Tag: جوڈیشل ریمانڈ

  • رانا ثنااللہ سمیت دیگرملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع

    رانا ثنااللہ سمیت دیگرملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع

    لاہور:عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی خصوصی عدالت میں سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات کیس کی سماعت کے دوران شریک ملزم نے استدعا کی کہ اپنا وکیل کرنا ہے عدالت مہلت فراہم کرے۔ عدالت نے شریک ملزم کی استدعا منظور کرلی۔

    عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ اور دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرنے اور دیگر ملزمان کو وکیل کرنے کا بھی حکم جاری کردیا۔

    یاد رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دن کی توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دن کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون اسیکنڈل کیس کی سماعت 20 جون تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔ خواجہ سلمان رفیق کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، خواجہ سعد رفیق قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن کی وجہ سے پیش نہ ہوئے۔

    عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ تیسرےملزم ندیم ضیا کواب تک کیوں گرفتار کرکے پیش نہیں کیا گیا، پروڈکشن آرڈرملزم کی مرضی سے جاری ہوتے ہیں یا درخواست دیتے ہیں؟۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ آج تو خواجہ برادران پر فرد جرم عائد کرنی تھی، کیس اب کافی سنجیدہ موڑپرآگیا ہے۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا معاملہ بہت اہم ہے اس لیے خواجہ سعد کی شرکت لازمی تھی، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اسپیکر کوعدالت حکم دے سکتی ہے کہ ملزم کو لازمی بھیجا جائے۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسمبلی میں جانا ملزم کا حق ہے لیکن طریقے کار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے، کیس جوڈیشل ہو جانے کے بعد نیب کا ملزم سے کوئی تعلق نہیں رہتا۔

    عدالت نے خواجہ سعد اورسلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دن کی توسیع کرتے ہوئے 20 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • رمضان شوگرملز کیس: حمزہ شہباز کے ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    رمضان شوگرملز کیس: حمزہ شہباز کے ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے رمضان شوگرملزکیس میں حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی، حمزہ شہباز کہتے ہیں کہ مجھ پر کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں، آج اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ منتخب ہوجائے گا

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور کی احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج وسیم اختر نے کیس کی سماعت کی، سینٹ انتخابات کی وجہ سے شہباز شریف عدالت میں پیش نہ ہوئے، عدالت نے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔

    دریں اثناء عدالتی حکم پر حمزہ شہباز کی حاضری کا عمل مکمل کیا گیا،حمزہ شہباز نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں عام شہری ہوں، لیکن نیب کے نزدیک میں بڑا گنہگار ہوں، مجھ پرلگائےگئے کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کیا جرم کیا ہے،یہ سوال چھوڑ کے جا رہا ہوں،قیامت تک یہ میرے سوال کا جواب نہیں دے سکیں گے۔

    عدالت نے حمزہ شہباز کےجوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی،پیشی کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا حمزہ شہباز نے کہا کہ آج اپوزیشن کا چیئرمین سینٹ منتخب ہو جائےگا۔

    یا د رہے کہ رمضان شوگرملزریفرنس می شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو نامزد کیا گیا ہے۔ ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نےرمضان شوگرملزکےلئے10کلومیٹرطویل نالہ بنوایا، شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا اور اپنے خاندان کی مل کو فائدہ پہنچانے کے لئے عوامی مفاد کا نام لیا۔

    ریفرنس کے مطابق شہباز شریف کے اس فیصلے سے سرکاری خزانے کو 213 ملین کا نقصان ہوا، سرکاری خزانے کا نقصان شہباز اور حمزہ شہباز کی ملی بھگت سے ہوا، اتنے شواہد موجود ہیں کہ ریفرنس دائر کیا تاکہ کیس چلایا جا سکے۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا حمزہ شہباز کے خلاف انکوائری جاری ہے، مکمل ہونے پر ضمنی ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ٹرائل جلد مکمل کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    لاہور :انسدادمنشیات کورٹ نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے  جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں راناثنااللہ کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی ، رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    سماعت میں عدالت نے استفسار کیا رانا ثنا اللہ کہاں ہیں، جس پر وکیل راناثنااللہ نے بتایا وہ عدالت میں ہی موجودہیں، تو جج نے کہا رانا ثنا اللہ کو روسٹرم پر لائیں۔

    وکیل راناثنااللہ کا کہنا تھا رانا ثنا اللہ عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، انہیں گھرسے دوائیں لانےکی اجازت دی جائے، جس پر عدالت نے کا اللہ آپ اس بارےمیں تحریری درخواست دیں پھردیکھیں گے۔

    عدالت راناثنااللہ کیخلاف انسداد منشیات کی عدالت میں کیس کی سماعت کیس کی سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی۔

    گزشتہ سماعت پر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع کی گئی تھی ، اے این ایف تفتیش مکمل کرکےعدالت میں چالان جمع کراچکی ہے ، چالان میں راناثنااللہ سمیت 5ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :  منشیات برآمدگی کیس، رانا ثنا اللہ کے خلاف عدالت میں چالان جمع

    خیال رہے سیشن کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے  رانا ثنااللہ کو جیل سپرنٹنڈنٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے اینٹی نارکوٹکس فورس نے مصدقہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد یکم جولائی کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹروے پر رانا ثنا اللہ کی گاڑی کو روک کر اُس میں سے 15 کلو ہیروئن برآمد کر کے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ہے، اے این ایف اہلکاروں کے روکنے پر رانا ثنا اللہ اور اُن کے محافظوں نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    اے این ایف ذرایع کے مطابق گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کا منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

  • احتساب عدالت نے سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    احتساب عدالت نے سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    لاہور : احتساب عدالت نے چنیوٹ میں معدنیات کے غیرقانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار سابق صوبائی وزیر سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے غیر قانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار تحریک انصاف کے سابق وزیر جنگلات سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے چنیوٹ مائنز اینڈ منرلز سکینڈل کیس کی سماعت کی۔

    سابق صوبائی وزیر سبطین خان کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر جیل سے لا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کی انکوائری رپورٹ چیئرمین نیب کو پیش کر دی گئی ہے۔

    عدالت نے سبطین خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں31 جولائی تک توسیع کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب سے انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

    مزید پڑھیں: نیب نے پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، بطین خان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور: عدالت نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے این ایف حکام نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی راناثنا اللہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت میں سماعت کے دوران وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے سماعت پر چالان پیش کرنے کا حکم دیا، عدالتی حکم کے باوجود چالان پیش نہیں کیا گیا۔

    رانا ثنااللہ کے وکیل نے کہا کہ پہلےدن ہی اے این ایف نے کہا جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں، چالان پیش نہ کرنے پرذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔ وکیل صفائی نے کہا کہ رانا ثنااللہ دل کے مریض ہیں ادویات نہیں دی جا رہیں۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں کیس کی فائل تک نہیں لائی گئی، پولیس کیس کی فائل کیوں نہیں پیش کرنا چاہتی۔ عدالتی حکم پرسرکاری وکیل نے ابتدائی تفتیشی رپورٹ پیش کردی۔

    رانا ثنااللہ کے وکیل نے کہا کہ یہ کیس سیاسی انتقام کا ہے، عدالت کوبھی نہیں بتایا جا رہا تفتیش کیا ہوئی، کیس فائل کے بغیرکس طرح چلایا جاسکتا ہے۔

    بعدازاں عدالت نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میںن 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے 3 دن میں عبوری چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا

    یاد رہے یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سے لاہورجاتے ہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی ، جس کے بعد ترجمان اے این ایف نے گرفتاری کی تصدیق کردی تھی۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع ، جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع ، جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ سعد اور سلمان رفیق کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کردی۔

    اہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاوسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13جون تک توسیع کر دی، خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے عمران خان عوام کیلئے عذاب بن کر آئے ہیں عید کے بعداپوزیشن متحد ہو کر حکومت سے عوام کو نجات دلانے کیلئے جدوجہد کرے گی

    تفصیلات کے مطابقلاہور کی احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔

    خواجہ سلمان کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا، جس سے راہگیروں اور سائلوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔

    جیل حکام نے خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے روبرو پیش کیا جبکہ خواجہ سعد رفیق کوراہداری ریمانڈ پر اسلام آباد ہونے کے باعث پیش نہ کیا گیا، دوران سماعت احتساب عدالت کے جج نے جیل کے افسر سے استفسار کیا کہ خواجہ سعد رفیق کہاں ہیں؟ جس پر عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ وہ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ریفرنس منظوری کے لیے بھجوایا گیا ہے، چئیرمین نیب کی منظوری کے بعدجلد ریفرنس فائل کر دیا جائے گا۔

    احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ برادران کے خلاف جلد ریفرنس فائل کرنے کا حکم دیے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کردی۔

    بعد ازاں عدالتی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ عمران خان کی حکومت فاشسسٹ ہےجو ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے،مہنگائی سے عوام کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا حکومت کے پاس ملک چلانے کیلئے کوئی پالیسی اور پلان نہں ہے،عوام کو سوائے خواب دکھانے کے اور کچھ نہیں کیا جا رہا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • پیراگون ہاوسنگ اسکینڈل : خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع

    پیراگون ہاوسنگ اسکینڈل : خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاوسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع کردی، خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کردیا، عمران خان نے آئی ایم ایف سے قرض کی بات کرکے ایک اور یوٹرن لیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نےکیس کی سماعت کی، جیل حکام نے خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے روبرو پیش کیا، خواجہ سعد رفیق کو راہداری ریمانڈ پر اسلام آباد ہونے کے باعث پیش نہ کیا گیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ریفرنس منظوری کے لیے بھجوایا گیا ہے، چئیرمین نیب کی منظوری کے بعد جلد فائل کردیا جائے گا، جس کے بعد عدالت نے خواجہ برادران کے مزید جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع کردی۔

    خواجہ سلمان کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کرعام ٹریفک کے لئے بند کردیاگیا، جس سے راہگیروں اور سائلوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔

    عدالتی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ناقص معاشی پالیسی کی بناء پر ملک تباہی کے دہانے پر ہے، ایمنسٹی سکیم اورآئی ایم ایف سے بیل آوٹ پیکج حکومت کا ایک نیا خوف ناک یوٹرن ہے۔

    خواجہ سلمان کا کہنا تھا ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عام آدمی مہنگائی میں پس رہا ہے، حکومتی پالیسی نے ملک کو آئی ایم ایف سٹیٹ بنا دیا، موجودہ صورتحال میں اپوزیشن اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

    یاد رہے 11 دسمبر2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • علیم خان  کے جوڈیشل ریمانڈ میں20 اپریل تک توسیع

    علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں20 اپریل تک توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علیم خان کےجوڈیشل ریمانڈمیں20اپریل تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب کو حتمی رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی اور کہا تفتیش کوجلدمکمل کریں آپ بہت سست روی سےکام کررہےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کو9 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    سماعت میں عدالت نے استفسار کیا بتائیں تفتیش کاکیا بنا؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا تفتیش ابھی جاری ہے، عدالت نے کہا بتایاجائے آخرکب تک تفتیش مکمل ہوگی۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا بہت سا ریکارڈ ابھی علیم خان سےلیناہے، تمام ریکارڈ نیب کو دے دیا اب کوئی ریکارڈ نہیں رہتا، تفتیش جاری ہے اس میں جلدبازی نہیں کر رہے۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں اس کیس میں ابھی کیا جلدی ہے، فائنل رپورٹ کوتیزی سےمکمل کرکے پیش کرنا آپ کا فرض ہے۔

    احتساب عدالت نے علیم خان کےجوڈیشل ریمانڈمیں20اپریل تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب کو حتمی رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی اور کہا تفتیش کوجلدمکمل کریں آپ بہت سست روی سےکام کررہےہیں۔

    مزید پڑھیں :  علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں11 اپریل تک توسیع

    گزشتہ سماعت میں عدالت نے علیم خان خان کے ریمانڈ میں 11 اپریل تک کی توسیع کرتے ہوئے نیب سے علیم خان کیخلاف کیس میں حتمی رپورٹ طلب کر لی تھی اور تفتیشی افسرکوجلد حتمی رپورٹ مکمل کرنے کاحکم دیاتھا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ 2 ماہ گزرگئے ابھی تک تفتیش کیوں مکمل نہیں ہوئی، ایک شخص کو بغیر چالان جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، ایسا نہیں ہو سکتا  کسی کو جیل میں ڈال دیا جائے اوروہ پڑا رہے۔

    واضح رہے 6 فروری کو علیم خان کوآمدن سے زائداثاثےاورآف شورکمپنیاں بنانےکےالزام میں نیب نےگرفتارکیا تھا، نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اورعدالتوں پریقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی سماعت ہوئی۔ سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو سماعت کے لیے پیش کیا گیا۔

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا نیب کا والی وارث ختم ہوگیا، کونسی تفتیش ہو رہی ہے؟ عدالت نے استفسار کیا کہ ابھی تک ریفرنس کیوں نہیں دائر کیا گیا؟

    نیب کے وکیل نے کہا کہ تفتیش مکمل ہوتے ہی ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔ عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 18 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو نیب نے گزشتہ برس 11 دسمبر کو اس وقت حراست میں لیا تھا جب احتساب عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا تھا اور دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم ہتھیائی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔