Tag: جوڈیشل ریمانڈ

  • عدالت نے اعظم سواتی کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    عدالت نے اعظم سواتی کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    اسلام آباد : ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے اعظم سواتی کو 14 روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    پیر کے روز ایف آئی اے  کی جانب سے 14 دن ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی، تاہم مجسٹریٹ نے صرف ایک دن کا ریمانڈ منظور کیا تھا۔

    وکیل بابر اعوان نے عدالت میں کہا کہ ایف آئی اے نے مزید 3 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ہے، اعظم سواتی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جائے۔

    انھوں نے کہا ابھی تک یہی استدعا ہے کہ موبائل برآمد کرنا ہے، جب کہ 40 آرٹیکلز ایف آئی اے برآمد کر چکی ہے۔ سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے اعظم سواتی کو چودہ دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ایف آئی اے کے سائبر ونگ نے اعظم سواتی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

    عدالت پیشی کے وقت سینیٹر اعظم سواتی نے کہا تھا کہ ان کو ایک ٹوئٹ کرنے اور ایک نام لینے پر گرفتار کیا گیا۔

  • صحافی عمران ریاض جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    صحافی عمران ریاض جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    چکوال: عدالت نے صحافی عمران ریاض کو جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعہ کو چکوال کے مجسٹریٹ کی عدالت میں صحافی عمران ریاض کی پیشی ہوئی، عمران ریاض نے جج کے سامنے بیان دیا کہ انھیں اپنی تقریر پر کوئی افسوس نہیں۔

    بیان میں عمران ریاض نے کہا مجھے رجیم چینج سیمینار میں کی گئی تقریر پر کوئی افسوس نہیں، میں اپنی بات پر قائم ہوں۔

    عمران ریاض نے عدالت میں اپنے دلائل میں کہا کہ پٹرول مہنگا ہے لیکن پولیس کی دس گاڑیاں میرے ساتھ ٹریول کرتی ہیں، سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔

    صحافی کے دلائل مکمل ہونے پر ڈیوٹی مجسٹریٹ کی جانب سے کچھ دیر بعد فیصلہ سنا دیا گیا۔

    عمران ریاض کے وکیل علی اشفاق ایڈووکیٹ نے 91 منٹ تک دلائل دیتے ہوئے کہا ریاست کی ایک پالیسی پر اعتراض کی قیمت مشکوک افراد کے ذریعے 18 ایف آئی آرز کی صورت میں سامنے آئی، عمران ریاض کی پوری تقریر میں اداروں کے خلاف کوئی بات نہیں۔

    وکیل نے کہا یہ کیس عمران ریاض خان کا نہیں، عدلیہ کی عزت اور وقار کا ہے، کہ جج صاحبان آزادانہ فیصلے کرتے ہیں یا نہیں؟ میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ نے ویڈیو روک کر تصاویر بھی جج کو دکھا دیں۔ سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا آئین اداروں سے اختلاف رائے کی اجازت نہیں دیتا۔

    پولیس کی جانب سے صحافی عمران ریاض کے جسمانی ریمانڈ کے لیے استدعا کی گئی تاہم عدالت نے جسمانی ریمانڈ مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا، جس کے بعد لاہور پولیس عمران ریاض کو لے کر روانہ ہو گئی۔

    دریں اثنا، عدالت کے باہر عمران ریاض کے حق میں سول سوسائٹی نے اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔

  • نذیرچوہان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

    نذیرچوہان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

    لاہور: عدالت نے پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی نذیرچوہان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا اور 14 اگست کودوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی نذیرچوہان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ضلع کچہری میں پیش کیا گیا ، جہاں ایف آئی اے تفتیشی افسر اور پراسکیوشن کیجانب سےمزیدجسمانی ریمانڈکی استدعا کی گئی۔

    پراسیکیوٹر نے کہا واٹس اپ گروپس کےمتعلق جاننے کیلئےموبائل لینالازمی ہے، جب تک واٹس اپ تفصیل نہیں آئی گی ،مزیدتحقیق نہیں کر سکتے، یہ ہم سے تعاون نہیں کر رہے۔

    عدالت نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے نذیرچوہان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا اور 14اگست کودوبارہ پیش کرنےکاحکم دیا۔

    بعد ازاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے نذیرچوہان کےجسمانی ریمانڈپرتحریری فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ تفتیشی افسر نےنذیر چوہان کےجسمانی ریمانڈ میں اضافےکی استدعاکی تھی ، تفتیشی افسر کےمطابق موبائل فون،واٹس ایپ اکاؤنٹ حاصل کرنا ہے جبکہ نذیرچوہان کافیس بک اکاؤنٹ پہلےہی ریکور کیا جا چکا ہے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ مقدمےمیں ایک دفعہ کےعلاوہ ساری دفعات قابل ضمانت ہیں، تفتیشی افسرجسمانی ریمانڈ کی استدعاکوحق بجانب ثابت نہیں کرسکا، عدالت ایف آئی اےکی جسمانی ریمانڈکی استدعامستردکرتی ہے اورنذیرچوہان کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوایا جاتاہے۔

    فیصلے میں عدالت نے تفتیشی افسرکو چالان کے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

  • شراب لائسنس اجراء کیس : سابق ڈی جی ایکسائز  کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 اکتوبر تک توسیع

    شراب لائسنس اجراء کیس : سابق ڈی جی ایکسائز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 اکتوبر تک توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے شراب لائسنس اجراء کیس میں سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 اکتوبر تک توسیع کر دی جبکہ اکرم اشرف گوندل نے درخواست ضمانت بھی دائر کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج امجد نذیرچوہدری نے شراب لائسنس اجراء کیس پر سماعت کی، ملزم اکرم اشرف گوندل کو جوڈیشل ریمانڈ کے بعد پیش کیا گیا۔

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے ریفرنس متعلق رپورٹ طلب کر لی اور سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 اکتوبر تک توسیع کر دی۔ نیب شراب لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھی طلب کر چکا ہے۔

    دوسری جانب ملزم اکرم اشرف گوندل کی جانب سے لاہور ہاٸی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی گئی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے شراب لائسنس جاری کیا، نیب کی جانب سے کرپشن اور اختیارات سے تجاوز کا الزام غلط ہے۔

    درخواست میں کہا گیا تمام ریکارڈ نیب کو فراہم کر چکا ہوں ،جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ عدالت درخواست ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔

    گذشتہ سماعت میں نیب کی جانب سے ملزم اشرف گوندل کے مزید پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے سابق ڈی جی ایکساٸز ملزم اشرف گوندل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا۔

    خیال رہے شراب لائسنس کیس میں نیب نے سابق ڈی جی ایکسائزاکرم اشرف گوندل کی بدعنوانی کاسراغ لگایا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ اکرم اشرف گوندل نے18-2017میں پرائزبانڈزسے1کروڑ روپےجیتے، پرائزبانڈز کے انگریزی حروف مختلف اور سیریل نمبر ایک تھے، جو ممکن نہیں۔

    نیب ذرائع نے بتایا تھا کہ ملزم کےماتحت ڈائریکٹرایکسائزنےمبینہ طورپر35 لاکھ بطوررشوت وصول کیے، سمری کےاجرامیں ہوٹل نے مبینہ طور پر 7کروڑ روپے بطوررشوت ادا کیے۔

    واضح رہے نیب شراب لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھی طلب کر چکا ہے۔

  • حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 فروری تک توسیع

    حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 فروری تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 فروری تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، لیگی رہنما کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت نے سماعت کے آغاز پر نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ اس کیس کے ریفرنس کی کیا صورت حال ہے جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ریفرنس تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔

    بعدازاں عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 فروری تک توسیع کر دی۔

    حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد

    اس سے قبل 11 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ تھے ہم مطمئن نہیں کہ ملزم کے ذرائع آمدن کیا تھے، آپ نے کہا والد، بھائی اور بہن سے تحائف ملے،ان کے اثاثوں کو بھی دیکھنا ہوگا کہ ذرائع آمدن کیا ہیں۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ رمضان شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرچکی ہے۔

  • رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع

    رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع

    لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادمنشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کیخلاف منشیات کیس کی سماعت ہوئی ، رانا ثنااللہ کو جیل حکام کی جانب سے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، اس حوالے سے رپورٹ جمع کرائی گئی، جس میں کہا گیا ملزم کو امن وامان کی صورت حال کے پیش نظر پیشی پر نہیں لایا گیا۔

    بعد ازاں عدالت نے راناثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع کردی۔

    گذشتہ سماعت میں رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں اور ن لیگی وکلا کے درمیان ہنگامہ آرائی اور دھکم پیل کے واقعات پیش آئے۔ پولیس نے رانا ثنا اللہ کے وکلا کو بھی عدالت میں داخلے سے روک دیا تھا۔

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔

    اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    خیال رہے رانا ثنا اللہ کی ضمانت پر رہائی کی درخواست بھی زیر سماعت ہیں ،  دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت کے خلاف تنقید کرنے پرمنشیات اسمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا گرفتاری سے قبل گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا تھا، بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا استدعا  ہے منشیات اسمگلنگ کے مقدمے میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

  • رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دسمبر تک توسیع

    رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دسمبر تک توسیع

    لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر آج انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں اور ن لیگی وکلا کے درمیان ہنگامہ آرائی اور دھکم پیل کے واقعات پیش آئے۔ پولیس نے رانا ثنا اللہ کے وکلا کو بھی عدالت میں داخلے سے روک دیا۔

    سابق وزیر قانون کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے وکلا اور کارکنوں کے ساتھ ناروا سلوک اپنا رکھا ہے جبکہ عدالت میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے جس پر وہ احتجاجاََ کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ عدالت نے بائیکاٹ کے بعد کیس کی سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

    اس سے قبل 21 نومبر کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس چوہدری مشتاق احمد نے رانا ثنا اللہ کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر سماعت کی تھی۔ رانا ثنا اللہ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ حکومت کے خلاف تنقید کرنے پرمنشیات اسمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی آر تاخیر سے درج کی گئی جو مقدمے کو مشکوک ثابت کرتی ہے، ایف آئی آر میں 21 کلوگرام ہیروئن اسمگلنگ کا لکھا گیا، بعد میں منشیات کا وزن 15 کلو گرام ظاہر کیا گیا۔

    رانا ثنا اللہ نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ گرفتاری سے قبل گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا تھا، بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ منشیات اسمگلنگ کے مقدمے میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

    اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔

    اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن کے چھٹی پر ہونے پر ڈیوٹی جج نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا۔

    احتساب عدالت میں آج کسی بھی گواہ کا بیان قلمبند نہ کیا جاسکا۔عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 دسمبر تک توسیع کردی۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکلا کی موجودگی میں گواہان کے بیان قلمبند کیے گئے، نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے گواہ سے سرگوشی پر وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ آپ شہادت ریکارڈ کراتے وقت گواہ کو ہدایت نہیں دے سکتے۔

    یاد رہے کہ 11 دسمبر 2018ء کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے دوسرے ہی دن خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

  • حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات، منی لانڈرنگ  اور  رمضان شوگر ملز کیس میں حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف کیسز کی سماعت ہوئی۔ جیل حکام نے جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر حمزہ شہباز کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔

    احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کے کیس میں حمزہ شہباز کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کردیں جبکہ نیب پراسکیوٹر کو منی لانڈرنگ کیس کا ریفرنس جلد دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔

    شہباز شریف کے وکلا نے آشیانہ اقبال اور رمضان شوگر ملز کیس میں ان کی مستقل حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی جس میں موقف اختیار کیا کہ شہباز شریف اپنے اور بھائی کے علاج کے سلسلے میں بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوسکتے۔

    وکیل نے بتایا کہ شہباز شریف کی درخواست پاکستانی سفارت خانے سے تصدیق شدہ ہے، عدالت نے مستقل حاضری معافی کی درخواست پر نیب کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

    حمزہ شہباز شریف پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ چلنے پر برہم بھی ہوئے اور غصے میں اہلکاروں کو رکنے کا کہا جبکہ پولیس اہلکار حمزہ شہباز کی جھاڑ سن کر خاموشی سے پیچھے کھڑے رہ گئے۔ احتساب عدالت میں حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 دسمبر تک توسیع

    آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 دسمبر تک توسیع

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے جعلی اکاؤنٹس، میگامنی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنس پر سماعت کی۔ سابق صدر آصف علی زرداری عدالت میں پیش نہ ہوئے جبکہ فریال تالپور کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ضمنی ریفرنس دائر کر دیا ہے، ریفرنس اسکروٹنی کے مرحلے میں ہے، ریفرنس کے 65 والیم ہیں، ملزمان کی تعداد وہی ہے، مزید شواہد شامل کیے گئے ہیں۔

    احتساب عدالت نے ملزمان کو ضمنی ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 17 دسمبر سے پہلے ملزمان کو نقول کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    بعدازاں عدالت نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے ملزمان کو ضمنی ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل ، آصف زرداری اور فریال تالپور کی مشکلات میں اضافہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق صدر آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور کے خلاف عبوری ریفرنس دائرکر دیا تھا۔