Tag: جواد ظریف

  • سفارتکاری سمجھداری ہے کمزوری نہیں، جواد ظریف

    سفارتکاری سمجھداری ہے کمزوری نہیں، جواد ظریف

    تہران :ایران کے وزیرخارجہ نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتکاری سے مراد سمجھداری ہے کمزوری نہیں لہذا وہ جعلی تاریخ رکھنے والی بی ٹیم کی چالوں میں نہ آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جنگوں کو ہوا دینے والی بی ٹیم کی پیاس بجھنے والی نہیں لہذا امریکی صدر ان کی باتوں میں نہ آئیں،انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ویتنام جنگ میں اور اپنی سب سے بڑی شکست میں سات کھرب ڈالر خرچ کیے اور خطے میں خون کی ندیاں بہائیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ یاد رکھیں کہ ایرانیوں نے کسی بھی جنگ میں کامیابی حاصل نہیں کی اور کسی بھی مذاکرات میں ناکام بھی نہیں ہوئے ہیں۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ جن خیالات کا اظہار ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں کیا تھا امریکی قومی سلامتی کے مشیرجان بولٹن نے دو سال قبل اسی طرح کے خیالات کا اظہار اپنے ایک آرٹیکل میں کیا تھا۔

  • امریکا نے ایرانی وزیرخارجہ پر پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے ایرانی وزیرخارجہ پر پابندیاں عائد کردیں

    واشنگٹن: امریکا نے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف پر پابندیاں عاید کرتے ہوئے ان کے اثاثے بھی منجمد کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کے امریکا میں اثاثے بھی منجمد کردیے جبکہ ردعمل میں ایرانی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ان کی امریکا میں کوئی جائیداد نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے ایرانی وزیرخارجہ پر پابندیاں عاید کردیں اور جوادظریف کے غیرملکی دوروں میں کمی پربھی غور کررہا ہے۔

    دوسری جانب ردعمل کے طور پر ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ مجھ پر اور اہلخانہ پر پابندیوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، میری ایران کے علاوہ کہیں کوئی جائیداد نہیں ہے۔

    انہون نے ٹویٹ کیا کہ مجھے ’ہدف‘ بنانے کا مقصد یہ ہے کہ دنیا میں ایران کا اہم ترجمان ہوں۔ کیا سچ اتنا تکلیف دہ ہوتا ہے؟ ایرانی وزیرخارجہ نے امریکی پابندیوں پر جوابی ٹوئٹ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پابندیوں کا مجھ پر یا میری فیملی پر کوئی اثر نہیں ہوگا، میری ایران کے علاوہ نہ کہیں دلچسپی ہے اور نہ جائیداد ہے۔

    جواد ظریف نے تنزیہ انداز میں کہا کہ ’مجھے امریکی ایجنڈے کے لیے اتنا بڑا خطرہ سمجھنے کا شکریہ’ ۔

  • جواد ظریف کی وینزویلین صدر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات بڑھانے پر زور

    جواد ظریف کی وینزویلین صدر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات بڑھانے پر زور

    کراکس:وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے دارالحکومت کراکس کے صدارتی محل میں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا استقبال کیا تو قریب تھا کہ وہ اپنے مہمان کے داہنے ہاتھ کی ہڈی توڑ ڈالتے۔

    تفصیلات کے مطابق ظریف نے میڈورو سے مصافحہ کیا تو میڈورو نے انہیںڈرون طیارہ قرار دیا۔ اس کے بعد وینزویلا کے صدر نے ایرانی وزیر خارجہ کے ہاتھ کو اس حد تک زور سے دبایا کہ مہمان شخصیت کو شدید تکلیف محسوس ہوئی اور ظریف اپنی تکلیف کو ہنس کر چھپانے پر مجبور ہو گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ بات مشہور ہے کہ 57 سالہ نکولس ماڈورو اپنی جوانی میں باکسنگ کے بے حد شوقین تھے اورانہیں کئی بار مخالف حریف کے ساتھ باکسنگ کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا تاہم ظریف اپنے میزبان ماڈورو سے عمر میں دو سال بڑے ہیں اور ماضی میں باکسر بھی نہیں رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ نے صدر مادورو سے ملاقات کے بعد وینزویلا کے پہلے نائب صدر ڈیلسی روڈریگویز سے بھی ملاقات کی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران اور وینزویلا دونوں سیاسی تعلقات کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کررہے ہیں، واضح رہے کہ دونوں ممالک کو امریکاکی جانب سے شدید سیاسی اور معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔

  • ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی نیویارک میں‌ نقل وحرکت محدود ہوگی: امریکا

    ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی نیویارک میں‌ نقل وحرکت محدود ہوگی: امریکا

    نیویارک: اقوام متحدہ کے زیر انتظام اقتصادی اور سماجی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف اپنے وفد کے ہمراہ رواں‌ ہفتے نیویارک پہنچیں گے البتہ نقل وحرکت محدود ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے باور کرایا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی نیو یارک میں نقل و حرکت نہایت محدود ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کے ملک نے اقوام متحدہ کے حوالے سے لازم ذمے داریوں کے سبب جواد ظریف کو ویزا جاری کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ظریف اور ان کے وفد کو ایرانی سفارتی مشن کے ہیڈ کوارٹر سے اقوام متحدہ تک اور ایرانی سفیر کے دفتر سے اقوام متحدہ کی عمارت تک نقل حرکت کی اجازت ہوگی۔ مذکورہ رقبے کے اندر صرف 6 علاقے آتے ہیں۔

    پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکی سفارت کار تہران کی سڑکوں پر نہیں گھومتے پھرتے لہذا ہمارے نزدیک ایرانی سفارت کاروں کی بھی نیویارک شہر میں آزادانہ نقل و حرکت کی کوئی وجہ نہیں ہوگی۔

    ایران تیل کی برآمد ہر صورت جاری رکھے گا: جواد ظریف

    امریکی عہدے دار نے کہا کہ یہ بات نہایت مناسب ہے کہ وزیر خارجہ ظریف اور ان کا وفد اقوام متحدہ کے صدر دفتر سے متعلق سمجھوتے میں شامل تمام حقوق سے لطف اندوز ہوں اس سے زیادہ اور کچھ نہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کے ایک ذمے دار نے بتایا کہ واشنگٹن نے اقوام متحدہ کے ساتھ 1947 کے ایک عمومی سمجھوتے کے تحت اپنی تمام تر پاسداریوں سے مطابقت رکھنے والے طریقے سے جواد ظریف کے سفر پر قیود لگائی ہیں۔

    ایرانی وفد اتوار کی صبح نیویارک پہنچا تھا، وہ اقوام متحدہ کے زیر انتظام اقتصادی اور سماجی کونسل کے اجلاس میں شریک ہوگا۔ سوئٹزرلینڈ کے شہر بیرن میں امریکی سفارت خانے نے ظریف کو ان کی امریکا آمد سے ایک روز قبل ویزا جاری کیا تھا۔

  • ایران تیل کی برآمد ہر صورت جاری رکھے گا: جواد ظریف

    ایران تیل کی برآمد ہر صورت جاری رکھے گا: جواد ظریف

    جنیوا: ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ پابندیوں اور دباؤ کے باوجود ایران تیل کی برآمد ہر صورت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے برطانوی ہم منصب جیریمی ہنٹ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ ظریف نے ہنٹ کو آگاہ کر دیا کہ ایران ہر صورت اپنے تیل کی برآمدات جاری رکھے گا اور یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ کو تیل بردار جہاز گریس 1 کو جلد آزاد کرنا ہوگا۔

    ادھر جیرمی ہنٹ نے ٹویٹر پر بتایا کہ انہوں نے جود ظریف کو آگاہ کر دیا ہے کہ اگر تہران یہ ضمانت پیش کرے کہ تیل بردار جہاز شام نہیں جائے گا، تو برطانیہ اس جہاز کی آزادی کو آسان بنائے گا۔

    برطانوی وزیر خارجہ نے بتایا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ تہران گریس 1 تیل بردار جہاز کا مسئلہ حل کرنے کا خواہاں ہے اور وہ معاملے کو بڑھانا نہیں چاہتا ہے۔

    ہنٹ نے واضح کیا کہ اگر انہیں یہ ضمانت مل جائے کہ جبل طارق کی عدالت میں قانونی اقدامات کے بعد مذکورہ تیل بردار جہاز شام کا رخ نہیں کرے گا تو جہاز کی آزادی آسان ہو جائے گی۔

    برطانیہ کی شام کو تیل نہ دینے کی شرط پر ایرانی جہاز چھوڑنے کی پیشکش

    دوسری جانب ایرانی کی ایک نیوز ایجنسی نے بتایا کہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اقوام متحدہ میں ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہو گئے۔ ایجنسی کے مطابق ظریف اقوام متحدہ کے زیر انتظام اقتصادی اور سماجی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے بعد وینزویلا، بولیویا اور نیکارگوا جائیں گے۔

    ظریف کا دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کی شدت انتہا پر ہے۔

  • امریکا سے شدید تنازعہ، ایرانی وزیرخارجہ عراق پہنچ گئے

    امریکا سے شدید تنازعہ، ایرانی وزیرخارجہ عراق پہنچ گئے

    بغداد: امریکا اور ایران کے درمیان شدید تناؤ تاحال برقرار ہے، جبکہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف عراق پہنچ گئے جہاں وہ کشیدگی سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف سرکاری دورے پر عراق پہنچے ہیں، اس دوران دیگر اعلٰی عہدیداروں کے علاوہ عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی سے بھی ملیں گے۔

    عراق کے سرکاری عہدیداروں سے ملاقات کے موقع پر امریکا کے ساتھ تنازعے کے خطے پر پڑنے والے اثرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ عراق امریکا کا سب سے بڑا اتحادی تصور کیا جاتا ہے، علاوہ ازیں عراق میں دہشت گردی کے خاتمے بالخصوص داعش کے خاتمے کے لیے امریکی فوج عراقی سرزمین پر موجود ہے۔

    ایرانی وزیرخارجہ ایک ایسے موقع پر عراق پہنچے ہیں، جب صرف دو روز پہلے ہی امریکا نے مشرق وسطیٰ میں تعینات اپنی افواج کی تعداد میں اضافے کا اعلان کر دیا تھا۔

    قبل ازیں ایرانی وزیر خارجہ نے امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایران نے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے‘۔

    ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب کا گذشتہ روز کہنا تھا کہ امریکا نے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہو کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور دوسرے عالمی قوانین کو پاوں تلے روند دیا ہے۔

  • امریکا صرف ایران نہیں، تمام علاقائی اقوام کا بھی دشمن ہے، جواد ظریف

    امریکا صرف ایران نہیں، تمام علاقائی اقوام کا بھی دشمن ہے، جواد ظریف

    اسلام آباد/تہران : جواد ظریف کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو مشترکا طور پر امریکی سازشوں کو ناکام بنانا چاہیے ورنہ دنیا کا کنٹرول ان کے ہاتھوں میں چلا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا دورہ پاکستان کے موقع پر کہنا تھا کہ وہ حکومت پاکستان کے لیے چاہ بہار کو گوادر سے منسلک کرنے کی تجویز لے کر پاکستان آئے ہیں جس کے ذریعے گوادر کو ایران سے لے کر ترکمانستان، قازقستان، آذربائیجان، روس اور ترکی کے ذریعے پوری شمالی راہداری سے منسلک کیا جاسکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان دو برادر اسلامی ممالک ہیں جو ہمیشہ مختلف اور مشکل صورتحال میں ایک دوسرے کے معاون اور مدد گار رہے ہیں۔

    امریکہ صرف ایران کا دشمن نہیں بلکہ وہ تمام علاقائی اقوام کا دشمن ہے اور علاقائی ممالک اور اقوام کو باہمی اتحاد کے ساتھ مشترکہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا چاہیے۔

    عالمی برادری بھی امریکی جارحیت کو روکے، اگر عالمی برادری امریکا کو بالادستی کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے سے روکنے میں ناکام ہوگئی تو دنیا کا کنٹرول ان کے ہاتھوں میں چلا جائے گا جو قانون پر یقین نہیں رکھتے،خطے کی ریاستوں کو اپنے مفادات کے لیے پابندیوں کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا۔

    ایرانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو امریکی جارحانہ حکمتِ عملی کو روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری امریکا کو بالادستی کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے سے روکنے میں ناکام ہوگئی تو دنیا کا کنٹرول ان کے ہاتھوں میں چلا جائے گا جو قانون پر یقین نہیں رکھتے۔

    انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اور خطے کی ریاستوں کو خطے کی سالمیت کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے، خطے کی ریاستوں کو اپنے مفادات کے لیے پابندیوں کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے اور اپنے ہمسایوں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنا ایران کی خارجہ پالسی میں اولین ترجیح رکھتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ صرف ایران کا دشمن نہیں بلکہ وہ تمام علاقائی اقوام کا دشمن ہے اور علاقائی ممالک اور اقوام کو باہمی اتحاد کے ساتھ مشترکہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا چاہیے۔

    ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکہ کی پابندیاں صرف ایران کے خلاف نہیں بلکہ امریکہ کی پابندیاں چین، روس ، ونزوئلا اور دیگر ممالک کے خلاف بھی ہیں لہذا امریکی پابندیوں کا ملکر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

  • آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی، ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے، سب فریقین کو جنگ سے دور رہنے کی کوشش کرنی چاہئے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاک ایران دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ کشیدگی میں کمی کے لیے مصالحانہ کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں رہیں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر شاہ محمود قریشی کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاک ایران دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاک ایران دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی۔

    اس سے قبل ایران اور پاکستان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے تھے۔ مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ایرانی وفد کی قیادت ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کی۔

    دوران مذاکرات باہمی تعلقات اور علاقائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ مذاکرات میں حالیہ دورہ ایران میں طے پانے والے فیصلوں پر عملدر آمد پر اطمینان کا اظہار بھی کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ معاملات پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے۔

    خیال رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف آج صبح پاکستان پہنچے ہیں۔ اپنے دورہ پاکستان کے دوران وہ سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ملاقات میں پاک ایران تعلقات، امریکا، ایران کشیدگی، مشرق وسطیٰ کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ وزیر اعظم کے دورہ ایران کا فالو اپ ہے، دورے میں دو طرفہ مسائل کے حل باالخصوص سرحدی سیکیورٹی کے امور زیر غور آئیں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ پاکستانی قیادت سے علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی بات چیت کریں گے۔

  • پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران کے مابین وزارت خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ایرانی وفد کی قیادت ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کر رہے ہیں۔

    دوران مذاکرات باہمی تعلقات اور علاقائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ مذاکرات میں حالیہ دورہ ایران میں طے پانے والے فیصلوں پر عملدر آمد پر اطمینان کا اظہار بھی کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ معاملات پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ کشیدگی میں کمی کے لیے مصالحانہ کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں رہیں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر شاہ محمود قریشی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    خیال رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف آج صبح پاکستان پہنچے ہیں۔ اپنے دورہ پاکستان کے دوران وہ سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ملاقات میں پاک ایران تعلقات، امریکا، ایران کشیدگی، مشرق وسطیٰ کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ وزیر اعظم کے دورہ ایران کا فالو اپ ہے، دورے میں دو طرفہ مسائل کے حل باالخصوص سرحدی سیکیورٹی کے امور زیر غور آئیں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ پاکستانی قیادت سے علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی بات چیت کریں گے۔