Tag: جنگ

  • نیوزی لینڈ کا کرونا کے خلاف جنگ میں فتح کا اعلان

    نیوزی لینڈ کا کرونا کے خلاف جنگ میں فتح کا اعلان

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں فتح کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ پانچ ہفتوں کے سخت لاک ڈاؤن کے بعد آج سے لیول 3 کے لاک ڈاؤن کی طرف جا رہا ہے، اس دوران حکومت کی جانب سے چند کاروبار، ٹیک اوے والے ریسٹورنٹ اور اسکولوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج سے ملک میں جاری لاک ڈاؤن مرحلہ وار ختم کرنے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ کرونا کیس کب ختم ہوں گے اس حوالے سے کچھ یقین سے نہیں کہا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ میں نہیں چاہوں گی کہ جو کچھ نیوزی لینڈ کے شہریوں کی صحت سے متعلق ہم نے حاصل کیا ہے اس کو دوبارہ کھو دیں۔

    خیال رہے کہ نیوزی لینڈ میں حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے کہ جب 50 لاکھ آبادی والے ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرف ایک کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں کرونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 1122 ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 30 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔

  • جنگوں سے امن کا حصول ممکن نہیں: صدر مملکت عارف علوی

    جنگوں سے امن کا حصول ممکن نہیں: صدر مملکت عارف علوی

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ جنگوں سے امن کا حصول ممکن نہیں ہوتا اور نہ قوموں کی تعمیر نو ہوتی ہے، پاکستان امن کا داعی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی اسٹریٹجک خطرات اور ردعمل پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ افسوس ہے انسانیت برے تجربات سے سبق حاصل نہیں کر رہی ہے، جنگوں میں تباہی، لوٹ مار اور استحصال کے سوا کچھ نہیں ملتا۔

    صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کے لیے مذاکرات کی بات کی ہے، کسی ہمسائیگی میں آگ لگے تو اسے بجھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جنگوں سے امن کا حصول ممکن نہیں ہوتا، کرہ ارض کے وسائل محدود ہیں، لوٹنے کے بجائے محفوظ کرنے پر توجہ ہونی چاہیئے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کو امن کی قدر ہے، اس لیے ہم امن کے داعی ہیں، جنگوں سے قوموں کی تعمیر نو نہیں ہوا کرتی۔ بھارتی قیدی پائلٹ کی رہائی بھی امن کی خواہش کا اظہار تھا۔

  • افغانستان میں جنگ بندی کیلئے طالبان نے پہل کردی

    افغانستان میں جنگ بندی کیلئے طالبان نے پہل کردی

    کابل: افغان طالبان نے امریکا کو مختصر جنگ بندی کی تجویز پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے امریکا کو مختصر جنگ بندی کی پیش کش کی ہے جس کا مقصد فریقین کے درمیان مذاکرات کے تحت حتمی معاہدے کی طرف بڑھنا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طالبان جنگ بندی چاہتے ہیں تاکہ فریقین مذاکرات کی میز کے ذریعے کوئی حتمی معاہدہ طے کریں اور افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوسکے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے ایک سینئر رہنما نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ جنگ بندی 7 سے 10 دن تک کی ہوسکتی ہے۔ تاہم طالبان رہنماؤں اور امریکی انتظامیہ نے اب تک اس معاملے کی تصدیق نہیں کی۔

    ڈرون حملے کے بعد طالبان کا امریکی فوج پر حملہ

    بین الاقوامی تعلقات عامہ پر نظر رکھنے والے سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے یہ آفر خوش آئند ہے۔ امریکا کے مثبت جواب سے فریقن کے درمیان مذاکرات کی فضا مزید خوشگوار ہوگی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ایرانی جنرل قاسیم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکا ایران کشیدگی پر طالبان کا اہم بیان سامنے آیا تھا، طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کشیدگی سے افغان امن عمل نہ متاثر ہوگا اور نہ ہی کوئی منفی اثر پڑے گا۔

    طالبان اور امریکا امن مذاکراتی عمل کے حوالے سے سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ طالبان، امریکی وفد کے درمیان مذاکرات آخری مراحل میں پہنچ گئے ہیں، طالبان اور امریکا نے امن معاہدے کو فائنل کرلیا ہے تاہم دستخط ہونا باقی ہے۔

  • قدیم شہر حلب اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی مہمان نوازی

    قدیم شہر حلب اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی مہمان نوازی

    حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بود و باش حلب کی تھی۔ آپ کے پاس بہت سی بکریاں تھیں۔

    فقرا و مساکین اور آنے جانے والوں کو آپ انہی بکریوں کا دودھ پلاتے اور ان کی تواضع کرتے تھے۔ آپ کے اس عمل کا شہرہ اتنا ہوا کہ جب لوگ اس شہر میں داخل ہوتے تو دریافت کرتے کہ حلبِ ابراہیم کہاں تقسیم ہوتا ہے۔

    یہ شہر دنیا کے ان نامی اور مشہور شہروں میں سے ہے جو حسنِ وضع اور اتقانِ ترتیب میں بے مثل ہیں۔ بازاروں کی نہایت مناسب وسعت اور ایک بازار کا دوسرے بازار سے ایسا سلسلہ ہے کہ شاید و باید۔ اس کے تمام بازار مسقف اور چھتیں لکڑی کی ہیں۔ دکان دار راحت سے سودا کرتے ہیں۔ یہ ابن بطوطہ کے سفر نامے سے چند سطور ہیں جو انھوں نے شام کے قدیم شہر حلب میں قیام کے دوران تحریر کی تھیں۔

    آج یہ شہر کھنڈر بن چکا ہے۔ شام میں جنگ کے آغاز سے پہلے اس قدیم شہر کی آبادی بیس لاکھ سے زائد تھی، مگر اب یہاں چند لاکھ ہی خاندان کسی طرح زندگی کے دن پورے کررہے ہیں۔

    شام کے شمال مغرب میں یہ شہر قدیم زمانے میں ایک بڑا تجارتی مرکز اور اہم گزر گاہ رہا ہے۔ کہتے ہیں بغداد میں تجارت کی غرض سے جانے والے قافلے اسی راستے سے گزرا کرتے تھے۔ اس پر مختلف ادوار میں حملے ہوئے۔ کبھی یہاں کے باشندے بازنطینی حکم رانوں کے تابع ہوئے، کبھی عربوں، سلجوق ترک اور کبھی اسے ہلاکو خان اور امیر تیمور کے لشکر کا سامنا کرنا پڑا۔ کسی زمانے میں یہاں کا آئینہ بہت مشہور تھا۔

    ہزاروں سال پرانے اس شہر میں کئی تاریخی مقامات، آثار اور یادگاریں تھیں جو اس جنگ کے دوران برباد ہو گئیں۔ تاریخی حوالوں کے مطابق اسی شہر کو ایک زمانے میں حلبِ ابراہیم بھی کہا جاتا تھا اور یہ نام حضرت ابراہیم علیہ السلام کا بکریوں کے دودھ سے لوگوں کی تواضع کرنے کی وجہ سے پڑا تھا۔

  • ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، شاہ محمود قریشی

    ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ خطے کے اہم ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کر رہا ہوں، ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احسان اللہ ٹوانہ کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی امور خارجہ کا اجلاس ہوا، جس میں شاہ محمود قریشی نے خصوصی شرکت کی۔ وزیرخارجہ نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال سے متعلق خصوصی بریفنگ دی۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران امریکا کشیدگی کم کرانے کے لیے ہمارے روابط جاری ہیں، خطے کے اہم ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کر رہا ہوں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارا خطہ کسی جنگ کامتحمل نہیں ہوسکتا، کشیدگی کے اثرات خطے پر پڑیں گے،افغان امن عمل بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران شاہ محمود قریشی نے واضح طور پر کہا ہماری سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، وزیراعظم عمران خان کا گزشتہ روز کا بیان انتہائی واضح اور دو ٹوک تھا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا اور امن کے لیے کوششیں کرے گا۔

    پوری کوشش ہے سعودی عرب اور ایران میں دوستی کرائیں، وزیراعظم

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ہنرمند پاکستان منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پوری کوشش ہے کہ سعودی عرب اور ایران میں دوستی کرائیں۔

  • امریکا ایران کشیدگی کے خاتمے کیلئے یو اے ای کا اہم مشورہ

    امریکا ایران کشیدگی کے خاتمے کیلئے یو اے ای کا اہم مشورہ

    ابوظہبی: امریکا اور ایران کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں متحدہ عرب امارات نے تنازعے کے خاتمے کے لیے فریقین پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد تہران حکومت نے انتقامی بدلہ لیا اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائل داغے جس کے باعث خطے میں کشیدگی بڑھ چکی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیربرائے خارجہ امور ڈاکٹر انور گارگش کا کہنا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے ہم خطے کو حالیہ کشیدگی سے باہر نکالیں، بھڑتے ہوئے تنازعے کو روکنا عقل مندی اور ضروری ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یو اے ای کے وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ فریقن کو سیاسی راستہ اپناتے ہوئے معاملہ حال کرنا چاہییے۔ خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے ہیں۔

    ایران نے حملے کی پیشگی اطلاع دے دی تھی: عراقی وزیر اعظم

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے۔ امریکی اور اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے۔

  • آیت اللہ خامنہ ای کا امریکا سے سرعام بدلہ لینے کا اعلان

    آیت اللہ خامنہ ای کا امریکا سے سرعام بدلہ لینے کا اعلان

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل کا سرعام بدلہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکی اور ایرانی حکام کی جانب سے ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری جاری ہے۔ جس کے باعث مشرقی وسطیٰ میں جنگ کے خطرات منڈلانے لگے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رہبراعلیٰ نے ٹرمپ انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ اب پراکسی وار نہیں بلکہ سرعام بدلہ لیا جائے گا۔ واشنگٹن حکومت کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کا ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ درست تھا، قاسم سلیمانی عراق میں سفارتی مشن پر نہیں تھے۔ امریکا کے ہوتے ہوئے ایران ایٹمی ہتھیار نہیں بناسکتا، تمام اقدامات بین الاقوامی قانون جنگ کے مطابق کریں گے۔

    خیال رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان حالات مزید سنگینی کی طرف جارہے ہیں۔

    ایران نے دوبارہ کوئی غلطی کی تو پہلے جیسا جواب دیں گے، امریکا

    دوسری جانب ایرانی کمانڈر اسماعیل قا آنی نے کہا ہے کہ قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کے لیے ایران کے پاس 13 مقامات ہیں جن کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ سب سے کمزور ٹارگٹ بھی امریکا کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ اسماعیل قا آنی کو قاسم سلیمانی کی موت کے بعد چار دن قبل پاسداران انقلاب اسلامی القدس بریگیڈ کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

  • امریکا سے جنگ کے لیے ہمیشہ سے تیار ہیں: ایران

    امریکا سے جنگ کے لیے ہمیشہ سے تیار ہیں: ایران

    تہران: ایران نے ایک بار پھر امریکا کو خبردارکیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے دھمکی دی ہے کہ امریکی اڈے اور ایئر کرافٹ کیریئرز ایرانی میزائلوں کی رینج میں ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرو اسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ نے بتایا کہ ان کا ملک ہمیشہ ہی سے مکمل جنگ کے لیے تیار ہے۔

    اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دو ہزار کلومیٹر کی حدود کے اندار موجود امریکی اڈے اور ایئر کرافٹ کیریئرز ایرانی میزائلز کی ریج میں ہیں۔

    حاجی زادہ کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکا، سعودی عرب میں ہوئے حملوں کا الزام ایران پر عائد کر رہا ہے۔

    ایران اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کے ساتھ تعاون کرے، یورپی ممالک

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کا تنازع کئی عرصے سے جاری ہے، واشنگٹن کی جانب سے جوہری معاہدہ منسوخ کیے جانے کے بعد تہران پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی تھیں تاہم ایران کو معاہدے کے دو نکات پر تجارتی استثنیٰ حاصل تھا۔

    امریکا کے اس فیصلے کے بعد بھی چین، فرانس، روس، برطانیہ اور جرمنی کے ایران کے ساتھ معاہدے متاثر نہیں ہوئے تھے، اسی دوران امریکا نے ایران کی پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیابعد ازاں امریکا نے تجارتی استثنیٰ میں توسیع سے بھی انکار کردیا۔

  • اگر جنگ ہوئی تو یہ آخری جنگ ہوگی، شیخ رشید

    اگر جنگ ہوئی تو یہ آخری جنگ ہوگی، شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مثالی طور پرکشمیرکے مسئلے کو اٹھایا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں مسئلہ کشمیرپوری دنیامیں اٹھائیں گے، ہم سب پاک فوج کے پیچھے کھڑے ہیں۔

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ اگر جنگ ہوئی تو یہ آخری جنگ ہوگی، ہم سب پاک فوج کے پیچھے کھڑے ہیں۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ آسام میں 30 لاکھ لوگوں کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    مقبوضہ کشمیرمیں 28ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 28ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • دنیا کشمیر سے آنکھیں  نہیں چرا سکتی، بھارتی مظالم نہ رُکے، تو جنگ کا خطرہ ہے: عمران خان

    دنیا کشمیر سے آنکھیں  نہیں چرا سکتی، بھارتی مظالم نہ رُکے، تو جنگ کا خطرہ ہے: عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا کشمیر سے آنکھیں چرا  نہیں سکتی، بھارتی مظالم نہ روکےگئے، تو جنگ کا خطرہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیویارک ٹائمز میں اپنے آرٹیکل میں کیا.  وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیر  میں ہونے والے مظالم پر دو ا یٹمی قوتیں براہ راست جنگ کی طرف جاسکتی ہیں، دنیا کو یاد رکھنا چاہیے کہ خطے کے دونوں ممالک ایٹمی طاقت ہیں.

    انھوں نے کہا کہ وزیراعظم بننے کے بعد پہلی ترجیح امن کا فروغ، غربت کا خاتمہ ہے، بھارت سے بہتر تعلقات، مسئلہ کشمیر حل کرنے کی کوشش کی، پلوامہ حملہ کشمیری نے کیا مگر بھارت نے فوری پاکستان پر الزام لگایا، ثبوت مانگے، تو مودی نے بھارتی ایئرفورس کےجہازبھیجے. پاک فضائیہ نے بھارت کا ایک طیارہ گرایا اور پائلٹ حراست میں لیا، بھارت کو پیغام دیا کہ دفاع کے لئےکچھ بھی کرسکتے ہیں، مگر جواب میں جانی نقصان نہیں کیا.

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کو الیکشن جیتنے پر مبارک با د دی تھی، جنوبی ایشیا میں امن وترقی کے لئے کام کرنے پیغام بھی دیا، ڈائیلاگ کی بحالی کے لئے نریندر مودی کو خط بھی لکھا، لگتا ہے، مودی نے ہماری امن کی خواہش کومجبوری سمجھا.

    مودی سن لو ! پاک فوج تیار ہے ، ہم اینٹ کاجواب پتھر سے دیں گے ، وزیراعظم عمران خان

    انھوں نے لکھا کہ مودی اور ان کے وزرا ایسی جماعت کے رکن ہیں، جو ہٹلر سےمتاثر ہے، آر ایس ایس دہشت گرد جماعت ہے، اس کی بنیاد مسلمانوں کے خلاف نفرت ہے، مودی کے پہلے دور میں مسلم، عیسائیوں کو ہندو انتہا پسندوں نے تشدد کا نشانہ بنایا، 5 اگست کو مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدلنے کی کوشش کی، آرٹیکل370 اور 35 اے کا خاتمہ بھارتی آئین کے تحت بھی غیرقانونی ہے، آج ہزاروں گرفتار کشمیری پوری بھارت کی جیلوں میں قید ہیں.

    بھارتی وزیردفاع نے پہلے ہی دبے الفاظ میں ایٹمی حملے کی دھمکی دے رکھی ہے، ایٹمی ہتھیار کے استعمال میں پہل نہ کرنے کے بھارتی مؤقف کو پہلے بھی شک کی نگاہ سے دیکھتے تھے، جنوبی ایشیا پر ایٹمی جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں، بھارت کوبات چیت کی طرف آنا پڑے گا.

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ہم نے کئی آپشنزتیارکر رکھے ہیں، مسئلہ کشمیر پر یواین قرار دادیں، نہرو کے وعدوں کو مدنظر رکھنا ہوگا.