Tag: جنگ

  • میر شکیل اپنا کوئی اثاثہ فروخت کر کے تنخواہیں دیں: عدالت

    میر شکیل اپنا کوئی اثاثہ فروخت کر کے تنخواہیں دیں: عدالت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں جیو اور جنگ کے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ میر شکیل کو کہیں کہ اپنا کوئی اثاثہ فروخت کر کے تنخواہیں دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جیو نیوز کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں جیو ملازمین اور مینیجمنٹ میں ہونے والا معاہدہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت میں وکیل نے جیو کی نمبرنگ کی تبدیلی کے خلاف حکم نامہ جاری کرنے کی استدعا جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

    وکیل نے کہا کہ نمبرنگ کا مسئلہ حل ہونے تک تنخواہوں کا مسئلہ مستقل حل نہیں ہو سکتا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میر شکیل کو کہیں کہ اپنا کوئی اثاثہ فروخت کردیں۔

    مزید پڑھیں: ملازمین 3 ماہ میں کیسے گزرا کریں گے؟ چیف جسٹس

    انہوں نے کہا کہ اس کیس میں نمبرنگ کی تبدیلی کا حکم نامہ جاری نہیں کریں گے۔ جیو ٹی وی کے وکیل نے کہا کہ حکومت سے واجبات کی ادائیگیوں کا حکم نامہ جاری کروا دیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اپنی ریکوری کی درخواست دائر کریں۔ ’3 پیشیوں سے کہہ رہا ہوں آپ الگ درخواست کیوں نہیں دائر کر رہے‘۔

    عدالت نے جیو ملازمین کی تنخواہوں سے متعلق کیس نمٹا دیا۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں جیو کے سینیئر اینکر حامد میر نے شکایت کی تھی کہ انہیں 3 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی جس کے بعد چیف جسٹس نے جیو کے مالک میر شکیل الرحمٰن کو طلب کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملازمین 3 ماہ میں کیسے گزرا کریں گے، لوگوں کے ساتھ پیٹ لگا ہوا ہے: چیف جسٹس

    ملازمین 3 ماہ میں کیسے گزرا کریں گے، لوگوں کے ساتھ پیٹ لگا ہوا ہے: چیف جسٹس

    اسلام آباد: تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس میں جیو کے مالک میر شکیل الرحمٰن سپریم کورٹ پہنچ گئے۔ میر شکیل نے تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 3 ماہ کا وقت مانگا جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کمیٹی کی تشکیل کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نشریاتی ادارے جیو اور جنگ کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

    عدالت کی طلبی پر ادارے کے مالک میر شکیل الرحمٰن سپریم کورٹ پہنچ گئے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں جیو کے سینیئر اینکر حامد میر نے شکایت کی تھی کہ انہیں 3 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی جس کے بعد چیف جسٹس نے جیو کے مالک میر شکیل الرحمٰن کو طلب کرلیا تھا۔

    تاہم میر شکیل کی عدم حاضری کی وجہ سے 3 بار سماعت کو ملتوی کیا جاچکا ہے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اتنا بڑا میڈیا ہاؤس تنخواہیں کیوں ادا نہیں کر رہا۔ اسلام کہتا ہے پسینہ خشک ہونے سے پہلے مزدور کو اجرت ادا کریں۔

    میر شکیل الرحمٰن نے کہا کہ میں شرمندہ ہوں وقت پر تنخواہیں نہیں دے سکا۔  چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو اشتہارات کے پیسے نہیں مل رہے تو ہمیں بتائیں۔

    میر شکیل الرحمٰن نے کہا کہ 70 فیصد ادائیگیاں کر چکے ہیں، مزید تنخواہوں کے لیے 3 ماہ کا وقت دیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ملازمین 3 ماہ میں کیسے گزر اوقات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ پیٹ لگا ہوا ہے، اسکول اور ڈاکٹر کی فیسیں بھی ہیں، ’غربت میں رشتہ دار بھی ساتھ نہیں دیتے۔ آپ ملازمین کے مالک نہیں کفیل ہیں‘۔

    عدالت نے معاملے پر 3 روز میں کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی ملازمین کی تنخواہوں کے معاملات دیکھے گی۔

    کیس کی مزید سماعت 3 ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔

    گزشتہ سماعت پر میر شکیل کے بیٹے میر ابراہیم عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ یہ جیو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں ان کو نہیں جانتا۔

    وکیل نے کہا تھا کہ میر شکیل کے پاس چینل کا کوئی عہدہ نہیں ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میر شکیل جنگ گروپ کے مالک ہیں، سب جانتے ہیں چینل میر شکیل کا ہے۔ ’ مالک ہیں تو ملازمین کو تنخواہیں بھی ادا کریں‘۔

    عدالت میں موجود نمائندہ جیو ٹی وی نے بتایا تھا کہ میر شکیل بیمار ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میر شکیل بیمار ہیں تو انہیں اسٹریچر پر لائیں۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ میر شکیل نے 3 مرتبہ التوا کی درخواست کی۔ وہ پیش ہو کر وضاحت کریں کہ اسٹاف کو تنخواہ کیوں نہیں دی گئی۔ جنوری کے بعد سے ملازمین کو تنخواہ ادا نہیں ہوئی۔ تنخواہ نہ دی تو قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تنخواہوں کی عدم ادائیگی: میر شکیل کی عدم حاضری، سماعت پھر ملتوی

    تنخواہوں کی عدم ادائیگی: میر شکیل کی عدم حاضری، سماعت پھر ملتوی

    اسلام آباد: جیو اور جنگ کے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس میں ادارے کے مالک میر شکیل الرحمٰن آج پھر عدالت میں پیش نہ ہوئے جس کے باعث سماعت ایک بار پھر ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جیو اور جنگ کے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت میں ادارے کے مالک میر شکیل الرحمٰن عدالت کی بار بار طلبی کے باوجود آج بھی پیش نہ ہوئے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ میر شکیل کا تکبراتنا ہے کہ وہ عدالت میں پیش نہیں ہوتے۔ میر شکیل نے عدالت کے باہر کہا عدالتی آرڈر بے ہودہ ہے۔ ’تنقید کا بھی کوئی طریقہ ہوتا ہے، عدالتوں کو بے ہودہ نہیں کہا جاتا‘۔

    انہوں نے کہا کہ میر شکیل آئیں تو بے ہودہ کہنے والی ویڈیو چلائیں گے۔ ’معلوم ہونا چاہیئے عدلیہ کا احترام کیا ہے‘۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ میر شکیل ہیں کہاں وہ پیش کیوں نہیں ہو رہے جس پر جیو کے وکیل نے بتایا کہ میر شکیل کے بیٹے میر ابراہیم موجود ہیں جو جیو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں ان کو نہیں جانتا۔

    وکیل نے کہا کہ میر شکیل کے پاس چینل کا کوئی عہدہ نہیں ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میر شکیل جنگ گروپ کے مالک ہیں، سب جانتے ہیں چینل میر شکیل کا ہے۔ ’مالک ہیں تو ملازمین کو تنخواہیں بھی ادا کریں‘۔

    عدالت میں موجود نمائندہ جیو ٹی وی نے بتایا کہ میر شکیل بیمار ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میر شکیل بیمار ہیں تو انہیں اسٹریچر پر لائیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ میر شکیل نے 3 مرتبہ التوا کی درخواست کی۔ وہ پیش ہو کر وضاحت کریں کہ اسٹاف کو تنخواہ کیوں نہیں دی گئی۔ جنوری کے بعد سے ملازمین کو تنخواہ ادا نہیں ہوئی۔ تنخواہ نہ دی تو قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میر شکیل کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا عدالتی حکم ہے ان پر توہین عدالت کا نوٹس کریں گے۔ ان کی وجہ سے تیسری مرتبہ سماعت ملتوی کی جارہی ہے۔

    سپریم کورٹ نے میر شکیل کو پیر کے روز ایک بار پھر طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں جیو کے سینیئر اینکر حامد میر نے شکایت کی تھی کہ انہیں 3 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی جس کے بعد چیف جسٹس نے جیو کے مالک میر شکیل الرحمٰن کو طلب کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں جس نےدہشت گردی کےخلاف جنگ اکیلےلڑی ہو‘ وزیراعظم

    دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں جس نےدہشت گردی کےخلاف جنگ اکیلےلڑی ہو‘ وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کاحصہ بنے، ہم نے اس جنگ کاحصہ بننےکی قیمت ادا کی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوجی افسر اورسیاست دانوں سمیت دیگر افراد کھوئے، اس جنگ میں ہم نے محترمہ بینظیربھٹو کو کھویا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آرمی پبلک اسکول میں بہت سے بچے دہشت گردی کا شکارہوئے، ہم نے دہشت گردی کے خلاف سیاسی اور معاشی نقصانات برداشت کیے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا، آپریشن ضرب عضب اورردا لفساد سمیت دیگرآپریشن شروع کیےگئے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اورکامیاب رہے، پاکستان اورچین نے مل کرسی پیک کا منصوبہ شروع کیا۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ دنیا کا کوئی ایساملک نہیں جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اکیلے لڑی ہو، فوج، پولیس اورعوام نے مل کردہشت گردی کے خلاف جنگ میں حصہ لیا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ملک بن چکا ہے، سی پیک سے پاکستان عالمی رابطوں کا ذریعہ بن رہا ہے۔

    عالمی امن کے لیے پاکستانی قوم نے اپنی جان و مال قربان کیا: وزیر داخلہ

    خیال رہے کہ اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عالمی امن کے لیے پاکستانی قوم نے اپنی جان و مال سب قربان کیا۔ سیکیورٹی فورسز، سیاست دان اور میڈیا سمیت ہرشعبے نے دہشت گردی کے خلاف کردار ادا کیا۔

    امریکی امداد نہ ملنےسےکوئی فرق نہیں پڑے گا‘ وزیراعظم

    یاد رہے کہ رواں سال 7 جنوری کو برطانوی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے، اور اپنی سرزمین پریہ جنگ جیت چکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام و عراق کے جنگ زدہ علاقوں میں ماحولیاتی تباہی عروج پر

    شام و عراق کے جنگ زدہ علاقوں میں ماحولیاتی تباہی عروج پر

    دمشق: شام میں جاری ہولناک جنگ کو 6 برس مکمل ہوچکے ہیں۔ سنہ 2016 میں اس جنگ میں مرنے والوں کی تعداد کا اندازہ 4 لاکھ کے قریب لگایا گیا تھا۔ عراق میں بھی جاری جنگ میں دہشت گرد تنظیم داعش نے بے شمار شہروں کو تباہ کردیا جبکہ 33 لاکھ کے قریب افراد بے گھر ہوگئے۔

    دونوں ممالک میں ہونے والی جنگوں میں بے تحاشہ جانی و مالی نقصان تو ہوا، تاہم ان جنگوں نے ماحول کو مکمل طور پر برباد کردیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں ماحول کی حفاظت بنیادی ترجیح نہیں ہوتی، تاہم جنگ کے بعد تعمیر نو کے وقت ماحولیاتی بہتری کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

    سنہ 2017 میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق عراق داعش کے حملے سے پہلے ہی ماحولیاتی نقصانات کا شکار تھا۔ بعد میں پے در پے ہونے والی جنگوں اور موسمیاتی تغیرات نے عراق کو خشک سالی کا شکار ملک بنا دیا۔

    مزید پڑھیں: تاریخ کا قدیم پھول مرجھا رہا ہے

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ داعش کے حملوں کا بڑا ہدف تیل صاف کرنے کی ریفائنریز تھیں۔ بعد ازاں جب عراقی فورسز نے مقبوضہ علاقوں کو داعش سے خالی کروایا تو انہوں نے تیل کے کنوؤں اور ریفائنریز کو آگ لگادی، کنوؤں اور پائپ لائنوں کو تباہ کردیا جبکہ پانی کو آلودہ کر دیا تاکہ انہیں استعمال نہ کیا جا سکے۔

    نذر آتش کی جانے والی تنصیبات نے آبی ذخیروں کو بھی آلودہ اور ناقابل استعمال بنا دیا ہے۔

    داعش نے شام میں ایک سلفر پلانٹ کو بھی آگ لگائی تھی جس سے خارج ہونے والے زہریلے دھوئیں نے 1 ہزار کے قریب افراد کو اپستال پہنچا دیا۔ بعد ازاں ان میں سے 20 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    اسی طرح کیمیائی ہتھیار بنانے والے مقامات بھی نہایت غیر محفوظ ہیں جہاں سے خارج ہونے والا دھواں فضا کو طویل عرصے کے لیے زہریلا بنا سکتا ہے۔

    جنگ زدہ علاقوں میں کام کرنے والے ڈچ امن آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں ہر طرف ملبہ بکھرا پڑا ہے جو فضا اور پانی کو آلودہ کر رہا ہے۔ ان میں تباہ شدہ ٹینک اور ایسی گاڑیوں کا ملبہ شامل ہے جن میں کیمایئی ہتھیار رکھے جاتے تھے۔

    مزید پڑھیں: ہولناک جنگوں میں زندہ رہ جانے والا افغانی ہرن

    یہ تمام آلودگی امدادی کارکنوں اور ان افراد کے لیے شدید خطرہ ہے جو اب تک ان علاقوں میں موجود ہیں۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ جنگ کے بعد بحالی کے عمل میں بھی ماحولیاتی بہتری پہلی ترجیح نہیں ہوتی۔ سنہ 1990 میں جب لبنان میں جنگ کا خاتمہ ہوا اس کے بعد اب تک وہاں آلودگی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

    سنہ 2017 میں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی میں عراقی حکومت کی جانب سے ایک قرارداد پیش کی گئی تھی جس کا مقصد جنگ زدہ علاقوں میں آلودگی کو کنٹرول کرنا تھا۔ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ماحولیاتی تباہی جنگ کے نقصانات کو دوگنا کردیتی ہے لہٰذا اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    کینیا میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں مذکورہ قرارداد کو منظور کرلیا گیا تھا جس سے نہ صرف عراق اور شام بلکہ مستقبل میں جنگوں اور تنازعوں کا شکار ہونے والے علاقوں میں بھی ماحولیاتی بہتری پر کام کیا جاسکے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کا اقدام مسترد، امریکا وضاحت کرے: دفتر خارجہ

    پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کا اقدام مسترد، امریکا وضاحت کرے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کا امریکی اقدام مسترد کرتے ہیں، امریکی رپورٹ حقائق پر مبنی نہیں، امریکا اقدام کی وضاحت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان مذہبی آزادی اور انسانی بنیادی حقوق کا تحفظ فراہم کرتا ہے، عالمی برادری مذہبی حقوق کے لیے اٹھائے جانے والےاقدامات سے باخبر ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: مذہبی آزادی، امریکا نے پاکستان سمیت 11 ممالک کو واچ لسٹ میں شامل کرلیا

    ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں سے نارواسلوک والے ممالک کا نام واچ لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا، اس فیصلے سے دوہرے معیار اور سیاسی مقاصد کا اندازہ ہوتا ہے، واچ لسٹ میں ڈالنےسے پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز کیا گیا۔

    پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی

    قبل ازیں ترجمان دفتر خارجہ نے آج اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی، گذشتہ پندرہ سال میں دہشت گردی کے خلاف 120 بلین ڈالرخرچ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں‌ اور الزامات کے جواب میں‌ دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں‌ کہا گیا تھا کہ پاکستان نے یہ جنگ اپنے زور بازو سے لڑی اور خطے میں استحکام، شہریوں کے تحفظ کے لئے یہ جنگ جاری رکھی جائے گی۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کے تعاون اور کردار سے عالمی برادری کو بھی فائدہ ہوا، پاک فوج نے تسلسل کےساتھ کارروائیوں سے دہشت گردوں کا صفایا کیا، پاکستان کے اقدامات پرسرحد پار سے بھی ایسے اقدامات کا انتظار ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر کی ہرزہ سرائی

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امداد کے باوجود پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں‌ کے خلاف کارروائیاں نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد پاکستان کی امداد بند کر دی گئی تھی۔

    اس بیان اور امریکی اقدامات کا حکومت پاکستان اور پاک فوج کی جانب سے سخت جواب دیا گیا، وزیر خارجہ خواجہ آصف نے پاک امریکا تعلقات پر نظر ثانی کا عندیہ دیا تھا۔

    پاک فوج واضح کرچکی ہے، ڈرون حملے کا بھرپورجواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ

    اب دفتر خارجہ کی جانب سے یہ اہم بیان سامنے آیا ہے کہ پاکستان نے یہ جنگ اپنے وسائل پر لڑلی، گذشتہ پندرہ سال میں دہشت گردی کے خلاف 120 بلین ڈالرخرچ ہوئے، پاکستان کےتعاون سےعالمی برادری کوبھی فائدہ ہوا اور پاکستانی شہریوں‌ کے تحفظ کے لیے یہ جنگ جاری رکھی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • طالبان افغانستان میں جنگ نہیں جیت سکتے،امریکہ جیتنےنہیں دے گا‘ ایلس ویلز

    طالبان افغانستان میں جنگ نہیں جیت سکتے،امریکہ جیتنےنہیں دے گا‘ ایلس ویلز

    واشنگٹن : امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ کام کرکے پاکستان اپنے مفادات حاصل کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلزنے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ریکس ٹلرسن کے دورہ پاکستان میں تمام معاملات پرگفتگو ہوئی، سویلین اورفوجی قیادت سے صاف گوئی پرمبنی مذاکرات کیے۔

    ایلس ویلز نے کہا کہ پاکستان امریکی حکمت عملی سے طالبان کو مذاکرات کی جانب لاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستحکم افغانستان کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگا۔

    امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا نے کہا کہ شدت پسند تنظیمیں پاکستان کی سلامتی کےلیے بھی خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان افغانستان میں جنگ نہیں جیت سکتے، امریکہ جیتنے نہیں دے گا۔


    پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، امریکی وزیرخارجہ


    ایلس ویلز نے کہا کہ ماضی میں پاکستان اور امریکہ نے مل کر بہت کچھ حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ کام کر کے پاکستان اپنے مفادات حاصل کرسکتا ہے۔

    امریکی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پرمنحصر ہے وہ امریکہ کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے یا نہیں کرنا چاہتا۔


    امریکہ سے جیسا بیان آئے گا، ویسا ہی جواب دیا جائےگا‘ خواجہ آصف


    یاد رہے کہ تین روز قبل وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی وزیرخارجہ 16 سال بعد بھی بیس سے باہرنہ نکل سکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان دہشت گردی کےخلاف پوری دنیا کی جنگ لڑرہا ہے‘ وزیراعظم

    پاکستان دہشت گردی کےخلاف پوری دنیا کی جنگ لڑرہا ہے‘ وزیراعظم

    مری: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان عام ملک نہیں ایٹمی طاقت ہے اور اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مری میں لارنس کالج گھوڑا گلی کے157 ویں یوم تاسیس کی تقریب منعقد ہوئی،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور گورنرپنجاب محمد رفیق رجوانہ نے اس یاد گارتقریب میں شرکت کی۔

    وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کامیابی کسی عہدے سے نہیں ملتی بلکہ زندگی میں بغیر عہدوں کے بھی کامیاب ہوا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت جس ملک میں پنپتی ہے مسائل بھی وہیں ہوتے ہیں اور وہی ملک ترقی بھی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ جمہوری اقدار کی مضبوطی ہماری اولین ترجیح ہے۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عبایس نے کہا کہ پاکستان کی افواج دنیا کے امن کے لیے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف دنیا میں سب سے بڑی جنگ لڑی اور ہزاروں جانیں قربان کیں۔


    نااہلی کا فیصلہ ہم نےمانا، لیکن عوام اورتاریخ تسلیم نہیں کرتے،وزیراعظم


    واضح رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے جو کام کیے وہ آمریت اور پیپلزپارٹی دونوں نہیں کرسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا سےبڑی جنگ چھڑسکتی ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا سےبڑی جنگ چھڑسکتی ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ شمالی کوریاسے بڑی جنگ بھی چھڑسکتی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ شمالی کوریا کا معاملہ سفارتی طور پر حل کرنا ترجیح ہے تاہم امکان ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ چین شمالی کوریا پر ڈباؤ ڈالنے کی کوشش کررہاہے۔انہوں نےکہاکہ شمالی کوریا کا مسئلہ حل کرنے کی چینی صدر کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔


    امریکہ شمالی کوریا کے میزائل خطرے سے نمٹنے کے لیےتیار


    خیال رہےکہ گزشتہ روز امریکی پیسیفک کمانڈ کے سربراہ ایڈمرل ہیری ہیرس کاکہناتھاکہ ’امریکہ شمالی کوریا کے میزائل خطرے سے نمٹنے کے لیے بہترین ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار رہے گا‘۔

    ایڈمرل ہیری کےمطابق جنوبی کوریا میں جدید دفاعی میزائل نظام کی تنصیب شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو اگر اپنے گھٹنوں پر نہیں تو ان کے ہوش ٹھکانے لے ہی آئے گی۔


    امریکہ شمالی کوریاسےتنہانمٹ سکتاہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہےکہ رواں ماہ 3اپریل کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ اگرچین نے کوئی کارروائی نہیں کی توامریکہ شمالی کوریاکےخلاف ایکشن لےگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • شمالی کوریا کی امریکہ کو وارننگ‘میزائل تجربے جاری رکھنےکااعلان

    شمالی کوریا کی امریکہ کو وارننگ‘میزائل تجربے جاری رکھنےکااعلان

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نےایک بار پھر امریکہ کو وارننگ دیتےہوئےکہا ہے کہ اگر امریکہ نےفوجی کارروائی کی کوشش کی تو اس کا نتیجہ صرف اور صرف جنگ ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق شمالی کوریا کےنائب وزیر خارجہ کا کہنا ہےکہ شمالی کوریاعالمی پابندیوں،مذمتوں اورامریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کےباوجود میزائل تجربات جاری رکھے گا۔

    نائب وزیر خارجہ ہان سونگ نے ایک بار پھر امریکہ کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگرامریکہ نے کوئی کارروائی کی تو اس کا جواب جوہری ہتھیاروں سے دیاجائےگا۔


    شمالی کوریا امریکی حملے کےجواب میں جوہری حملے کےلیےتیار


    خیال رہےکہ تین روز قبل  شمالی کوریا نےامریکہ کوخبردارکیا تھاکہ وہ امریکہ کی جانب سے کیےجانےوالے حملے کےجواب میں جوہری حملے کے لیےتیارہے۔


    شمالی کوریا کےحوالے سےکشیدگی بڑھ رہی ہے‘چین


    یاد رہےکہ اس سےقبل چین نےخبردار کیا تھا کہ شمالی کوریا کےحوالے سے کشیدگی بڑھ رہی ہے اور ‘کسی بھی وقت لڑائی چھڑ سکتی ہے۔

    چینی وزیرخارجہ وانگ یی کاکہنا تھا کہ شمالی کوریاکے حوالے سے اگرجنگ شروع ہوئی تواس میں جیت کسی کی نہیں ہوسکتی۔


    ٹرمپ کا شمالی کوریا کے خلاف کارروائی کا عندیہ


    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر میزائل حملوں کے بعد شمالی کوریا کے خلاف بھی کارروائی کا عندیہ دے دیاتھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں