دینے کا سبب

    کلائمٹ چینج مسلح تصادم کو فروغ دینے کا سبب

    واشنگٹن: ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ موسمیاتی تغیر یا کلائمٹ چینج کے باعث آنے والی قدرتی آفات مستقبل قریب میں مختلف ممالک میں مسلح تصادم کو فروغ دے سکتی ہیں اور پہلے سے جاری تصادموں میں اضافہ کرسکتی ہیں۔

    یہ تحقیق امریکا کی نیشنل اکیڈمی آف سائنس کی جانب سے کی گئی۔ ماہرین نے اس کے لیے دنیا بھر میں جاری جنگ زدہ علاقوں کی صورتحال، ان کی وجوہات، اور مستقبل میں ہونے والی ممکنہ جنگوں / تنازعوں کی وجوہات کا جائزہ لیا۔

    کلائمٹ چینج سے مطابقت کیسے کی جائے؟ *

    تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس وقت دنیا میں جاری خانہ جنگیوں میں سے ایک تہائی کی بنیادی وجہ وہاں ہونے والے موسمی تغیرات اور ان کے باعث ہونے والی ہجرتیں ہیں۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ شدید گرمی کی لہریں (ہیٹ ویو)، سیلاب اور طوفان مستقبل میں جنگوں کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔ یہ امکان ان مقامات پر زیادہ ہے جہاں آبادی زیادہ اور کنٹرول سے باہر ہو رہی ہے۔

    کلائمٹ چینج کے باعث امریکی فوجی اڈے خطرے کی زد میں *

    کلائمٹ چینج پر کام کرنے والے سائنسدانوں کے مطابق کلائمٹ چینج قدرتی آفات جیسے زلزلہ، سیلاب، طوفان اور قحط یا خشک سالی کی وجہ بن رہا ہے۔ ان آفات کے باعث بہتر طرز زندگی کے حامل پورے پورے شہر اجڑ سکتے ہیں ا ور ان میں رہنے والے افراد بھوک، پیاس، بے روزگاری اور بنیادی سہولتوں سے محرومی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    نتیجتاً وہ شدت پسند رویوں کا شکار ہو کر شدت پسندی، مسلح لڑائیوں، جرائم اور دہشت گردی کی جانب متوجہ ہوں گے۔

    گرم موسم کے باعث جنگلی حیات کی معدومی کا خدشہ *

    تحقیق میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ شدت پسندی اور مسلح تصادم افریقہ اور جنوبی ایشیا کو خاص طور پر متاثر کریں گے۔

    اس سے قبل کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق کلائمٹ چینج اور اس کی وجہ سے ہونے والے مختلف مسائل کے باعث جنوبی ایشیا میں پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش مختلف تنازعوں کا شکار ہوجائیں گے جس سے ان 3 ممالک میں بسنے والے کروڑوں افراد کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔

    اس تحقیق میں پانی کی کمی کی طرف خاص طور پر اشارہ کیا گیا جس کے باعث پانی کے حصول کے لیے تینوں ممالک آپس میں برسر پیکار ہوسکتے ہیں۔

  • سیکورٹی ادارے اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہی ہے،راناثناءاللہ

    سیکورٹی ادارے اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہی ہے،راناثناءاللہ

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت،قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے جس میں ہمیں اہم کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے آپریشن ضرب عضب کے ذریعے ملک سے دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کا کام شروع کردیا اور اس سلسلے میں شمالی اور جنوبی وزیرستان سے دہشت گردوں کا صفایا کیا جا چکا ہے.

    انہوں نے کوئٹہ میں وکلاء پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لازوال قربانیاں دی ہیں.

    صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا تھاکہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور فرانس اور دیگر ممالک میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات سب کے سامنے ہیں.

    رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ملک سے دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے اوراسی وجہ سے دہشت گردی کے واقعات میں مجموعی طور پر کمی واقع ہوئی ہے.

    انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب بھر میں کیے جانے والے مختلف آپریشنز میں اب تک 200 کے لگ بھگ ملزمان گرفتار بھی کیے جا چکے ہیں.

  • امریکہ میں 20 ہزار سال قدیم جنگجوؤں کے لاشے دریافت

    امریکہ میں 20 ہزار سال قدیم جنگجوؤں کے لاشے دریافت

    امریکی شہرکنساس کی ایک آرکیالوجیکل سائٹ پر انسانی تاریخ کی انتہائی اہم دریافت کی گئی ہے، کھدائی کے دوران متعدد جنگجوؤں کے تیروں سے چھلنی لاشے برآمد ہوئے ہیں جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ بیس ہزار سال قدیم اور انسانوں سے مختلف نوع کے ہیں۔

    امریکی پروفیسر والٹرز کے مطابق انہوں نے امریکی شہر کانساز کے مقام پر ایک ایسی جگہ دریافت کی ہے جس کا تاریخ کی کتابوں میں کہیں ذکر موجود نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پروفیسر نے بتایا کہ انہوں نے امریکہ میں ایسی جگہ دریافت کی ہے، جس کے حوالے سے تاریخی کتابوں میں کہیں ذکر نہیں ملتا. انہوں نے مزید بتایا کہ اس دریافت کے حوالے سے ان کی ٹیم کافی عرصے سے تحقیقات کر رہی تھی۔ تیس ایکڑ کی اس زمین پر کھدائی کے دوران بڑی تعداد میں ڈھانچے اور ہڈیاں برآمد ہوئی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملنے والے ڈھانچوں میں سے کچھ کے جسموں اور کچھ کے سروں پر تیز دھار تیر پیوست ہوئے ہیں،ہر ڈھانچے میں تیروں کی تعداد مختلف ہے جب کے کچھ ڈھانچوں میں 5 تیر بھی پیوست ہے۔

    والٹرز نے بتایا کہ ڈھانچوں کو دیکھ کر گماں ہوتا ہے کہ یہ تمام افراد دوران جنگ قتل کیے گئے تھے،ان تمام ڈھانچوں کی شکل انسانی ڈھانچوں سے مختلف اور ان کے سر کچھ مخصوص انداز کے معلوم ہوتے ہیں، جبکہ ڈھانچوں کی لمبائی عام انسانی قد سے بہت بڑی ہے۔

    ایک مقام پر کچھ ڈھانچے بڑی تعداد میں گول دائرے کی صورت میں بیٹھے برآمد ہوئے ہیں، جس کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ان کے اوپر کوئی بھاری چیز گرنے سے ان کی موت واقعہ ہوئی ہے، دیوقامد ڈھانچوں کے قریب مٹی کے برتن بھی موجود ہیں۔

    واضح رہے امریکی پروفیسر کی یہ پہلی دریافت ہے، جو تاریخی حلقوں میں انتہائی اہمیت کی حامل قرار دی جارہی ہے۔

  • جنگ مسلط کی گئی تو بھارت کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا،خواجہ آصف

    جنگ مسلط کی گئی تو بھارت کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا،خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سن انیس سو پینسٹھ اور آج کے حالات میں بڑا فرق ہے ، ہم پرجنگ مسلط کی گئی تو بھارت کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا، خواجہ آصف نےکہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کامیابی سے جاری ہے۔

    سول اورملٹری لیڈرشپ میں مکمل ہم آہنگی ہے اور قوم متحد ہے۔ بھارت میں علیحدگی کی تحریکیں خونی فسادات کارنگ اختیارکررہی ہیں۔

    مودی سرکارکاسیاسی قددن بدن کم ہورہاہے۔ جسے بچانے کیلئے بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرا رہا ہے ، انہوں نے خبردار کیا کہ سن انیس سو پینسٹھ اورآج کےحالات مختلف ہیں ۔

    پاکستان ایٹمی طاقت اور جنگی صلاحیت میں بھارت سےبہترہے، سن انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں بھارت سےہرمحاذپرمقابلہ کیااورشکست دی،انہوں نےکہاکہ پاکستان کا افغانستان کے ساتھ خلوص کا رشتہ ہے،پاکستان افغانستان میں امن کاحامی ہے۔