لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے میوزیم کے باہر شیطان کا مجسمہ رکھے جانے کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت اور لاہور میوزیم سے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس محمد فرخ عرفان نے میوزیم کے باہر شیطان کا مجسمہ رکھے جانے کے خلاف دائر درخواست پر کیس کی۔
درخواست گزار عنبرین قریشی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ میوزیم انتظامیہ نے شیطان کا ایک مجسمہ نصب کردیا ہے، جس کی وجہ سے سکولوں سے آئے بچے ڈر جاتے ہیں۔
[bs-quote quote=”شیطان کو قابو کرنا ہے ہم سب کی ذمہ داری ہے شکر ہے شیطان کے خلاف کوئی تو باہر نکلا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”عدالت کے ریمارکس "][/bs-quote]
دائر درخواست میں کہا گیا اس مجسمے کا ہماری ثقافت سے کوئی تعلق نہیں جبکہ میوزیم کا مقصد ہی ہماری تاریخ اور ثقافت کو محفوظ بنانا ہے لہذا عدالت مجسمہ ہٹانے کا حکم دے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ شیطان کو قابو کرنا ہے ہم سب کی ذمہ داری ہے شکر ہے شیطان کے خلاف کوئی تو باہر نکلا ، عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب اور ڈائریکٹر لاہور میوزیم سے جواب طلب کرلیا۔
یاد رہے 15 جنوعری کو میوزیم انتظامیہ نے شیطان کا مجسمہ عجائب گھر کے احاطے میں نصب کیا تھا۔
یہ دیو ہیکل مجسمہ نجی ایونٹ کمپنی کی ملکیت تھا جو اسے مختلف مختلف نجی محفلوں میں لگاتی رہی ہے۔