Tag: جوبائیڈن

  • امریکی صدر پر قوم کو نسلی بنیاد پر تقسیم کرنے کی تنقید

    امریکی صدر پر قوم کو نسلی بنیاد پر تقسیم کرنے کی تنقید

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قوم کو نسلی بنیاد پر تقسیم کرنے کے حوالے سے تنقید بھی سامنے آ گئی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے مخالف امیدوار جوبائیڈن نے صدر ٹرمپ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات ایسے ہیں جیسے مشن پورا ہو گیا ہو، صدر ٹرمپ رنگ نسل کی بنیاد پر قوم کو تقسیم کر رہے ہیں۔

    جوزف روبینیٹ بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ لاکھوں نوکریاں آنے پر میں بھی خوش ہوں، تاہم امریکی معیشت کی بحالی کے لیے ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، 2 کروڑ افراد اب بھی بے روزگار ہیں۔

    انھوں نے کہا اس حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا رویہ قابل فکر ہے، میز پر کھانا لانے کے لیے لوگ اب بھی جدوجہد کر رہے ہیں، بے روزگاری کی شرح اب بھی بلند ترین سطح پر ہے، صدر ٹرمپ وبا کی صورت حال میں بری طرح ناکام ہوئے، انھیں اب بھی معاملات کی سمجھ نہیں آ رہی۔

    امریکی معیشت کے لیے اچھی خبریں آنا شروع، مارکیٹ میں لاکھوں نوکریاں

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے سیاہ فام غیر مسلح شہری جارج فلائیڈ کی پولیس اہل کار کے ہاتھوں قتل کے بعد واشنگٹن میں ہونے والے مظاہرے ختم کرنے کے لیے نیشنل گارڈز کو مسلح کرنے کا بھی حکم دے دیا تھا، جسے امریکی محکمہ دفاع نے مسترد کر دیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے نیشنل گارڈزکو غیر مسلح کرنے کا حکم دے دیا ہے، اور انھوں نے یہ فیصلہ وائٹ ہاؤس کی مشاورت کے بغیر کیا، اور واشنگٹن میں فوج کو تعینات کرنے کی بجائے واپس بھیج دیا گیا۔

  • صدر ٹرمپ نسل پرستی کے شعلوں کو ہوا دے رہے ہیں، جوبائیڈن

    صدر ٹرمپ نسل پرستی کے شعلوں کو ہوا دے رہے ہیں، جوبائیڈن

    واشنگٹن :امریکا میں ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بننے کے خواہش مند جوبائیڈن نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سفید فام نسل پرستی کے شعلوں کو ہوا دے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ سفیدفام نسل پرستوں کیخلاف بولتے ہوئے ان کے الفاظ معنی سے خالی ہوتے ہیں جو امریکا یا دیگر ممالک میں کسی کو بھی بے وقوف نہیں بناسکتے۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ بڑے شوق سے اسلامی دہشت گردی پر تو حملے کرتے ہیں مگر سفیدفام نسل پرستی کا لفظ ان کی زبان پر کبھی نہیں آتا۔

    انہو ں نے کہا کہ صدرٹرمپ نے خود کو تاریک ترین قوتوں کے ساتھ جوڑا ہوا ہے، ٹرمپ کی سیاسی حکمت عملی ہی یہی ہے کہ نفرت،نسل پرستی اور تفریق کو بڑھایا جائے، اب امریکی قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کیسا مستقبل چاہتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بائیڈن نے ماضی کے نسل پرست صدارتی امیدوار جارج والس سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ جارج واشنگٹن سے زیادہ جارج والس سے مشابہہ نظر آتے ہیں۔

  • بیٹے کا علاج قرضہ لے کر کرایا، امریکی نائب صدر

    بیٹے کا علاج قرضہ لے کر کرایا، امریکی نائب صدر

    واشنگٹن: امریکا کے نائب صدر جوبائیڈن نے انکشاف کیا ہے کہ بیٹے کا علاج کرانے  کے لیے مکان فروخت کرنے کا ارادہ کیا تاہم بارک اوباما نے امداد کی پیش کش کی مگر اُسے مسترد کرتے ہوئے قرضہ لے کر بیٹے کا علاج کروایا۔

    وائٹ ہاؤس میں منعقدہ الواداعی تقریب سے امریکی نائب صدر نے انکشاف کیا کہ ان کے بیٹے بیو بائیڈن کو کینسر کا مرض لاحق ہوگیا تھا جس کے بعد اُس نے اٹارنی جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ’’بیٹے کے مستعفیٰ ہونے کے بعد بیٹے کے علاج کے لیے پیسے نہیں تھے جس کے بعد ہم نے گھر فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تاہم اس دوران امریکی صدر بارک اوباما کو جب اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے گھر فروخت کرنے سے منع کرتے ہوئے علاج کے لیے قرضہ دیا‘‘۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی صدر نے میری تکلیف محسوس کرتے ہوئے قرضہ دیا اور مکان فروخت ہونے سے بچالیا تاہم افسوس اس بات کا ہے کہ بیٹا زندگی کی بازی ہار گیا اور وہ 2015 کو ہمیں چھوڑ کر چلا گیا۔

    دوسری جانب اوباما انتظامیہ نے امریکی نائب صدر کو اُن کی خدمات کے اعتراف میں اعلیٰ ترین سول اعزاز سے نوازا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر بارک اوباما نے جوبائیڈن کی تعریف بھی کی۔

  • صدر زرداری کی نائب امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات

    صدر زرداری کی نائب امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات

    واشنگٹن : سابق صدرآصف علی زرداری نے نائب امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران امریکا نے پاکستان میں جمہوری نظام کے تسلسل کی یقین دہانی کرا دی۔

    ملک میں جمہوری نظام کے استحکام اور تسلسل کے لیے سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم نواز شریف نے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن اس نکتے پر متفق ہیں کہ عالمی طاقتوں کی حمایت کے بغیر پاکستان میں جمہوریت کو درپیش خطرات سے نہیں نکالا جا سکتا۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کی گزشتہ روز واشنگٹن میں نائب امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، ذرائع کے مطابق افطار ڈنر کی تقریب میں ہونے والی اس ملاقات میں نائب امریکی صدر نے پاکستان میں پر امن جمہوری انتقال اقتدار کی تعریف کی اور یہ یقین دہانی کرائی کہ امریکا پاکستان میں جمہوری نظام کے تسلسل کی حمایت جاری رکھے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اور حکومت دونوں کی یہ کوشش ہے کہ پاکستان میں جمہوری استحکام اور تسلسل کے لیے عالمی طاقتوں کو قائل کیا جا سکے، ذرائع کے مطابق عالمی طاقتوں کی حمایت کا مقصد ان عناصر کو واضح پیغام دینا ہے، جو مہم جوئی کے لیے جمہوری نظام کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔