Tag: جوبائیڈن

  • مخالفین جلد مان لیں گے میں امریکا کا صدر ہوں: جوبائیڈن کی صحافیوں سے گفتگو

    مخالفین جلد مان لیں گے میں امریکا کا صدر ہوں: جوبائیڈن کی صحافیوں سے گفتگو

    ویلمنگٹن: نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ اقتدار کی ہمیں منتقلی کے لیے ہماری جانب سے ابتدائی مرحلے کا آغاز ہوگیا، انتظامیہ کا اس کو تسلیم نہ کرنا ہم پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریاست شمالی کیرولینا کے شہر ویلمنگٹن میں جوبائیڈن صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا انتظامیہ اس حقیقت کو ماننے کے لیے تیار نہیں کہ ہم جیت گئے ہیں، لیکن ان کا انکار ہماری منصوبہ بندی پر قطعی اثر انداز نہیں ہوگا۔

    ٹرمپ کے نتائج تسلیم نہ کرنے کے سوال پر جوبائیڈن نے جواب دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ رویہ باعث شرمندگی ہے، لیکن 20 جنوری کو یہ سب اختتام پذیر ہو جائے گا، عوام سمجھتے ہیں کہ اقتدار کی منتقلی شروع ہو چکی، ریپبلکن جلد مان لیں گے کہ میں امریکا کا صدر ہوں۔

    صدر ٹرمپ کا عہدہ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں: امریکی میڈیا

    انھوں نے کہا میں پُر امید ہوں 6،5 سال سے جاری تلخ سیاست سے ملک کو نجات دلا دوں گا، مخالفین کو سب سے پہلے میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ امریکا واپس آ گیا ہے، ہم کھیل میں واپس آ رہے ہیں، امریکا اب اکیلا نہیں۔

    جوبائیڈن نے کہا 6 عالمی رہنماؤں سے بات ہوئی، وہ بہت پرجوش تھے، برطانیہ سے فرانس، جرمنی سے کینیڈا اور آئرلینڈ ملنے کے خواہش مند ہیں، ہم نے اعلان کیا کہ اگلا صدر منقسم ملک، انتشار کا شکار دنیا کا وارث ہوگا، اعلان کے باوجود اتحادیوں سمیت دنیا بھر سے ہمارا حقیقی خیر مقدم کیا گیا۔

    جوبائیڈن نے ٹرمپ کو پیغام دیا کہ جناب صدر، میں آپ سے بات کرنے کا منتظر ہوں، اس وقت ہم وہی کرنے جا رہے ہوتے جو ہم کر رہے ہوتے اگر ٹرمپ ہماری جیت مان لیتا، مجھے کسی قانونی کارروائی کی کوئی ضرورت نظر نہیں آتی، لوگوں کو اس وقت ریلیف کی ضرورت ہے۔

  • ’امریکا کی روح داؤ پر لگی تھی‘ جوبائیڈن اور کملا کا خطاب

    ’امریکا کی روح داؤ پر لگی تھی‘ جوبائیڈن اور کملا کا خطاب

    ڈیلاویئر: نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن اور نائن صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ انتخابات میں امریکا کی روح داؤ پر لگی تھی، امریکا کی روح کو بحال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن اور ان کی نائب نے ریاست ڈیلاویئر کے شہر ولمنگٹن میں خطاب کیا، جوبائیڈن نے کہا عوام کے ووٹوں سے ہم واضح فتح سے ہم کنار ہوئے ہیں، عہد کرتا ہوں بطور صدر عوام کو تقسیم نہیں کروں گا۔

    انھوں نے کہا میں امریکا کی دنیا بھر میں عزت دوبارہ بحال کراؤں گا، امریکا کی روح کو بحال اور مڈل کلاس کی تعمیر نو کروں گا، امریکا کو پوری دنیا میں ایک بار پھر قابل احترام بنائیں گے، میں تمام امریکیوں کا اعتماد جیتنے کی کوشش کروں گا۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا انتخابی مہم ختم ہوگئی کوئی دشمن نہیں، سب ایک ہیں، امریکا میں بسنے والے ہر شخص کو برابر مواقع فراہم کرنا چاہتے ہیں، آج پوری دنیا کی نظریں امریکا پر لگی ہوئی ہیں، امریکا میں امکانات اور ترقی کے مواقع ہر ایک کے لیے ہیں۔

    ٹرمپ کو شکست، جو بائیڈن امریکا کے صدر منتخب

    نو منتخب نائب صدر کملا ہیرس نے کہا جمہوریت کے تحفظ کی کوششیں قربانی مانگتی ہیں، الیکشن میں ڈالےگئے ہر ووٹ کوگناگیا ہے، پچھلے کئی ماہ بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    کملا ہیرس کا کہنا تھا الیکشن میں امریکا کی روح داؤ پر لگی تھی، آپ نے امریکا کے لیے ایک نئے دن کی شروعات کی، آپ نے امید، اتحاد، شائستگی، سائنس اور سچ کو چنا۔

    واضح رہے کہ امریکا نے ڈیموکریٹ جو بائیڈن کو اپنا 46 واں صدر منتخب کر لیا ہے، جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ پر بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی، جوبائیڈن کے الیکٹورل ووٹس کی تعداد 290 جب کہ ٹرمپ کے ووٹس کی تعداد 214 ہے۔

  • امریکی صدارتی انتخابات ، جوبائیڈن کو کامیابی کیلئے صرف 6 ووٹ درکار

    امریکی صدارتی انتخابات ، جوبائیڈن کو کامیابی کیلئے صرف 6 ووٹ درکار

    واشنگٹن : جوبائیڈن کی وائٹ ہاؤس تک رسائی کا امکان بڑھ گیا، ریاست مشی گن میں کامیابی کے بعد جوبائیڈن کو کامیابی کیلئے صرف چھ ووٹ درکار ہے جبکہ صدرٹرمپ کو 214 الیکٹورل ووٹ ملے۔

    تفصیلات کے مطاق امریکا میں صدارتی انتخابات فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں، ووٹوں کی 75فیصد گنتی مکمل ہوگئی ہے اور اکتالیس ریاست کے متوقع نتائج جاری کئے جاچکے ہیں۔

    جوبائیڈن نے ایک اور سوئنگ ریاست مشی گن جیت لی، سولہ الیکٹورل ووٹ ملنے کے بعد جوبائیڈن کے264 الیکٹورل ووٹ ہوگئے ، ۔انہیں صدارت حاصل کرنے کیلئےمزیدچھ الیکٹورل ووٹ درکار ہیں جبکہ ڈونلڈٹرمپ نے 214الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیئے ہیں۔

    صدر کا انتخاب کرنے والی فیصلہ کن ریاست فلوریڈیا میں ٹرمپ نے کامیابی سمیٹ لی جبکہ اوہایو، میسوری ، الاباما، انڈیانا، نارتھ اور ساؤتھ ڈکوٹا سمیت بائیس ریاستوں میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے ۔

    کیلی فورنیا، واشنگٹن، کولوراڈو، نیویارک سمیت انیس ریاستوں میں ڈیمو کریٹک امیدوار جو بائیڈن کو برتری حاصل ہے جبکہ نیوہیپمشائر میں بھی ڈیموکٹک امیدوار نے کامیابی حاصل کر لی ہے تاہم وسکوسن ، پینسلوینا ، مشی گن جیسے بیٹل گراؤنڈز نتیجہ پلٹ سکتے ہیں ۔

    مقابلہ سخت ہوا تو جیت کا انحصار بیس الیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست پنسلوانیا پر ہو گا، دوسری جانب جارجیا، ایریزونا اور ٹیکساس کے پاس پینسٹھ الیکٹورل کالج ووٹ ہیں، دوہزار سولہ میں یہاں سے ٹرمپ فاتح قرار پائے تھے ۔

    خیال رہے جوبائیڈن نے امریکی تاریخ میں سب سےزیادہ ووٹ لینےکااعزازحاصل کرلیا ہے ، اب تک کی گنتی میں جوبائیڈن نے سات کروڑ ووٹ لیکربراک اوباماکا ریکارڈ توڑ دیا۔

    زیادہ پاپولرووٹ لینے کے باوجود جیت کے لیے دوسوسترالیکٹورل ووٹ لینالازمی ہوں گے جبکہ امریکی سینیٹ کے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ری پبلیکن پارٹی کو 48 اور جو بائیڈن کی ڈیموکریٹ کو 46 نشتیں مل چکی ہیں۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کی وجہ سے نتائج میں تاخیر ہوگی ، حتمی گنتی جمعے تک مکمل ہو گی۔

  • امریکا میں الیکشن: ہنگامہ آرائی کا خطرہ، کاروبار بند

    امریکا میں الیکشن: ہنگامہ آرائی کا خطرہ، کاروبار بند

    واشنگٹن: امریکا میں 59 ویں صدارتی انتخابات کے لئے ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے، کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے بچنے کے لیے نیویارک کے معروف کاروباری مراکز ففتھ ایونیو کی دکانوں اور ریسٹورنٹس کو لکڑی کے تختوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق حالیہ امریکی الیکشن نے ملک میں تناؤ کی صورت حال پیدا کردی ہے، امریکا کے معروف کاروباری مراکز ففتھ ایونیو کے تاجر بھی اس صورت سے کافی پریشان ہیں اور انہوں نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے اپنی دوکانوں اور ریسٹورنٹس کو لکڑی کے تختوں سے ڈھانپ دیا ہے۔

    اس موقع پر ایک دوکاندار کا کہنا تھا کہ لوگ بتا رہے ہیں کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ ہار گئے تو کچھ برا ہو سکتا ہے، تو یہ بورڈنگ اس لیے لگا رہے ہیں کہ کوئی توڑ پھوڑ نہ کر سکے، خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر صدارتی انتخاب میں
    صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہار گئے تو شہر میں توڑ پھوڑ ہو سکتی ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر کا کہنا ہے کہ پولنگ ختم ہونےکے فوری بعد وہ انتخابی نتائج چیلنج کردیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکشن کےبعد ووٹوں کی گنتی کو خوفناک چیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے بعد نتائج کیلئے طویل مناسب نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکہ میں صدارتی انتخابات : ووٹنگ کا عمل جاری

    امریکہ میں 59 ویں صدارتی انتخابات کا عمل جاری ہے اس حوالے سے عوام میں جوش و خروش پایا جا رہا ہے، کورونا وبا کے باعث الیکشن سے قبل ڈاک اور ارلی ووٹنگ کا آپشن بڑے پیمانے پر استعمال کیا جارہا ہے۔

    صدارت کیلئے ٹرمپ اور جوبائیڈن مد مقابل ہیں، جن کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ریپبلکن امیدوار ٹرمپ دوسری بار صدارت کیلئے میدان میں آنے والے ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن 8 سال امریکی نائب صدر رہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ پہلے ہی فلوریڈا میں ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں، جوبائیڈن نے ڈیلاوئیر میں ووٹ ڈالا تھا، اس کے علاوہ نائب صدارت کیلئے مائیک پینس اور کاملا ہیرس مد مقابل ہیں، ڈیموکریٹ پارٹی کا انتخابی نشان گدھا ہے جبکہ ری پبلکن پارٹی کا انتخابی نشان ہاتھی ہے۔

     

    امریکا کا صدارتی الیکشن قدرے پیچیدہ مرحلہ ہے، ہار جیت کا دارو مدار عام شہریوں کے ووٹوں سے زیادہ ہر ریاست سے منتخب ہونے والے “الیکٹرز” پر ہوتا ہے، جو بعد میں صدر کا انتخاب کرتے ہیں، ہر ریاست سے ان “الیکٹرز” کی تعداد وہاں سے منتخب ہونے والے اراکین کانگریس کے برابر ہوتی ہے۔

    538ارکان پر مشتمل اس گروپ کو “الیکٹرل کالج” کہا جاتا ہے، اس گروپ کی اکثریت یعنی 280 ممبر جس امیدوار کی حمایت کرتے ہیں وہ ملک کا صدر قرار پاتا ہے۔

  • صدر ٹرمپ نے کیوں کہا چین امریکا کا مالک بن جائے گا؟

    صدر ٹرمپ نے کیوں کہا چین امریکا کا مالک بن جائے گا؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں جوبائیڈن کی جیت پر چین کے امریکا کا مالک بننے کے خدشے کا اظہار کر دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کے لیے الیکشن مہم کے دوران ایک جلسے سے خطاب میں کہا کہ اگر بائیڈن جیت گیا تو چین امریکا کا مالک بن جائے گا۔

    ٹرمپ نے الزام لگایا کہ جوبائیڈن ایک کرپٹ سیاست دان ہے، وہ ہمیشہ سے ہی ایک ڈمی آدمی رہا ہے۔

    دوسری طرف امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے ریاست فلاڈلفیا میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا وقت آگیا ہے کہ ٹرمپ اپنا بیگ پیک کر کے گھر چلے جائیں، ہم ان کے ٹوئٹس، غصے، نفرت، ناکامی اور غیر ذمہ داری سے تنگ آ چکے ہیں۔

    صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے ٹرمپ کو کس جانور سے تشبیہ دی؟

    جوبائیڈن کا کہنا تھا یہ ہماری زندگی کا سب سے اہم صدارتی الیکشن ہے، صدر ٹرمپ خوف زدہ ہیں کہ پنسلوانیا میں کیا ہوگا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات 2020 منگل کے دن 3 نومبر کو منعقد ہو رہے ہیں۔

    گزشتہ روز امریکی ریاست مشی گن میں انتخابی مہم کے دوران جوبائیڈن نے ٹرمپ کو پیوٹن کا پالتو کتا کہہ دیا تھا، بائیڈن نے کہا ٹرمپ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے پالتو کتے کی طرح کام کرتا ہے، پیوٹن نے عراق میں امریکی فوجیوں کے سر کی قیمت مقرر کی تھی، اور ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر کو للکارنے میں خوف کا شکار تھے۔

  • صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے ٹرمپ کو کس جانور سے تشبیہ دی؟

    صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے ٹرمپ کو کس جانور سے تشبیہ دی؟

    مشی گن: امریکی صدارتی الیکشن کے لیے ریاست ٹیکساس میں ارلی ووٹنگ کا اختتام ہو گیا، صدارتی الیکشن قریب آ گئے، امریکا میں انتخابی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ اور بائیڈن ووٹرز کو قائل کرنے کے لیے ایک کے بعد ایک ریاستوں کے دوروں پر ہیں، ایک دوسرے پر الزامات اور لفظی جنگ میں بھی تیزی آگئی ہے۔

    صدارتی الیکشن میں اب تک 9 کروڑ 5 لاکھ سے زائد ووٹ کاسٹ کیے جا چکے ہیں، ڈاک کے ذریعے پونے 6 کروڑ سے زائد ووٹ کاسٹ کیے گئے ہیں، ٹرمپ نے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس سے نتائج میں تاخیر کا خدشہ ہے، ادھر کانگریس، سینیٹ اور سٹی کونسلز کے انتخابات کے لیے بھی ووٹنگ جاری ہے۔

    دریں اثنا، امریکی ریاست مشی گن میں انتخابی مہم کے دوران امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے ٹرمپ کو پیوٹن کا پالتو کتا کہہ دیا ہے، بائیڈن نے کہا ٹرمپ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے پالتو کتے کی طرح کام کرتا ہے، پیوٹن نے عراق میں امریکی فوجیوں کے سر کی قیمت مقرر کی تھی، اور ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر کو للکارنے میں خوف کا شکار تھے۔

    موجودہ امریکی صدر ٹرمپ نے ریاست پنسلوانیا میں ایک ریلی سے خطاب میں کہا جوبائیڈن انتخابی جلسوں میں چیخ چیخ کر نفرت پھیلا رہا ہے، امریکی عوام کو جوبائیڈن پانچ عشروں سے تقسیم کر رہا ہے، بائیڈن کبھی بھی عوام کو متحدنہیں کر سکتا۔

    انھوں نے کہا کرونا وائرس وبا کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے کہا بائیڈن آپ کے لوگوں، خاندانوں کو گھروں میں قید کر دے گا، بائیڈن کے دور اقتدار میں سڑکوں اور اسٹورز پر لوٹ مار ہو رہی ہوگی، بائیڈن چاہتے ہیں اسکولز ہوں نہ تہوار، ملک کا کوئی مستقبل نہ ہو۔

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات 2020 منگل کے دن 3 نومبر کو منعقد ہو رہے ہیں۔

  • امریکی صدارتی معرکے میں 2 دن باقی،  ٹرمپ کے مقابلے  جوبائیڈن کو سبقت حاصل

    امریکی صدارتی معرکے میں 2 دن باقی، ٹرمپ کے مقابلے جوبائیڈن کو سبقت حاصل

    واشنگٹن : امریکی صدارتی الیکشن میں 2دن رہ گئے ہیں، امریکی میڈیا کے مطابق عوامی سروے میں ٹرمپ کے مقابلےمیں جوبائیڈن کو سبقت حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی انتخابی معرکے میں دو دن باقی رہ گئے ہیں، صدرٹرمپ اور جوبائیڈن کے سوئنگ اسٹیٹس کےمسلسل دورے کررہے ہیں اور فلوریڈا،پینسلوینیا،وسکونسن,اوہائیو،مشی گن ،نارتھ کیرولائنامیں دونوں امیدوارووٹرز کی حمایت حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔

    انتخابی مبصرین نے ریاست ٹیکساس کو بھی اہم قراردیتے ہوئے کانٹے کے مقابلے کی پیشگوئی کی ہے، کورونا کے باعث ریاست مشی گن میں ٹرمپ کی انتخابی ریلی میں دوپچاس افراد شریک ہوئے، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ریلی میں پچیس ہزارلوگ آناچاہتے تھے مگر ریاستی انتظامیہ نے آنے نہیں دیا۔

    دوسری جانب آئیوا میں خطاب میں جوبائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ نے ہر معاملے کو متنازع بنایا، ڈاک کےذریعےووٹنگ پرٹرمپ کےتحفظات کوعوام نےقبول نہیں کیا۔

    ابتک امریکی صدارتی انتخابات میں اب تک آٹھ کروڑسے زائد افرادووٹ کاسٹ کرچکےہیں، امریکی میڈیا کے مطابق عوامی سروے میں ٹرمپ کے مقابلےمیں جوبائیڈن کو سبقت حاصل ہے۔

    ریپبلکن رہنما ساجد تارڑ ٹرمپ کی جیت کیلئے پرعزم ہے اور کہا کہ گزشتہ انتخابات کی طرح امریکی عوام سروے رپورٹس کومسترد کردیں گےاور ٹرمپ آئندہ چار سال بھی وائٹ ہاؤس میں ہی گزاریں گے۔

  • ٹرمپ نے کرونا وبا سے پیدا بحران کی ذمہ داری قبول کر لی

    ٹرمپ نے کرونا وبا سے پیدا بحران کی ذمہ داری قبول کر لی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آخری صدارتی مباحثے کے دوران کرونا وبا سے پیدا بحران کی ذمہ داری قبول کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق آج ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کے درمیان الیکشن سے قبل آخری صدارتی مباحثہ ہوا، ٹرمپ نے کہا میں امریکا میں کرونا وائرس سے پیدا بحران کی ذمہ داری لیتا ہوں۔

    ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا میں کرونا وائرس آنا میری یا جو بائیڈن کی غلطی نہیں بلکہ چین کی ہے، یہ چین کی غلطی کے باعث دنیا میں پھیلا، تاہم جب میں نے کرونا سے بچاؤ کے لیے چین سے پروازیں بند کیں تو بائیڈن نے مخالفت کی۔

    امریکی صدر نے کہا میں جوبائیڈن کی طرح کرونا سے ڈر کر تہہ خانے میں نہیں رہ سکتا، ملک اور قوم کو بند کر کے نہیں رکھ سکتے، جوبائیڈن صرف شٹ ڈاؤن کی بات کرتے ہیں، ہمیں اسکول کھولنے ہوں گے، ہم کرونا کے ساتھ زندگی گزارنا سیکھ رہے ہیں، اگر بیوروکریسی میں سے کسی ایک نے بھی کہا کہ ملک بند کریں تو جوبائیڈن کر دے گا۔

    اس پر جو بائیڈن نے لقمہ دیا کہ زندگی گزارنا نہیں امریکا میں لوگ کرونا وائرس کے ساتھ مرناسیکھ رہے ہیں۔

    بھارت کو گندا ملک کہنے والا دنیا کا پہلا صدر، سنسنی خیز بیان

    ٹرمپ نے جواب دیا کہ امریکا میں خدشات کے برعکس کرونا سے اموات بہت کم ہو گئی ہیں، چند ہفتوں میں ویکسین بھی آ جائے گی اور کرونا چلا جائے گا۔ تاہم جو بائیڈن نے کہا کرونا وائرس کے باعث آنے والا موسم سرما سیاہ ہوگا، ہم کرونا وائرس کو شٹ ڈاؤن کریں گے، ملک کو نہیں، اس بحران میں ٹرمپ کوئی ذمہ داری نہیں لے رہے۔

    جوبائیڈن نے کہا صدر ٹرمپ کے پاس وبا سے مقابلہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، کرونا ناکامی پر ٹرمپ کو صدارتی انتخاب کے لیے ہی نا اہل کرنا چاہیے، میں منتخب ہوکر کرونا پیدا بحران ختم کروں گا، ہم یقینی بنائیں گے کہ سب لوگ ہر وقت فیس ماسک پہنیں۔ ٹرمپ نے کہا تھا فکر نہ کریں ہم کرونا سے نمٹ لیں گے، اگر کوئی شخص ان اموات کا ذمہ دار ہے تو اسے صدر نہیں رہنا چاہیے۔

    دوسرے ملکوں سے پیسہ لینے کا الزام

    ٹرمپ نے جوبائیڈن کےالزام پر رد عمل میں کہا جوبائیڈن فیملی نے روس، چین اور یوکرین سے پیسہ لیا، مجھے روس سے کبھی کوئی پیسہ نہیں ملا۔ جوبائیڈن نے بھی کہا میں نے تمام عمر بیرونی قوتوں سے ایک پائی بھی نہیں لی۔

    ٹرمپ نے کہا روس کے معاملے پر مجھ سے زیادہ کوئی سخت نہیں، شمالی کوریا سے کوئی جنگ نہیں، کم جونگ ان سے اچھے تعلقات ہیں، دیگر ممالک کے سربراہان سے بہتر تعلقات رکھنا اچھی بات ہے۔ جوبائیڈن نے اس پر طنز کیا کہ ہاں یورپ پر حملے سے قبل ہٹلر کے بھی اچھے تعلقات تھے۔

    جوبائیڈن نے کہا روس، چین اور ایران امریکی انتخابات میں مداخلت کر رہے ہیں، میں منتخب ہوا تو انتخابات میں مداخلت کرنے والے بھاری قیمت چکائیں گے، شمالی کوریا کو کنٹرول کروں گا اور اس کے ساتھ ذاتی سفارت کاری کا خاتمہ کریں گے، شمالی کوریا پر پابندیاں بڑھا کر مذاکرات پر مجبور کریں گے۔

    تارکین وطن

    جوبائیڈن نے کہا اگر میں منتخب ہوا تو ایک کروڑ 11 لاکھ تارکین کو امریکی شہریت دیں گے، ٹرمپ نے اپنی کمپنی کا چین میں بینک اکاؤنٹ چھپا رکھا تھا، میں کاروباری شخص تھا، میرے بہت سے بینک اکاؤنٹس ہیں۔ ٹرمپ نے کہا سیاہ فام کمیونٹی کے لیے مجھ سے زیادہ کسی اور نے کچھ نہیں کیا۔ اس پر جوبائیڈن نے کہا پتا نہیں صدر ٹرمپ کہاں سے یہ اعداد و شمار لاتے ہیں۔ ٹرمپ یہ بھی سمجھتے ہیں ہوا سے بجلی بنانے سے کینسر پھیلتا ہے۔ ٹرمپ نے جواب دیا کہ ہاں مجھے معلوم ہے ہوا سے بجلی بنانے سے تمام پرندے مر جائیں گے۔

  • ٹرمپ نے جوبائیڈن کو امریکیوں کے لیے ڈراؤنا خواب قرار دے دیا

    ٹرمپ نے جوبائیڈن کو امریکیوں کے لیے ڈراؤنا خواب قرار دے دیا

    پینسلوینیا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مخالف ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جوبائیڈن کو امریکیوں کے لیے ڈراؤنا خواب قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینسلوینیا میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو بائیڈن نے امریکی کارکنوں کو بیچ دیا ہے اور اگر وہ اقتدار میں آجاتے ہیں تو وہ ایک ڈراؤنا خواب ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس نے نصف صدی امریکا کو بیچنے، ملازمتیں ختیم کرنے اور امریکیوں کی ملازمتیں دیگر ممالک کو دینے میں صرف کی۔

    امریکی صدر کا خطاب کے دوران کہنا تھا کہ اگر جوبائیڈن کی صدارت میں اپنی زندگی کا نظارہ چاہتے ہیں تو شکاگو کے خون سے داغے ہوئے فٹ پاتھ، اور منیا پولیس میں دھواں دار کھنڈرات کے بارے میں سوچیے اور اپنے شہر میں آنے والی تباہی کا تصور کریں۔

    دوسری جانب ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے نیشنل کنونشن سے اختتامی خطاب کے دوران کہا کہ عوام متحد ہو کر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دیں گے، ٹرمپ نے معیشت اور صحت کے نظام کو تباہ کر دیا۔

  • جوبائیڈن کا اپنی انتظامیہ میں مسلمانوں کو شامل کرنے کا پھر عزم

    جوبائیڈن کا اپنی انتظامیہ میں مسلمانوں کو شامل کرنے کا پھر عزم

    واشنگٹن: امریکی ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے ایک بار پھر اس عزم کا اعلان کیا ہے کہ وہ صدر منتخب ہوئے تو مسلمانوں کو اپنی انتظامیہ میں شامل کریں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مسلمز فار بائیڈن کے پلیٹ فارم سے ہونے والی آن لائن فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب میں جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے نفرت اور نسلی امتیاز کا پرچار کیا۔

    انھوں نے ایک بار پھر اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا میں امریکا کا صدر منتخب ہوا تو مسلمانون کو اپنی انتظامیہ میں شامل کروں گا۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا حالیہ برسوں میں مذہب کی بنیاد پر جرائم میں 15 فی صد اضافہ ہوا، امریکا میں آباد مسلمان کمیونٹی ملکی ترقی و خوش حالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

    اس تقریب سے اٹارنی نعمان حسین اور محسن انصاری و دیگر نے بھی خطاب کیا، جوبائیڈن نے مسلمز فار بائیڈن کے پلیٹ فارم پر ڈیموکریٹ رہنما طاہر جاوید سمیت دیگر قائدین کی خدمات کو سراہا۔

    اس سے قبل جوبائیڈن نے امریکی مسلمانوں کی تنظیم ایمگیج ایکشن کی آن لائن تقریب ‘ملین مسلم ووٹس’ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ منتخب ہو کر مسلمانوں کو اپنی انتظامیہ میں شامل کریں گے، مسلمان صحت اور فوج سمیت ہر شعبے میں نمایاں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا تھا کہ اگر وہ صدر بنے تو روزمرہ کے معاملات پر امریکی مسلمانوں کی تجاویز اور خدشات کو پیش نظر رکھیں گے، بائیڈن نے کہا میں چاہتا ہوں امریکی مسلمان بھی فیصلہ سازی میں شراکت دار ہوں، منتخب ہوا تو پہلے دن مسلمانوں پر پابندیاں ختم کروں گا، صدر بننے کے بعد ہماری پہلی ترجیح ہوگی کہ مسلمانوں کی تجاویز اور خدشات کو سنا جائے جو ہماری کمیونیٹیز کے لیے اہم ہیں۔