Tag: جواب

  • "اپنے لیے کچھ دماغ بھی آرڈر کردو”، فواد کے جواب پر عدنان سمیع لاجواب

    "اپنے لیے کچھ دماغ بھی آرڈر کردو”، فواد کے جواب پر عدنان سمیع لاجواب

    سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھارتی شہریت حاصل کرنے والے گلوکار عدنان سمیع کو ایسا جواب دیا کہ وہ لاجواب ہوگئے۔

    عدنان سمیع اور فواد چوہدری سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اکثر ایک دوسرے سے بحث کرتے نظر آتے ہیں، حال ہی میں عدنان سمیع نے ایکس پر اپنی تصویر لگائی جس میں وہ اپنے نئے ‘ان ایئر مانیٹرز’ کان پر لگائے ہوئے تھے جس پر بھارتی پرچم بنا ہوا تھا۔

    ایکس پر اس پوسٹ پر فواد چوہدری نے لکھا کہ کچھ دماغ بھی آرڈر کردو، ایئر پرو تو تمہارے لیے کافی چھوٹے ہیں جبکہ فواد نے عدان کی اس پوسٹ پر ہیش ٹیگ ’ساڈا بم واپس کرو‘ کا بھی استعمال کیا۔

    اس کمنٹس سے عدنان سمیع اتنے زچ ہوئے کہ انھوں نے خاموش ہونے میں ہی عافیت جانی اور فواد چوہدری کی بات کا جواب نہیں دیا ورنہ اس سے قبل وہ کچھ نہ کچھ ضرور کہتے تھے۔

    گلوکار عدنان سمیع پاکستان چھوڑ کر بھارتی شہریت حاصل کرچکے ہیں، وہ بھارت سے اپنی وفاداری ثابت کرنے کےلیے اپنے پرانے وطن پاکستان کے خلاف بولتے نظر آتے ہیں۔

    انھوں نے بھارتی شہریت حاصل کرنے کے لیے لگاتار پاکستان کے خلاف منفی بیانات دیے جس پر کئی بار فواد چوہدری نے ان کو ترکی بہ ترکی جواب دیا،

    پہلگام واقعے کے بعد جب عدنان سمیع نے پاکستان مخالف بیانات دیے تو فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ کیا عدنان سمیع کو بھی بھارت سے نکالا جائے گا؟ اس سوال پر عدنان سمیع سیخ پا ہوگئے اور فواد چوہدری سے تلخ کلامی شروع کردی اور فواد چوہدری کو جاہل اور احمق قرار دیا۔

    خیال رہے کہ عدنان سمیع یہ انکشاف کرچکے ہیں کہ انھیں بھارتی شہریت حاصل کرنے میں 18 سال لگے جبکہ ایک مرحلے پر وہ تقریباً ڈیڑھ سال تک ’بے وطن‘ بھی رہے، پاکستان میں اپنے تحفظ کے حوالے سے خدشات لاحق تھے۔

  • کیا آپ اس معمے کو حل کرسکتے ہیں؟

    کیا آپ اس معمے کو حل کرسکتے ہیں؟

    تصویری پہیلیوں کو حل کرنا ایک دماغی مشق ہے جو کبھی کبھی کر لینی چاہیئے، اس سے دماغ کی ورزش ہوجاتی ہے۔

    گزشتہ دنوں انٹرنیٹ پر سامنے آنے والی پہیلی نے بھی لوگوں کو سر کھجانے پر مجبور کردیا ہے۔

    یہ ایک تصویر ہے جس میں 7 بالٹیاں پائپس سے منسلک ہیں اور سب سے اوپر ایک نلکے سے پانی بہہ رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ سب سے پہلے کون سی بالٹی بھرے گی؟

    کچھ کو لگتا ہے کہ یہ چاروں کپ ایک ہی وقت میں بھریں گے، جبکہ اکثریت کے خیال میں 2 یا 7 وہ بالٹیاں ہیں جنھیں سب سے پہلے بھرنا چاہیئے۔

    کیا آپ نے اس کا جواب ڈھونڈ لیا؟ اگر نہیں تو جواب نیچے تصویر میں دیکھ سکتے ہیں۔

    بالٹی نمبر 4 کو جانے والا پائپ بند ہے، 5 کو جانے والا پائپ بھی بند ہے جبکہ 6 کی جانب جانے والا پائپ بھی بند ہے۔

    2 کے مقابلے میں ایک نمبر سے 3 کی جانب جانے والا پائپ نیچے ہے تو اس کا جواب ہے کہ 3 نمبر بالٹی سب سے پہلے بھرے گی، کیونکہ اس سے نکلنے والے دونوں پائپس بند ہیں۔

  • شادی کیوں نہیں کر رہیں؟ مہوش حیات کا دلچسپ جواب

    شادی کیوں نہیں کر رہیں؟ مہوش حیات کا دلچسپ جواب

    معروف پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے شادی کے سوال پر دلچسپ جواب دے دیا، انہوں نے کہا کہ شادی کے علاوہ بھی زندگی میں اور بہت سے کام ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گھبرانا منع ہے میں معروف اداکاروں مہوش حیات اور شہریار منور نے شرکت کی۔

    پروگرام میں شہریار منور نے اپنی زندگی کی ساتھی کے بارے میں بتایا کہ وہ بااعتماد، حس مزاح سے بھرپور اور اچھی انسان ہونی چاہیئے۔

    مہوش حیات نے پرمزاح انداز میں کہا کہ یہ ساری خوبیاں ان میں موجود ہیں اور وہ سنگل ہیں لیکن شادی نہیں کرنا چاہتیں۔

    واسع چوہدری نے دریافت کیا کہ کیوں جس پر مہوش نے کہا کہ انہیں زندگی میں بہت کام ہیں۔ انہوں نے فیض احمد فیض کا مشہور زمانہ مصرعہ پڑھا کہ اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا۔

    شہریار نے کہا کہ ان دونوں کو آج تک ایک ساتھ کام کرنے کا موقع نہیں مل سکا لیکن اگر موقع ملا تو وہ دونوں ضرور ساتھ کام کریں گے۔

  • کشمیر بھارت کا حصہ نہ کبھی تھا، نہ ہے اور نہ ہوگا: پاکستان کا بھارت کو بھرپور جواب

    کشمیر بھارت کا حصہ نہ کبھی تھا، نہ ہے اور نہ ہوگا: پاکستان کا بھارت کو بھرپور جواب

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان نے بھارتی ردعمل پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک فسطائی ریاست بننے کی طرف تیزی سے گامزن ہے، بھارت ہمسایوں کے خلاف توسیع پسندانہ عزائم رکھتا ہے، جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہ کبھی تھا، نہ ہے اور نہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارت کے ردعمل پر بھرپور جواب الجواب دے دیا، پاکستانی سفارتکار ذوالقرنین چھینہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے، بھارت کالعدم ٹی ٹی پی اور جے یو اے کو معاونت فراہم کر رہا ہے۔

    پاکستانی سفارتکار کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے مغربی اور جنوبی حصے کی ترقی میں خلل ڈالنا چاہتا ہے، کلبھوشن یادیو دہشت گرد گروپوں کو منظم کرنے کا اعتراف کر چکا ہے۔ بھارت نے تمام ہمسایوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا استعمال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت ایک فسطائی ریاست بننے کی طرف تیزی سے گامزن ہے، بھارت ہمسایوں کے خلاف توسیع پسندانہ عزائم رکھتا ہے۔ بھارت میں ریاستی ادارے بھی ہندو توا ایجنڈے کے تابع ہیں۔

    ذوالقرنین چھینہ کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیرکی متنازع حیثیت عالمی طور پر تسلیم شدہ ہے، کشمیر میں استصواب رائے کے لیے سلامتی کونسل قراردادیں پاس کر چکی ہے۔ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہو رہی ہے۔ بھارت سمجھتا ہے طاقت کے استعمال سے کشمیریوں کو دبا دے گا۔ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہ کبھی تھا، نہ ہے اور نہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ تسلط قائم کر رکھا ہے، پاکستانی عوام اور مسلم امہ کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے۔ کشمیریوں کو بھارتی تسلط کے خلاف ہر طرح کی مزاحمت کا حق حاصل ہے، کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔ محکوم کشمیریوں کے خلاف دہشت گردی کا ذمہ دار بھارت ہے۔

    ذوالقرنین چھینہ کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے جرائم کے احتساب سے بھاگ نہیں سکتا، مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں ناکامی سے دو چار ہوگی۔ مقبوضہ کشمیر ایک دن آزاد ہو کر رہے گا، بھارتی حکومت کشمیر میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے۔ بھارت کے لیے بہتر ہوگا اپنا گھر ٹھیک کرے۔ بھارت میں ریاستی دہشت گردی سے اس کے اپنے عوام بھی محفوظ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں انتہا پسندوں سے اقلیتیں غیر محفوظ ہیں، بی جی پی حکومت نے شہریت کا متنازعہ قانون متعارف کروایا، متنازعہ قانون کے خلاف دہلی شاہین باغ میں مظاہرہ ہوا۔ دہلی میں بہت سے پر امن مسلمان مظاہرین کو قتل کیا گیا۔ بھارتی حکومت کی ملی بھگت سے عبادت گاہوں کا تقدس پامال کیا گیا۔

    ذوالقرنین چھینہ کا مزید کہنا تھا کہ گجرات قتل عام کے سرپرستوں نے دہلی میں فسادات کروائے، ریاستی سرپرستی میں تاریخی بابری مسجد کو شہید کیا گیا، بھارت برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر امن کی جدوجہد کرے۔

  • ثانیہ نشتر نے احساس کیش پروگرام کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دے دیا

    ثانیہ نشتر نے احساس کیش پروگرام کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دے دیا

    اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس کیش پروگرام کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس کیش پروگرام سے متعلق پیش آنے والے مسائل کا ذکر کرنے کے ساتھ ان کے حل سے متعلق مفید معلومات بھی شیئر کیں۔

    وزیراعظم کی معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ آپ کسی ضرورت مند کو جانتے ہیں جسے احساس کیش ی ضرورت ہے تو اس 8171 پر شناختی کارڈ نمبر بھجیں، ایس ایم ایس کی آخری تاریخ 19 اپریل کی رات 12 بجے تک ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اگر آپ کو احساس کیش کی ضرورت ہے یا آپ کسی مستحق کو جانتے ہو تو 8171 پر شناختی کارڈ نمبر بھیجیں اور اگر آپ کو ایس ایم ایس موصول جس میں اہلیت اور کوائف کی جانچ پڑتال کے بارے میں بتایا جائے تو دوسرے ایس ایم ایس کا انتظار کریں جو 8171 سے آپ کو 10 دن کے اندر موصول ہوگا۔

    ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مطابق اگر آپ کو احساس کیش پروگرام کی جانب سے اپنے والدین یا شریک حیات کی اہلیت کا پیغام موصول ہو اور ان کا انتقال ہوچکا ہے تو اس سے متعلق آپ 080026477 پر رابطہ کریں۔


    انہوں نے بتایا کہ مرحومین کے نام اہلیت کا پیغام جاری ہونے کی وجہ ان کے ورثا کی جانب سے نادرا میں اموات کا اندراج نہ کروانا ہے۔

    وزیراعظم کی معاون خصوصی نے بتایا کہ اگر ادائیگی کے وقت آپ کی بائیو میٹرک تصدیق نہیں تو آپ کو نادرا کے قریبی دفتر سے تصدیق کروانی ہوگی، اس کے لیے نادرا کے دفاتر کھلوائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا شناختی کارڈ زائد المعیاد ہے تو وہ پرانے شناختی کارڈ پر رقم وصول کرسکتا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ صوبہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں حبیب بینک کے نامزد ریٹیلرز جبکہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بینک الفلاح کے نامزد ریٹیلرز سے رقوم وصول کی جاسکتی ہیں۔


    ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ ایسے افراد جن کے شناختی کارڈ پر درج پتہ ان کی موجودہ رہائش گاہ کے پتے سے مختلف ہے تو وہ ادائیگی کے لیے نامزد بینکوں میں ایس ایم ایس دکھا کر بائیو میٹرک تصدیق کے بعد رقم وصول کرسکتے ہیں۔

    وزیراعظم کی معاون خصوصی کی جانب سے جاری پیغام میں بتایا گیا کہ مثال کے طور پر آپ کے شناختی کارڈ کا پتہ خیبرپختونخوا کا ہے اور آپ اس وقت کراچی میں تو آپ بینک الفلاح کی کسی بھی برانچ میں جا کر پیسے نکالنے کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

  • الیکشن کمیشن نے نااہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کر دیا

    الیکشن کمیشن نے نااہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کر دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نا اہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 دسمبرتک جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں فریال تالپور کی نااہلی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کے دوران ممبر کے پی ارشاد قیصر نے کہا کہ ایسی ہی ایک درخواست ہائی کورٹ میں بھی دائر ہے۔

    وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ہائی کورٹ میں درخواست معظم عباسی کی ہے، سندھ ہائی کورٹ میں درخواست اقامہ ظاہر نہ کرنے سے متعلق ہے، ہماری درخواست کاغذات نامزدگی میں اثاثے ظاہر نہ کرنے کی ہے۔

    ارشاد قیصر نے کہا کہ سیکرٹری سندھ اسمبلی نے خط لکھا فریال تالپورکی نااہلی کا کیس نہیں بنتا، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سیکرٹری سندھ اسمبلی کے خط کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

    ممبر کے پی ارشاد قیصر نے سوال کیا کہ کیا فریال تالپور اقامہ ہولڈر ہیں؟ جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ درخواست گزار کے مطابق فریال تالپور نے اقامہ ظاہر نہیں کیا، ہماری درخواست جائیدادیں ظاہر نہ کرنے سے متعلق ہے۔

    وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ جون 2019 میں اسپیکر سندھ اسمبلی کو نااہلی کی درخواست دی تھی، قانونی طور پر اسپیکر نے ایک ماہ میں فیصلہ دینا تھا جو نہیں دیا، اسپیکر ایک ماہ میں فیصلہ نہ کرے تو کیس ازخود الیکشن کمیشن کو منتقل ہوجاتا ہے۔

    بعدازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نا اہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 دسمبرتک جواب طلب کرلیا۔

  • فلسطینی مارٹر گولے کے جواب میں اسرائیلی فوج کا ایک اور حملہ

    فلسطینی مارٹر گولے کے جواب میں اسرائیلی فوج کا ایک اور حملہ

    تل ابیب : اسرائیلی فوج نے غزہ پر فلسطینی مزاحمت کاروں کے مارٹر گولے کے جواب میں ایک نیا فضائی حملہ کیا ہے اور اس میں حماس کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں اس حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ غزہ پٹی سے اسرائیلی علاقے کی جانب ایک مار ٹر گولا داغا گیا تھااس کے جواب میں اسرائیلی دفاعی فورسز کے طیارے نے غزہ پٹی کے شمال میں حماس کی ایک فوجی چوکی کو نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مارٹر گولا ایک کھلے میدان میں گرا تھاجس کے باعث کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ۔

    عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی ڈرون نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع البریج مہاجر کیمپ میں حماس کی تنصیبات پر میزائل داغا مگر اس حملے میں کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

    اسرائیل میں 17 ستمبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل انتہا پسند وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے حکم پر صہیونی فوج نے غزہ ، شام اور لبنان پر بیک وقت فضائی حملے شروع کررکھے ہیں۔

    نیتن یاہو ان انتخابات میں کامیابی کے لیے انتہا پسند یہود کی حمایت کے خواہاں ہے اور یہ حمایت انھیں حماس ایسے مزاحمت کار گروپوں کے خلاف سخت فوجی کارروائی کی صورت ہی میں مل سکتی ہے۔

  • امریکی پابندی پر اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، ترک وزیر خارجہ کا رد عمل

    امریکی پابندی پر اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، ترک وزیر خارجہ کا رد عمل

    انقرہ : ترک وزیر خارجہ نے امریکی دھمکی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایس 400 میزائل سسٹم کی خریداری کا تہیا کر رکھا ہے، ڈیل کو منسوخ کریں گے نہ ہی اس پر نظر ثانی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوگلو نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے روسی دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری پر انقرہ پر پابندیاں عائد کیں تو ترکی بھی جوابی اقدام میں امریکہ پابندیاں لگائے گا، امریکی انتقامی اقدامات پر ترکی خاموش نہیں رہے بلکہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔

    ترک میڈیا کو ایک انٹرویو میں ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوگلو نے کہا کہ اگر امریکا نے ہمارے خلاف کوئی بھی منفی اقدام کیا تو ہم اس کا اسی طرح بھرپور جواب دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ایس 400 دفاعی نظام کی خریداری کا تہیا کر رکھا ہے اور ہم اس ڈیل کو منسوخ کریں گے اور نہ ہی اس پر نظر ثانی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ ترکی اور امریکہ کے درمیان گذشتہ کچھ عرصے سے روس کے فضائی دفاعی نظام ایس 400 پر شدید اختلافات ہیں۔ ترکی ہرصورت میں یہ نظام خریدنا چاہتا ہے جبکہ امریکا انقرہ پر یہ سسٹم نہ خریدنے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے۔

    امریکا نے دھمکی دی تھی کہ اگرترکی نے ایس 400 دفاعی نظام خرید کیا تو واشنگٹن انقرہ کو ایف 35 جنگی جہازوں کی فروخت روک دے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے اس دھمکی کے بعد ترکی کی کرنسی لیرہ کی قیمت میں ڈالر کے مقابلے میں 5.93 لیرہ کی کمی واقع ہوئی ہے، امکان ہے کہ آئندہ ماہ ترکی روس سے ایس 400 دفاعی نظام خرید لے گا۔

  • سعودیہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا، سعودی وزیرخارجہ

    سعودیہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا، سعودی وزیرخارجہ

    ریاض : سعودی عرب کے وزیر مملکت عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت خطے کے امن اور استحکام کے لئے کام نہیں کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز سعودی دارلحکومت میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ان کا ملک خطے میں جنگ نہیں چاہتا، تاہم دوسرے فریق [یعنی ایران] نے اگر جنگ کی راہ اختیار کی تو سعودی عرب اس جارحیت کا مصمم ادارے اور بھرپور طاقت سے جواب دے گا۔

    انھوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ خطے کے دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر رہے۔ اس کی قیادت تخریبی پالیسیاں اختیار کرنے سے باز رہے اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے خطے کے معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔

    انھوں نے کہا کہ تہران حکومت روز اول سے ہی اپنے ہاں رونما ہونے والے انقلاب کو دوسرے ملکوں تک برآمد کرنے میں کوشاں رہی ہے۔سعودی عرب کے اعلیٰ سفارتکار نے ایران پر یہ بھی زور دیا کہ وہ اپنی پالیسیوں سے خطے کو خطرات کے دہانے پر لے جائے۔

    انھوں نے عالمی برادی سے اپیل کی کہ ایرانی پالیسیوں کے تناظر میں اپنا کردار ادا کریں اور تہران کی خلاف ورزیوں سے متعلق فیصلہ کن موقف اختیار کریں۔

    عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک ایرانی حکومت کی مجرمانہ کارروائیوں اور مداخلت کا شکار چلے آ رہے ہیں۔ ایران دھماکا خیز مواد اور حاجیوں کے ذریعے حج کی سیکیورٹی کو خطرات سے دوچار کرنے جیسی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ اور سعودی سفارتکاروں پر حملوں میں بھی ایران ملوث ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایران سعودی عرب کے شہر الخبر میں ہونے والے دھماکوں میں بھی ملوث ہے۔اور2016 کو مشھد میں سعودی قونصل خانے اور ایران میں سفارتی مشن پر حملے بھی ایرانی کی سرپرستی میں ہوئے۔ تہران، سعودی عرب میں جاسوسی کے لئے خفیہ سیلز تشکیل دینے میں بھی ملوث ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاسوسی کے اس نیٹ ورک کے خلاف سعودی عرب نے خلاف کارروائی عمل میں لا کر اسے ناکام بنایا ہے۔

    نیوز کانفرنس میں عادل الجبیر نے حوثی ملشیاؤں کے لئے ایرانی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ باغی ملیشیا یمن سے مملکت پر کم سے کم 255 بیلسٹک میزائل داغ چکی ہیں۔

    قطر سے متعلق سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ قطر کو ہم انتہا پسندی اور دہشت گردی کی حمایت کی اجازت نہیں دے سکتے اور نہ ہی ہم اس ملک کو دہشت گرد تنظیموں اور انتہا پسندی کے فروغ کا پلیٹ بننے کی اجازت دے سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ قطر گذشتہ بیس برسوں سے جاری اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے کیونکہ اسے اپنی ماضی کی پالیسی جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

  • ایران کی 30لاکھ افغان مہاجرین کو ملک سے نکالنے کی دھمکی

    ایران کی 30لاکھ افغان مہاجرین کو ملک سے نکالنے کی دھمکی

    تہران : ایرانی حکام نے امریکی پابندیوں کے باعث ایرانی پٹرولیم مصنوعات کی فروخت صفر ہونے پر اپنی اقتصادی پالیسی میں ضروری تبدیلی کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی طرف سے ایران پر عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے بعد تہران نے ملک میں موجود تیس لاکھ افغان مہاجرین کو ملک سے نکالنے کی دھمکی دی ہے۔

    ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی نے ایک بیان میں کہا کہ تہران، افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کرنے پر مجبور ہے۔ اگر ملک پر اقتصادی دباﺅ مزید بڑھتا ہے توہم افغان پناہ گزینوں کو ملک سے نکال باہر کریں گے۔

    ایک انٹرویو میں عباس عراقجی کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں اور اقتصادی دباﺅ کے بعد ہم لاکھوں افغان تارکین وطن کا بوجھ اٹھانے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ ہم ان سے ملک چھوڑنے کا کہیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ایران میں تیس لاکھ کے قریب افغان مہاجرین آباد ہیں۔ ان میں سے 10 لاکھ کام کاج اور کاروبار کرتے ہیں۔ ایران میں افغان مہاجرین کے طلباء کی تعداد 4 لاکھ 68 ہزار ہے جو ایرانی تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

    ایرانی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان میں سے ہر طالب علم پر ایران سالانہ اوسطا 600 یورو کے مساوی رقم صرف کرتا ہے جب کہ ایرانی جامعات میں زیر تعلیم افغان طلباء کی تعداد 23 ہزارہے اور تہران کو ان میں سے ہر ایک کے لیے سالانہ 15 ہزار یورو خرچ کرنا پڑ رہے ہیں۔

    ایران کے نائب وزیر خارجہ نے تسلیم کیا کہ امریکی پابندیوں کے بعد ایرانی پٹرولیم مصنوعات کی فروخت صفر ہو گئی ہیں۔ ایسے میں اسلامی جمہوریہ ایران اپنی اقتصادی پالیسی میں ضروری تبدیلی کرے گا۔

    عباس عراقجی کا کہنا تھا کہ ہم افغان مہاجرین کا بوجھ مزید نہیں اٹھا سکیں گے اور انہیں واپس جانے کے لیے کہیں گے۔

    دوسری جانب افغان حکومت نے ایرانی  نائب وزیر خارجہ بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے نا مناسب قرار دیا ہے۔

    افغان حکومت کے مشیر محمد موسیٰ رحیمی نے فیس بک پر جاری ایک بیان میں کہا ”کہ ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی کا بیان ایران کے متنازع اور متضاد طرز عمل کی عکاسی کے ساتھ ساتھ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

    ایران ایک طرف اسلام کی تعلیمات پر سختی سے پابندی کا دعویٰ کرتا ہے مگر دوسری طرف انسانی بنیادوں پر افغان پناہ گزینوں کی مدد سے فرار اختیار کر کے اسلامی تعلیمات کی بھی نفی کر رہا ہے۔

    افغان مہاجرین کی بے دخلی کے حوالے سے یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب حال ہی میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ وہ عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کی بعض شرائط سے علاحدگی اختیار کر رہا ہے۔