Tag: جنیوا

  • عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے: وزیر خارجہ

    عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے: وزیر خارجہ

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی سے ملاقات کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات تک میسر نہیں، عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی ڈاکٹر ٹیڈ روس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی جانوں کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے، صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ خوراک اور ادویات تک میسر نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال نئے انسانی المیے کی نشاندہی کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ اس وقت جنیوا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ وہ جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب کریں گے اور دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔

    وزیر خارجہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے اور علاقائی و عالمی امور پر پاکستانی مؤقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔

  • مقبوضہ وادی میں بھارت کا ظلم دنیا کے سامنے بے نقاب ہورہا ہے، وزیرخارجہ

    مقبوضہ وادی میں بھارت کا ظلم دنیا کے سامنے بے نقاب ہورہا ہے، وزیرخارجہ

    جنیوا: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارت کا ظلم دنیا کے سامنے بے نقاب ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں سیکیورٹی کے نام پر پابندیوں، بنیادی حقوق کی بحالی اور کرفیو اٹھائے جانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی ذرائع کی معطلی ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

    مقبوضہ کشمیرمیں37ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 37ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت بے نقاب ہورہی ہے، شاہ محمود قریشی

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت بے نقاب ہورہی ہے، شاہ محمود قریشی

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت بے نقاب ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تین روزہ دورے پر جنیوا پہنچ گئے، وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت طاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج انسانی حقوق سے متعلق کانفرنس ہوئی ہے، ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین کی جانب سے بیان دیا گیا ہے، چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے بیان حوصلہ افزا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ جو ہم کہتے آئے ہیں آج ہیومن رائٹس کونسل کے آغاز پر اس کا اظہار ہوا ہے، اجلاس میں انسانی حقوق، کرفیو کے خاتمے سے متعلق بات ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیرکے لیے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی کشمیرکو بولنے دو مہم

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کمیونی کیشن بلیک آؤٹ کے خاتمے کی بات ہوئی، مقبوضہ کشمیر میں سلب کیے گئے بنیادی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انشا اللہ آئندہ دو روز میں یہاں سے بھارت کو واضح پیغام دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 36ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سہ روزہ دورے پرجنیوا روانہ

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سہ روزہ دورے پرجنیوا روانہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے جو جنیوا میں ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سہ روزہ دورے پرجنیوا روانہ ہوگئے جہاں وہ انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب بھی کریں گے، وزیرخارجہ دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔

    وزیرخارجہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے، وزیر خارجہ او آئی سی، ڈبلیو ایچ او کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی جنیوا میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کریں گے، وزیرخارجہ علاقائی وعالمی امور پر پاکستانی موقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے معاملے پر عالمی برادری کا ضمیر جھنجھوڑیں گے۔

    مقبوضہ کشمیرمیں 36ویں روز بھی کرفیو

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 36ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • وزارت صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت

    وزارت صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزارتِ صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت کی گئی ہے، اس سلسلے میں وفاقی دار الحکومت میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس میں وزیر صحت خیبر پختون خوا ہشام خان نے شرکت کی، ڈی جی ہیلتھ، سی ای او ڈریپ، عالمی ادارۂ صحت کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ ترجمان وزارت نے بتایا کہ اجلاس میں لشمینیا بیماری کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

    معاونِ خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت لشمینیا بیماری کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہی ہے، یہ بیماری انسانوں تک سینڈ فلائی کے ذریعے پھیلتی ہے، خیبر پختون خوا، بلوچستان اور پنجاب کے بعض علاقے لشمینیا سے متاثر ہیں۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے اجلاس میں وزارتِ صحت کو لشمینیا پر قومی ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) لشمینیا ایکشن پلان کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لشمینیا بیماری ہے، اس کا علاج دوا سے ہوتا ہے، دم درود سے نہیں

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزارتِ صحت کو متعلقہ دواؤں کی دستیابی یقینی بنانے اور ملک میں دستیابی کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خواہ کا علاقہ جنوبی وزیرستان ان دنوں لشمینیا نامی بیماری کی زد میں ہے، یہ بیماری ایک مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے اور اس میں متاثرہ جگہ پر زخم ہو جاتے ہیں، ماہرین کے مطابق علاج مہنگا ہے اور ویکسین تا حال دریافت نہیں ہو سکی ہے۔

  • 2020 تک ہر پاکستانی ہیلتھ انشورنس کی سہولت سے مستفید ہوگا، ڈاکٹر ظفر مرزا

    2020 تک ہر پاکستانی ہیلتھ انشورنس کی سہولت سے مستفید ہوگا، ڈاکٹر ظفر مرزا

    جنیوا: وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ 2020 تک ہر پاکستانی ہیلتھ انشورنس کی سہولت سے مستفید ہوگا، پاکستان کے 66 اضلاع میں ہیلتھ انشورنس اسکیم متعارف کرادی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کا 72 واں اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ، پاکستان عالمی صحت عامہ سے متعلق ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے، پاکستان عالمی صحت عامہ کی بہتری کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت پاکستان شعبہ صحت میں اہم اصلاحات کررہی ہے، پاکستان کو مکمل فلاحی ریاست بنانا وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیح ہے، پاکستانی شعبہ صحت میں اصلاحات بنیادی سطح پر لائی جارہی ہیں، اصلاحات کا مقصد عام آدمی تک بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا بھیس بدل کر پمز اسپتال کا دورہ

    انہوں نے کہا کہ حکومت پرائمری ہیلتھ کیئر میں بہتری کے لیے اقدامات کررہی ہے، شہریوں کو ہیلتھ انشورنس فراہمی کے منصوبے پر کام کررہے ہیں، حکومت ایک کروڑ خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس فراہم کرے گی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس کے تحت علاج کی ذمہ داری حکومت کی ہوگی، پاکستان سے پولیو وائرس کا جلد خاتمہ کردیا جائے گا، حکومت امراض کے سالانہ کیسز میں کمی کے لیے موثر اقدامات کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ملک سے غذائی قلت کے خاتمے پر بھرپور توجہ دے رہی ہے، تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات کررہی ہے، غیر متعدی امراض کی روک تھام حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

  • پولیو: عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پرعالمی سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    پولیو: عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پرعالمی سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پاکستان پرعالمی مشروط سفری پابندیوں میں مزید توسیع کر دی ہے، پاکستان پر یہ پابندیاں اب مزید تین ماہ کے لیے برقرار رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع ڈبلیو ایچ او کی پولیو سے متعلق ایمرجنسی کمیٹی کی سفارش کے بعد کی گئی ہے۔

    قبل ازیں سویٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں کہا گیا کہ پولیو وائرس کاعالمی پھیلاؤ صحت عامہ کے لیے بدستور خطرہ ہے۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق پاکستان اور افغانستان بدستور پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں ملوث ہیں، پاک افغان سرحدی مہاجرین پولیو پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کراچی، پشاور اور کوئٹہ بلاک سے وائرس کا پھیلاؤ ہورہا ہے، تاہم اس سلسلے میں پاکستان کی انسداد پولیو سے متعلق کارکردگی کو قابل ستائش قرار دیا گیا۔

    پولیو کا مرض اپنے خاتمے کے قریب ہے: وزیر اعظم


    ڈبلیو ایچ او نے پولیو کے خلاف پاک افغان اعلیٰ سطحی تعاون کی تعریف کی جب کہ اجلاس میں پاک افغان دوطرفہ تعاون کو مزید بہتر بنانے کی بھی سفارش کی گئی۔

    عالمی ادارہ صحت نے اجلاس میں اعلامیہ جاری کیا کہ دنیا پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکی ہے، اس لیے عالمی برادری کو پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے، حکومت نے کیس درست نہیں لڑا، شیخ رشید

    کلبھوشن کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے، حکومت نے کیس درست نہیں لڑا، شیخ رشید

    ملتان : سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری بڑی کامیابی ہے وہ بھارت کا حاضر سروس نیوی افسر اور جاسوس تھا جو پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کا ذمہ دار ہے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں‌ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بھارتی دہشت گرد کی اُس کے اہلِ خانہ سے ملاقات کرانا بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بین الااقوامی قوانین کے احترام کا مظہر ہے اور پاکستان ہمیشہ سے ان اعلیٰ روایات کا امین رہا ہے.

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گو اقوام متحدہ میں کلبھوشن کے معاملے پر حکومت نے بے ایمانی کی اور جنیوا میں کلبھوشن کا کیس ٹھیک نہیں لڑا تاہم جنیوا قانون کے مطابق ملاقات کرانا مثبت قدم ہے لیکن دہشت گردوں اورملک دشمن جاسوسوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے.

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کی ملاقات کامیاب ہوگی جس کے مثبت نتائج ملیں گے اور قوم کو نئی خوشخبری ملے گی چنانچہ اب پوری قوم لاہور جانے کے لیے تیار ہو جائے جہاں سے کرپٹ حکمرانوں کا جنازہ نکلے گا.

  • سب سے زیادہ درختوں والے شہر

    سب سے زیادہ درختوں والے شہر

    دنیا بھر میں کچھ شہر اپنی بلند و بالا عمارتوں، جھلملاتی روشنیوں، اور مصنوعی آرائش کی وجہ سے مشہور ہوتے ہیں جہاں دنیا بھر کے لوگ آنا اور سیاحت کرنا پسند کرتے ہیں۔

    تاہم آج ہم کو ایسے شہروں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو نہایت سرسبز ہیں اور ان کا زیادہ تر حصہ درختوں پر مشتمل ہے۔


    ایمسٹر ڈیم

    یورپی ملک نیدر لینڈز کے دارالحکومت ایمسٹر ڈیم کا 20.6 فیصد حصہ جنگلات اور درختوں پر مشتمل ہے۔ یہاں کی حکومت نے اس سبزے میں اضافے کے لیے صرف سنہ 2015 میں 34 لاکھ ڈالرز خرچ کیے۔


    جنیوا

    سوئٹزر لینڈ کا شہر جنیوا سرسبز پارکس کا شہر کہلایا جاتا ہے جس کا 21.4 فیصد رقبہ سبزے پر مشتمل ہے۔


    فرینکفرٹ

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ کا 21.5 فیصد حصہ درختوں اور جنگلات پر مشتمل ہے۔


    سیکریمنٹو

    امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سیکریمنٹو میں دا ٹری فاؤنڈیشن نامی تنظیم اسے شہری جنگل بنانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اب تک شہر کے 23.6 فیصد حصے پر درخت اگائے جاچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہری زراعت ۔ مستقبل کی اہم ضرورت

    یہاں کے خشک موسم کی وجہ سے اکثر و بیشتر جنگلات میں آگ بھی لگ جاتی ہے جو جانی و مالی نقصان کا سبب بنتی ہے۔


    جوہانسبرگ

    جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کا بھی 23.6 فیصد سبزے پر مشتمل ہے۔ پورا شہر 60 لاکھ درختوں سے ہرا بھرا ہے۔


    ڈربن

    جنوبی افریقہ کا ایک اور شہر ڈربن بھی اپنے رقبے کا 23.7 فیصد حصہ سبزے کے لیے مختص کر چکا ہے۔

    یہاں کی آبادی بھی مختصر سی ہے لہٰذا ایک تحقیق کے مطابق اگر اس شہر کے سبز رقبے کو لوگوں کی ملکیت میں دیا جائے تو ہر شخص کے حصے میں 187 اسکوائر میٹر سبز رقبہ آئے گا۔


    کیمبرج

    امریکی ریاست میساچوسٹس کا شہر کیمبرج 25.3 فیصد جنگلات پر مشتمل ہے۔ یہاں موجود ایک آئی ٹری کمپنی گوگل میپس کے ذریعے درختوں کی دیکھ بھال کرتی ہے۔


    وین کور

    کینیڈا کے شہر وین کور کا 25.9 فیصد حصہ سبزے پر محیط ہے۔ یہاں کی مقامی حکومت چاہتی ہے سنہ 2020 تک جب یہاں کے لوگ چہل قدمی کے لیے نکلیں تو ہر 5 منٹ کے فاصلے پر انہیں سبزہ نظر آئے۔


    سڈنی

    آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں 400 پارکس کے علاوہ مختلف مقامات پر 188 ایکڑ کے سبزے کے ساتھ 25.9 فیصد حصہ رقبہ سبزے پر مشتمل ہے۔


    سنگاپور

    پہلے نمبر پر سنگاپور ہے جہاں کا 29.3 فیصد رقبہ سر سبز اور جنگلات پر مشتمل ہے۔ سنہ 2030 تک یہاں کی 85 فیصد آبادی سرسبز و شاداب مقامات پر رہنے لگے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جنیوا کی سڑکوں پر کہانیاں سناتی دیو ہیکل دادی اماں

    جنیوا کی سڑکوں پر کہانیاں سناتی دیو ہیکل دادی اماں

    آپ دادی کی اپنے پوتوں پوتیوں کو چاند پر چرغہ کاٹنے والی ایک بڑھیا کی کہانی سنانے کے بارے میں تو جانتے ہوں گے، ہوسکتا ہے یہ کہانی آپ نے بھی بچپن میں اپنی دادی سے سنی ہوگی۔ اب ایسی ہی ایک دیوہیکل سی دادی اپنے شہر کے باسیوں کے یہ کہانی سنانے کے لیے دنیا بھر میں سفر کر رہی ہیں۔

    ایک فرانسیسی تھیٹر گروپ کی جانب سے بنائی جانے والی یہ دیو ہیکل دادی اور پوتی جہاں جاتی ہیں، وہاں لوگ انہیں دیکھنے کے لیے سڑکوں پر امڈ آتے ہیں۔

    اٹھارہ فٹ بلند پوتی اور چھڑی کے سہارے چلتی دادی اماں آج کل سوئٹزر لینڈ کے شہر جینوا میں ہیں اور اس منفرد ترین پتلی تماشے کو دیکھنے کے لیے لوگ جوق در جوق آرہے ہیں۔

    جنیوا کی سڑکوں کا کچھ سفر دیو ہیکل دادی اماں نے وہیل چیئر پر بھی طے کیا۔ دوسری جانب پوتی بھی لالی پاپ کھاتی رہی اور تماشائیوں کو محظوظ کرتی رہی۔

    ان دونوں دیو ہیکل کٹھ پتلیوں کو کرین کے ذریعہ رسیوں کی مدد سے حرکت دی جاتی ہے۔

    اس منفرد ترین کٹھ پتلی تماشہ بنانے والے تھیٹر گروپ کا کہنا ہے کہ دیو ہیکل دادی اماں کہانیاں بھی سنائیں گی۔

    ان دیوہیکل پتلیوں کو تیار کرنے میں اس گروپ کو 3 سال کا عرصہ لگا۔ اس سے قبل یہ کٹھ پتلیاں لندن اور مونٹریال میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کر چکی ہیں جہاں انہیں بے حد پذیرائی حاصل ہوئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔