Tag: جنیوا

  • شام مسئلے پر آئندہ ہفتے جنیوا میں بحث کا آغاز

    شام مسئلے پر آئندہ ہفتے جنیوا میں بحث کا آغاز

    شام مسئلے پر آئندہ ہفتے جنیوا میں بحث کا آغاز ہونے والا ہے، تین سالوں کے دوران تقریباً ایک لاکھ سے زائد افراد پرتشدد واقعات میں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

    جہاں عراق اور افغانستان کے بعد شام میں امریکی دلچسپی نے تنازعے کو طول دینے میں اہم کردار ادا کیا تو وہیں صدر بشارالاسد بھی اپنے والد کے نقش قدم پر اپنے پرانے اتحادیوں کے ساتھ اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔

    سابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ کا کہنا ہے کہ صدر بشارالاسد کی فورسز اور باغی جنگجو ایک تباہ کن تعطل میں پھنس گئے ہیں، اندرونی اور بیرونی سطح پر کوئی بھی اتنا طاقتور نہیں کہ فتح حاصل کرلے اور اس کے ساتھ اس تنازعے میں نہ ہی دونوں اطراف سے کوئی اتنا کمزور ہوا کہ اسے شکست دی جاسکے۔

    بیروت میں بینٹی شیلر اپنی کتاب میں لکھتی ہیں کہ صدر بشارالاسد ایسا شخص ہے جو ’کھیل لکھ‘ رہا ہے، بینٹی کے مطابق بین الاقوامی طاقتوں نے صدر بشارالاسد کی مزاحمت کے بارے میں غلط اندازہ لگایا ہے، فورسز اور باغیوں کی لڑائی میں اب تک لاکھوں افراد زندگیوں سے محروم ہوچکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔

    جنیوا میں شام مسئلے پر ہونے والے مذاکرات میں دونوں فریقوں کی شرکت سے مسئلے کے حل میں کتنی مدد ملے گی یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا، ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں فریق اپنے ملک کو تیسری طاقت سے بچانے کیلئے اپنے ہی لوگوں کو آگ و خون

    کے بھیانک کھیل سے باہر نکالیں۔

     

     


       

  • جوہری معاہدے پر عملدرآمد، ایرانی نائب وزیر خارجہ جینیوا پہنچ گئے

    جوہری معاہدے پر عملدرآمد، ایرانی نائب وزیر خارجہ جینیوا پہنچ گئے

    ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان تاریخی جوہری معاہدے پر عملدرآمد کے لیے جنیوا پہنچ گئے، یورپی یونین کے اہلکاروں سے ملاقات کریں گے۔

    ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے یورپی یونین کے اہلکار ہفتے کوملاقات کرینگے، امریکہ، روس، چین، فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں کم کرنے کے لئے نومبر میں اتفاق کیا تھا ایران نے بھی تمام جوہری سرگرمیاں کو روکنے کا وعدہ کیا ہے، جس سے مغربی ممالک کے درمیان جاری کشیدگی ختم کرنے اور مشرق وسطی میں ایک نئی جنگ کے خدشات کو کم کرنے میں مدد ملی۔

    امریکی صدربارک اوباما نے ایران کے حوالے سے نئی پابندیوں پر قانون سازی نہ کرنے پر زور دیا ہے، چوبیس نومبردو ہزار تیرہ کو جنیوا میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے عبوری جوہری معاہدے میں جرمنی بھی فریق ہے، ایران کے صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تہران اپنے ایٹمی پروگرام پر نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے۔