Tag: جوبائیڈن

  • کینسر میں مبتلا جوبائیڈن کا علاج شروع

    کینسر میں مبتلا جوبائیڈن کا علاج شروع

    کینسر میں مبتلا امریکا کے سابق صدر جوبائیڈن کا علاج شروع کردیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کے سابق صدر جوبائیڈن پروسٹیٹ کینسر میں مبتلا ہیں، جوبائیڈن کا کینسر ہڈی تک پھیل چکا ہے۔

    بیماری میں مبتلا ہونے کا اعلان کرنے کے بعد پہلے بیان میں سابق صدر جوبائیڈن نے کہا کہ مرض کی تشخیص بہتر ہوئی ہے، ہم کینسر کو شکست دینے کے قابل ہوجائیں گے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل امریکا کے سابق صدر جوبائیڈن کو پروسٹیٹ کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، انھیں پیشاب کی نالی میں تکلیف تھی جس پر انھوں نے ٹیسٹ کروائے تھے، ڈاکٹروں نے بائیڈن کے کینسر کو ’اعلی درجے‘ کا کینسر قرار دیا ہے، جو تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/joe-biden-diagnosed-prostate-cancer/

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بائیڈن کے کینسر نے ایک جارحانہ صورت اختیار کر لی ہے، جو قابل علاج تو ہے، لیکن مکمل طور پر قابل شفا نہیں ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/joe-biden-psa-test-prostate-cancer/

  • بڑی خبر ! جوبائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کردی

    بڑی خبر ! جوبائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کردی

    اسلام آباد: سابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کردی اور پاکستان سے قیدیوں کی رہائی کیلئے معاہدے سے بھی انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل سے رہائی اور وطن واپسی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔

    ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور ان کے امریکی وکیل کلائیواسمتھ ویڈیو لنک پرعدالت میں پیش ہوئے جبکہ وکیل درخواست گزارعمران شفیق اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کر دی گئی ہے، سابق امریکی صدر جوبائیڈن نے عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کی۔

    عدالت کو بتایا گیا کہ امریکا نے پاکستان سے قیدیوں کی رہائی کیلئے معاہدے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیئے امریکاہمیں ہماری اوقات دکھارہاہےسابق امریکی صدرنےبیٹےکی سزاتومعاف کردی لیکن ہمارےقیدی کورہانہ کیا۔

    وزیراعظم،وزیرخارجہ کےبیرون ممالک دوروں کی تفصیلات پرمشتمل رپورٹ پیش کی گئی جبکہ امریکا میں پاکستانی سفیر کی عافیہ صدیقی سے متعلق ملاقاتوں میں شرکت نہ کرنے پربھی جواب جمع کرایا گیا۔

    وزارت خارجہ نےعدالتی سوالات کے جوابات پر مشتمل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔

  • جوبائیڈن نے مسلح افواج کو اہم پیغام دیدیا

    جوبائیڈن نے مسلح افواج کو اہم پیغام دیدیا

    امریکی جوبائیڈن نے مسلح افواج کی جانب سے الوداعیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنا حلف یاد رکھیں، امریکا اس نظریہ پر قائم ہوا کہ تمام لوگ برابر ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ آپ ایک فیصد ہیں جو 99 فیصد امریکیوں کا دفاع کرتے ہیں، اس لیے آپ کے لیے ہمارے دلوں میں خاص اہمیت رکھتے ہیں۔

    وزیردفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی قیادت میں امریکا نے روس کیخلاف یوکرین کا دفاع کیا، غزہ میں جنگ بندی کرائی، حماس کی قید سے امریکی یرغمالیوں کو آزاد کرایا۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدر کی مدت 19 جنوری کو ختم ہو رہی ہے انہوں نے اپنا آخری خارجہ پالیسی خطاب کرتے ہوئے اپنے دور کا احاطہ کیا تھا۔

    امریکی صدر کا واشنگٹن میں وزارت خارجہ کے سفارت کاروں سے اپنے آخری فارن پالیسی خطاب میں کہنا تھا کہ چار سال پہلے کے مقابلے میں آج امریکا دنیا بھر میں جیت رہا ہے۔ آج امریکا اور اس کے اتحادی مضبوط جب کہ مخالفین کمزور ہو چکے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ہم عالمی اقتصادیات اور ٹیکنالوجی کے نئے دور میں کامیابی کی راہوں پر گامزن ہیں۔ ایران کی معیشت آج کمزور ترین سطح پر ہے۔

    انہوں نے ایک بار پھر اعتراف کیا کہ امریکا نے اسرائیل کی بھرپور مدد کی۔ اس کے خلاف حماس کے حملے ناکام بنائے اور حزب اللہ کو کمزور کرنے کے لیے اسرائیل کی مدد کی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیڈن کے 4 سالہ دور کو بدترین قرار دیدیا

    روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی مدد کی اور 500 ممالک کو یوکرین کی حمایت میں اکٹھا کیا۔ ہماری وجہ سے ہی آج یوکرین آزاد ہے اور اس کا مستقبل روشن ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ جوبائیڈن سے ملنے وائٹ ہاؤس پہنچ گئے

    ڈونلڈ ٹرمپ جوبائیڈن سے ملنے وائٹ ہاؤس پہنچ گئے

    واشنگٹن : نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ موجودہ صدر جوبائیڈن سے ملنے وائٹ ہاؤس پہنچ گئے، اس موقع پر دونوں شخصیات نے مصافحہ بھی کیا۔

    واشنگٹن کے اوول آفس آمد پر ٹرمپ کا روایتی جوش و خروش سے استقبال کیا گیا، اس موقع پر امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے گرمجوشی سے ہاتھ ملایا۔

    دونوں رہنماؤں نے میڈیا کیمروں کے سامنے ہاتھ ملایا اس موقع پر بائیڈن نے ٹرمپ سے کہا کہ انہیں "پرامن منتقلی” کا انتظار ہے۔ دونوں شخصیات کے درمیان ملاقات میں اقتدار کی منتقلی سمیت دیگر امور پر بھی بات چیت کی گئی۔

    ملاقات کے بعد جوبائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا کے سامنے بیان اور صحافیوں کے سوالات سے گریز کیا، اپنے ایک بیان میں امریکی صدرجوبائیڈن نے کہا کہ ملاقات سے اقتدارکی منتقلی راہ ہموار ہوگی جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سیاست مشکل ضرور ہے لیکن اقتدار کی منتقلی کا منتظر ہوں۔ ،

    امریکی نائب صدر کاملا ہیرس نے ملاقات میں شرکت نہیں کی، ملاقات کیلئے میلانیا ٹرمپ کو بھی مدعو کیا گیا تھا مگر وہ وائٹ ہاؤس نہیں آئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر جوبائیڈن کی دعوت پر ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچے تھے، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20جنوری کو 47ویں صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    جوبائیڈن سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کیپیٹل ہل پہنچ گئے، جہاں انہوں نے ری پبلکن اراکین کانگریس سے ملاقات کی۔

    ہاؤس اسپیکرمائیک جانسن کا کہنا ہے کہ آج امریکا میں ایک نیا دن ہے، ریپبلکن پہلے دن سے ٹرمپ انتظامیہ کے ایجنڈے پر کام شروع کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل دوںوں رہنماؤں کے درمیان انتخابی مہم میں سخت کشیدگی دیکھنے میں آئی تھی۔

    اس موقع پر بائیڈن نے ٹرمپ کے مقابلے میں ناقص کارکردگی کے باعث انتخابی دوڑ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔ تاہم ان کی نائب صدر اور ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کمالا ہیرس 5 نومبر کو ٹرمپ کے مقابلے میں واضح فرق سے شکست کھا گئیں۔

  • جوبائیڈن کی ٹرمپ کو فون پر مبارکباد، وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت

    جوبائیڈن کی ٹرمپ کو فون پر مبارکباد، وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت

    ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدر جوبائیڈن نے فون کرکے صدارتی انتخابات میں فتح حاصل کرنے پر مبارکباد دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن آج امریکی قوم سے خطاب کریں گے، بائیڈن نے ٹرمپ کو ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت بھی دی۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق بائیڈن نے اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنانے کا عہد کیا، اس دوران امریکا کو اکٹھا کرنے کے لیے کام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے نائب صدر اور ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو بھی فون کیا۔

    اس سے قبل کملا ہیرس کا الیکشن میں شکست کے بعد ہاورڈ یونیورسٹی سے خطاب میں الیکشن مہم میں ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں الیکشن کے نتائج کھلے دل سے تسلیم کرنے چاہئیں۔

    امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ہارنے والی کملا ہیرس نے شکست قبول کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہار مانتی ہوں، اقتدار کی پر امن منتقلی یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمت نہیں ہاریں گے، ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور ہماری جدوجہد امریکا کے بہتر مستقبل کیلئے تھی۔

    حماس کا ٹرمپ کی کامیابی پر ردِ عمل سامنے آگیا

    کاملاہیرس نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ہماری تحریک جاری رہے گی، جمہوریت کا یہی اصول ہے کہ اگر ہارو تو شکست بھی تسلیم کرو، جمہوریت اورآمریت میں یہی فرق ہے۔

  • ایران کا جوبائیڈن کے اشتعال انگیز بیان پر سخت رد عمل

    ایران کا جوبائیڈن کے اشتعال انگیز بیان پر سخت رد عمل

    ایران کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی برلن میں ایران پر حملے کے اسرائیلی پلان پر بات چیت اشتعال انگیز ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے سلامتی کونسل کو خط میں کہا کہ امریکی صدر کے ریمارکس اسرائیل کی فوجی جارحیت کی منظوری اور حمایت کی کھلم کھلا نشاندہی کررہے ہیں۔

    ایرانی مشن کا اپنے خط میں کہنا تھا کہ امریکا علاقائی اور بین الاقوامی امن اور سلامتی پر تباہ کن نتائج کا ذمہ دار ہوگا۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا ایران کے خلاف اسرائیلی جارجیت اور اشتعال دلانے کا براہ راست ذمہ دار ہے، امریکا ایران کے خلاف اسرائیل جارحیت کو بھڑکانے اور اسے فعال کرنے میں اپنے کردار کا ذمہ دار ہوگا۔

    دوسری جانب اسرائیل نے آئندہ ماہ پیرس میں ہونے والی دفاعی نمائش میں اپنی کمپنیوں کی شرکت پر پابندی لگانے پر صدر ایمانوئل میکرون کے خلاف کارروائی کی تیاری شروع کر دی۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے اپنی وزارت کو فرانسیسی صدر کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا۔

    فرانسیسی حکومت نے اسرائیلی کمپنیوں پر فوجی بحری تجارتی نمائش میں شرکت پر پابندی لگا رکھی ہے۔ مذکورہ فیصلہ ایمانوئل میکرون کی جانب سے غزہ اور لبنان میں حملوں پر تنقید کے بعد سامنے آیا۔

    دفاعی نمائش کے منتظمین کی جانب سے اسرائیلی کمپنیوں کو مطلع کر گیا تھا کہ وہ 4 نومبر کو پیرس میں ہونے والے یورونوال دفاعی شو میں حصہ تو لے سکتی ہیں لیکن ساز و سامان کی نمائش کی اجازت نہیں ہوگی۔

    شہید فلسطینی آرٹسٹ کی آخری پوسٹ وائرل

    اسرائیلی وزیر خارجہ نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں بتایا کہ میں نے وزارت خارجہ کو فرانسیسی صدر کے خلاف قانونی اور سفارتی کارروائی کرنے کا حکم دیا، دوسری بار کمپنیوں کا بائیکاٹ یا شرائط عائد کرنا غیر جمہوری اقدامات ہیں جو دوست ممالک کے درمیان درست نہیں۔

  • اسرائیل اب تک فیصلہ نہیں کر سکا کہ ایران کو کیسے جواب دینا ہے، جوبائیڈن

    اسرائیل اب تک فیصلہ نہیں کر سکا کہ ایران کو کیسے جواب دینا ہے، جوبائیڈن

    واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے اہم بیان دیا ہے کہ اسرائیل نے اب تک فیصلہ نہیں کیا کہ ایران کو کیسے جواب دینا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن نے بتایا کہ امریکی فوج اور سفارت کار اپنے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ اگر مجھے ایسی صورتحال کا سامنا ہوتا جو اسرائیل کو درپیش ہے تو میں ایران کی تیل تنصیبات پر حملہ کرنے کے متبادل کے بارے میں سوچتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال میں اسرائیل نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ ایران کو کیسے جواب دیا جائے۔ ساتھ ہی امریکی صدر نے یہ بھی بتایا کہ ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا معاملہ زیرِ غور ہے۔

    جوبائیڈن نے ان خیالات کا اظہار وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں سے کیا۔

    ایران کی تیل تنصیبات پر ممکنہ اسرائیلی حملے کا خدشہ

    گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا تھا کہ وہ ایران کی تیل تنصیبات پر ممکنہ اسرائیلی حملوں کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے جمعرات سے پہلے تک ایران پر میزائل حملوں کے جواب میں کسی حملے کی توقع نہیں ہے۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران کی تیل تنصیبات پر اسرائیلی حملے کی حمایت کریں گے تو ان کا جواب تھا کہ ہم اس سلسلے میں بات چیت کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مجھے اسرائیل کی طرف سے فوری طور پر کسی کارروائی کی توقع نہیں ہے، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان حزب کو نشانہ بناتے ہوئے تحمل کے مطالبات پر بہت کم توجہ دی تھی۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اسرائیل کو ایران کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کی اجازت دیں گے تو انہوں نے کہا تھا کہ ہم اسرائیل کو اجازت نہیں مشورہ دیتے ہیں اور آج ایسا کچھ نہیں ہونے والا۔

  • امریکی صدر نے حسن نصراللہ کی شہادت اسرائیل کا منصفانہ اقدام قرار دے دیا

    امریکی صدر نے حسن نصراللہ کی شہادت اسرائیل کا منصفانہ اقدام قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے حسن نصراللہ کی شہادت کو اسرائیل کا منصفانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ مکمل طور پر اسرائیل کے اس حق کی حمایت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر جوبائیڈن نے لبنان میں ہونے والے اسرائیلی حملے کے نتیجے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے واقعے پر بیان جاری کیا ہے جس میں اسے اسرائیل کا منصفانہ اقدام قرار دیا ہے۔

    اس حوالے سے وہائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ حسن نصراللہ کی قیادت میں حزب اللہ نے گزشتہ چار دہائیوں کے دوران سینکڑوں امریکیوں کو قتل کیا۔

    اسرائیلی فضائی حملے میں حسن نصراللہ کی ہلاکت بے شمار متاثرین، جن میں ہزاروں امریکی، اسرائیلی اور لبنانی شہری شامل ہیں، کے لیے انصاف کی علامت ہے۔

    اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ 7اکتوبر حملے کے بعد حسن نصر اللہ نے حماس کے ساتھ ہاتھ ملایا، ایک اور محاذ کھولا، امریکا اسرائیل کے دفاع کے حق کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

    علاوہ ازیں جوبائیڈن نے مشرق وسطیٰ میں جارحیت کی روک تھام کیلئے امریکی فوجی دستوں کی دفاعی پوزیشن کو مزید بڑھانے کی ہدایت کردی ہے تاکہ ایک وسیع تر علاقائی جنگ کے خطرے کو کم کیا جاسکے۔

  • جوبائیڈن کا کینسر کے علاج کیلئے 150 ملین ڈالر فنڈ مختص کرنے کا اعلان

    جوبائیڈن کا کینسر کے علاج کیلئے 150 ملین ڈالر فنڈ مختص کرنے کا اعلان

    امریکی صدر جوبائیڈن نے سرطان جیسے مہلک مرض کے علاج کیلئے 150 ملین ڈالر فنڈ مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈیلاوئیر میں چار فریقی رہنماؤ سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں بائیڈن نے آسٹریلیا، بھارت اور جاپان کے تعاون سے ٹیومر کے علاج کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے کینسر مون شاٹ پروگرام کیلئے ایک سو پچاس ملین ڈالر کا فنڈ مختص کیاہے، اس موقع پربھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی سروائیکل کینسر سے لڑنے کے لیے نمونے لینے کی کٹس اور ویکسین کے لیے 5.7 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔

     رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا، ہندوستان، جاپان اور امریکہ کے درمیان ایک سفارتی شراکت داری ہے، جو آزاد، کھلا، مستحکم اور خوشحال خطہ بنانے کا عزم رکھتی ہیں جہاں سبھی کو مساوی مواقع میسر آئیں۔

  • جوبائیڈن کا اسرائیل حزب اللہ کشیدگی پر اہم بیان

    جوبائیڈن کا اسرائیل حزب اللہ کشیدگی پر اہم بیان

    امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ تنازعے کا سفارتی حل ممکن ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کشیدگی کا سفارتی حل ہی بہترین راستہ ہے۔

    جو بائیڈن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ہمیں پرامید رہنا ہوگا، تمام مسائل کا سفارتی حل بہترین طریقہ ہے۔

    واضح رہے کہ پیجر اور واکی ٹاکی بم دھماکوں کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔

    حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اسرائیل سے مواصلاتی آلات کے دھماکوں کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔

    لبنان میں مواصلاتی آلات میں دھماکوں کے بعد حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے مواصلاتی آلات کے ذریعے دھماکوں کا بدلہ لیا جائے گا، حزب اللہ ایسے دھماکوں سے کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوگی، ہم گھٹنے نہیں ٹیکیں گے بلکہ بہادری سے دشمن سے لڑیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو دھماکوں کی تحقیقات کررہی ہیں، اسرائیل ہزاروں افراد کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، دو دنوں میں ہزاروں لوگوں کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی، اسرائیل کی جانب سے لبنانی عوام کے خلاف اعلان جنگ کردیا گیا ہے۔

    حزب اللہ سربراہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، مربوط حملے کرکے تمام پابندیوں اور سرخ لکیروں کو عبور کیا گیا ہے۔

    حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل نے حملے اسپتالوں، بازاروں، گھروں پر کیے جس میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    لبنان میں مواصلاتی آلات میں دھماکے، جاں بحق افرادکی تعداد 37 ہوگئی

    حزب اللہ سربراہ نے مزید کہا کہ اسرائیلی کارروائی دہشت گردی اور قتل عام کی کوشش تھی، یہ عمل لبنان کے عوام کی خودمختاری کے خلاف اعلان جنگ تھا جس میں اسرائیل کو امریکا اور ٹیک سپر پاورز کی حمایت حاصل ہے۔