Tag: جوس

  • اس سبزی کا جوس سردیوں میں جلد کا خیال رکھے

    اس سبزی کا جوس سردیوں میں جلد کا خیال رکھے

    موسم سرما میں جلد کا اضافی خیال رکھنا پڑتا ہے تاکہ جلد کی تازگی و شادابی برقرار رہے، موسم سرما میں آنے والے پھل اور سبزیاں بھی اپنے اندر نہایت صحت بخش خصوصیات رکھتے ہیں۔

    سردیوں میں جلد کو تازگی فراہم کرنے اور بصارت کو بہتر بنانے کے لیے ایک مشروب نہایت کارآمد ہے۔

    اس مشروب کا بنیادی جز شکر قندی ہے، یہ کھانے میں لذیذ لگتی ہے تاہم دیگر سبزیوں کے ساتھ مل کر اس کا جوس بھی خوش ذائقہ ہوگا۔

    شکر قندی میں بیٹا کیروٹین اور پوٹاشیم کے حصول کا ایک مؤثر ذریعہ ہے، جبکہ یہ جسم میں باآسانی وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ شکر قندی صحت مند جلد اور بینائی کے لیے ایک مفید سبزی تصور کی جاتی ہے۔

    اجزا

    شکر قندی: 1 درمیانے سائز کی

    گاجریں: 2 عدد

    سیلری یعنی اجوائن کے پتے: 2 عدد

    ادرک: ڈیڑھ انچ کا ٹکڑا

    شملہ مرچ: 2 عدد

    تمام اجزا کو جوسر میں ڈال کر اچھی طرح بلینڈ کریں، صحت بخش مشروب تیار ہے۔ اسے ہفتے میں ایک بار پینا جلد اور بینائی پر بہترین اثرات مرتب کرے گا۔

  • چقندر کے جوس کے روزانہ استعمال کا حیران کن فائدہ

    چقندر کے جوس کے روزانہ استعمال کا حیران کن فائدہ

    چقندر ایک فائدہ مند سبزی ہے جس کا جوس بہت سے فوائد کا حامل ہے، تاہم اس کے روزانہ استعمال کا ایک نیا فائدہ سامنے آیا ہے جو دل کی صحت سے تعلق رکھتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق سے ثابت ہوا کہ کرونری ہرٹ ڈیزیز کے امراض میں مبتلا وہ افراد جو یومیہ چقندر کے جوس کا ایک گلاس پیتے ہیں ان میں بیماری کی سطح نمایاں کم ہو جاتی ہے۔

    کرونری ہرٹ ڈیزیز دل کی شریانوں میں خون کی ترسیل کی رکاوٹ کی بیماریاں ہیں، جن سے ہارٹ اٹیک کے خطرے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

    دل کی شریانوں میں خون کی عدم فراہمی ہی دنیا بھر میں ہونے والے زیادہ تر ہارٹ اٹیک کا سبب بنتی ہے اور اسی سے ہی دل کی بیماریوں میں مبتلا زیادہ تر افراد ہلاک ہوتے ہیں۔

    دل کی شریانوں میں خون کی ترسیل کی عدم فراہمی یا بے ترتیب فراہمی کو کرونری ہرٹ ڈیزیز کہا جاتا ہے اور ایسے افراد کے جسم میں سوزش بھی بڑھ جاتی ہے اور یہ بیماریاں عام طور پر انسانی جسم میں موجود خاص کیمیکل نٹرک آکسائیڈ کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

    ماہرین نے مذکورہ بیماری کا علاج چقندر کے جوس سے کرنے کے لیے 114 افراد پر تجربہ کیا، جس سے معلوم ہوا کہ چقندر کے جوس کا روزانہ ایک گلاس بھی انسانی جسم میں نٹرک آکسائیڈ کی وافر مقدار پیدا کرتا ہے، جس سے دل کی شریانوں کو تقویت ملتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ماہرین نے تجربے کے دوران 78 افراد کو ویکسین کے ذریعے کرونری ہرٹ ڈیزیز جبکہ باقی لوگوں کو کریم دے کر اسی بیماری میں مبتلا کیا اور پھر انہیں یومیہ نہار منہ چقندر کے جوس کا ایک گلاس پینے کو دیا گیا۔

    تجربے کے دوران نصف مریضوں کو دیے گئے جوس سے نٹرک آکسائیڈ کیمیکل نکال دیا گیا تھا جبکہ باقیوں کو مذکورہ کیمیکل کے ساتھ جوس دیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق محض تین دن کے تجربے سے ہی نتائج سامنے آئے اور ایک ہفتے کے دوران معلوم ہوا کہ جن افراد کو نٹرک آکسائیڈ کیمیکل کے ساتھ چقندر کا جوس دیا گیا ان کے جسم میں مذکورہ کیمیکل کی وافر مقدار پیدا ہوئی، جس سے ان کی دل کی شریانوں کو خون کی مناسب ترسیل ہوئی۔

    ماہرین کے مطابق چقندر میں نٹرک آکسائیڈ کی پیداوار بنانے والے اجزا موجود ہوتے ہیں، یہ کیمیکل انسانی دل کے لیے سگنل کا کام کرتا ہے اور اسی کیمیکل کی بہتر مقدار کے باعث ہی دل کو مناسب خون کی ترسیل ہوتی ہے۔

    ماہرین نے مذکورہ نتائج کو مستقبل کے لیے بہتر قرار دیتے ہوئے اس پر مزید تحقیق کا اعلان بھی کیا۔

  • مزیدار جوس جو وزن کم کرنے میں مددگار ہے

    مزیدار جوس جو وزن کم کرنے میں مددگار ہے

    آج کل کی غیر متحرک زندگی اور لاک ڈاؤن کے باعث بیرونی سرگرمیاں کم ہونے کی وجہ سے موٹاپے کی شرح میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، تاہم اس مسئلے کو ایک مشروب نہایت آسانی سے حل کرسکتا ہے۔

    یہ ذائقہ دار مشروب آپ کے منہ کا ذائقہ بھی خراب نہیں کرے گا، اس کے ساتھ ساتھ آپ کا وزن بھی گھٹائے گا۔

    اس مشروب کو تیار کرنے کے لیے مندرجہ ذیل اشیا کی ضرورت ہوگی۔

    انناس: نصف کپ

    سرکہ: 1 چائے کا چمچ

    لیموں کا رس: 1 چائے کا چمچ

    پانی: نصف گلاس

    اجوائن: 1 چٹکی

    کالی مرچ: 1 چٹکی

    تمام اشیا کو بلینڈر میں یک جان کر کے مشروب تیار کرلیں اور تازہ تیار کیا ہوا ہی پئیں۔ فریج میں رکھ کر بعد میں استعمال کرنے سے گریز کریں۔

    اس مشروب کو روزانہ کی صحت مند ڈائٹ اور ورزش کے ساتھ ساتھ استعمال کریں، یہ مشروب موٹاپا کم کرنے کے عمل میں مدد دے گا۔

  • آسان مگر مشکل پہیلی، کون سی بلی جوس پی سکے گی؟ جواب تلاش کریں

    آسان مگر مشکل پہیلی، کون سی بلی جوس پی سکے گی؟ جواب تلاش کریں

    کراچی: انٹرنیٹ پر صارفین کی ذہانت کو چانچنے ایک نئی پہیلی سامنے آئی جس میں پوچھا گیا ہے کہ کون سی بلی نارنجی کا رس پی سکتی ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر مختلف لوگوں کی جانب سے نت نئی پہلیاں سامنے آتی ہیں یہی وجہ ہے کہ لوگ اُن کے جواب بہت دلچسپی کے ساتھ تلاش کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر بظاہر تو بہت آسان دکھائی دیتی ہیں مگر جب انہیں حل کرنے یا جواب تلاش کرنے کے لیے بیٹھا جائے تو صارفین سرپکڑنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔

    یہ بھی تلاش کریں: بوجھو تو جانیں، کون سا باکس پانی سے بھر سکتا ہے؟

    اسی طرح پزل کے ذریعے پوچھی جانے والی پہلیوں کو حل کرنا بہت آسان ہوتا ہے تاہم کچھ صارفین انہیں حل کرتے وقت الجھن کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    اسے بھی تلاش کریں: کون سا کپ پہلے بھرے گا؟ جواب تلاش کریں

    انٹرنیٹ پر شیئر کی جانے والی تصویری پہیلی میں نیچے چار بلیاں موجود ہیں جن کی طرف مختلف راستے جار ہے ہیں اور  اوپر سے نارنجی پھل کا جوس ڈالا جارہا ہے، صارفین کو چلینج دیا گیا ہے کہ وہ بتائیں کون سی بلی جوس پی سکتی ہے؟۔

    آپ کے خیال میں کون سی بلی پی سکتی ہے تصویر کو غور سے دیکھیں اور ذہین ہیں تو ایک منٹ کے اندر درست جواب تلاش کریں۔

    یقینی طور پر آپ بھی تصویر یکھنے کے بعد درست جواب تلاش کرنے کے لیے راستے دیکھ رہے ہوں گے اور خیال ہوگا کہ فلاں نمبر کی بلی جوس پی سکتی ہے۔

    کیا آپ نے درست جواب تلاش کرسکے؟ اگر نہیں تو نیچے والی تصویر کو  ایک بار پھر غور سے دیکھیں

    جی ہاں 2 نمبر پر موجود ہی بلی نارنجی کا جوس پی سکتی ہے کیونکہ پہلی نمبر بلی بقیہ دیگر راستے بند ہیں۔

    کیا آپ درست جواب تلاش کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے؟ کمنٹس میں ضرور بتائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • خبردار! ناشتے میں جوس پینا نظام ہاضمہ کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے

    خبردار! ناشتے میں جوس پینا نظام ہاضمہ کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے

    اگر آپ ناشتے میں جوس پینے کے عادی ہیں تو فوری طور پر اس عادت کو ترک کردیں بہ صورت دیگر کئی امراض کا سامنا ہو سکتا ہے اور جو بالخصوص نظام ہاضمہ میں بگاڑ کا باعث بن سکتی ہے۔

    رات کے کھانے کے بعد بھرپور نیند لینے تک آپ کا معدہ دس سے بارہ گھنٹے تک خالی رہتا ہے ایسی حالت میں اگر خالی معدے میں جوس پی لیا جائے تو نظام ہاضمہ پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    خالی پیٹ جوس پینے سے آپ کی صحت کو دو بڑے نقصانات کا احتمال رہتا ہے اول یہ معدے اور نظام ہاضمہ میں پائے جانے والے مفید بیکٹریا کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے اور دوئم جوس میں بڑی مقدار میں ’’ فرکٹوس‘‘ اور ’’ شوگر‘‘ موجود ہوتی ہے جسے ہضم کرنے میں خالی معدہ ناکام رہتا ہے۔

    عشایئے کے بعد ناشتے تک پیٹ دس سے بارہ گھنٹے خالی رہتا ہے اور ایسے موقع پر جوس پی لیا جائے تو جوس میں موجود بھاری مقدار شوگر کو خالی معدہ ہضم نہیں کر پاتا اور وہ فوری طور پر چھوٹی آنت میں فرکٹوس کی شکل میں پہنچ جاتی ہے اور بگیر ہضم ہوئے خون میں شامل ہو جاتی ہے جو نقصان کا سبب بنتی ہے۔

    ان حقائق کی روشنی میں ماہرین طب اور غذائیت کا کہنا ہے کہ ناشتے میں خالی پیٹ جوس پینا صحت کے لیے مضر ثابت ہو سکتا ہے اس لیے تجویز کیا جاتا ہے کہ لوگوں کو خالی پیٹ جوس پینے سے اجتناب برتنا چاہیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • صحت کے لیے غیر ضروری ان عادات سے چھٹکارہ پائیں

    صحت کے لیے غیر ضروری ان عادات سے چھٹکارہ پائیں

    جو لوگ اپنی صحت کے بارے میں فکر مند ہوتے ہیں وہ اپنی روز مرہ کی زندگی میں بے شمار ایسے کام سر انجام دیتے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ صحت مند ہیں۔

    ایسے لوگ صفائی کا بے حد خیال رکھتے ہیں، کھانے میں نہایت احتیاط کرتے ہیں اور بہت زیادہ ورزشیں کرتے ہیں۔

    لیکن ان میں سے کچھ عادات ایسی ہوتی ہیں جو ہمیں فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان پہنچاتی ہیں یا غیر ضروری ہوتی ہیں۔ نئے سال کا آغاز ہے، تو کیوں نہ ان مضر عادات سے چھٹکارہ حاصل کرلیا جائے جو بظاہر صحت مند لگتی ہیں۔


    کم چکنائی والی غذائیں

    low-fat

    ایک عام خیال ہے کہ وزن کم کرنے کا سب سے آزمودہ طریقہ کم چکنائی والے کھانے کھانا ہے۔ لیکن یہ بات جاننے کی ضرورت ہے کہ ہمارے جسم کے لیے چکنائی بھی بے حد ضروری ہے اور اگر ہم اپنی غذا سے چکنائی کا استعمال بالکل ختم کردیں گے تو ہمارا جسم خشکی کا شکار ہو کر مختلف مسائل کا شکار ہوجائے گا۔

    یہی نہیں کم چکنائی والی غذائیں وزن گھٹانے میں بھی کوئی خاص کردار ادا نہیں کرتیں۔


    صرف انڈے کی سفیدی کھانا

    egg

    ایک عام خیال ہے کہ انڈے کی زردی کولیسٹرول میں اضافہ کرتی ہے۔ ماہرین نے اس خیال کی نفی کردی ہے۔

    انڈے کی سفیدی اور زردی جسم کے لیے یکساں مفید ہے اور یہ جسم کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتی۔


    جوس پینا

    juice

    جب آپ کسی سبزی یا پھل کا جوس نکالتے ہیں تو آپ اس پھل کے تمام ریشہ دار اجزا کو ختم کردیتے ہیں۔ یہ ریشہ آپ کو پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلاتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔

    اس کے برعکس جب آپ صرف جوس پیتے ہیں تو وہ تھوڑی ہی دیر میں ہضم ہوجاتا ہے اور آپ کو پھر سے بھوک لگنے لگتی ہے۔


    سینی ٹائزر کا استعمال

    sanitizer

    اگر آپ سینی ٹائزر کا استعمال کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ صفائی کا حد سے زیادہ خیال رکھتے ہیں اور دن میں بے شمار مرتبہ ہاتھ دھوتے ہوں گے۔

    سینی ٹائزر کا استعمال اس وقت درست ہے جب آپ کو دن بھر مصروفیت کے باعث کم ہاتھ دھونے کا موقع ملے۔ اگر آپ دن میں کئی مرتبہ ہاتھ دھوتے ہیں تو سینی ٹائزر کا استعمال غیر ضروری ہے۔


    کسی کے کھانسنے پر سانس روک لینا

    breath

    اگر آپ کے قریب بیٹھا کوئی شخص کھانسے یا چھینکے تو ہوسکتا ہے آپ چند لمحوں کے لیے اپنی سانس روک لیتے ہوں گے تاکہ جراثیم آپ کی سانس کے ساتھ اندر نہ جائیں۔

    لیکن یہ ایک غیر ضروری عمل ہے۔ چھینک اور کھانسی کے جراثیم بہت تیز رفتار ہوتے ہیں اور یہ آپ کے منہ، ناک اور آنکھوں میں جاسکتے ہیں۔


    باتھ روم کی سیٹ پر کور

    toilet

    اگر آپ سوچتے ہیں کہ آپ اپنے باتھ روم میں کموڈ پر پلاسٹک کی شفاف لائننگ لگا کر جراثیموں سے بچ سکتے ہیں تو آپ بالکل غلط ہیں۔ لائننگ والے کموڈز بغیر لائننگ والے کموڈ سے زیادہ آلودہ ہوتے ہیں اور ان میں پنپنے والے جراثیم سے آپ کو ایڈز تک کا خطرہ ہوتا ہے۔

    اس کے اثرات اس وقت مزید بدترین ہوجاتے ہیں جب آپ کی جلد پر کوئی کٹ یا کھلا زخم موجود ہو۔ اس کٹ کے ذریعہ ہر قسم کے جراثیم آپ کے جسم میں داخل ہوسکتے ہیں۔


    دانتوں میں خلال

    flossing

    دانتوں میں خلال کرنا ایک قدیم روایت ہے جسے کھانے کے بعد نہایت ضروری سمجھا جاتا ہے۔ لیکن حال ہی میں امریکی ماہرین نے ایک تحقیق کی جس میں انہوں نے دانتوں میں کسی شے خاص طور پر دھاگے سے خلال کرنا دانتوں کے لیے مضر قرار دیا۔


    انگلیاں ںہ چٹخانا

    fingers

    ایک عام خیال ہے کہ انگلیوں کو چٹخانا انگلیوں کے جوڑوں کے لیے نقصان دہ عمل ہے اور یہ آپ کے قریب موجود افراد کو بھی الجھن میں مبتلا کر سکتا ہے۔

    لیکن حال ہی میں ایک تحقیق میں اس عمل کو جوڑوں کے لیے بہترین ورزش قرار دیا گیا۔ یہ ورزش انگلیوں کے جوڑوں کو لچکدار بناتی ہے لیکن اسے ایک حد میں کرنا درست ہے۔


    کھڑے ہو کر کام کرنا

    دفاتر میں 8 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت تک بیٹھے رہنا صحت پر بدترین اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہ امراض قلب اور موٹاپے سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    لیکن اگر آپ سوچتے ہیں کہ ان بیماریوں سے بچنے کے لیے آپ اپنے دفتر میں ایسی اونچی ڈیسک استعمال کریں جس کے لیے آپ کو کھڑے ہو کر کام کرنا پڑے تو آپ بالکل غلط ہیں۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    مزید پڑھیں: آفس میں ورزش کریں

    ماہرین کے مطابق آپ اپنے دفتر کے 8 گھنٹوں میں وقفے وقفے سے چل پھر سکتے ہیں، لیکن مستقل کھڑے ہوکر کام کرنا نہایت ہی نقصان دہ عادت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بڑھاپا روکنے والی 5 غذائیں

    بڑھاپا روکنے والی 5 غذائیں

    بڑھاپا ایک فطری عمل ہے۔ آپ چاہے اپنی زندگی جیسی بھی گزاریں بڑھاپا اپنے وقت پر ضرور آئے گا۔

    بڑھاپے کے ساتھ بے شمار بیماریاں بھی ساتھ آتی ہیں۔ یہاں تک کہ اگر آپ کو بچپن میں کوئی گہری چوٹ لگی ہے او وہ ٹھیک بھی ہوگئی تب بھی وہ بڑھاپے میں پھر سے تکلیف کا باعث بنے گی۔

    خبردار! دھوپ آپ کو بوڑھا کر سکتی ہے *

    ماہرین کے مطابق اگر بچپن ہی سے احتیاط کی جائے اور اپنے جسم کا خیال رکھا جائے تو بڑھاپے میں ہونے والی بیماریوں سے کسی حد تک بچا جاسکتا ہے اور ایک صحت مند بڑھاپا گزارا جاسکتا ہے۔

    اسی طرح کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں اگر باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو بڑھاپے کی رفتار کو کم کیا جاسکتا ہے یعنی آپ تا دیر جوان رہ سکتے ہیں۔

    آیئے دیکھیں وہ غذائیں کون سی ہیں۔

    :مچھلی

    health-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جو افراد اپنی روزمرہ کی خوراک میں مچھلی کا زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ زیادہ دیر تک جوان رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ہفتہ میں 2 سے 3 بار مچھلی کھانا آپ کی عمر کی رفتار میں 42 فیصد کمی کرسکتا ہے۔

    :سبز چائے

    health-1

    سبز چائے صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہے اور یہ شمار فائدوں کا سبب بنتی ہے۔ یہ ذہنی دباؤ کم کرنے، وزن گھٹانے، دماغی کاکردگی میں اضافے کے لیے معاون ہے اور ذیابیطس اور کینسر کے خطرات میں بھی کمی کرسکتی ہے۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ آپ کو زیادہ عرصہ تک جوان رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    :زیتون کا تیل

    health-3

    زیتون کے تیل میں شامل اینٹی آکسیڈنٹس بڑھاپے کی کئی بیماریوں سے بچاؤ میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ یہ جسم میں زائد چربی کو ذخیرہ ہونے سے روکتا ہے اور بعض ماہرین کے مطابق یہ کینسر اور امراض قلب کی شرح میں بھی کمی کرتے ہیں۔

    :انار کا جوس

    health-5

    ماہرین کے مطابق روزانہ ایک گلاس انار کا جوس آپ کی جلد کو جھریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہی نہیں یہ ذہنی دباؤ اور امراض قلب سے بچاؤ میں بھی معاون ہے۔

    :بیریز

    health-4

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے بلو بیریز، بلیک بیریز، اسٹرابیریز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس عمر بڑھنے کی رفتار میں کمی کے ساتھ دماغی کارکردگی میں اضافہ اور پٹھوں کی صحت کو بہتر کرتی ہیں۔


  • پانچ پھل جو آپ کو فرشتوں سا حسین بنادیں

    پانچ پھل جو آپ کو فرشتوں سا حسین بنادیں

    بڑھاپا ایک فطری عمل ہے، ہم سب جانتے ہیں کہ خوبصورت جلد اور خوشنما نظر آنا ہرانسان کی خواہش ہوتی ہے، لیکن آپ کی بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ ساتھ جلد کی خوبصورتی اور کشش میں کمی آنے لگتی ہے لیکن اگر آپ کی جلد عمر سے پہلے اپنی کشش کھودے.

    مہنگی کریمز اور لوشن استعمال کرنا آپ کی جلد کےلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، آپ پھلوں کا استعمال کریں جو آپ کی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ٓآپ کی جلد کو پرکشش بنانے میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔

    مالٹا
    مالٹا غذائی اجزاء سے بھرپور پھل ہے اور اس میں وٹامن سی کی بڑی مقدار موجود ہے۔جو نہ صرف جلد کو خوبصورت بناتاہےبلکہ اس کے جوس سے آپ اپنی جلد کو صاف کرسکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ آپ کی جلد سے سیاہی کو صاف کرنے میں اہم کردار ادا کرتاہے۔
    سیب
    سیب جو کہ بہت سی خصوصیات سے بھرپورپھل ہے، جلد کو انتہائی حسین نکھار دیتا ہے. اس میں کوپر اور وٹامن سی کے ساتھ پوٹاشیم بھی موجود ہے جو کہ جلد کو پرکشش بنانے کے لئے موزوں ہے۔
    پپیتہ
    پپیتے کو پھلوں کا فرشتہ کہا جاتاہے اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ قدرتی اجزاء سے مالا مال ہے، یہ وزن کم کرنے کے ساتھ ساتھ دل کو بھی بہت سی بیماریوں سی محفوظ رکھتا ہے یہ ٓآپ کی جلد کو جوان اورخوبصورت نظر ٓانے میں موثر کردار ادا کرتا ہے۔
    تربوز
    تربوز جو کہ وٹامن اے اور سی سے مالا مال ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ جلد کو نرم و ملائم اور شاداب بناتا ہے اور جلد کو دیگربیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے ۔ تربوز جلد کے لئے قدرتی کلینر کا بھی کام انجام دیتا ہے۔
    انار
    انار وٹامن اےا ور سی کے ساتھ اور دیگر غذائی اجزاء سے بھرپور ہے، قدرتی طور پر خشک جلد کے لئے موزوں ہونے کے ساتھ جلد میں نمی کی مقدار کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے اور خون کی گردش کو بہتر بناتاہے۔

  • ٹماٹرکا جوس صحت کیلئے انتہائی مفید ہے

    ٹماٹرکا جوس صحت کیلئے انتہائی مفید ہے

    سورة بقرة کی آیت نمبر 61میں ارشاد ربانی ہے ”آپ اپنے رب سے دعا کیجئے زمین سے اگائی چیزیں ہمارے لئے نکالیں“ اور زمین سے اگی چیزوں میں غذائی اور طبی افادیت کے اعتبار سے ٹماٹر اپنی مثال آپ ہے۔

    حکیم فیض عالم فیض کے مطابق ”موسم گرما میں ٹماٹر کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ یہ سبزی گرمی کی شدت اور حدت کو بے اثر کردیتی ہے یہ گرمیوں میں زیادہ استعمال ہوتی ہے اگر ایسی سبزیوں میں جن کی تاثیر گرم ہو ٹماٹر کو شامل کردیں تو ان کی گرمی زائل ہوجاتی ہے اور تاثیر بدلنے سے فائدہ کرتی ہیں۔“

    پیداوار:

    ٹماٹر کا آبائی وطن میکسیکو ہے اسپین پادری نے یورپ میں لاکر 1500ءمیں ٹماٹر کی کاشت کی 1800ءتک اس انکشاف کے بعد کہ ٹماٹر صحت کا ضامن ہے بین الاقوامی طورپر بطور غذا استعمال ہونے لگا دنیا میں ٹماٹر کی سالانہ پیداوار 67 ملین شارٹ ٹن ہے سب سے زیادہ ٹماٹر امریکہ میں پیدا ہوتا ہے اس کے بعد روس‘ اٹلی‘ چین کا نمبر ہے ٹماٹر ایک پودے پر لگتا ہے چھوٹے سے پودے پر جب ٹماٹر آتا ہے تو ابتدا میں سبز ہوتا ہے جوں جوں پکتا جاتا ہے اس میں سرخی آتی جاتی ہے۔ یہ گول اور بیضوی شکل کا رس دار پھل ہے۔

    اقسام:

    دنیا بھر میں ٹماٹر کی 4000 اقسام پائی جاتی ہیں ٹماٹر کی 2 اقسام مشہور ہیں ایک میدانی اور دوسرا پہاڑی ٹماٹر‘ میدانی ٹماٹر گول ہوتا ہے جبکہ پہاڑی ٹماٹر ایک حد تک لمبوترا ہوتا ہے برطانیہ میں ٹماٹر کی سب سے بڑی قسم پائی جاتی ہے جس کا ایک ٹماٹر 2.45 کلو گرام تک پیدا ہوتا ہے اور اس ٹماٹر کا پودا 13.96 میٹر لمبا ہوتا ہے۔
    غذائی اجزاء:

    وٹامن اے 320 بین الاقوامی یونٹ‘ وٹامن بی 60 مائیکرو گرام‘ وٹامن سی 31 ملی گرام ‘ نایاسین 6.04 مائیکرو گرام تھا یامین 69 مائیکرو گرام‘ پروٹین 1.9 ملی گرام‘ کاربوہائیڈریٹ 4.5 ملی گرام‘ آئرن 2.4 ملی گرام‘ فاسفورس 40 ملی گرام‘ کیلشیم 20گرام۔

    غذائی افادیت:

    ٹماٹر کو 60 سے لے کر 140 درجہ فارن ہائیٹ پر خشک کیاجائے تو وٹامن سی ضائع نہیں ہوتے اور اس کا مربہ بنانے سے بھی یہ وٹامنز محفوظ رہتے ہیں‘ ٹماٹر میں آئرن دودھ سے دو گنا اور انڈے کی سفیدی سے 5 گنا زیادہ ہوتا ہے کمزور بچوں کے لئے نہار منہ صبح ایک سرخ ٹماٹر کا جوس مفید ہے کہ اس میں وہ تمام اجزاءموجود ہوتے ہیں جن سے بچوں کی نشوونما ہوتی ہے خاص کر دانت نکالنے میں آسانی ہوتی ہے اور معدہ بھی درست رہتا ہے خون کی کمی‘ چہرے اور آنکھوں کی زردی ٹماٹر کھانے سے دور ہوتی ہے۔

    طبی افادیت:

    ٹماٹر کا رس پینے سے کئی بیماریوں کا خاتمہ ہوتا ہے‘ بچوں کے ہاتھ پاﺅں ٹیڑھے ہوجائیں تو ٹماٹر کا عرق پلانے سے افاقہ ہوگا‘ ٹماٹر کھانے سے ورم‘ گردہ اور ذیابیطس کے امراض میں فائدہ ہوتا ہے کچے ٹماٹر معدے کے لئے بہت مفید ہیں پیاز کے ساتھ کھانے سے اس کی افادیت اور بڑھ جاتی ہے ٹماٹر میں موجود Iycene نرخرے ‘ معدے اور بڑی آنت کے سرطان سے محفوظ رکھتا ہے جگر کے فعل کو درست رکھنے میں ٹماٹر بے حد مفید ہے بچوں کو ہیضہ ہوجائے تو چھلے ہوئے ٹماٹروں میں تھوڑی سی چفینی ملاکر ان کا عرق نکال لیں ہر نصف گھنٹے بچے کو ایک چمچہ عرق دیں جب تک مرض بالکل ختم نہ ہوجائے دیتے رہیں ۔

    دل کے امراض:

    دل کے امراض میں ٹماٹر بہت مفید ہے 2چمچہ ٹماٹر کا رس اور 1 گرام ارجن کی چھال کا سفوف ملا کر صبح شام استعمال کرنے سے دل کے مرض میں فائدہ ہوتا ہے ‘ دق وسل‘ ہائی بلڈپریشر اور ناک کے ورم و سوزش میں بھی ٹماٹر کھانے سے فائدہ ہوگا‘ ٹماٹر کے استعمال سے چھوت کے امراض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے گٹھیا کے مرض میں بھی ٹماٹر مفید ہے یوں تو پتھری کے مرض میں ٹماٹر کا استعمال مضر ہے لیکن پتے کی پتھری میں ٹماٹر فائدہ دیتا ہے ‘ تخلیق کے مراحل طے کرنے والی خواتین اور شیرخوار بچوں کی ماﺅں کے لئے ٹماٹر بے حد مفید غذا ہے۔

    استعمال:

    ٹماٹرکچا‘ پکا دونوں صورتوں میں استعمال ہوتا ہے سلاد کا تصور ٹماٹر کے بغیر ممکن نہیں ٹماٹر کی چٹنی بہت شوق سے کھائی جاتی ہے ٹماٹر کا کیچپ تو دنیا بھر میں مقبول ہے ترقی یافتہ ممالک میں ٹماٹر کو تھوڑا سا کچل کرٹین کے ڈبوں میں فروخت کیاجاتا ہے ٹماٹر اٹلی کے پزا کا لازمی جز ہے ترکی میں ڈبل روٹی کے سلائس میں گوشت کے ساتھ ٹماٹر کا جوس ٹن پیک کے علاوہ گتے کے ڈبوں میں بھی عام فروخت ہوتا ہے چائینز ڈشز کی لذت میں ٹماٹر کا کردار بہت اہم ہے‘ برصغیر میں ٹماٹر کئی ڈشز بالخصوص مصالحے والی بریانی کے ذائقے میں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔

    نظام ہضم:

    دوپہر کے کھانے کے بعد ٹماٹر ‘ چقندر اور سلاد استعمال کرنے سے ہاضمہ درست رہتا ہے ٹماٹر بھون کرسیندھانمک اور کالی مرچ ملا کر کھانے سے بدہضمی دور ہوتی ہے۔

    مضرات واحتیاط:

    استعمال کرنے سے پہلے ٹماٹر کو اچھی طرح دھو لینا چاہئے ایک وقت میں ایک پاﺅ سے زیادہ ٹماٹر کھانا مضر ہے ٹماٹر کھانے کے کچھ دیر بعد تک پانی نہیں پینا چاہئے تب دق کے مریضوں کو ٹماٹر نہیں کھانا چاہئے ‘ سینے اور گلے کے امراض میں مبتلا افراد بھی ٹماٹر سے پرہیز کریں تو بہتر ہے۔

    بیرونی اثرات:

    ٹماٹر کا رس ‘کافور اور ناریل کے تیل میں ملاکر پھوڑے پھنسیوں پر مالش کرنے سے آرام آتا ہے۔
    ذیبائش حسن: ٹماٹر کھانے سے جلد نکھرتی ہے ٹماٹر کی پتلی قاشیں چہرے پر ملنے سے کیل مہاسے دور ہوتے ہیں اور جلد نکھرآتی ہے۔