Tag: جوز بٹلر

  • پاک بھارت کو فائنل میں مدمقابل نہیں دیکھنا چاہتا، انگلش کپتان

    پاک بھارت کو فائنل میں مدمقابل نہیں دیکھنا چاہتا، انگلش کپتان

    ایڈیلیڈ: انگلینڈ ٹیم کے کپتان جوز بٹلر نے کہا ہے کہ ہم یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا فائنل بھارت اور پاکستان کے درمیان نہ ہو۔

    انگلش ٹیم کے کپتان جوز بٹلر نے ایڈیلیڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی کہ پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں فائنل میں مدمقابل نہ ہوں۔

    جوز بٹلر کا کہنا تھا ہم یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ 2007 والی صورتحال دوبارہ نہ آئے اور فائنل ٹرافی کے لیے پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں پنجا آزمائی نہ کر رہی ہوں۔

    ایک سوال کے جواب میں انگلش کپتان کا کہنا تھا بھارتی ٹیم کافی عرصے سے مستقل مزاجی کے ساتھ اچھا پرفارمنس دے رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی ٹیم میں کئی اچھے اور ٹیلنٹڈ کھلاڑی موجود ہیں اور سیمی فائنل میں آپ توقع کرتے ہیں کہ آپ کا مقابلہ ایک تگڑی ٹیم سے ہو گا اور بلا شبہ بھارت ایک بہترین ٹیم ہے۔

    واضھ رہے کہ آسٹریلیا میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان سڈنی میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرے سیمی فائنل میں بھارت اور انگلینڈ کی ٹیمیں ایڈیلیڈ میں کل مدمقابل ہوں گی

  • ٹیم فائنل میں ہار جاتی تو دوبارہ کرکٹ کھیلنا میرے لیے مشکل ہوجاتا، جوز بٹلر

    ٹیم فائنل میں ہار جاتی تو دوبارہ کرکٹ کھیلنا میرے لیے مشکل ہوجاتا، جوز بٹلر

    لندن: کرکٹ ورلڈکپ چیمپئن بننے والی انگلش ٹیم کے وکٹ کیپر اور جارح مزاج بیٹسمین جوز بٹلر نے کہا ہے کہ اگر ان کی ٹیم فائنل میں ہار جاتی تو ان کے لیے دوبارہ کرکٹ کھیلنا مشکل ہوجاتا۔

    ایک انٹرویومیں جوز بٹلر نے ورلڈکپ ٹرافی اٹھانے کے بعد پہلی مرتبہ اس شکست کے خوف سے بھی پردہ اٹھادیا جو ان کے چہرے پر میچ کے اختتامی لمحات میں ان کے چہرے پر دکھائی دے رہا تھا۔

    انگلش وکٹ کیپر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس فائنل سے قبل 8 مرتبہ اپنی ٹیموں کی جانب سے فائنل مقابلوں میں حصہ لیا جس میں 7 مرتبہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ سمرسیٹ کی جانب سے کھیلتے ہوئے انگلینڈ کے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کے ساتھ ساتھ انگلینڈ کی جانب سے 2013 میں چیمپیئنز ٹرافی کا فائنل اور 2016 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی فائنل ایسے میچز ہیں جس میں ان کی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    جوز بٹلر کا کہنا تھا کہ اپنے سامنے حریف ٹیم کو ٹرافی اٹھاتے ہوئے دیکھنا بہت تکلیف کا باعث ہوتا ہے اور یہ درد میں ایک مرتبہ پھر برداشت نہیں کرسکتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے ڈر لگ رہا تھا کہ اگر ہم گئے تو نہیں جانتا کہ دوبارہ کرکٹ کیسے کھیلوں گا، یہ زندگی میں ایک مرتبہ ملنے والا موقع تھا، ایک ورلڈکپ کا فائنل وہ بھی لارڈز میں۔

    بین اسٹوکس کو انگلینڈ کا اعلیٰ ترین اعزاز نائٹ ہُڈ دیا جائے گا

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک قسمت کی طرح محسوس ہوا، میں سوچ رہا تھا کہ اگر ایسا (فائنل میں فتح) نہیں ہوتا، تو میرے پاس کافی عرصے تک دوبارہ کرکٹ بیٹ اٹھانے کی خود اعتمادی نہیں ہوگی۔

    جوز بٹلر نے آخری لمحات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ گراؤنڈ سے باہر بیٹھ کر میچ دیکھنے والوں پر دباؤ ہوتا ہے، تاہم ایسا دباؤ کھلاڑیوں پر نہیں ہوتا، وہ ایسی صورتحال کے لیے ہی تیار ہوتے ہیں۔