Tag: جولائی

  • جولائی میں سیمنٹ کی فروخت میں بڑی کمی ریکارڈ

    جولائی میں سیمنٹ کی فروخت میں بڑی کمی ریکارڈ

    کراچی: سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جولائی کے مہینے میں سیمنٹ کی فروخت میں 6.81 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔

    سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ سال 2024 میں ماہ جولائی میں سیمنٹ کی فروخت 2.463 ملین ٹن رہی، جولائی کے مہینے میں سیمنٹ کی ایکسپورٹ بڑھی اور اس میں 21.65 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    جولائی میں سیمنٹ کی ایکسپورٹ 5 لاکھ 47 ہزار 162 ٹن رہی، ٹیکس اور بڑھتی ہوئی لاگت سیمنٹ سیکٹرکو بری طرح متاثرکررہی ہے۔

    ترجمان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ حکومت اپنی ٹیکس پالیسیوں پرنظرثانی کرے۔

  • ترک صدر 24 جولائی کو  نمازِ جمعہ آیا صوفیہ مسجد میں ادا کریں گے

    ترک صدر 24 جولائی کو نمازِ جمعہ آیا صوفیہ مسجد میں ادا کریں گے

    استنبول : مسجد کی تیاری کا جائزہ لینے ترک صدر رجب طیب اردوان نے ” آیا صوفیہ’ کا دورہ کیا، آیا صوفیہ مسجد میں24 جولائی بروز جمعہ سے باقاعدہ پانچ وقت کی نماز ادا کی جائے گی اور ترک صدر بھی نمازِ جمعہ آیا صوفیہ میں ادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تاریخی اہمیت کے حامل آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کے بعد ترک رجب طیب اردوان آیا صوفیہ پہنچ گئے اور مسجد کے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔

    اس دوران حکام نےترک صدر کو بریفنگ بھی دی جبکی انھوں نے آیا صوفیہ میں تصاویر بھی بنوائیں۔

    آیا صوفیہ مسجد میں چوبیس جولائی بروز جمعہ سے باقاعدہ پانچ وقت کی نماز ادا کی جائے گی اور ترک صدر بھی نمازِ جمعہ آیا صوفیہ میں ادا کریں گے۔

    خیال رہے کہ ترک عدالت نے استنبول کے تاریخی ورثے آیا صوفیہ کی میوزیم حیثیت ختم کرتے ہوئے مسجد میں تبدیل کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

    اس تاریخی عمارت کو 1934 میں ترک سیکولر ریاست کی بنیاد رکھنے والے حکمران کمال اتاترک نے اپنے دورے اقتدار کی ایک دہائی کے بعد میوزیم بنا دیا تھا۔

    عدالتی فیصلے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے آیا صوفیا کو میوزیم سے مسجد میں تبدیل کرنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد آیا صوفیا کی میوزیم کی حیثیت ختم ہوگئی ہے اور اس کا کنٹرول ترکی کے محکمہ مذہبی امور نے سنبھال لیا تھا۔

    بعد ازاں خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ اب آیاصوفیہ ایک میوزیم نہیں کہلائےگا، آیاصوفیہ کومیوزیم میں تبدیل کرناایک بہت بڑی غلطی تھی مگر اب وقت آگیا ہے کہ آیاصوفیہ کی حیثیت کوتبدیل کر کےمسجدبنا دیا جائے۔

  • جولائی 2019 کرہ ارض کی تاریخ کا گرم ترین مہینہ قرار

    جولائی 2019 کرہ ارض کی تاریخ کا گرم ترین مہینہ قرار

    واشنگٹن: جولائی 2019 کو کرہ ارض کی تاریخ کا گرم ترین مہینہ قرار دے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ادارے قومی سمندری اور ماحولیاتی انتظامیہ کی تحقیق نے رواں سال جولائی کے مہینے کو کرہ ارض کی تاریخ کا گرم ترین مہینہ قرار دے دیا۔

    تحقیق کے مطابق جولائی کے مہینہ میں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے باعث زمین کا زیادہ تر حصہ شدید گرمی کی لپیٹ میں رہا۔

    گرمی کی شدت میں اس غیرمعمولی اضافے کے باعث بحر منجمد شمالی اور بحر منجمد جنوبی کی برف ریکارڈ سطح تک پگھلی ہے۔

    امریکی ایجنسی کے مطابق جولائی میں اوسط درجہ حرارت 0.95 ڈگری سیلسیس 1.71 (ڈگری فارن ہیٹ) تھا، یہ درجہ حرارت 20ویں صدی کے اوسط درجہ حرارت 15.8 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ہے جس کے باعث جولائی کو گرم ترین مہینہ قرار دیا جا رہا ہے۔

    اس سے قبل جولائی 2016 کو گرم ترین مہینہ قرار دیا گیا تھا۔ تحقیقاتی ادارے کے مطابق 10 گرم ترین مہینوں میں سے پانچ 2005 کے بعد ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

    مئی کا مہینہ گرم ترین قرار

    خیال رہے کہ پچھلے ماہ پوری دنیا میں اتنی زیادہ گرمی پڑی جتنی گزشتہ قریب 140 برسوں میں کبھی ریکارڈ نہیں کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل جولائی 2016 کو گرم ترین مہینہ قرار دیا گیا تھا، ایک رپورٹ کے مطابق 10 گرم ترین مہینوں میں سے پانچ 2005 کے بعد ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

  • بھارتی فوج نے جولائی میں 11 کشمیریوں کوشہید کیا، کشمیرمیڈیا سروس

    بھارتی فوج نے جولائی میں 11 کشمیریوں کوشہید کیا، کشمیرمیڈیا سروس

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ جولائی میں 11 کشمیریوں کو شہید کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج نے 11 بے گناہ کشمیریوں کو گزشتہ ایک ماہ کے دوران جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 80 افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ حریت کارکنوں اور طلباء سمیت 46 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ بھارتی فورسز نے 2 مکانات کو بھی نقصان پہنچایا۔

    بھارتی فوج نے جون میں 28 کشمیریوں کوشہید کیا، کشمیرمیڈیا سروس

    اس سے قبل جون میں مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج نے 28 بے گناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا تھا۔ بھارتی افواج کی کارروائیوں کے نتیجے میں تین خواتین بیوہ ہوئیں اور چار بچے یتیم ہوگئے تھے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 134 افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ حریت کارکنوں اور طلباء سمیت 97 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

  • جولائی کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    جولائی کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: جولائی 2019 کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.83 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 38 اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ صرف ایک شے کی قیمت میں کمی دیکھی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال 20-2019 کے پہلے ماہ (جولائی 2019) کے آغاز میں مہنگائی کی شرح میں 0.83 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس عرصے کے دوران کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.92 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 4 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ایل پی جی، زندہ مرغی، پیاز، ٹماٹر، چینی، گڑ، چنے کی دال، مٹی کا تیل، دال مونگ، دال ماش، دال مسور، سگریٹ، لہسن، آلو، گندم، آٹا، روٹی سادہ، خوردنی تیل، بیف، مٹن، انڈے، سرخ مرچ، تازہ دودھ ، دہی، مسٹرڈ آئل، باسمتی چاول، اور ویجی ٹیبل گھی سمیت 38 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    جولائی کے آغاز میں صرف کیلے کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، ملک پاؤڈر، نمک، صابن، اری چاول، سمیت 14 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 8 ہزار تا 12 ہزار، 12 ہزار تا 18 ہزار آمدنی، 18 ہزار تا 35 ہزار اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.90، 0.89، 0.84، اور 0.74 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • روس جولائی میں ایس 400 میزائل سسٹم ترکی کے حوالے کرے گا، کریملن

    روس جولائی میں ایس 400 میزائل سسٹم ترکی کے حوالے کرے گا، کریملن

    ماسکو : روس سے میزائل دفاعی نظام ایس-400 کی خریداری پر امریکا ترکی سے سخت نالاں ہے اور پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دے چکا ہے، ترکی دھمکیوں کے باوجود روس سے میزائل دفاعی نظام خرید کرنے پر مُصر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس جولائی میں اپنا ساختہ میزائل دفاعی نظام ایس -400 ترکی کے حوالے کردے گا، اس بات کا اعلان کریملن کے مشیر یوری شاکوف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا روس کے ساتھ نیٹو رکن ترکی کا دفاعی میزائل سسٹم خریدنے پر امریکا سخت نالاں ہے جس کےباعث امریکا روس پر پابندیاں عائد اور ایف 35 طیاروں کی خریداری اور اس کے پرزوں کی خریداری کے معاہدے سے دستبردار ہوجائے گا۔

    میڈیا رپورٹس بتایا گیا ہے کہ ترکی امریکی دھمکیوں کے باوجود روس سے میزائل دفاعی نظام خریدنے پر اصرار کررہا ہے۔ جس کے باعث ترکی کو امریکی پابندیوں کا سختی سے سامنا کرنا پڑسکتا ہے جو ترک معیشت اور کرنسی پر منفی اثرات مرتب کریں گی، نیٹو میں اس کی پوزیشن بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ اگر ترکی اور امریکا کے درمیان اس معاملے پر کوئی مفاہمت نہیں ہوتی ہے اور اس کا امکان بھی کم ہی نظر آرہا ہے تو پھر امریکا کے پابندیوں کے اقدام کے ردعمل میں ترکی بھی جوابی پابندیاں عائد کرسکتا ہے لیکن ان سے خود ا س کی اپنی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال امریکا کی پابندیوں سے ترکی کی کرنسی لیرا پر منفی اثرات مرتب ہوئے تھے اور ڈالر کے مقابلے میں اس کی قدر میں 30 فی صد تک کمی واقع ہوگئی تھی۔

    امریکا نے اس سال کے اوائل میں روس سے میزائل دفاعی نظام ایس -400 کی خریداری پر اصرار کے ردعمل میں ترکی کو لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے ساختہ ایف 35 لڑاکا جیٹ کے آلات مہیا کرنے کا عمل روک دیا تھا۔

    امریکا کا اپنے نیٹو اتحادی ملک کے خلاف یہ پہلا ٹھوس اقدام تھا۔ ترک صدر رجب طیب اردگان اس بات پر مُصر ہیں کہ امریکا جو کچھ بھی کہتا رہے، ترکی روس سے میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے سودے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کے ردعمل میں امریکا نے ترکی کو ایف 35 لڑاکا جیٹ مہیا کرنے کا عمل بھی منجمد کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

    ترکی کا موقف ہے کہ وہ اپنی علاقائی خود مختاری کے دفاع کے لیے یہ میزائل نظام خرید کررہا ہے اور اس کے اقدامات سے اس کے اتحادیوں کو کوئی خطرات لاحق نہیں ہوسکتے۔ اس نے نیٹو کے تمام تقاضوں کو بھی پورا کیا ہے۔ دونوں فریق امریکا کی نام نہاد کاٹسا پابندیوں سے بچنے کی خواہش کا بھی اظہار کرچکے ہیں۔

    اس امریکی قانون کے تحت روسی ساختہ طیارہ شکن ہتھیار جو نہی ترکی کی سرزمین پر پہنچیں گے تو اس پر ازخود ہی پابندیاں عاید ہوجائیں گے۔امریکا کا کہنا ہے کہ ترکی بیک وقت یہ جدید لڑاکا طیارے اور روس سے میزائل دفاعی نظام خرید نہیں کرسکتا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکا نے روس سے میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے سودے سے دستبرداری کی صورت میں ترکی کو اس کے ہم پلّہ ’رے تھیون کو پیٹریاٹ دفاعی نظام ‘فروخت کرنے کی بھی پیش کش کی تھی۔

    ترکی کے روس سے میزائل دفاعی نظام خرید کرنے کے فیصلے سے اس کے نیٹو اتحادی بھی تشویش میں مبتلا ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ میزائل نظام نیٹو تنظیم کے فوجی آلات سے مطابقت نہیں رکھتا ہے۔

  • الجزائر میں مجسٹریٹوں نے جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کردیا

    الجزائر میں مجسٹریٹوں نے جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کردیا

    الجیریا : الجزائر میں مجسٹریٹوں نے نظام مخالف احتجاجی تحریک کی حمایت میں 4 جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الجزائر میں مظاہرین نے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے استعفے کے باوجود احتجاج جاری رکھا ہوا ہے اور وہ اب حکومتی عہدوں پر فائز ان کے قریبی مصاحبین سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں اور انھوں نے جولائی میں ہونے والے صدارتی انتخابات کو مسترد کردیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ صدارتی انتخابات موجودہ عدالتی فریم ورک اور اداروں کے تحت ہوتے ہیں تو یہ آزادانہ اور شفاف نہیں ہوسکتے۔

    الجزائر کے عبوری صدر عبدالقادر بن صالح نے گذشتہ منگل کو ایک نشری تقریر میں ملک میں آزادانہ اور شفاف انتخابات کرانے کا وعدہ کیا تھا اور کہا تھا کہ میں عوام کے مفادات کی تکمیل کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں ۔

    صدر عبدالقادر بن صالح کا کہنا تھا کہ آئین نے مجھ پر یہ بھاری ذمے داری عاید کی ہے لیکن مظاہرین نے ان کے خلاف احتجاج جاری رکھا ہوا ہے اور وہ ان سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک سو سے زیادہ مجسٹریٹوں نے دارالحکومت الجزائر  میں وزارتِ عدل کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مظاہرے کی اپیل مجسٹریٹس کلب نے کی تھی، یہ کلب حکومت کے حامی نیشنل مجسٹریٹس سینڈیکیٹ کے مقابلے میں قائم کیا گیا ہے۔

    مظاہرے میں شریک ملک کے جنوب مشرقی شہر الوادی سے تعلق رکھنے والے جج سعد الدین مرزوق نے کہا کہ مجسٹریٹس کلب نے صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے اور وہ ان کی نگرانی نہیں کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ اس کلب کے ملک کی ہرعدالت میں ارکان موجود ہیں لیکن انھوں نے ان کی مخصوص تعداد نہیں بتائی ہے۔