جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی سے ملاقات کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات تک میسر نہیں، عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی ڈاکٹر ٹیڈ روس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی جانوں کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے، صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ خوراک اور ادویات تک میسر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال نئے انسانی المیے کی نشاندہی کر رہی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ وزیر خارجہ اس وقت جنیوا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ وہ جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب کریں گے اور دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔
وزیر خارجہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے اور علاقائی و عالمی امور پر پاکستانی مؤقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔