Tag: جوابی ٹیرف

  • چین کا  امریکی صدر کی جانب سے جوابی ٹیرف پر ردعمل

    چین کا امریکی صدر کی جانب سے جوابی ٹیرف پر ردعمل

    بیجنگ : چین نے امریکا سے”جوابی ٹیرف” عائد کرنے پر بڑا مطالبہ کردیا اور برابری، احترام اور باہمی فائدے پر مبنی مذاکرات کا مشورہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کا امریکی صدر کی جانب سے جوابی ٹیرف پر ردعمل سامنے آگیا، جس میں امریکا سے "جوابی ٹیرف” کے غلط اقدام کو درست کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    چین نے امریکا کو برابری، احترام اور باہمی فائدے پر مبنی مذاکرات کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی جوابی ٹیرف عالمی تجارتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔

    بیجنگ نے واشنگٹن کو انتباہ کیا کہ تحفظ پسندی کسی مسئلے کا حل نہیں، چین اپنے جائزحقوق اورمفادات کے تحفظ کیلئے اقدامات کرے گا۔

    چین نے امریکا سے عالمی تجارتی نظام کو نقصان نہ پہنچانے کی اپیل بھی کی۔

    یاد رہے امریکا نے ٹیرف جنگ کو دنیا بھر میں پھیلا دیا اور یورپی یونین سمیت سو ملکوں پر بھاری ٹیکس عائد کردیا ، جس میں پاکستان سمیت پچیس ملکوں پر جوابی ٹیرف لگایا۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سمیت مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

    صدر ٹرمپ کا پاکستان پر انتیس فیصد، بھارت پر چھبیس فیصد، برطانیہ پر دس، یورپی یونین پر بیس، چین پر چونتیس، جاپان پر چوبیس، اسرائیل پرسترہ، سعودی عرب، قطر اورافغانستان پر دس دس فیصد ٹیرف عائد کیا۔

    بعد ازاں امریکی ٹیرف کے جواب میں دنیا بھر نے شدید ردعمل دیا، یورپ نے امریکی ٹیرف کو تجارتی جنگ قرار دے دیا۔۔ یورپی یونین کا جوابی اقدامات کا اعلان کیا جبکہ چین نے بھی اسے بلیک میلنگ قرار دیتے ہوئے جوابی اقدامات کے عزم کا اظہار کیا۔

  • امریکی وزیر خزانہ نے جوابی ٹیرف لگانے والوں کو خبردار کردیا

    امریکی وزیر خزانہ نے جوابی ٹیرف لگانے والوں کو خبردار کردیا

    واشنگٹن : امریکی وزیرخزانہ اسکاٹ بیسنٹ امریکی ٹیرف پر دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ٹیرف عائد کیے جانے کیخلاف ممالک انتقامی کارروائی سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیرف پر جوابی ٹیرف لگانے والوں کو امریکا نے خبردار کردیا۔

    امریکی وزیرخزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا ٹیرف عائد کیے جانے کیخلاف ممالک انتقامی کارروائی سے گریزکریں، میرا ہر ملک کو مشورہ ہے جوابی کارروائی نہ کریں کیونکہ امریکی ٹیرف کے خلاف جوابی کارروائی سے کشیدگی بڑھے گی۔

    یاد رہے امریکا نے ٹیرف جنگ کو دنیا بھر میں پھیلا دیا اور یورپی یونین سمیت سو ملکوں پر بھاری ٹیکس عائد کردیا ، جس میں پاکستان سمیت پچیس ملکوں پر جوابی ٹیرف لگایا۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سمیت مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

    صدر ٹرمپ کا پاکستان پر انتیس فیصد، بھارت پر چھبیس فیصد، برطانیہ پر دس، یورپی یونین پر بیس، چین پر چونتیس، جاپان پر چوبیس، اسرائیل پرسترہ، سعودی عرب، قطر اورافغانستان پر دس دس فیصد ٹیرف عائد کیا۔

    بعد ازاں امریکی ٹیرف کے جواب میں دنیا بھر نے شدید ردعمل دیا، یورپ نے امریکی ٹیرف کو تجارتی جنگ قرار دے دیا۔۔ یورپی یونین کا جوابی اقدامات کا اعلان کیا جبکہ چین نے بھی اسے بلیک میلنگ قرار دیتے ہوئے جوابی اقدامات کے عزم کا اظہار کیا۔

  • جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گا اس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے ، امریکی صدر

    جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گا اس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے ، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گا اس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلے خطاب میں کہا کہ ہم نے اپنے ابتدائی 43دنوں میں زیادہ تر انتظامی امور انجام دیئے، آج اس چیمبر میں یہ اطلاع دینے آیا ہوں کہ امریکی کی ترقی کی رفتارواپس آگئی ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری روح، ہمارا فخر اور ہمارا اعتماد واپس آگیا ہے امریکی خواب پہلے سے کہیں بڑے اور بہتر انداز میں آگے بڑھ رہا ہے، اب امریکی خواب کوروکنا ممکن نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارا ملک ایسی واپسی کے دہانے پر ہے جس کا دنیا نے کبھی مشاہدہ نہیں کیا تاریخ میں پہلی بار امریکیوں کی اکثریت کو یقین ہے کہ ہماراملک درست سمت میں جارہا ہے۔

    امریکی صدر نے بائیڈن حکومت پر تنقید کرتے پچھلی انتظامیہ سے ہمیں معاشی تباہی اور افراط ذر کا ڈراونا خواب ملا تھا،بائیڈن کی پالیسیوں نے توانائی،اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو بڑھا دیا اور زندگی کی ضروریات کو لاکھوں امریکیوں سے دور کردیا۔

    انھوں نے بتایا کہ ہم نے 48 سالوں میں بدترین مہنگائی کا سامنا کیا، بطور صدر مہنگائی کو کم کرنے کی کوشش کررہا ہوں، افراط زرکو شکست دینےکےلیےکوشش ہماری بڑی ترجیح ہے، ہم کوتوانائی کی قیمتوں فوری کمی کرنا ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پچھلی انتظامیہ نےتیل اورگیس کی نئی لیزکی تعدادمیں 95 فیصد کمی کی، پائپ لائن کی تعمیر کو روک دیا اور 100 سے زیادہ پاور پلانٹس بند کر دیئے، اسی لیے میں نے اپنے پہلے دن ہی قومی توانائی کی ایمرجنسی کا اعلان کیا۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ امریکی عوام کا پیسہ امداد کے نام پر ضائع کیا گیا، جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گااس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے۔

    ان کا بتانا تھا کہ ہم الاسکا میں بہت بڑی قدرتی گیس پائپ لائن پر بھی کام کر رہے ہیں، اس منصوبے میں جاپان، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک ہمارے ساتھی بننا چاہتے ہیں،یہ ممالک اس منصوبے میں کھربوں ڈالر خرچ کرنے جارہے ہیں، کانگریس کوفنڈنگ کی ایک تفصیلی درخواست بھیجی ہے، توقع ہے کانگریس مجھے یہ فنڈنگ بلا تاخیر بھیجے گی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ گولڈ کارڈ کا اجرا کررہے ہیں جو جلد پیش کردیا جائیگا، جو اس کی قیمت ادا کرے گا اس کو امریکی سٹیزن شپ دی جائیگی، گولڈ کارڈ رکھنے والوں کی وجہ سے ہمارے قرضوں میں کمی آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا اور میکسیکو کو اربوں ڈالر کی سبسڈی دی ،اب نہیں دیں گے، ڈیموکریٹ کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر امریکا کو عظیم بنائیں۔

    یوکرین تنازعہ کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ یوکرین تنازعہ کے خاتمے کے لیے بھی انتھک محنت کر رہا ہوں، لاکھوں یوکرینی اور روسی تنازعہ میں بلاوجہ ہلاک یا زخمی ہو چکےہیں، امریکا نے یوکرین کے دفاع کے لیے سیکڑوں بلین ڈالر بھیجے ہیں جبکہ یورپ نے یوکرین کی امداد سے زیادہ روسی تیل اور گیس پر رقم خرچ کی ہے، بائیڈن نے اس لڑائی میں یورپ سے زیادہ رقم خرچ کی ہے۔