اسلام آباد : حادثے کا شکار ہونے والے بدقسمت پی آئی اے کا اے ٹی آر طیارے 661 کا بلیک باکس اور وائس ریکارڈ کو ڈی کوڈ کرنے کے لیے فرانس روانہ کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی بی کے رکن عثمان حادثے کا شکار ہونے والے اے ٹی آر طیارے 661 کا بلیک باکس اور وائس ریکارڈر لے کر آج فرانس روانہ ہوگئے ہیں جہاں بلیک باکس اور وائس ریکارڈر کو ڈی کوڈ کیا جائے گا جس کے بعد ہی طیارے کے حادثے کے اصل حقائق سامنے آسکیں گے۔
ایوی ایشن ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ بلیک باکس اور وائس ریکارڈر کا ڈیٹا ڈی کوڈ ہونے کے بعد دوبارہ پاکستان آئے گا جس کے بعد تحقیقات میں مزید پیش رفت ہونے کے قوی امکانات ہیں اور حادثے کی وجوہات کا تعین کرنے میں آسانی ہو گی۔
ذرائع کے مطابق ریکارڈ آنے کے بعد پی آئی اے ، پی آئی اے کے انجینئرز،کپتان اور سول ایوی ایشن کو اعتماد میں لیا جائے گا اور تمام حقائق ان کے سامنے بھی پیش کئے جائیں گے۔
واضح رہے وزیراعظم پاکستان کے حکم پر حادثے پر تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں پاک فضائیہ کے ایک افسر کو بھی شامل کیا گیا ہے اس کے علاوہ سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ بھی طیارہ حادثے سے متعلق تحقیقات کر رہا ہے۔
معروف گلوکار شہزاد رائے نے جنید جمشید کو انوکھے انداز میں خراج عقیدت پیش کیا یہ گانا جنید جمشید نے نوے کی دہائی میں گایا تھا۔ آج وہ ہم میں موجود نہیں ہیں لیکن شہزاد رائے نے ان کا گانا گا کر ان کی یادیں تازہ کردیں۔
اب دیکھئے جنید جمشید شہید کا وہ یادگار گیت جس کو شہزاد رائے نے بھی گایا
کراچی : معروف بلے باز اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے جنید جمشید گھر جا کر ان کے بھائی اور بچوں سے تعزیت کی اور مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
تفصیلات کے مطابق حویلیاں کے علاقے میں طیارے حادثے میں شہید ہونے والے معروف نعت خواں اور مبلغ جنید جمشید کے کراچی میں واقع گھر میں فاتحہ خوانی اور تعزیت کے لیے آنے والے لوگوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔
آج معروف کرکٹر اور سابق کپتان شاہد آفریدی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ جنید جمشید کے گھر واقع ڈیفنس پہنچے، اس موقع پر شاہد آفریدی نے جنید جمشید کے بھائی ہمایوں جمشید سے تعزیت کی اور حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
شاہد آفریدی نے جنید جمشید سے اپنے دیرینہ تعلق کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ جنید بھائی ہم سب کے لیے مشعل راہ تھے وہ نہایت سادہ اور نفیس طبیعت کے حامل شخص تھے اور ہر چھوٹا بڑا ان سے خاص لگاؤ رکھتا تھا اور وہ بھی سب کے دکھ درد میں کام آتے تھے اللہ انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔
واضح رہے کہ جنید جمشید چترال سے اسلام آباد آنے والی پرواز میں سوار تھے جو حویلیاں کے مقام پر انجن میں خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا تھا، افسوسناک واقعے میں عملہ سمیت تمام مسافر خالقِ حقیقی سے جا ملے تھے۔
کراچی : طیارہ حادثے میں شہید ہونے والے مذہبی اسکالر و نعت خواں جنید جمشید کے اہل خانہ سے تعزیت کیلئے ملک کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل ان کے گھر پہنچ گئے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے رافع حسین کے مطابق مولانا طار ق جمیل نے جنید جمشید اور ان کی اہلیہ کے بلند درجات کے لیے دعا کرائی۔ ملاقات کے موقع پر مولانا طارو جمیل بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور جیند جمشید کے لئے دعا کراتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔
اہل خانہ سے ملاقات میں مولانا طار ق جمیل کا کہنا تھا کہ جنید انہیں سب سے زیادہ عزیز تھے اور ان کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے، سچے دوست کے چلے جانے پر مولانا طارق جمیل نے بھی افسوس کا اظہارکیا۔
جنید جمشید کی رہائش گاہ پر ان کے چاہنے والے بیتے لمحوں کو یاد کررہے ہیں، طیارہ حادثے میں شہید ہونے والے معروف مذہبی اسکالر جنید جمشید کی رہائش گاہ پر رشتے داروں، قریبی دوستوں اور شوبز شخصیات کی آمد کا سلسلہآج بھی جاری رہا۔
اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے معروف اداکارعمر شریف نے اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ جنید جمشید کو بھلانا ممکن نہ ہوگا، جنید جمشید کے اہلخانہ سے تعزیت کے لیے کئی سیاسی شخصیات بھی ان کے گھر پہنچیں۔
علاوہ ازیں حویلیاں میں طیارہ حادثہ میں جنید جمشید سمیت اڑتالیس افراد کے لقمہ اجل بننے کے واقعے پر دنیا بھر سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستانی عوام کے ساتھ پڑوسی ملک بھارت کے اداکاروں نے بھی ان کی موت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔ بالی ووڈ کے مشہور اداکار رشی کپور نے طیارہ حادثے میں جنید جمشید اور دیگر افراد کے جاں بحق پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدا ان سب پر رحم کرے آمین۔
RIP. My Condolences to the bereaved families of the PIA Flight crash. We lost an artist in Junaid Jamshed. May God Bless all! Ameen pic.twitter.com/1KkZgujiyk
اپنے ٹوئیٹر پیغام میں رشی کپور نے کہا کہ اس حادثے نے جنید جمشید جیسے آرٹسٹ کو بھی ہم سے چھین لیا ہے۔
گلوکارہ صوفی چودھری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جنید جمشید کی اچانک موت پر وہ بہت اداس ہیں۔
So sad! As a teen I sang on the album my mentor Biddu produced for him. He was a pop icon! Prayers for #Junaidjamshed & all the victims. RIP https://t.co/ZXCQrbdawg
وہ اپنے زمانے کے پاپ آئیکون تھے۔ میں نے بچپن میں ان کے ساتھ ایک گانا بھی گایا تھا جسے بیدو نے پرڈیوس کیا تھا۔ میں جنید جمشید اور طیارہ حادثہ میں جاں بحق دیگر افراد کیلئے دعا گو ہوں۔
اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہناہے کہ جنید جمشید کےانتقال کا شدید دکھ ہے انہوں نے شوکت خانم اسپتال کے لیے فنڈ ریزنگ میں مدد کی تھی۔
تفصیلات کےمطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں جنید جمشید کے انتقال پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنید جمشید نے شوکت خانم اسپتال کی فنڈ ریزنگ میں ان کی بہت مدد کی تھی۔
Devastated by JJ’s loss. He along with Vital Signs were among the stars who helped me in SKMT fundraising. pic.twitter.com/PBK2EYUFkC
دوسری جانب عمران خان نے ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ڈی سی چترال اسامہ وڑائچ اچھے افسر تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے پیچھے بے لوث خدمت کی مثال چھوڑ گئے۔
Osama Warraich, DC Chitral was an excellent officer doing great work. He leaves behind a tradition of selfless dedication.
اسلام آباد: پی آئی اے طیارہ حادثے میں شہید ہونے والے افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے ،حادثے میں جنید جمشید‘ ان کی اہلیہ سمیت تمام 47 افراد شہید ہوگئے ہیں جن کی میتین ایوب کمپلکس ایبٹ آباد میں موجود ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چترال سے اڑان بھرنے والے پی آئی اے کے طیارے کا ایبٹ آباد سے حویلیاں کے درمیان رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ جہازحویلیاں کے نزدیکی علاقے میں گرکرتباہ ہوگیا تھا‘ جس میں 47افراد سوار تھے جن میں معروف مذہبی اسکالر جنید جمشید بھی اہلیہ سمیت شامل تھے۔
جائے حادثہ پر موجود نمائندہ اے آر وائی نیوز محمد اشفاق نے بتایا کہ جہاز میں سوار تمام افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، بدقسمت جہاز کا کوئی مسافر نہیں بچا، جہازایبٹ آباد کے علاقے میں گرا،امداد کے لیے آرمی اور امدادی اداروں کی ٹیمیں موجود تھیں تاہم انہیں سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑا، مقامی افراد مٹی کی مدد سے آگ بجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے امدادی آپریشن جاری ہے، پاک فوج کے 500 جوان امدادی کارروائی میں مصروف ہیں اب تک 40 لاشوں کو نکال کر ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد منتقل کردیا گیا ہے۔
حادثے سے متعلق معلومات کے لیے ایمرجنسی ڈیسک کا قائم
طیارے کے حوالے سے کسی بھی قسم معلومات حاصل کرنے کے لیے پی آئی اے نے ایمرجنسی ڈیسک قائم کردی ہے جن سے رابطہ کر کے حادثے سے متعلق تازہ معلومات حاصل کی جا تی ہیں ‘ پی آئی اے کی طرح سول ایوی ایشن نے بھی لوگوں کے لیے ہیلپ ڈیسک قائم کردی ہے۔
واقعہ پرسول ایوی ایشن نے ڈائریکٹر فلائٹس اسٹینڈرڈ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔ ذرائع نے بتایا کہ پائلٹ نے اپنی آخری پیغام میں کنٹرول ٹاور سے رابطے میں ’’مے ڈے آئی ایم ان سیریس ٹربل‘‘ کہا۔
اے آر وائی نیوز کے رپورٹر صلاح الدین کے مطابق تحقیقات کے لیے سول ایوی ایشن کی چار رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو تحقیقات کے لیے جائے حادثہ روانہ ہوگئی، یہ ٹیم پورے معاملے کی تحقیقات کرے گی، ٹیم نے ابتدائی طور پر کنٹرول ٹاور سے ہونے والی پائلٹ کی آخری گفتگو بھی سنی جس میں بتایا گیا کہ انجن میں خرابی ہوگئی‘ بعدازاں طیارہ تباہ ہوگیا۔
وزیرداخلہ کی ہدایت پرایف آئی اے کے ماہرین کی پانچ رکنی ٹیم جائے وقوعہ کے لیے روانہ ہو گئی ہے جو ممکنہ دہشت گردی یا فنی خرابی کے اسباب کی جانچ پڑتال کرے گی‘ ٹیم میں ایوی ایشن کے ماہرین بھی شامل ہیں۔
ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ٹیم مقامی پولیس کی مدد سے جائے وقوع کا جائزہ لیکراپنی رپورٹ مرتب کرے گی اور دہشت گردی کے ممکنہ خدشات کے پیش نظر شواہد اکٹھے کرے گی، وزیر داخلہ چودھری نثار نے ایف آئی اے کی ٹیم کو تین دن میں ابتدائی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت جاری کی ہیں۔
طیارے میں سوار مسافروں کی فہرست
طیارے میں معروف مبلغ جنید جمشید، اہلیہ نیہا جمشید سمیت 42 مسافر اور عملے کے 6 ارکان سوار تھے،مسافروں میں 31 مرد، 9 خواتین اور دو بچے شامل تھے جب کہ عملے میں 3 پائلٹس 2 ایئرہوسٹس اور ایک گرائونڈ انجینئر شامل ہیں۔
مسافروں میں اے ایس ایف کے دو اہلکار اے ایس آئی عمران اور سمیع ، ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ وڑائچ ،سول ایوی ایشن اتھارٹی کے لیگل کنسلٹنٹ سمیت چین کوریا اور آسٹریلیا کے ایک ایک شہری بھی سوار تھے۔
مسافروں کے نام
جنید جمشید
نیہا جمشید (اہلیہ جنید جمشید)
عابد قیصر
احترام اللہ
مسز عائشہ
اکبر علی
اختر محمود
عامر شوکت
امینہ احمد
عتیق محمد
فرح ناز
فرحت عزیز
گوہر علی
گل ہورن
حاجی نواز
حسان علی
محمود عاطف
محمد خان
نثار الدین
اسامہ احمد
رانی مہرین
سلمان زین
ثمینہ گل
شمشاد بیگ
طیبہ عزیز
تیمور عرشی
طیارے میں تین غیرملکی بھی تھے
ہین چیانگ (غیرملکی)
ہیرالڈ کیسل (غیرملکی)
ہیروک ایکی (غیرملکی)
عملے کے ارکان
ایس جنجوعہ
اعلے اکرم
احمد جنجوعہ
صدف فاروق
عاصمہ عادل
طیارہ حادثے کا شکار خالد مقصود اور شمشاد بیگم کے لواحقین اسلام آباد روانہ ہوگئے خالد مقصود عبداللہ پور اور شمشاد بیگم محمدیہ کالونی کی رہائشی تھیں۔
طیارے میں جنید جمشید اپنی اہلیہ کے ہمراہ سوار تھے
اے آر وائی کے اینکر پرسن وسیم بادامی نے اور منیجر ارسلان نے تصدیق کی ہے کہ جنید جمشید جہازپرسوار ہونے کے لیے اہلیہ سمیت ایئرپورٹ پہنچے تھے۔
It is confirmed that my friend & neighbour Junaid Jamshed was indeed on the unfortunate flight. Allah have mercy. #PIA
جنید جمشید کے بھائی نے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ چترال سے اسلام آباد آنے والے طیارے میں اہل خانہ سمیت سوار تھے ان کا موبائل بند ہے اور ان سے رابطہ نہیں ہو پارہا۔
جنید جمشید نے اپنے آخری ٹوئٹ میں کہا کہ اللہ کے راستے میں اپنے دوستوں کے ساتھ چترال میں ہوں، چترال زمین پر جنت ہے۔
یاد رہے کہ جنید جمشید اپنی اہلیہ کے ہمراہ تبلیغی دورے پر چترال گئے ہوئے تھے اور آج انہیں چترال سے اسلام آباد اسی بد نصیب طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچنا تھا۔
جنید جمشید کو آئندہ جمعہ پارلیمنٹ کی مسجد میں خطبہ دینا تھا
پارلیمنٹ کی مسجد کے خطیب احمد الرحمان نے اے آر وائی کو بتایا کہ جنید جمشید کو آئندہ جمعے کو پارلیمنٹ کا دورہ کرنا تھا اور پارلیمنٹ کی مسجد میں جنید جمشید کا جمہ کے اجتماع سے خطاب بھی طے تھا۔
طیارے کے گرکر تباہ ہونے کی تصدیق
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے سے آخری پیغام یہ موصول ہوا تھا کہ انجن میں خرابی پیدا ہوگئی ہے ‘ اس کے بعد کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہوسکا ۔ کہا جارہا ہے کہ جہاز کے بائیں انجن میں خرابی پیدا ہوئی۔ذرائع کے مطابق یہ اے ٹی آر طیارہ ہے اور پی آئی اے کی پرواز نمبر پی کے 661 ہے۔
ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی نے طیارے کے گرنے کی تصدیق کی ہے‘ ان کے مطابق جہاز کے کپتان کیپٹن صالح تھے اورطیارے کا رابطہ 4:40 منٹ پر منقطع ہوا ہے۔
جنید جمشید کے گھر پر لوگوں کا اژدہام
اے آروائی نیوز کراچی کے نمائندے سلمان لودھی نے بتایا کہ واقعے کے بعد کراچی میں واقعہ جنید جمشید کی رہائش گاہ پر بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ان میں عزیز رشتہ دار سمیت دوست احباب اور تبلیغی جماعت کے افراد شامل ہیں جب کہ اہل علاقہ کی بھی ایک بڑی تعداد یہاں پہنچ چکی ہے ، اداکار فیصل قریشی، اعجاز اسلم اور عادل صدیقی بھی جنید جمشید کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔
امدادی کارروائیوں کا آغاز
تاریکی اور دشوار گزار راستوں کے باعث امدادی ٹیموں کو پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت طیارے کے ملبے پر مٹی ڈال کر آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاک فوج کی امدادی ٹیمیوں نے حادثے کی جگہ پہنچ کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا اور جہاز کے ملبے سے 36 افراد کی لاشوں کو نکال لیا جب کہ ملبے سے معروف دینی شخصیت جنید جمشید کا پرس بھی ملا ہے جس میں ان کی تصاویر بھی موجود ہیں۔
ڈی ایس پی حویلیاں محمد خورشید نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ پہاڑوں میں ایک جہاز گرکر تباہ ہوا ہے، ان کا کہنا تھا کہ امدادی ٹیمیں روانہ ہوچکی ہیں اور کچھ دیر میں جائے وقوعہ تک پہنچ جائیں،عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فضا میں طیارہ قلابازیاں کھارہا تھا، طیارہ زمین پر گرتے ہی بکھر گیا اور ہر طرف آگ پھیل گئی۔
این ڈی ایم اے نے طیارہ حادثے کے بعد ہنگامی اقدامات شروع کردیے شناخت میں آسانی کے پیش نظر میتیں حویلیاں ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے بعد 6 میتیں منتقل کردی گئی ہیں۔
دوسری جانب وزارت داخلہ نے جائے وقوع سے میتوں کے انخلا کے لیے اپنا ہیلی کاپٹر فراہم کردیا ہے اور مقامی انتظامیہ، پولیس اور میتوں کی شناخت کے لیے نادرا سے رابطہ کرلیا گیا ہے اس سلسلے میں چیرمین نادرا کو فوری طور پرموبائل بایومیٹرک ٹیم جائے وقوعہ پر بھیجنے کی ہدایت کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ آج سے 27 سال قبل 25 اگست 1989 کو گلگت سے اسلام آباد آنے والا طیارہ فوکر ایف 27 کسی انجانے حادثے کا شکار ہوگیا تھا۔ طیارے کی تلاش کے لیے کئی فضائی اور زمینی سرچ آپریشن کیے گئے تھے تاہم جہاز کا کبھی کوئی سراغ نہیں ملا‘ امکان کیا جاتا ہے کہ جہاز کوہ ِ ہمالیہ میں گر کر لاپتا ہوا تھا۔
لاشوں کی شناخت کے لیے نادرا کی ٹیم ایوب میڈیکل کمپلیکس پہنچ گئی ، ٹیم نے لاشوں کی شناخت کے لیے عوام سے بھی مدد مانگ لی ہے۔
کراچی : چترال سے اسلام آباد آنے والے بد قسمت طیارے کے حادثے میں معروف نعت خواں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ کے جاں بحق ہونے اطلاع سن کر ان کے دوستوں میں غم لہر دوڑ گئی، اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے نامور گلوکاروں فخر عالم، علی عظمت، فاخر، رحیم شاہ اور ابرار الحق نے جنید جمشید کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
جنید جمشید کی زندگی نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے، فخرعالم
گلوکار فخر عالم نے کہا کہ جنید میرے پڑوسی بھی ہیں، میرے گھر کے سامنے ان کی رہائش ہے، دل دل پاکستان کی کہانی آج یوں بیان ہوئی کہ ہر پاکستان کا دل اداس ہے، جنید کی زندگی کا سفر نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے، ان کا اسلام سے محبت کا سفر تاریخ میں رقم ہوگیا، جب بھی کسی پر مصیبت آتی تھی تو وہ فوراً دعا کے لیے ہاتھ اٹھاتے تھے آج میں قوم سے گزارش کرتا ہوں کہ جنید کے لیے دعا کے لیے ہاتھ اٹھائیں۔
فخر عالم جو کہ پائلٹ بھی رہ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقے میں جہاز اڑانا ویسے ہی مشکل ہے اس کی باقاعدہ تربیت ہوتی ہے، اے ٹی آر طیارے ناقابل اعتبار ہیں، ان کے اب تک پندرہ حادثے ہوچکے ہیں، ان طیاروں کو شدید مرمت درکار رہتی ہے، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم نے اے ٹی آر طیارے تاحال کیوں رکھے ہوئے ہیں؟
فخر عالم نے بتایا کہ جب ہم دونوں اپنے اپنے گھروں کے ٹیرس پر آتے تھے تو جنید وہیں سے مجھ دیکھ کر آواز دیتا تھا کہ کیا کررہے ہو؟ چلو آؤ نماز پڑھتے ہیں۔
جنید نے اللہ کے راستے میں شہادت پائی، ابرار الحق
گلوکارابرارالحق نے گلوگیر لہجے میں کہا کہ جنید کے بارے میں کیا کہوں،آج میرا دل بھاری ہورہا تھا، مغرب کی نماز میں ویسے ہی روپڑا تھا، جنید مبلغ دین تھا، وہ اسلام کی دعوت دینے کے لیے جاتا تھا ہم کسی کو بھی شہید کہہ دیتے ہیں لیکن جنید واقعی شہید ہے جو لوگوں کو اللہ کی طرف بلاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جنید اپنے پروگرامز میں لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول کے راستے پر چلنے کا پیغام دیتا تھا اس کی زندگی کا مشن ہی یہی تھا، وہ خوش قسمت بندہ تھا کہ تبلیغ کے لیے گیا اور واپس نہ آیا، اللہ کے راستے میں شہادت پائی، جنید کے اہل خانہ اور ہمارے لیے ان کی شہادت باعث فخر ہے۔
جنید مذہب کے معاملے پر میری سرزنش بھی کرتا تھا، علی عظمت
گلوکارعلی عظمت نے اناللہ وانا الیہ راجعون پڑھتے ہوئے کہا کہ سمجھ نہیں آتا کیا کہ کہوں، جنید بہت اچھا اور پیارا انسان تھا، میرا اور جنید کا ساتھ 30 برس پرانا ہے، لوگ مجھے کہتے کہ جنید مولوی ہوگیا دیکھو اسے کیا ہوگیا میں کہتا تھا جو کرررہا ہے ٹھیک کررہا ہے۔
علی عظمت نے کہا کہ جنید مذہب کے معاملے پر میری سرزنش بھی کرتا تھا اور کہتا تھا کہ ایک دن تم بھی راستے پر آؤ گے ،جیند سے آخری ملاقات رمضان المبارک میں اے آر وائی کے دفتر میں گرم جوشی کے ساتھ ہوئی، جنید حقوق العباد اور حقوق اللہ میں بہت آگے تھا،اللہ جنید کو جنت نصیب کرے۔
جنید جمشید ہر ایک کا بھلا چاہتے تھے،فاخر
ان کے ساتھی گلوکار فاخر نے کہا کہ ہم صدمے سے دوچار ہیں،تین ماہ قبل ان سے آخری بات چیت ہوئی تھی،جنید جمشید سے بہت پرانی ار برسوں پر محیط دوستی ہے۔
جنید جمشید بہت اچھے اور ہمیشہ خوش رہنے والے شخص تھے، وہ ہر ایک کا بھلا چاہتے تھے،ان میں کوئی برائی نہیں تھی، جنید جمشید جہاز کے دیگرمسافروں سے منفرد یوں بھی تھے کہ وہ تبلیغ کے لیے چترال گئے تھے یہ بات انہیں دیگر مسافروں سے ممتاز بناتی ہے۔ فاخر نے دعا کی کہ جہاز میں ان کے ساتھ ان کی فیملی کم سے کم ہو۔
وہ چاہتے تھے کہ ان خاتمہ ایمان پر ہو، رحیم شاہ
گلوکار رحیم شاہ نے انااللہ وانا الیہ راجعون پڑھا اور کہا کہ جنید بھائی کے ساتھ آخری بات فون پر اس وقت ہوئی جب وہ عمرے پر تھے اور مدینہ پہنچے تھے، انہوں نے کہا کہ پتا نہیں کیوں دل چاہ رہا ہے کہ تمھیں دعائیں دوں اور کہا کہ دعا کرو کہ میرا خاتمہ ایمان پر ہو۔
آج یہ جو حادثہ ہوا تو ان کی بات یاد آئی کہ وہ چاہتے تھے کہ ان خاتمہ ایمان پر ہو اور ایسا ہی ہوا، اللہ انہیں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی دکھ سے کہتا ہوں کہ ان کا خلا پر نہیں ہوسکے گا، اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔ آمین
کراچی : شہر قائد میں فلاحی تنظیم کی جانب سے جاری صفائی مہم ناکام بنانے کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے صفائی مہم کے دوران مشینری سمیت دو رضاکاروں کوبھی تحویل میں لےلیا۔
جنید جمشید و دیگر نے تھانے کے باہر احتجاجی دھرنا دیا۔ مذاکرات کے بعد دو گرفتار رضاکاروں کو رہائی ملی۔
تفصیلات کے مطابق معروف مذہبی اسکالر جیند جمشید کی زیر قیادت کراچی کو صاف کرنے کا بیڑا اٹھانے والے عام شہریوں کی کوشش انتظامیہ کو ایک آنکھ نہ بھائی اور صفائی کرنے والے دو رضا کاروں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا۔
اس حوالے سے جیند جمشید شہر کے تعفن زدہ ماحول اور انتظامیہ کی کارراوائی پر پھٹ پڑے، انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیا انسان صرف اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور میں بستے ہیں، دو رضا کاروں کی گرفتاری پر جیند جمشید نے فلاحی تنظیم کے ساتھ جمشید کوارٹرز تھانے کے باہر دھرنا دیا اور نعرے لگائے۔
اس موقع پر انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا اعلان بھی کیا، بعد ازاں جیند جمشید ،شگفتہ برنی اور ظفر عباس پر مشتمل وفد نے کمشنر کراچی سید اعجاز شاہ سے ملاقات کی۔
کشمنر کراچی نے جنید جمشید کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات اور مسائل کے حل یقین دہانی کرائی۔ جیند جمشید کا کہنا تھا بلدیاتی اداروں کے مسائل اپنی جگہ شہر کی صٖفائی بھی لازمی ہوناچاہیئے۔
جنید جمشید کا کہنا تھا کہ کمشنر کراچی سے مذاکرات کے بعد وفد وزیر اعلیٰ ہاﺅس جائے گا،وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے کراچی میں صفائی کے حوالے سے بات کی جائے گی۔
اس موقع پرڈی سی او ایسٹ اور فلاحی تنظیم کے عہدیدار بھی جنید جمیشد کے ساتھ تھے، کمشنر کراچی سے کامیاب مذکرات کے بعد رضاکاروں کو رہائی ملی۔
واضح رہے کہ جنید جمشید اور ان کی فلاحی تنظیم کے تحت ”کراچی صاف کرادو“ کے نام سے کراچی میں صفائی مہم چودہ روز سے جاری ہے۔
جنید جمشید کا کہنا ہے کہ کراچی غلاظت کا ڈھیر بن چکا ہے اورمہلک بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ کراچی سب سے گندہ شہر بن چکا ہے جسے صاف کرکے بہترین شہر بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پورے کراچی کی صفائی نہیں ہوجاتی یہ مہم جاری رہے گی۔
کراچی: معروف نعت خواں اور میزبان جنید جمشید آج بھی کراچی میں صفائی مہم چلائیں گے،جنید جمشید کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے ملنے سی ایم ہاؤس تک جائیں گے۔
معروف نعت خوان جنید جمشید نے کراچی کو گندگی سے صاف کرنے کا بیڑا اٹھالیا، شہر کی سڑکوں پر صفائی مہم چلاتے جنید جمشید کا کہنا ہے کہ آج وہ ایم جناح روڈ اور لائنزایریا میں صفائی کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ کراچی غلاظت کا ڈھیر بن رہا ہے، کراچی کی نسبت باقی شہروں میں صفائی کی صورتحال بہتر ہے، جنید جمشید نے صفائی نہ ہونے صورت میں وزیراعلیٰ ہائوس تک مارچ کا اعلان بھی کیا ۔
ان کا کہنا تھا امید ہے وزیر اعلیٰ سندھ ان کی بات سنیں گے، اگر حکومت سندھ کراچی کو صاف کرنے میں ناکام رہی تو کچرے سے بھرے ڈمپر سیم ہاؤس لے جائیں گے۔
جنید جمشید کا کہنا ہے کراچی کے مقابلے میں دوسرے شہروں میں صفائی ہے، جنید جمشید گزشتہ کئی دنوں سے شہر میں صفائی مہم چلاتے نظر آرہے ہیں۔
معروف مذہبی اسکالر جنید جمشید کی قیادت میں کراچی میں صفائی مہم زور وشور سے جاری ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستاراورمعروف اداکار ایاز خان بھی مہم کا حصہ بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت اور بلدیاتی اداروں کی ناکامی کے بعد اب شہر قائد کو کچرے سے صاف کرنے کے لیے مذہبی اسکالر، فنکار، سول سوسائٹی ، فلاحی تنظیمیں اور سیاسی قیادت بھی میدان میں آگئی ہے۔
جنید جمشید کی زیر قیادت شہر میں صفائی کی مہم کے دوران نیپا چورنگی اور گلشن سے کچرا صاف کیا گیا۔ مہم میں غیر سرکاری فلاحی تنظیم اور فنکاروں کے ساتھ ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی کچرا اٹھانے میں اپنا حصہ ڈالا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید جمشید نے کہا کہ حکومت ساتھ دے یا نہ دے ہمیں اپنے حصے کا کچرا خود صاف کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ شہر کراچی خوبصورت اور روشنیوں کا شہر تھا،ہم اسے پھرخوبصورت بنائیں گے، جنید جمشید نے کہا کہ شہرصاف نہ کیا تو اتنی بیماریاں پھیلیں گی کہ اسپتال بھرجائیں گے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے وسائل پر قبضہ کرکے کراچی کو کھنڈر بنایا جا رہا ہے۔
دوسری جانب غیر سرکاری فلاحی تنظیم کے رضا کاروں اور سول سوسائٹی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کراچی کو صاف کرنے کے لیے آگے بڑھیں، ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نہ جاگی تو جلد کراچی کا پورا کچرا وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے ڈال دیں گے۔