Tag: جولیان اسانج

  • وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے ڈیل کر لی، جیل سے رہا

    وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے ڈیل کر لی، جیل سے رہا

    لندن: وکی لیکس کے بانی جولین اسانج امریکا سے معاہدے کے تحت برطانوی جیل سے رہا ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو لندن کی ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہائی دے دی، جس کے بعد وہ برطانیہ سے روانہ ہو گئے۔

    جولین اسانج نے رہائی کے بدلے امریکی محکمہ انصاف سے اعتراف جرم پر آمادگی کی ڈیل کی ہے، 52 سالہ اسانج پر 2010 میں قومی دفاعی معلومات حاصل کرنے اور اسے ظاہر کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا گیا تھا، اب وہ ماریانہ آئی لینڈز کی وفاقی عدالت میں پیش ہوں گے۔

    معاہدے کے تحت وہ خود پر جاسوسی ایکٹ کے تحت عائد الزام کو تسلیم کریں گے، امریکی محکمہ انصاف سے ڈیل کے سبب اسانج کو مزید سزا نہیں سنائی جائے گی۔ امریکا کا برسوں سے یہ مؤقف رہا ہے کہ وکی لیکس کی وہ فائلیں جن میں عراق اور افغانستان کی جنگوں کے بارے میں معلومات کا انکشاف کیا گیا ہے، زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

    جولین اسانج نے گزشتہ پانچ سال برطانوی جیل میں گزارے، جہاں سے وہ امریکا کو حوالگی کے خلاف قانونی جنگ لڑ رہے تھے۔ وہ برطانیہ میں قید میں گزارے گئے وقت کی وجہ سے اب امریکی قید میں کوئی وقت نہیں گزاریں گے، امریکی محکمہ انصاف کے ایک خط کے مطابق اسانج آسٹریلیا واپس جائیں گے۔

    X پر وکی لیکس کی ایک پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسانج پیر کے دن بیلمارش جیل کے اس چھوٹے سے سیل سے آخر کار نکل آئے جس میں انھوں نے 1,901 دن گزارے۔

  • سویڈن: اسانج کے خلاف جنسی زیادتی کے مقدمے کی کارروائی پھر شروع

    سویڈن: اسانج کے خلاف جنسی زیادتی کے مقدمے کی کارروائی پھر شروع

    اسٹاک ہوم: سویڈن نے جولیان اسانج کے خلاف جنسی زیادتی کے مقدمے کی کارروائی پھر شروع کر دی ہے.

    تفصیلات کے مطابق گرفتاری کے بعد وکی لیکس نامی مشہور  زمانہ ویب سائٹ کے بانی جولیان اسانج کے خلاف پرانے مقدمہ بھی کھل گئے.

    سویڈن کے دفتراستغاثہ کے ایک بیان کے مطابق آسٹریلیوی شہری کے خلاف دوبارہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    سویڈن کے ایک اعلیٰ عہدے دار ایفا ماریا پیرسون کے مطابق 2017 میں جنسی زیادتی کے مقدمے کی روک دی جانے والی تحقیقات کو اب مکمل کیا جائے گا۔

    جولیان اسانج پر الزام ہے کہ انھوں نے 2010 میں ایک سویڈش خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ خیال رہے کہ جولیان اسانج ان تمام الزامات کو یکسر مسترد کر چکے ہیں اور اسے عالمی طاقتوں کی سازش قرار دیتے  ہیں.

    وکی لیکس کے اعلامیہ کے مطابق یہ تفتیشی عمل اسانج کے لیے خود کو بے گناہ ثابت کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا کے حوالے نہ کیا جائے ،اسانج کی لندن عدالت میں اپیل

    خیال رہے  کہ  11 اپریل 2019 کی برطانوی پولیس نے جولیان اسانج کو ایکویڈور کے سفارت خانے سے گرفتار کیا تھا، جس نے انھیں سات سال سے پناہ دی ہوئی تھی۔

    جولیان اسانج کی ویب سائٹ وکی لیکس نے 2006 میں کھلبلی مچا دی تھی۔ اس کا مقصد بین الاقوامی رازوں سے پردہ اٹھانا تھا۔