Tag: جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے6ماہ مکمل، پی اےٹی کاملک گیرمظاہروں کااعلان

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے6ماہ مکمل، پی اےٹی کاملک گیرمظاہروں کااعلان

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے چھ ماہ مکمل ہونے پر سترہ دسمبر کو ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کی ہدایت پر عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میںشیخ زاہدفیاض کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس فیصلہ کیا گیا کہ 17 دسمبر کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں نکالی جائینگی اورسانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہداءکی ایف آئی آر کے مطابق تحقیقات کا آغاز نہ ہونے اور حکومتی جے آئی ٹی کی تشکیل پر شدید احتجاج کیا جائیگا۔

     اجلاس میں قراردیا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو چھپانا وزیراعلیٰ پنجاب کا اعتراف جرم ہے، سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں شہداءکے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔اتحادی جماعتوں کو بھی احتجاج میں شرکت کی دعوت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے آئندہ شیڈول کا اعلان 17دسمبر کو ہی کیا جائیگا۔ اجلاس میںڈاکٹر طاہر القادری کی جلد صحت یابی اور شہدائے ماڈل ٹاﺅن کی درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جے آئی ٹی نے تمام گواہان6دسمبر کو طلب کرلیے

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جے آئی ٹی نے تمام گواہان6دسمبر کو طلب کرلیے

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے تمام گواہان چھ دسمبر کو طلب کر لئے،پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی نوٹس ملا نہ وہ اس جے آئی ٹی کو تسلیم کرتے ہیں۔

    لاہور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ عبدالرزاق چیمہ اجلاس میں شرکت کیلئے جمعے کو کوئٹہ سے لاہور پہنچیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی نوٹس نہیں ملا، اگر آیا بھی تو وہ وصول نہیں کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جے آئی ٹی کو مسترد کر چکے ہیں، اس لئے انکوائری میں شامل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

  • لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت اہم دستاویزات کی حفاظت نہیں کر سکتی، کیوں نہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل انکوائری رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دی جائے۔

    لاہور ہائیکورٹ کے 3 رکنی بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے درخواستوں کی سماعت کی ہے۔ درخواست گزاروں کے مطابق عوام کو معلومات تک رسائی کا آئینی حق حاصل ہے، رپورٹ منظر عام پر نہ لانا بنیادی حقوق اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    عدالت نے قرار دیا پنجاب حکومت کا یہ ریکارڈ رہا ہے کہ وہ اہم دستاویزات کی حفاظت نہیں کر سکتی، اس سے پہلے ڈاکٹر طاہرالقادری پر فائرنگ کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ گم کی جا چکی ہے، کیوں نہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دی جائے۔

    عدالت نے انکوائری ٹریبونل تشکیل دینے کے حوالے سے تمام ریکارڈ رجسٹرار ہائیکورٹ سے طلب کرتے ہوئے قرار دیا دیکھنا یہ ہے کہ کیا پنجاب حکومت ہائیکورٹ کے کسی جج کو بطور انکوائری ٹریبونل تعینات کر سکتی ہے۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔